رمضان المبارکمقالات

روزہ وسیلہ تطہیر جذبات

2

روزہ کے محرمات میں مجامعت کے علاوہ استمناء اور خودکاری بھی شامل ہے جس عمل سے عام طور سے کوئی انسان باخبر نہیں ہوتا ہے۔ انسان کے کھانے پینے کو دوسرے افراد دیکھ سکتے ہیں۔ انسان کے عمل جماع کو کم سے کم دوسرا فریق ضرور جانتا ہے۔ لیکن خود کاری ایک ایسا عمل ہے جس سے کوئی شخص بھی باخبر نہیں ہوتا ہے لہذا انسان کھانے پینے اور جماع کے چھوڑنے کے بعد بھی خودکاری کر سکتا ہے اور اس کی زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے کہ سماج اسے مقدس اور پاکیزہ کردار ہی تصور کرے گا اور اسے اپنے ہاتھوں اپنی جوانی برباد کرنے کی سہولت بھی حاصل رہے گی۔ لیکن روزہ نے اس خباثت نفس کا بھی علاج کر دیا اور جماع کے ساتھ استمناء کو بھی حرام کر دیا بلکہ اس کا کفارہ بھی شدید تر بنا دیا کہ اپنی عورت سے مجامعت کرنے والے پر ایک کفارہ واجب ہو گا اور استمناء کرنے والے کو تین کفارے ادا کرنے ہوں گے کہ اس نے قانون فطرت کی بھی مخالفت کی ہے اور آب حیات کو ضائع بھی کیا ہے جو ایک انسانی وجود کا سنگ بنیاد بن سکتا تھا۔ اور یہ ساری شدت اس لیے ہے کہ روزہ کی برکت سے ایک پاکیزگئ نفس پیدا ہو جائے کہ انسان تنہائیوں میں بھی خلاف شریعت اور خلاف دین و فطرت عمل انجام نہ دے سکے اور زندگی جلوت اور خلوت دونوں مراحل پر پاک و پاکیزہ ہو جائے۔

Related Articles

Back to top button