قرآن مجید کے تراجم کا تقابل

محسن علی نجفی
محمد حسین نجفی
ذیشان جوادی
ابوالاعلیٰ مودودی
طاہر القادری
محمد جوناگڑھی
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ﴿۱﴾
۱۔ بنام خدائے رحمن رحیم
(شروع کرتا ہوں) اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے
اللہ کے نام سے جو رحمان و رحیم ہے
اللہ کے نام سےشروع جو نہایت مہربان ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے ‎
شروع کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم واﻻ ہے

اَلۡحَمۡدُ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ۙ﴿۲﴾
۲۔ثنائے کامل اللہ کے لیے ہے جو سارے جہان کا پروردگار ہے۔
ہر قسم کی تعریف اس اللہ کے لیے جو سب جہانوں کا پروردگار ہے۔
ساری تعریف اللہ کے لئے ہے جو عالمین کا پالنے والا ہے
تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو تمام کائنات کا رب ہے
سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کی پرورش فرمانے والا ہے
سب تعریف اللہ تعالیٰ کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا پالنے واﻻ ہے

الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ ۙ﴿۳﴾
۳۔ جو رحمن رحیم ہے۔
جو (سب پر) بڑا مہربان (اور خاص بندوں پر) نہایت رحم کرنے والا ہے۔
وہ عظیم اوردائمی رحمتوں والا ہے
رحمان اور رحیم ہے
نہایت مہربان بہت رحم فرمانے والا ہے
بڑا مہربان نہایت رحم کرنے واﻻ

مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنِ ؕ﴿۴﴾
۴۔ روز جزا کا مالک ہے۔
جزا و سزا کے دن کا مالک (و مختار) ہے۔
روزِقیامت کا مالک و مختار ہے
روز جزا کا مالک ہے
روزِ جزا کا مالک ہے
بدلے کے دن (یعنی قیامت) کا مالک ہے

اِیَّاکَ نَعۡبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسۡتَعِیۡنُ ؕ﴿۵﴾
۵۔ ہم صرف تیری عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔
(اے اللہ!) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔
پروردگار! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں ا ور تجھی سے مدد چاہتے ہیں
ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد مانگتے ہیں
(اے اللہ!) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور ہم تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں
ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور صرف تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں

اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ۙ﴿۶﴾
۶۔ ہمیں سیدھے راستے کی ہدایت فرما۔
ہمیں سیدھے راستے کی (اور اس پر چلنے کی) ہدایت کرتا رہ۔
ہمیں سیدھے راستہ کی ہدایت فرماتا رہ
ہمیں سیدھا راستہ دکھا
ہمیں سیدھا راستہ دکھا
ہمیں سیدھی (اور سچی) راه دکھا

صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ ۬ ۙ غَیۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَیۡہِمۡ وَ لَا الضَّآلِّیۡنَ ٪﴿۷﴾
۷۔ ان لوگوں کے راستے کی جن پر تو نے انعام فرمایا، جن پر نہ غضب کیا گیا نہ ہی (وہ) گمراہ ہونے والے ہیں۔
راستہ ان لوگوں کا جن پر تو نے انعام و احسان کیا نہ ان کا (راستہ) جن پر تیرا قہر و غضب نازل ہوا۔ اور نہ ان کا جو گمراہ ہیں۔
جو اُن لوگوں کا راستہ ہے جن پر تو نے نعمتیں نازل کی ہیں ان کا راستہ نہیں جن پر غضب نازل ہوا ہے یا جو بہکے ہوئے ہیں
اُن لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام فرمایا، جو معتوب نہیں ہوئے، جو بھٹکے ہوئے نہیں ہیں
ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام فرمایا ان لوگوں کا نہیں جن پر غضب کیا گیا ہے اور نہ (ہی) گمراہوں کا
ان لوگوں کی راه جن پر تو نے انعام کیا ان کی نہیں جن پر غضب کیا گیا (یعنی وه لوگ جنہوں نے حق کو پہچانا، مگر اس پر عمل پیرا نہیں ہوئے) اور نہ گمراہوں کی (یعنی وه لوگ جو جہالت کے سبب راه حق سے برگشتہ ہوگئے)