مقامِ امامت
سوال ۶۳:۔ کہا جاتا ہے کہ مقام امامت تک پہنچنا محال ہے، لیکن انسان آئمہ معصومین ؑ کے اصحاب و شاگردوںکے مقام کو حاصل کر سکتا ہے، دوسری طرف احادیث میں آیا ہے کہ انسان ایسے مقام تک پہنچ سکتا ہے کہ خداوندِمتعال کو امر و نہی کرے اور خداوندِمتعال اس کا مطیع ہو، کیا یہ مقام آئمہ کے مقام سے کم تر ہے؟
انسانِ کامل سب انبیاء و الیاء ہیں، وہ لوگ جو ان کی امت میں شمار ہوتے ہیں ہر گز ان کے مقام تک نہیں پہنچ سکتے، البتہ انسان مقامِ ولایت تک رسائی حاصل کر سکتا ہے اور اولیاء الٰہی میں سے ہو سکتا ہے، لیکن مقامِ نبوت و امامت خداوندمتعال کی طرف سے نص و نصب کے ساتھ وابستہ ہے نہ کہ کَسبی، پس چند ایک باتیں ہیں جن کی ایک دوسرے سے تفریق ضروری ہے۔
۱۔ نبوت و رسالت، انتصابی ہیں نہ اکتسابی۔
۲۔ ولایت یعنی(اس طرح) خدا سے نزدیکی اور تقرب الی اللہ کہ خدا انسان کے کاموں کو اپنے ذمہ لے لے، جو کچھ اللہ نے حکم دیا ہے، انسان اس کی پیروی کرے اور خدا کی مستقیم تدبیر کے تحت ہو، یہ امر ہر انسان کے لیے ممکن ہے ۔
۳۔ وہ مومنین جو امت میں شمار ہوتے ہیں، جس طرح وہ مقام نبوت، رسالت و امامت حاصل نہیں کر سکتے اسی طرح وہ مقام ولایت جو انبیاء و اولیاء کو حاصل ہے اسے بھی حاصل نہیں کر سکتے، بہت بعید ہے کہ امت اس مقام تک پہنچ جائے جو پیغمبرکا مقام ہو، لیکن امت ان کے نزدیک ہو سکتی ہے، مقام ولایت روز قیامت تک کھلا ہے اور ولی اللہ ہونا ممکن ہے۔
سوال کے دوسرے حصّے کے بارے میں ذکر کرنا ضروری ہے، یہ دعا ماہِ رجب کی دعا میں آئی ہے اور مقامِ فعل سے متعلق ہے، وگرنہ محال ہے کہ انسان ایسا مقام حاصل کرے کہ خدا کو حکم دے اور خدا اس کی اطاعت کرے، البتہ مقام فعل میں کبھی خدا فرماتا ہے:
مَّن ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّہَ قَرْضاً حَسَناً (۱)
ہے کوئی جو خدا کو قرض حسنہ دے۔
یاروایت ہے کہ بعض انبیاء نے فرمایا:
میں بیمار ہوا ہوں، تم میری عیادت کے لیے کیوں نہیں آئے۔
اس قدر مومن خداوندِمتعال کے سامنے عظمت رکھتا ہے کہ خداوندِمتعال مومن کی بیماری کو اپنی بیماری قرار دیتا ہے، کیونکہ درحقیقت مومن خدا کی نشانی اور آیت ہے، ایسے مواقع پر اشارہ مقامِ فعل کی طرف ہے نہ کہ مقامِ ذات کی طرف، یعنی مومن ایسا مقام حاصل کر لیتا ہے کہ اسماء الٰہی میں سے کسی اسم کا مظہر ہو جاتا ہے، یہ مظہر جو اسماء عالیہ الٰہی میں سے کسی اسم کا مظہر ہے حکم دیتا ہے اور دوسرے مظاہرِ اسماء الٰہی اطاعت کرتے ہیں، نہ کہ مومن حکم دے اور خدا اطاعت کرے۔
(حوالہ)
(۱) سورہ بقرہ آیت ۲۴۵