Uncategorized
سحری کا وقت
٭سوال۱۸:اگر انسان اس یقین و اعتمادکے ساتھ سحری کھانا شروع کر دے کہ ابھی اذان صبح نہیں ہوئی بعد میں متوجہ ہوا کہ اذانِ صبح کا وقت گذرچکا ہے تو اس کے روزہ کا حکم کیا ہے؟
تمام مراجع:(آقای بھجت کے علاوہ) اگر طلوع فجر کی تحقیق اورچھان بین کئے بغیر سحری کھانا شروع کی ہے تو اس کا روزہ باطل ہے اورضروری ہے کہ قضا کرے۔(۱)
بھجت: اگر طلوع فجر کی تحقیق اورچھان بین کئے بغیر سحری کھانے میں مشغول ہوگیا ہو تو بنا براحتیاط واجب کے اس کا روزہ باطل ہے اورضروری ہے کہ قضا کرے(۲)
وضاحت: مذکورہ شخص کا روزہ تو باطل ہے لیکن حق نہیں رکھتا کہ افطار کرے بلکہ ضروری ہے کہ مغرب تک مُبطلات ِ روزہ سے پر ہیز کرے۔
(حوالہ جات)
(۱)۔امام نوری ، فاضل ، مکارم تعلیقات علی العروۃ ، ج۳،
فصل رابع سیستانی ، وحید اورتبریزی منہاج الصالحین م
(۲)۔بھجت وسیلۃ النجاۃ ج۱،م۱۱۳۲