Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، حالات کی ابتری میں مردوں کے جوہر کھلتے ہیں اور گردشِ زمانہ سے مخفی صلاحیتیں ظاہر ہوتی ہیں۔ اصول کافی خطبۃ لامیر المومنین ؑ حدیث4
بائیسویں دعا

22۔ شدت و سختی کے وقت کی دعا

اے میرے معبود! تو نے(اصلاح و تہذیب نفس کے بارے میں) جو تکلیف مجھ پر عائد کی ہے اس پر تو مجھ سے زیادہ قدرت رکھتا ہے اور تیری قوت و توانائی اس امر پر اور خود مجھ پر میری قوت و طاقت سے فزوں تر ہے۔ لہذا مجھے ان اعمال کی توفیق دے جو تیری خوشنودی کا باعث ہوںاور صحت و سلامتی کی حالت میں اپنی رضامندی کے تقاضے مجھ سے پورے کرلے۔
بارِالہا !مجھ میں مشقت کے مقابلہ میں ہمت، مصیبت کے مقابلہ میں صبر اور فقر و احتیاج کے مقابلہ میں قوت نہیں ہے، لہٰذا میری روزی کو روک نہ لے اور مجھے اپنی مخلوق کے حوالے نہ کر بلکہ بلا واسطہ میری حاجت بر لا اور خود ہی میرا کارساز بن اور مجھ پر نظر شفقت فرما اور تمام کاموں کے سلسلہ میں مجھ پر نظر کرم رکھ۔ اس لیے کہ اگر تو نے مجھے میرے حال پر چھوڑ دیا تو میں اپنے امور کی انجام دہی سے عاجز رہوں گا اور جن کاموں میںمیری بہبود ی ہے انہیں انجام نہ دے سکوں گا اور اگر تو نے مجھے لوگوں کے حوالے کر دیا تو وہ تیوریوں پر بل ڈال کر مجھے دیکھیں گے اور اگر عزیزوں کی طرف دھکیل دیا تو وہ مجھے ناامید رکھیں گے۔ اور اگر کچھ دیں گے تو قلیل و ناخوشگوار اور اس کے مقابلہ میں احسان زیادہ رکھیں گے اور برائی بھی حد سے بڑھ کر کریں گے۔ لہٰذا اے میرے معبود! تو اپنے فضل وکرم کے ذریعہ مجھے بے نیاز کر اور اپنی بزرگی و عظمت کے وسیلہ سے میری احتیاج کو برطرف اور اپنی تونگری و وسعت سے میرا ہاتھ کشادہ کر دے اور اپنے ہاں کی نعمتوں کے ذریعہ مجھے (دوسروںسے) بے نیاز بنا دے۔
اے اللہ! رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور مجھے حسد سے نجات دے اور گناہوںکے ارتکاب سے روک دے اور حرام کاموں سے بچنے کی توفیق دے اور گناہوں پر جرأت پیدا نہ ہونے دے او رمیری خواہش و رغبت اپنے سے وابستہ رکھ اور میری رضامندی انہی چیزوں میں قرار دے جو تیری طرف سے مجھ پر وارد ہوں اور رزق و بخشش و انعام میںمیرے لیے افزائش فرما اور مجھے ہر حال میں اپنے حفظ و نگہداشت، حجاب و نگرانی اور پناہ و امان میں رکھ۔
اے اللہ! رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر او رمجھے ہر قسم کی اطاعت کے بجا لانے کی توفیق عطا فرما جو تو نے اپنے لیے یا مخلوقات میں سے کسی کے لیے مجھ پر لازم و واجب کی ہو۔ اگرچہ اسے انجام دینے کی سکت میرے جسم میں نہ ہو اور میری قوت اس کے مقابلہ میں کمزور ثابت ہو اور میری مقدرت سے باہر ہو اور میرا مال و اثاثہ اس کی گنجائش نہ رکھتا ہو، وہ مجھے یاد ہو یا بھول گیا ہوں، وہ تو اے میرے پروردگار! ان چیزوں میں سے ہے جنہیں تو نے میرے ذمہ شمار کیا ہے او ر میں اپنی سہل انگاری کی وجہ سے اسے بجا نہ لایا۔ لہٰذا اپنی وسیع بخشش اور کثیر رحمت کے پیش نظر اس (کمی) کو پورا کر دے، اس لیے کہ تو تونگر و کریم ہے، تاکہ اے میرے پروردگار! جس دن میں تیری ملاقات کروں اس میں سے کوئی ایسی بات میرے ذمہ باقی نہ رہے ک تو اس کے مقابلہ میں یہ چاہے کہ میری نیکیوں میں کمی یا میری بدیوں میں اضافہ کر دے۔
اے اللہ! رحمت نازل فرما محمد او ر ان کی آل پر اور آخرت کے پیش نظر صرف اپنے لیے عمل کی رغبت عطا کر یہاں تک کہ میں اپنے دل میںاس کی صحت کا احساس کر لوں اور دنیا میں زہد و بے رغبتی کا جذبہ مجھ پر غالب آجائے اور نیک کام شوق سے کروں اور خوف و ہراس کی وجہ سے برے کاموں سے محفوظ رہوں اور مجھے ایسا نور (علم و دانش) عطا کر جس کے پرتو میں لوگوں کے درمیان(بے کھٹکے) چلوں پھروں اور اس کے ذریعہ تاریکیوں میں ہدایت پاؤں اور شکوک و شبہات کے دھندلکوںمیں روشنی حاصل کروں۔
اے اللہ!محمداور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور اندوہ عذاب کاخوف اور ثواب آخرت کا شوق میرے اندر پیدا کر دے تاکہ جس چیز کا تجھ سے طالب ہوں اس کی لذت اور جس سے پناہ مانگتا ہوں اس کی تلخی محسوس کرسکوں۔
بارالہا! جن چیزوں سے میرے دینی اور دنیوی امور کی بہبودی وابستہ ہے تو انہیں خوب جانتا ہے۔ لہٰذا میری حاجتوں کی طرف خاص توجہ فرما۔
اے اللہ! رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور خوشحالی و تنگدستی اور صحت و بیماری میں جو نعمتیں تو نے بخشی ہیں ان پر ادائے شکر میں کوتاہی کے وقت مجھے اعتراف حق کی توفیق عطا کر تاکہ میں خوف و امن، رضا و غضب او ر نفع و نقصان کے موقع پر تیرے حقوق و و ظائف کے انجام دینے میں مسرت قلبی و اطمینان نفس محسوس کروں۔
اے اللہ! محمد او ر ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور میرے سینہ کو حسد سے پاک کر دے تاکہ میں مخلوقات میں سے کسی ایک پر اس چیز کی وجہ سے جو تو نے اسے اپنے فضل و کرم سے عطا کی ہے حسد نہ کروں، یہاں تک کہ میں تیری نعمتوں میں سے کوئی نعمت، وہ دین سے متعلق ہو یا دنیا سے، عافیت سے متعلق ہو یا تقویٰ سے، وسعت رزق سے متعلق ہو یا آسائش سے، مخلوقات میں سے کسی ایک کے پاس نہ دیکھوں مگر یہ کہ تیرے وسیلہ سے اور تجھ سے اے خدائے یگانہ و لاشریک اس سے بہتر کی اپنے لیے آرزو کروں۔
اے اللہ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور دنیا و آخرت کے امور میں خواہ خوشنودی کی حالت ہویا غضب کی، مجھے خطاؤں سے تحفظ اور لغزشوں سے اجتناب کی توفیق عطا فرما، یہاں تک کہ غضب و رضا کی جو حالت پیش آئے میری حالت یکساں رہے اور تیری اطاعت پر عمل پیرا رہوں اور دوست و دشمن کے بارے میں تیری رضا اور اطاعت کو دوسری چیزوں پرمقدم کروں، یہاں تک کہ دشمن کو میرے ظلم و جور کا کوئی اندیشہ نہ رہے اور میرے دوست کو بھی جنبہ داری اور دوستی کی رو میں بہ جانے سے مایوسی ہوجائے اور مجھے ان لوگوں میں قرار دے جو راحت و آسائش کے زمانہ میں پورے اخلاص کے ساتھ ان مخلصین کی طرح دعا مانگتے ہیں جو اضطرار و بیچارگی کے عالم میں دست بہ دعا رہتے ہیں۔ بے شک تو قابل ستائش اوربزرگ و برتر ہے۔

 

 

 

فہرست صحیفہ کاملہ