shadi k ahkamکتب اسلامی

لواط دینے والے کی بہن

٭سوال ۱۶۰:۔ ایک شخص نے ایک لڑکے کے ساتھ لواط کیا ہے لیکن شک ہے کہ اس عمل کے وقت وہ بالغ تھا یا نہیں، کیا اس لڑکے کی بہن کے ساتھ شادی کرنا جائز ہے؟
آیاتِ عظام امام، بہجت و نوری: نہیں اسکے ساتھ شادی کرنا جا ئز نہیں ہے۔(۱)
آیاتِ عظام تبریزی ،فاضل ،صافی ، مکارم: ہاں اسکے ساتھ شادی کرنا جائز ہے۔ (۲)
آیاتِ عظام سیستانی ووحید: بنا بر احتیاط واجب ،اسکے ساتھ شادی کرنا جائز نہیں ہے۔(۳)
وضاحت: جس مورد میں بلوغ میں شک پیدا ہو جائے ،تمام مراجع عظام کے فتویٰ کے مطابق اس میں حکم بلوغ جاری نہیں ہو گا، اس بات کے پیش نظر کہ آیاتِ عظام فاضل ، تبریزی و مکارم وصافی لواط دینے والے کی بہن کے ساتھ شادی کی حرمت میں معتقدہیں کہ لواط کرنے والا بالغ ہو، بلوغ میں شک ان کے فتویٰ حکم میں تاثیر رکھتا ہے اور نتیجتاً اسکے ساتھ شادی کو جائز قرار دیتے ہیں، لیکن دوسرے مراجع کے فتویٰ کے مطابق بلوغ حکم میں کوئی اثر نہیں رکھتا ہے۔

(حوالہ جات)
(۱)امام و بہجت ، توضیح المسائل مراجع ، م۲۴۰۵،نوری ، توضیح المسائل ،م۲۴۰۱
(۲)تبریزی ،منہاج الصالحین ،ج۲،م۱۲۵۹، صافی ،ہدایۃ العباد، ج۲، المساہرہ ،م۲۶،مکارم ،استفتاء ات ، ج س ۷۱۰،و فاضل ، جامع المسائل مراجع ، ج۱،س ۱۴۵۵
(۳)سیستانی ، توضیح المسائل مراجع، م۲۴۰۵،وحید ،توضیح المسائل ،م۶۹۳۴

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button