نہج البلاغہ

نہج البلاغه: خطبه 55

[separator top=”-20″ bottom=”-40″ style=””]

خطبہ 55: میدان صفین میں اذن جہاد میں تاخیر

صفین میں حضرت (ع) کے اصحاب نے جب اِذنِ جہاد دینے میں تاخیر پر بے چینی کا اظہار کیا، تو آپ نے ارشاد فرمایا:۔

تم لوگوں کا یہ کہنا یہ پس و پیش کیا اس لئے ہے کہ میں موت کو ناخوش جانتا ہوں اور اس سے بھاگتا ہوں ، تو خدا کی قسم! مجھے ذرا پروا نہیں کہ مَیں موت کی طرف بڑھوں یا موت میری طرف بڑھے اور اس طرح تم لوگوں کا یہ کہنا کہ مجھے اہلِ شام سے جہاد کرنے کے جواز میں کچھ شُبہ ہے تو خدا کی قسم! میں نے جنگ کو ایک دن کے لئے بھی التوا میں نہیں ڈالا، مگر اس خیال سے کہ ان میں سے شاید کوئی گروہ مجھ سے آکر مل جائے، اور میری وجہ سے ہدایت پا جائے اور اپنی چندھیائی ہوئی آنکھوں سے میری روشنی کو بھی دیکھ لے اور مجھے یہ چیز گمراہی کی حالت میں انہیں قتل کر دینے سے کہیں زیادہ پسند ہے ۔ اگرچہ اپنے گناہوں کے ذمہ دار بہر حال یہ خود ہوں گے۔

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button