عورت کاغنا
٭سوال۱۰۷:۔کیا جائز ہے کہ عورت شادی کے مراسم میں (البتہ عورتوں کی محفل میں )غنا اور آواز کے ساتھ پڑھے اور گائے اور بعض عورتیں ناچنے اور میزو کرسی وغیر کو بجانے میں مشغول ہوں، شرعی لحاظ سے ایسی محفل کا کیا حکم ہے؟(البتہ آلاتِ موسیقی سے استفادہ نہیں کیا جاتا )؟
تما م مراجع: (سوائے تبریزی و خامنہ ای ) مذکورہ فرض میں اشکال ہے۔ (۱)
آیت اللہ تبریزی: اگر مرد یا کوئی ممیز لڑکا عورتو ں کی محفل میں شریک نہیں ہے اور لہوی موسیقی سے بھی استفادہ نہ کریں تو عورت کا عورتوں کی محفل میں آواز نکالنا اور غنا اور رقص کرنا اور میز کرسی کو بجانا جو کہ آلات موسیقی شمار نہیں ہوتے، اس کا کوئی حرج و اشکال نہیں ہے۔(۲)
آیۃ اللہ خامنہ ای: اگر بجانے کی کیفیت وہی ہو جو عام طور پر روایتی اور معمول کے انداز میں ہوتی ہے اور لہو شمار نہیں ہوتی اور اسی طرح عورت کا عورتوں کی محفل میں رقص کرنا تحریک ِ شہوت یا کسی اور مفسدہ کا سبب نہ ہو تو اشکال نہیں ہے۔(۳)
(حوالہ جات)
(۱) مکارم ، استفتاء ات ،ج۱، س ۵۳۵، صافی ، جامع الاحکام ، ج۱، س ۱۰۲۳،فاضل ، جامع المسائل ،ج۱،س ۱۷۳۶و ۱۷۳۷ دفتر :سیستانی ، امام ،نوری و حید،بہجت
(۲)تبریزی ،صراط النجاۃ ، ج۶،س ۱۴۵۶و۱۴۴۸و۱۴۴۴
(۳) خامنہ ای اجوبۃ س ۱۱۳۳،۱۱۶۶