Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، بخل تمام عیبوں کا مجموعہ ہے، وہ ایسی مہار ہے جس کے ذریعہ ہر برائی کی طرف کھینچ کر لے جایا جاتا ہے۔ نھج البلاغۃ حکمت 378
دوسری دعا

2۔ رسول اکرم (ص) پر درود و سلام

تمام تعریف اُس اللہ تعالیٰ کے لیے ہے جس نے اپنے پیغمبر محمد صلَی اللّٰہ عَلَیہ وآلِہٖ و سلّم کی بعثت سے ہم پر وہ احسان فرمایا جو نہ گزشتہ امتوں پر کیا اور نہ پہلے لوگوں پر، اپنی اس قدرت کی کارفرمائی سے جو کسی شے سے عاجز و درماندہ نہیں ہوتی، اگرچہ وہ کتنی ہی بڑی ہو اور کوئی چیز اس کے قبضہ سے نکلنے نہیں پاتی، اگرچہ وہ کتنی ہی لطیف و نازک ہو۔ اس نے اپنی مخلوقات میں ہمیں آخری امت قرار دیا اور انکار کرنے والوں پر گواہ بنایا اور اپنے لطف و کرم سے کم تعداد والوں کے مقابلہ میں ہمیں کثرت دی۔
اے اللہ! تو رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر جو تیری وحی کے امانتدار، تمام مخلوقات میں تیرے برگزیدہ، تیرے بندوں میں پسندیدہ، رحمت کے پیشوا، خیر و سعادت کے پیشرو اور برکت کا سرچشمہ تھے ۔ جس طرح انہوں نے تیری شریعت کی خاطر اپنے کو مضبوطی سے جمایا اور تیری راہ میں اپنے جسم کو ہر طرح کے آزار کا نشانہ بنایا اور تیری طرف دعوت دینے کے سلسلہ میں اپنے عزیزوں سے دشمنی کا مظاہرہ کیا اور تیری رضامندی کے لیے اپنے قوم و قبیلے سے جنگ کی اور تیرے دین کو زندہ کرنے کے لیے سب رشتے ناطے قطع کر لیے، نزدیک کے رشتہ داروں کو انکار کی وجہ سے دور کر دیا اور دور والوں کو اقرار کی وجہ سے قریب کیا اور تیری وجہ سے دور والوں سے دوستی اور نزدیک والوں سے دشمنی رکھی اور تیرا پیغام پہنچانے کے لیے تکلیفیں اٹھائیں اور دین کی طرف دعوت دینے کے سلسلہ میں زحمتیں برداشت کیں اور اپنے نفس کو ان لوگوں کے پند و نصیحت کرنے میں مصروف رکھا، جنہوں نے تیری دعوت کو قبول کیا اور اپنے محل سکونت و مقام رہائش اور جائے ولادت و وطن مالوف سے پردیس کی سرزمین اور دور دراز مقام کی طرف محض اس مقصد سے ہجرت کی کہ تیرے دین کو مضبوط کریں اور تجھ سے کفر اختیار کرنے والوں پر غلبہ پائیں۔ یہاں تک کہ تیرے دشمنوں کے بارے میں جو انہوں نے چاہا تھا،وہ مکمل ہوگیا اور تیرے دوستوں (کو جنگ و جہاد پر آمادہ کرنے) کی تدبیریں کامل ہو گئیں تو وہ تیری نصرت سے فتح و کامرانی چاہتے ہوئے اور اپنی کمزوری کے باوجود تیری مدد کی پشت پناہی پر دشمنوں کے مقابلہ کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اور ان کے گھروں کی حدود میں ان سے لڑتے اور ان کی قیام گاہوں کے وسط میں ان پر ٹوٹ پڑے ۔ یہاں تک کہ تیرا دین غالب اور تیرا کلمہ بلند ہو کر رہا، اگرچہ مشرک اسے ناپسند کرتے رہے۔
اے اللہ!انہوں نے تیری خاطر جو کوششیں کی ہیں، ان کے عوض انہیں جنت میں ایسا بلند درجہ عطا کر کہ کوئی مرتبہ میں ان کے برابر نہ ہو سکے اور نہ منزلت میں ان کا ہم پایہ قرار پا سکے اور نہ کوئی مقرب بارگاہ فرشتہ اور نہ کوئی فرستادہ پیغمبر تیرے نزدیک ان کا ہمسر ہو سکے اوران کے اہل بیت اطہار (ع) اور مومنین کی جماعت کے بارے میں جس قابل قبول شفاعت کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے اس و عدہ سے بڑھ کر انہیں عطا فرما۔ اے وعدہ کے نافذ کرنے والے، قول کے پورا کرنے اور برائیوں کو کئی گنا زائد اچھائیوں سے بدل دینے والے، بے شک تو فضل عظیم کا مالک ہے۔

 

 

 

فہرست صحیفہ کاملہ