ahkam - e- rozaکتب اسلامی

مسئلہ جنابت کا علم نہ ہونا

٭سوال۷۲: چند سال جنابت کی حالت میں روزے رکھے اورنمازیں پڑھیں درحالانکہ میں نہیں جانتا تھا کہ حالت ِجنابت میں غسل ضروری ہے اب میری شرعی ذمہ داری کیا ہے؟
امام ، بھجت، تبریزی، خامنہ ای، مکارم اوروحید : نماز اورروزہ جن کو جنابت کی حالت میں انجام دیا ہے ضروری ہے کہ ان کی قضا کی جائے۔(۱)
سیستانی ، صافی اورفاضل : اگر مسائل کو سیکھنے میں کوتا ہی کی ہے تو روزہ صحیح ہے اورقضا نہیں ہے لیکن جن نمازوں کو حالت جنابت میں پڑھا ہے ہر حال میں ضروری ہے کہ ان کی قضا کی جائے۔(۲)
نوری : روزے صحیح ہیں اورقضا نہیں ہے لیکن جن نمازوں کو حالت جنابت میں پڑھا ہے اُن کی قضاکی جائے۔(۳)
وضاحت : طہارت نماز کی نسبت شرط واقعی ہے اس صورت میں اگر علم نہ ہونے کی وجہ سے طہارت کے بغیر نماز کو پڑھا ہے تو نماز باطل ہے۔

(حوالہ جات)
(۱)۔تبریزی ، صراط النجاۃ ج۱،س۱۰۷،اورمنہاج الصالحین،ج۱، بعدازم ، ۱۰۰۴، وحید منہاج الصالحین ،ج۲ بعداز م ۱۰۰۴، امام ، استفتاء ات ، ج۱، روزہ ، س ۳۱، خامنہ ای اجوبۃ الاستفتاء ات ، س۱۹۴، اوردفتر مکارم اوربھجت
(۲)۔سیستانی منہاج الصالحین ، ج۱، بعدازم، ۱۰۰۴،فاضل جامع المسائل ، ج۱، س۵۵۸، دفتر صافی اوروحید
(۳)نوری ،استفتاء ات ج،س۶۹

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button