دف و ڈھول
٭سوال ۱۱۵:۔کیاجائز ہے کہ عورت کی آواز خوانی ،سُرو غنا کے ہمراہ شادی کی محافل میں دف اور ڈھول وغیرہ بجایا جا ئے ؟
تمام مراجع: (سوائے سیستانی و مکارم)شادی کے مراسم میں عورت کاسُر کے ساتھ پڑھنا، اشکال نہیں رکھتا ہے لیکن دف اور ڈھول وغیرہ سے اجتناب کیا جا ئے ۔(۱)
آیات عظام سیستانی و مکارم :شادی کے مراسم میں عورت کا سُرکے ساتھ پڑھنا بنابر احتیاط واجب جائز نہیں ہے اور دف و ڈھول بجانا دوسرے آلاتِ موسیقی کی طرح کا حکم رکھتے ہیں۔(۲)
وضاحت: یہ بات پیش ِ نظر رہے کہ دف اور ڈھول وغیرہ بجانا اسطرح کی محافل میں عام طور پر لہوی انداز میں ہوتا ہے لہٰذا مراجع بزرگوار اسے حرام قرار دیتے ہیں۔
(حوالہ جات)
(۱)صافی ، جامع الاحکام ،ج۱،س۱۰۱۵، ہدایۃ العباد، ج۱،م۱۶۹۸،تبریزی، استفتاء ات ،س ۱۰۵۷،فاضل ،جامع المسائل ،ج۱ س ۱۷۴۰و ۹۹۷، خامنہ ای ،اجوبۃ ،س ۱۱۳۴،وحید، منہاج الصالحین ،ج۳،م۱۷
(۲)سیستانی منھاج الصالحین ،ج۲،م۲۰، مکارم ستفتاء ات ج ۱، س ۵۲۸،۵۲۳