قاطع رحم کو دوست نہ بنائو
امام جعفرصادقؑ فرماتے ہیں:میرے والد نے اپنے والد گرامی امام زین العابدین ؑسے روایت کی کہ انہوں نے فرمایا:بیٹا!پانچ لوگوں کو دوست نہ بنانا،ان کے ساتھ تعلقات نہ رکھنا اور انہیں اپنا ہم نشین نہ بنانا:
(۱) جھوٹے کو۔۔۔کیونکہ جھوٹا آدمی سراب کی طرح ہے جو دور سے تو پانی نظر آتا ہے لیکن جب پیاسا اس کے قریب جائے تو اسے گرم ریت کے سوا کچھ نظر نہیں آتا۔
(۲) فاسق کو۔۔۔کیونکہ وہ تمہیں ایک لقمے یا اس سے بھی کم قیمت پر فروخت کر دے گا۔
(۳) بخیل کو۔۔۔کیونکہ جب تمہیں اس کے مال کی ضرورت ہوگی تو وہ تمہیں نہیں دے گا۔
(۴)احمق کو۔۔۔ کیونکہ وہ تمہیں فائدہ پہنچانا چاہے گا مگر اپنی حماقت سے نقصان پہنچا دے گا۔
(۵)قاطع رحم کو۔۔۔کیونکہ خدا نے قرآن مجید میں تین جگہ ان پر لعنت کی ہے:
’’فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِن تَوَلَّيْتُمْ أَن تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ وَتُقَطِّعُوا أَرْحَامَكُمْ،أُوْلَئِكَ الَّذِينَ لَعَنَهُمُ اللَّهُ فَأَصَمَّهُمْ وَأَعْمَى أَبْصَارَهُمْ ‘‘تم سے عجب نہیں کہ اگر تم حاکم ہوجائو توزمین میں فساد کرنے لگو اور اپنے رشتوں کو توڑ ڈالو،یہی لوگ ہیں جن پر خدا نے لعنت کی اور ان کو بہرہ اور اندھا کردیا ہے۔(سورہ محمد:آیت۲۲،۲۳)
’’ وَالَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللّهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَآ أَمَرَ اللّهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الأَرْضِ أُوْلَئِكَ لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَلَهُمْ سُوءُ الدَّارِ ‘‘جو لوگ خدا سے پختہ عہد کر کے اس کو توڑ ڈالتے ہیں اور جن رشتوں کے جوڑے رکھنے کا خدا نے حکم دیا ہے انہیں قطع کر دیتے اور زمین میں فساد کرتے ہیں ایسوں پر لعنت ہے اور ان کے لیے گھر بھی برا ہے۔(سورہ رعد:آیت۲۵)
’’الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللَّهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الأَرْضِ أُولَـئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ‘‘جو لوگ خدا کے عہد کو مضبوط باندھ دینے کے بعد توڑ دیتے ہیں خدا نے جسے جوڑنے کا حکم دیا ہے اسے قطع کرتے ہیں اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں حقیقت میں یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں۔
(حوالہ)
(سورہ بقرہ:آیت۲۷)