عزت و ذلت
سوال ۵ : ۔ قرآنی آیات مثل (تُعِزُّ مَن تَشَاء وَتُذِلُّ مَن تَشَاء)۔(ا)یا (تَرْزُقُ مَن تَشَاء بِغَیْْرِحِسَاب) (۲)سے پتہ چلتا ہے کہ خدا جس کو چاہتا ہے عزت بخشتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ذلت عطا کرتا ہے، اسی طرح قرآنِ کریم میں ہے (إِنِ الْحُکْمُ إِلاَّ لِلّہ) (۳) حکم خدا کے علاوہ کوئی حکم نہیں تو اس بارے میں بندہ و عبد کا اثر ونقش کیا ہے ؟ آیا انسان اپنی عزت و ذلت میں نقش رکھتا ہے ؟
ان آیات میں سے کوئی بھی لوگوں کی دخالت کی نفی نہیں کرتی کیونکہ (إِنِ الْحُکْمُ إِلاَّ لِلّہ) یعنی صرف اس کا حکم نافذ ہے، پس تمام عالمِ امکان کا حاکم خدا ہے، یہ ایک اصلِ کلی ہے لیکن خود خداوندِمتعال نے حکم دیا ہے کہ اگر کوئی کوشش و محنت کرے تو ہم اس کو اجر دیں گے اور اسے معزز کریں گے اور اگر کوشش نہ کرے تو میرے فیض سے بہرہ مند نہیں ہو گا، یہ حکمِ الٰہی ہے، اسی بنیاد پر فرمایا
(إِنْ عُدتُّمْ عُدْنَا) (۴)
اگر تم نے (شرارت) دہرائی تو ہم بھی (اسی روش کو) دہرائیں گے۔
(وَإِن تَعُودُواْ نَعُد)(۵)
اگر تم نے (اس جرم کا اعادہ کیا تو ہم بھی (اس سزا کا ) اعادہ کریں گے۔
افراد کو جنت و جہنم میں داخل کرنا بھی حکمِ خدا کی بنیاد پر ہے، جو ایمان لائے اور عملِ صالح انجام دے وہ اہل جنت ہے اور جو تباہی کے راستے کو طے کرے وہ اہلِ جہنم ہے، ماحول کی آمادگی بھی حکمِ خدا کی بنیاد پر ہے، خدا نے حکم دیا ہے کہ اگر کوئی ماحول فراہم کرے تو میں اسے زیادہ رزق اورزیادہ عزت سے نوازوں گا ۔
(حوالہ جات)
(۱)سورہ آل عمران آیت۲۶
( ۲)سورہ آل ِ عمران ۲۷
(۳)۔سور ہ یوسف آیت۶۷
(۴)۔سورہ اسراء آیت۸
(۵)۔سورہ انفال آیت۱۹