احادیثدانشکدہ

آرام و آسائش

سب سے کم آرام پانے والا

قال رسولُ اللّہ ِ صلی اللہ عليہ و آلہ و سلم :
أقلُّ النّاسِ راحۃً البخيلُ .

حضرت رسول اکرم صلی اللَّہ عليہ و آلہ وسلم نے فرمایا:
’’بخیل وہ شخص ہے جسے سب سے کم آرام و سکون میسر ہوتا ہے۔ ‘‘

ميزان الحکمۃ ج 1 ص 509 ح 1722

دنیا اور آخرت میں آرام و سکون

قال الإمامُ زينُ العابدينَ عليہ السلام :

کَفُّ الأذی مِن کَمالِ العقلِ و فيہ راحۃٌ للبَدَنِ عاجِلاً و آجِلاً .

امام زین العابدین عليہ السلام نے فرمایا:
’’دوسروں کو اذیت نہ دینا عقل کے کامل ہونے کی علامت اور دنیا اور آخرت میں آرام و سکون کا ذریعہ ہے۔‘‘

ميزان الحکمۃ، ج 1 ،ص 126 ،ح 472

نماز آرام و سکون کا ذریعہ

قال رسولُ اللّہ ِ صلی اللہ عليہ و آلہ و سلم :

قُمْ يا بِلالُ فأرِحْنا بالصَّلاۃِ .

حضرت رسول اکرم صلی اللَّہ عليہ و آلہ وسلم نے فرمایا:

’’بلال اٹھو ، مجھے نماز کے ذریعے آرام اور سکون پہنچاؤ۔ ‘‘

ميزان الحکمۃ، ج 1، ص 118 ،ح 447

Related Articles

Back to top button