احادیثدانشکدہ

استقامت (ثابت قدمی)

(۱)استقامت (ثابت قدمی)

قرآن مجید:

فلذلک فادع واستقم کما امرت ۔۔۔۔ (شوری/۱۰)

ترجمہ:
پس اس کی طرف دعوت دے اور اسی پر قائم رہ جب کہ تجھے حکم دیا گیا ہے۔۔
فاستقم کما امرت ومن تاب معک۔۔۔ (حود/ ۱۱۲)

ترجمہ:
پس تو اور وہ لوگ جو تیرے ساتھ نائب (مستوجہ) ہوئے ثابت قدم رہو۔۔

حدیث شریف:
۱۷۱۸۱۔ تفسیر در مشور میں ہے کہ ابن ابی حاتم اور ابوالشیخ نے جن سے روایت کی ہے :
"جب یہ آیت فاستقم ۔۔۔ نازل ہوئی تو سرکارِ رسالت نے فرمایا کہ آستینیں چڑھا لو اور کمر بستہ ہو جاؤ! اس کے بعد کسی نے آپ کو ہنستا ہوا نہیں دیکھا۔
درمنشور جلد ۳ صفحہ ۳۵۱

۱۷۱۸۲۔ سُفین بن عبداللہ ثقفی نے روایت کی ہے کہ میں نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی خدمت میں عرض کیا: "یارسول اللہ! مجھے کوئی ایسی بات بتائیے کہ اسے ہلے باندھ لوں!”
فرمایا: "کہو میرا رب اللہ ہے اور اسی پر کاربند رہو”
الترغیب والترہیب جلد ۳ صفحہ ۵۲۷ اسے ترمذی، ابن ماجہ، ابن حیان اور حاکم نے روایت کیا ہے

۱۷۱۸۳۔ حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں: میں نے پیغمبر اکرم کی خدمت میں عرض کیا کہ: مجھے کوئی نصیحت فرمائیے” آپ نے فرمایا: "یہ کہو کہ میرا رب اللہ ہے اس پر ثابت قدم رہو”
میں نے کہا: "میرا رب اللہ ہے، میری توفیق خدا ہی سے وابستہ ہے، میرا اسی پر توکل ہے اور میں اسی کی طرف لوٹ کر جاؤں گا۔”
یہ سن کر آنحضرت نے فرمایا: "ابوالحسنعلیہ السلام! تمہیں علم مبارک ہو، کیونکہ تم علم کے سرچشموں سے سیراب ہو چکے ہو!

۱۷۱۸۴۔ مومن کے دین میں بڑی طاقت ہوتی ہے۔۔۔ اور وہ نیکی میں ثابت قدم رہتا ہے۔
(امام جعفر صادق علیہ السلام) مجاالانوار جلد ۶۷ صفحہ ۲۷۱

۱۷۱۸۵۔ تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں سے اس شخص کو سخت ناپسند فرماتا ہے جو گرگٹ کی طرح رنگ بدلتا رہتا ہے، لہٰذا اہل حق کی ولایت (کی راہ) سے کبھی نہ ہٹو۔ کیونکہ جو شخص ہمارے ساتھ کسی اور کا تبادلہ کرتا ہے وہ ہلاک ہو جائے گا۔
(حضرت علی علیہ السلام) بحار الانوار جلد ۱۰ صفحہ ۱۰۵ ،۱۷۱۸۶۔

عمل کرو، عمل کرو اور عاقبت و انجام کو دیکھو، استوار و برقرار رہو۔ دیکھو! جو کچھ ہونا تھا وہ ہو چکا جو فیصلہ خدا وندی تھا وہ سامنے آ گیا میں الہٰی وعدہ و برہان کی رو سے کلام کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے "بے شک وہ لوگ جنہوں نے یہ کہا کہ ہمارا رب اللہ ہے اور پھر وہ اس (عقیدے) پر ماتم رہے، ان پر فرشتے اترتے ہیں (اور یہ کہتے ہیں) تم خوف نہ کھاؤ اور غمگین نہ ہو۔ تمہی اس جنت کی بشارت ہو جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے اب تمہارا قول تو یہ ہے کہ ہمارا رب اللہ ہے تو اس کی کتاب اس کی شریعت کی راہ اور اس کی عبادت کے نیک طریقہ پر ماتم رہو۔ اس سے نکل نہ بھاگو اور نہ ہی اس میں بدتمہیں پیدا کرو اور نہ اس کے خلاف چلو۔۔۔۔
(حضرت علی علیہ السلام) نہج البلاغہ خطبہ ۱۷۶

۱۷۱۸۷۔ سب سے بڑا سعادت، دین میں پائیداری ہے
(حضرت علی علیہ السلام) عزرالحکم

۱۷۱۸۸۔ جس کا دین ناپائیدار ہے وہ خود کیونکر پائیدار ہو سکتا ہے۔
(حضرت علی علیہ السلام) عزرالحکم

نزدیک دو شخصوں میں سے ایک زیادہ محبوب ہو تو استقامت کو نہیں پا سکو گے۔
(حضرت رسول اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کنز العمال حدیث ۵۴۷۸
منبع : میزان الحکمۃ جلد ۸ ، فصل۲۵

Related Articles

Back to top button