افطار سے پہلے دعا کرنا
– إنَّ النَّبِیَّ صلىاللهعلیهوآله كانَ إذا أفطَرَ قالَ:
بِسمِ اللهِ، اللّهُمَّ لَكَ صُمتُ و عَلى رِزقِكَ أفطَرتُ، تَقَبَّل مِنّی إنَّكَ أنتَ السَّمیعُ العَلیمُ (۱) ؛
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم جب افطار کرتے تھے یہ دعا پڑھتے تھے:
خدا کے نام سے، خدایا میں نے تیرے لیے روزہ رکھا اور تیرے رزق سے افطار کیا، مجھ سے قبول کر بتحقیق تو سننے اور جاننے والا ہے۔
– عمل الیوم واللیلة عن ابن عبّاس: كانَ رَسولُ اللهِ صلىاللهعلیهوآله إذا أفطَرَ یَقولُ:
اللّهُمَّ لَكَ صُمنا و عَلى رِزقِكَ أفطَرنا، فَتَقَبَّل مِنّا إنَّكَ أنتَ السَّمیعُ العَلیمُ(۲) ؛
ابن عباس نے نقل کیا ہے کہ پیغمبر اکرم [ص] جب افطار کرتے تھے یہ دعا فرماتے تھے: خدایا میں نے تیرے لیے روزہ رکھا اور تیرے رزق سے افطار کیا۔ پس ہم سے قبول کر تو بہترین سننے والا اور جاننے والا ہے۔
– قال رسول الله صلىاللهعلیهوآله: إذا قُرِّبَ إلى أحَدِكُم طَعامٌ و هُوَ صائِمٌ فَلیَقُل: بِاسمِ اللهِ وَالحَمدُللهِ، اللّهُمَّ لَكَ صُمتُ و عَلى رِزقِكَ أفطَرتُ و عَلَیكَ تَوَكَّلتُ، سُبحانَكَ و بِحَمدِكَ، تَقَبَّل مِنّی إنَّكَ أنتَ السَّمیعُ العَلیمُ(۳) ؛
رسول خدا [ص] نے فرمایا: جب تم روزہ داروں کے پاس کھانا لایا جائے،تو یہ کہو:
خدا کے نام سے۔ تمام تعریف اللہ کی ہے۔خداوندا تیرے لیے روزہ رکھا ہے اور تیرے رزق سے افطار کیا ہے اور تجھ پر بھروسہ کیا ہے تو پاک و پاکیزہ ہے اور تیری تعریف کرتا ہوں مجھ سے قبول کر بےشک تو سننے والا اور جاننے والا ہے۔
– عمل الیوم واللیلة عن معاذ: كانَ رَسولُ اللهِ صلىاللهعلیهوآله إذا أفطَرَ قالَ:
الحَمدُللهِِ الَّذی أعانَنی فَصُمتُ، و رَزَقَنی فَأَفطَرتُ(۴)
پیغمبر خدا [ص] جب افطار کرتے تھے تو پڑھتے تھے : حمد و ثنا اس خدا کی جس نے میری مدد کی تو میں روزہ رکھ سکا اور مجھے رزق دیا تاکہ میں افطار کر سکوں۔
– قال رسول الله صلىاللهعلیهوآله: إنَّ لِلصّائِمِ عِندَ فِطرِهِ دَعوَةً: اللّهُمَّ إنّی أسأَلُكَ بِرَحمَتِكَ الَّتی وَسِعَت كُلَّ شَیءٍ أن تَغفِرَ لی ذُنوبی(۵)
رسول خدا [ص] نے فرمایا: روزہ دار کی افطار کے وقت یہ دعا ہونا چاہیے: خدایا میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیری رحمت کے واسطے جو ہر چیز سے وسیع ہے کہ تو میرے گناہوں کو بخش دے۔
رسول خدا صلی اللہ الیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: روزہ دار شخص کی افطاری کے وقت دعا قبول ہوتی ہے کہ جو اسے یا دنیا میں عطا کر دی جائے گا اور یا اس کی آخرت کے لیے ذخیرہ ہو گی۔
قال رسول الله صلىاللهعلیهوآله: ما مِن عَبدٍ یَصومُ فَیَقولُ عِندَ إفطارِهِ: «یا عَظیمُ یا عَظیمُ؛ أنتَ إلهی لا إلهَ لی غَیرُكَ، اِغفِر لِیَ الذَّنبَ العَظیمَ؛ إنَّهُ لا یَغفِرُ الذَّنبَ العَظیمَ إلاَّ العَظیمُ» إلاّ خَرَجَ مِن ذُنوبِهِ كَیَومَ وَلَدَتهُ اُمُّهُ(۶)؛
کوئی ایسا آدمی نہیں ہے جو روزہ رکھے اور افطار کے وقت کہے: ” اے عظیم ، اے عظیم تو میرا معبود ہے اور کوئی معبود تیرے سوا نہیں ہے میرے عظیم گناہ کو معاف کر دے بتحقیق عظیم گناہ کو عظیم کے علاوہ کوئی معاف نہیں کر سکتا”۔مگر یہ کہ وہ اس طرح گناہوں سے باہر آئے گا جیسے مان کے پیٹ سے پاک پیدا ہوا ہو۔
– قال الإمام الباقر علیهالسلام: جاءَ قَنبَرٌ مَولى عَلِیٍّ علیهالسلام بِفِطرِهِ إلَیهِ … فَلَمّا أرادَ أن یَشرَبَ قالَ:
بِاسمِ اللهِ، اللّهُمَّ لَكَ صُمنا و عَلى رِزقِكَ أفطَرنا، فَتَقَبَّل مِنّا إنَّكَ أنتَ السَّمیعُ العَلیمُ(۷)
امام باقر علیہ السلام نے فرمایا: قبر امیر المومنین علیہ السلام افطاری لے کر آئے ۔۔۔ جب آپ نے تناول کا ارادہ کیا تو فرمایا: اللہ کے نام سے۔ خداوندا میں نے تیرے لیے روزہ رکھا ہے اور تیرے رزق سے افطار کیا پس تو مجھ سے قبول کر بیشک تو سننے والا ہے۔
– قال الإمام الكاظم عن آبائه علیهمالسلام: إذا أمسَیتَ صائِما فَقُل عِندَ إفطارِكَ: «اللّهُمَّ لَكَ صُمتُ و عَلى رِزقِكَ أفطَرتُ و عَلَیكَ تَوَكَّلتُ» یُكتَب لَكَ أجرُ مَن صامَ ذلِكَ الیَومَ(۸]
امام کاظم علیہ السلام نے اپنے آباء سے نقل کرتے ہوئے فرمایا: جب روزہ رکھو تو افطار کے وقت کہو:خدایا میں نے تیرے لیے روزہ رکھا اور تیرے رزق سے افطار کیا اور تجھ پر بھروسہ کیا۔ تا کہ تمہارے اس شخص کا ثواب لکھا جائے جس نے اس دن روزہ رکھا۔
– قال الإمام الرضا علیهالسلام: مَن قالَ عِندَ إفطارِهِ: «اللّهُمَّ لَكَ صُمنا بِتَوفیقِكَ و عَلى رِزقِكَ أفطَرنا بِأَمرِكَ، فَتَقَبَّلهُ مِنّا وَاغفِر لَنا إنَّكَ أنتَ الغَفورُ الرَّحیمُ» غَفَرَ اللهُ ما أدخَلَ عَلى صَومِهِ مِنَ النُّقصانِ بِذُنوبِهِ (۹)؛
امام رضا علیہ السلام نے فرمایا: جو شخص افطاری کے وقت کہے ؛ خدایا میں نے تیری توفیق سے تیرے لیے روزہ رکھا اور تیرے حکم سے تیرے رزق کے ذریعے افطارکیا پس اسے مجھ سے قبول کر لے اور مجھے بخش دے بتحقیق تو بخشننے والا اور رحم کرنے والا ہے۔ ” خداوند عالم ان کمیوں کو جو گناہوں نے روزہ کے اندر پیدا کیں دور کر دیتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالاجات
1- الدعاء للطبرانی: 286/918، المعجم الصغیر: 2/52، المعجم الأوسط : 7/298/7549، كنز العمّال: 7/81/18057 .
2- عمل الیوم واللیلة لابن السنی: 169/480، المعجم الكبیر: 12/114/12720.
3- كنز العمّال: 8/509/23873.
4- تاریخ بغداد: 12/75/6482، الأذكار: 172، كنز العمّال: 7/81/18058.
5- المستدرك على الصحیحین: 1/583/1535، سنن ابن ماجه: 1/557/1753، مستدرك الوسائل: 7/361/8417 .
6- الإقبال: 1/240، البلد الأمین: 231، المصباح للكفعمی: 832، بحار الأنوار: 98/11/2؛ تاریخ دمشق: 54/238/11479، كنز العمّال: 8/614/24400 .
7- تهذیب الأحكام: 4/200/578، مصباح المتهجّد: 626/704، بحار الأنوار: 40/339/24.
8- الإقبال: 1/246، بحارالأنوار: 98/15/2 .
9- فضائل الأشهر الثلاثة: 96/81، بحار الأنوار: 96/312/6 .




