فہرست مفاتیح الجنان

مقدمہ
شب وروز کے اعمال
شب وروز کے اعمال
اعمال مابین طلوعین
آداب بیت الخلاء
آداب وضو اور فضیلت مسواک
مسجد میں جاتے وقت کی دعا
مسجد میں داخل ہوتے وقت کی دعا
آداب نماز
آذان اقامت کے درمیان کی دعا
دعا تکبیرات
نماز بجا لانے کے آداب
فضائل تعقیبات
مشترکہ تعقیبات
فضیلت تسبیح بی بی زہرا
خاک شفاء کی تسبیح
ہر فریضہ نماز کے بعد دعا
دنیا وآخرت کی بھلائی کی دعا
نماز واجبہ کے بعد دعا
طلب بہشت اور ترک دوزخ کی دعا
نماز کے بعد آیات اور سور کی فضیلت
سور حمد، آیة الکرسی، آیة شہادت اورآیة ملک
فضیلت آیة الکرسی بعد از نماز
جو زیادہ اعمال بجا نہ لا سکتا ہو وہ یہ دعا پڑھے
فضیلت تسبیحات اربعہ
حاجت ملنے کی دعا
گناہوں سے معافی کی دعا
ہر نماز کے بعد دعا
قیامت میں رو سفید ہونے کی دعا
بیمار اور تنگدستی کیلئے دعا
ہر نماز کے بعد دعا
پنجگانہ نماز کے بعد دعا
ہر نماز کے بعد سور توحید کی تلاوت
گناہوں سے بخشش کی دعا
ہرنماز کے بعد گناہوں سے بخشش کی دعا
گذشتہ دن کا ضائع ثواب حاصل کرنے کی دعا
لمبی عمر کیلئے دعا
(تعقیبات مختصر)
نماز فجر کی مخصوص تعقیبات
گناہوں سے بخشش کی دعا
شیطان کے چال سے بچانے کی دعا
ناگوار امر سے بچانے والی دعا
بہت زیادہ اہمیت والی دعا
دعائے عافیت
تین مصیبتوں سے بچانے والی دعا
شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
رزق میں برکت کی دعا
قرضوں کی ادائیگی کی دعا
تنگدستی اور بیماری سے دوری کی دعا
خدا سے عہد کی دعا
جہنم کی آگ سے بچنے کی دعا
سجدہ شکر
کیفیت سجدہ شکر
طلوع غروب آفتاب کے درمیان کے اعمال
نماز ظہر وعصر کے آداب
غروب آفتاب سے سونے کے وقت تک
آداب نماز مغرب وعشاء
تعقیبات نماز مغرب وعشاء
سونے کے آداب
نیند سے بیداری اور نماز تہجد کی فضیلت
نماز تہجد کے بعددعائیں اور اذکار
بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات
دعائے عافیت
رفع مرض کی دعا
رفع مرض کی ایک اوردعا
سر اور کان درد کا تعویذ
سر درد کا تعویذ
درد شقیقہ کا تعویذ
بہرے پن کا تعویذ
منہ کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک مجرب تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک اور تعویذ
درد سینے کا تعویذ
پیٹ درد کا تعویذ
درد قولنج کا تعویذ
پیٹ اور قولنج کے درد کا تعویذ
دھدر کا تعویذ
بدن کے ورم و سوجن کا تعویذ
وضع حمل میں آسانی کا تعویذ
جماع نہ کر سکنے والے کا تعویذ
بخار کا تعویذ
پیچش دور کرنے کی دعا
پیٹ کی ہوا کیلئے دعا
برص کیلئے دعا
بادی وخونی خارش اور پھوڑوں کا تعویذ
شرمگاہ کے درد کی دعا
پاؤں کے درد کا تعویذ
گھٹنے کے درد
پنڈلی کے درد
آنکھ کے درد
نکسیر کا پھوٹن
جادو کے توڑ کا تعویذ
مرگی کا تعویذ
تعویذسنگ باری جنات
جنات کے شر سے بچاؤ
نظر بد کا تعویذ
نظر بد کا ایک اور تعویذ
نظر بد سے بچنے کا تعویذ
جانوروں کا نظر بد سے بچاؤ
شیطانی وسوسے دور کرنے کا تعویذ
چور سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ
سانپ اور بچھو سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ
خواص با سور قرآنی
خواص بعض آیات سورہ بقرہ وآیة الکرسی
خواص سورہ قدر
خواص سورہ اخلاص وکافرون
خواص آیة الکرسی اورتوحید
خواص سورہ توحید
خواص سورہ تکاثر
خواص سورہ حمد
خواص سورہ فلق و ناس اور سو مرتبہ سورہ توحید
خواص بسم اﷲ اور سورہ توحید
آگ میں جلنے اور پانی میں ڈوبنے سے محفوظ رہنے کی دعا
سرکش گھوڑے کے رام کی دعا
درندوں کی سر زمین میں ان سے محفوظ رہنے کی دعا
تلاش گمشدہ کا دستور العمل
غلام کی واپسی کیلئے دعا
چور سے بچنے کیلئے دعا
خواص سورہ زلزال
خواص سورہ ملک
خواص آیہ الا الی اﷲ تصیر الامور
رمضان کی دوسرے عشرے میں اعمال قرآن
خواب میں اولیاء الہی اور رشتے داروں سے ملاقات کا دستور العمل
اپنے اندر سے غمزدہ حالت کو دور کرنے کا دستور العمل
اپنے مدعا کو خواب میں دیکھنے کا دستور العمل
سونے کے وقت کے اعمال
دعا مطالعہ
ادائے قرض کا دستور العمل
تنگی نفس اور کھانسی دور کرنے کا دستور العمل
رفع زردی صورت اور ورم کیلئے دستور العمل
صاحب بلا ومصیبت کو دیکھتے وقت کا ذکر
زوجہ کے حاملہ ہونے کے وقت بیٹے کی تمنا کیلئے عمل
دعا عقیقہ
آداب عقیقہ
دعائے ختنہ
استخارہ قرآن مجید اور تسبیح کا دستور العمل
یہودی عیسائی اور مجوسی کو دیکھتے وقت کی دعا
انیس کلمات دعا جو مصیبتوں سے دور ہونے کا سبب ہیں
بسم اﷲ کو دروزے پر لکھنے کی فضیلت
صبح شام بلا وں سے تحفظ کی دعا
دعائے زمانہ غیبت امام العصر(عج)
سونے سے پہلے کی دعا
پوشیدہ چیز کی حفاظت کیلئے دستور العمل
پتھر توڑنے کا قرآنی عمل
سوتے اور بیداری کے وقت سورہ توحید کی تلاوت خواص
زراعت کی حفاظت کیلئے دستور العمل
عقیق کی انگوٹھی کی فضیلت
نیسان کے دور ہونے جانے کی دعا
نماز میں بہت زیادہ نیسان ہونے کی دعا
قوت حافظہ کی دوا اور دعا
دعاء تمجید اور ثناء پرودرگار

فضیلت سورہ اعلیٰ و سورہ شمس

شیخ صدوق(رح) نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ جو شخص واجب یا مستحب نماز میں سورہ اعلیٰ کی تلاوت کرے تو قیامت کے دن اس کو کہا جائے گا کہ جنت کے جس دروازے سے چاہو داخل ہو جاؤ۔ مجمع البیان میں ابی بن کعب سے روایت نقل ہوئی ہے کہ رسول اکرم (ص) نے فرمایا جو شخص سورہ شمس پڑھے گا، گویا اس نے راہ خدا میں ان اشیاء کے برابر صدقہ دیا ہے جن پر آفتاب اور مہتاب چمکتے ہیں۔

سورہ اعلیٰ

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلَی ﴿1﴾ الَّذِی خَلَقَ فَسَوَّی ﴿2﴾ وَالَّذِی قَدَّرَ فَھَدَی ﴿3﴾
﴿اے رسول﴾ اپنے بلند تر رب کے نام کی تسبیح کرو جس نے پیدا کیا اور سنوارا اور جس نے اندازہ مقرر کیا پھر راہ بتائی
وَالَّذِی ٲَخْرَجَ الْمَرْعَی﴿4﴾ فَجَعَلَہُ غُثَائً ٲَحْوَی ﴿5﴾ سَنُقْرِئُکَ فَلاَ تَنْسَی ﴿6﴾ إلاَّ
اور جس نے سبز چارا اگایا پھر اس کو خشک سیاہی مائل کر دیا ہم تمہیں ایسا پڑھا دیں گے کہ بھولو گے نہیں مگر
مَا شَائَ اللّهُ إنَّہُ یَعْلَمُ الْجَھْرَ وَمَا یَخْفَی﴿7﴾ وَنُیَسِّرُکَ لِلْیُسْرَی ﴿8﴾ فَذَکِّرْ إنْ نَفَعَتِ
جو اﷲ چاہے۔بے شک وہ ہر عیاں ونہاں کو جانتا ہے اور ہم تمہیں آسانی کی توفیق دیں گے۔پس جہاں تک سمجھانا
الذِّکْرَی ﴿9﴾ سَیَذَّکَّرُ مَنْ یَّخْشَی ﴿10﴾ وَیَتَجَنَّبُھَا الْاَشْقَی ﴿11﴾ الَّذِی یَصْلَی
مفید ہو سمجھاتے رہو جو خوف رکھتا ہو وہ سمجھ جائے گا اور بڑا بدبخت
النَّارَ الْکُبْرَی ﴿12﴾ ثُمَّ لاَیَمُوتُ فِیھَا وَلاَ یَحْیَی ﴿13﴾ قَدْ ٲَفْلَحَ مَنْ تَزَکَّی ﴿14﴾
اس سے دور رہے گااور سب سے بڑی آگ میں داخل ہو گا پھر وہاں نہ مرے گا نہ جئے گا بے شک وہ کامیاب ہوا جو پاکیزہ ہو گیا
وَذَکَرَ اسْمَ رَبِّہِ فَصَلَّی﴿15﴾بَلْ تُؤْثِرُونَ الْحَیَاۃَ الدُّنْیَا﴿16﴾وَالاَْخِرَۃُ خَیْرٌ وَٲَبْقَی ﴿17﴾
اور اپنے رب کا نام لیتا رہا اور نماز پڑھتا رہا مگر تم لوگ دنیاوی زندگی کو ترجیح دیتے ہو حالانکہ آخرت کہیں بہتر اور دیرپاہے
إنَّ ھذَا لَفِی الصُّحُفِ الاَُْولَی ﴿18﴾ صُحُفِ إبْراھِیمَ وَمُوسَی ﴿19﴾۔
بے شک یہ بات پہلے صحیفوں میں ہے ابراہیم(ع) اور موسٰی(ع) کے صحیفوں میں ۔

سورہ شمس

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
وَالشَّمْسِ وَضُحَاھَا﴿1﴾ والْقَمَرِ إذَا تَلاَھَا ﴿2﴾ وَالنَّھَارِ إذَا جَلاَّھَا ﴿3﴾ وَاللَّیْلِ إذَا
سورج کی قسم اور اس کی روشنی کی اور چاند کی قسم جب اس کے پیچھے نکلے اور دن کی قسم جب اسے چمکا دے اور رات کی قسم جب
یَغْشَاھَا﴿4﴾وَالسَّمَائِ وَمَا بَنَاھَا﴿5﴾وَالْاَرْضِ وَمَا طَحَاھَا﴿6﴾وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاھَا ﴿7﴾
اسے چھپا لے اور آسمان کی قسم اور جس نے اسے بنایا اور زمین کی اور جس نے اسے بچھایا اور نفس کی قسم اور جس نے اسے درست بنایا
فَٲَلْھَمَھَا فُجُورَھَا وَتَقْوَاھَا ﴿8﴾ قَدْ ٲَفْلَحَ مَنْ زَکَّاھَا﴿9﴾وَ قَدخَابَ مَنْ
پھر اس کی اچھائی برائی اسے سمجھائی۔بے شک وہ کامیاب ہوا جس نے اسے پاک کیا اور یقینًا وہ ناکام ہوا جس نے اسے
دَسَّاھَا﴿10﴾کَذَّبَتْ ثَموُدُ بِطَغْوَاھَا﴿11﴾اِذِ انْبَعَثَ ٲَشْقَاھَا ﴿12﴾فَقَالَ لَھُمْ رَسُولُ
آلودہ کیا۔ثمود نے سرکشی سے ﴿رسول کو﴾ جھٹلایا جب ان میں سے بڑا بدبخت اٹھاتو خدا کے رسول ﴿صالح﴾ نے ان سے کہا کہ خدا
اللّهِ نَاقَۃَ اللّهِ وَسُقْیَاھَا 12﴾ فَکَذَّبُوہُ فَعَقَرُوھَا فَدَمْدَمَ عَلَیْھِمْ رَبُّھُمْ بِذَنْبِھِمْ فَسَوَّاھَا ﴿14﴾
کی اونٹنی اور اس کے پانی کو نہ چھیڑنا مگر انہوں نے اسے جھٹلایا اور ناقہ کی کونچیں کاٹ دی تو خدا نے انہیں اس گناہ پر ہلاک کیا اور مٹا ڈالا
وَلاَیَخَافُ عُقْبَاھَا ﴿15﴾
اور اسے ان کے انتقام کا کوئی ڈر نہیں ۔

فضیلت سورہ قدر و سورہ زلزال

امام جعفر صادق (ع) سے مروی ہے کہ جو شخص واجب نماز میں سورہ قدر پڑھے تو خدا تعالیٰ کی طرف سے ایک منادی ندا دے گا کہ اے شخص تیرے پچھلے گناہ بخش دیئے گئے ہیں اب تو عمل میں نئی زندگی کا آغاز کر۔ رسول اﷲ ص)سے روایت ہوئی ہے کہ جس نے چار مرتبہ سورہ زلزال پڑھی تو وہ اس شخص کی مثل ہے جس نے پورا قرآن ختم کیا ہے۔

سورہ قدر

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
إنَّا ٲَنْزَلْنَاہُ فِی لَیْلَۃِ الْقَدْرِ ﴿1﴾ وَمَا ٲَدْرَیٰکَ مَا لَیْلَۃُ الْقَدْرِ ﴿2﴾ لَیْلَۃُ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِنْ
یقینًا ہم نے اس قرآن کو شب قدر میں نازل کیا اور تمہیں کیا معلوم شب قدر کیا ہے شب قدر تو ہزار مہینوں
ٲَلْفِ شَھْرٍ ﴿3﴾ تَنَزَّلُ الْمَلاَئِکَۃُ وَالرُّوحُ فِیھَا بِ إذنِ رَبِّھِمْ مِنْ کُلِّ ٲَمْرٍ ﴿4﴾ سَلامٌ ھِیَ
سے بہتر ہے اس میں فرشتے اور جبریل خدا کے حکم سے ہر کام کے بارے میں احکام لے کر آتے ہیں یہ رات طلوع فجر
حَتَّی مَطْلَعِ الْفَجْرِ ﴿5﴾۔
تک سلامتی ہی سلامتی ہے ۔

سورہ زلزال

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
إذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ زِلْزَالَھَا ﴿1﴾ وَٲَخْرَجَتِ الْاَرْضُ ٲَثْقَالَھَا ﴿2﴾ وَقَالَ الْاِنْسَانُ مَا لَھَا ﴿3﴾
جب زمین بڑے زور سے لرزنے لگے گی اور زمین اپنے اندر کی چیزیں نکال پھینکے گی اور ایک انسان کہے گا اسے کیا ہوا ہے
یَوْمَیِذٍ تُحَدِّثُ ٲَخْبَارَھَا﴿4﴾ بِٲَنَّ رَبَّکَ ٲَوْحَی لَھَا ﴿5﴾ یَوْمَیِذٍ یَصْدُرُ النَّاسُ ٲَشْتَاتاً
اس دن وہ اپنی سب گزری باتیں بتا دے گی کیونکہ اسے تمہارے رب نے حکم دیا ہو گا اس دن لوگ گروہ در گروہ قبروں
لِیُرَوْا ٲَعْمَالَھُمْ ﴿6﴾ فَمَنْ یَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْراً یَرَہُ ﴿7﴾ وَمَنْ یَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرّاً
سے نکلیں گے تاکہ اپنے اعمال کو دیکھیں تو جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہو گی وہ اسے دیکھ لے گا اور جس نے ذرہ بھر بدی کی ہو گی وہ بھی
یَرَہُ ﴿8﴾
اسے دیکھ لے گا۔

فضیلت سورہ عادیات

روایات میں آیا ہے کہ جو مسلسل یہ سورہ پڑھتا رہے تو وہ قیامت میں امیرالمومنین علیہ السلام کے ساتھ محشور ہو گا۔
بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
وَالْعَادِیَاتِ ضَبْحاً ﴿1﴾ فَالْمُورِیَاتِ قَدْحاً ﴿2﴾ فَالْمُغِیرَاتِ صُبْحاً ﴿3﴾ فَٲَثَرْنَ بِہِ
قسم ہے دوڑنے والے گھوڑوں کی جو پھنکارتے اور سم مار کر چنگاریاں نکالتے ہیں پھر صبح کو دھاوا بولتے ہیں تو گرد وغبار اڑاتے
نَقْعاً ﴿4﴾ فَوَسَطْنَ بِہِ جَمْعاً ﴿5﴾ إنَّ الْاِنْسَانَ لِرَبِّہِ لَکَنُودٌ ﴿6﴾ وَ إنَّہُ عَلَی ذٰلِکَ
ہیں پھر دشمن کی فوج میں گھس جاتے ہیں بے شک آدمی ضرور اپنے رب کا ناشکرا ہے اور یقینًا وہ خود ہی
لَشَھِیدٌ ﴿7﴾ وَ إنَّہُ لِحُبِّ الْخَیْرِ لَشَدِیدٌ ﴿8﴾ ٲَفَلاَ یَعْلَمُ إذَا بُعْثِرَ مَا فِی الْقُبُورِ ﴿9﴾
اس پر گواہ ہے اور بے شک وہ حبِ مال میں بڑھا ہوا ہے تو کیا وہ نہیں جانتا کہ جب قبروں والے اٹھائے جائیں گے
وَحُصِّلَ مَا فِی الصُّدُورِ ﴿۰1﴾ إنَّ رَبَّھُمْ بِھِمْ یَوْمَیِذٍ لَخَبِیرٌ ﴿11﴾
اور سینوں کی چھپی باتیں کھول دی جائیں گی بے شک اس دن ان کا رب ان سے خوب واقف ہے۔

فضائل سورہ کافرون، نصر، توحید، فلق اور ناس

بہت سی حدیثوں میں سورہ کافرون کے واجب اور مستحب نمازوں میں پڑھنے کی فضیلت بیان ہوئی ہے اور یہ کہ اس کوپڑھنا چوتھائی قرآن کے برابر ہے اور سورہ توحید کا پڑھنا ایک تہائی قرآن کے مساوی ہے۔ جبکہ سورہ نصر کاواجب اور نافلہ نمازوں میں پڑھنا دشمنو ں پر فتح ونصرت پانے کا موجب ہے ۔جو شخص گھر سے باہر نکلے اور سورہ فلق اور ناس کو پڑھے تو وہ نظر بد سے محفوظ رہے گا۔جو شخص نیند میں ڈرتا ہو وہ آیت الکرسی کے ساتھ ان دونوں سورتو ں کو پڑھے:

سورہ کافرون

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
قُلْ یَاٲَیُّھَاالْکَافِرُونَ ﴿1﴾ لاَ ٲَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ ﴿2﴾ وَلاَ ٲَنْتُمْ عَابِدُونَ مَا ٲَعْبُدُ ﴿3﴾
﴿اے رسول(ص)﴾کہہ دو کافرو میں انکی عبادت نہیں کرتا جنکی تم عبادت کرتے ہو اور نہ تم اسکی عبادت کرتے ہوجسکی میں عبادت کرتا ہوں
وَلاَٲَنَا عَابِدٌ مَاعَبَدْتُمْ ﴿4﴾ وَلاَٲَنْتُمْ عَابِدُونَ مَاٲَعْبُدُ ﴿5﴾ لَکُمْ دِینُکُمْ وَلِیَ دِینِ ﴿6﴾
اور نہ میں اسکی عبادت کرنے والا ہوں جس کی تم عبادت کرتے ہو اور نہ تم اس کی عبادت کرنے والے ہو جس کی میں عبادت کرتا ہوں
لَکُمْ دِینُکُمْ وَلِیَ دِینِ ﴿6﴾
تمہارے لیے تمہارادین اور میرے لیے میرا دین ہے ۔

سورہ نصر

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
إذَا جَائَ نَصْرُ اللّهِ وَالْفَتْحُ﴿1﴾وَرَٲَیْتَ النَّاسَ یَدْخُلُونَ فِی دِینِ اللّهِ ٲَفْوَاجاً ﴿2﴾ فَسَبِّحْ
﴿اے رسول(ص)﴾ جب خدا کی مدد اور فتح آجائیگی تو دیکھنا کہ لوگ گروہ در گروہ دین میں داخل ہو رہے ہونگے تم اپنے رب کی
بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْہُ إنَّہُ کَانَ تَوَّاباً ﴿3﴾
حمد کے ساتھ تسبیح کرواور اس سے بخشش مانگو بے شک وہ بڑا معاف کرنے والا ہے۔

سورہ توحید

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں ﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
قُلْ ھُوَ اللّهُ ٲَحَدٌ ﴿1﴾ اللّهُ الصَّمَدُ ﴿2﴾ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ ﴿3﴾ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً ٲَحَدُ ﴿4﴾
﴿اے رسول(ص)﴾ کہہ دو اﷲ ایک ہے اﷲ بے نیاز ہے نہ اس کی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور نہ ہی کوئی اس کا ہمسر ہے ۔

سورہ فلق

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
قُلْ ٲَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴿1﴾ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ ﴿2﴾ وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ إذَا وَقَب َ﴿3﴾
﴿اے رسول(ص)﴾کہو میں پناہ لیتا ہوں صبح کے مالک کی،اسکی پیدا کی ہوئی ہرچیزکی برائی سے اور اندھیری رات کی برائی سے جب وہ چھا جائے
وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثَاتِ فِی الْعُقَدِ ﴿4﴾ وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إذَا حَسَدَ ﴿5﴾۔
اور پھونک کر گرہیں لگانے والیوں کی برائی سے اور حاسد کے شر سے جب وہ حسد کرے

سورہ ناس

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
قُلْ ٲَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ﴿1﴾ مَلِکِ النَّاسِ ﴿2﴾ إلٰہِ النَّاسِ ﴿3﴾ مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ
﴿اے رسول﴾ کہو میں پناہ لیتا ہوں لوگوں کے رب کی،لوگوں کے بادشاہ کی، لوگوں کے معبود کی،وسوسہ ڈالنے،چھپ جانے
الْخَنَّاسِ ﴿4﴾ الَّذِی یُوَسْوِسُ فِی صُدُورِ النَّاسِ ﴿5﴾ مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِ ﴿6﴾
والے کی برائی سے جو لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتا ہے ۔جنوں اور انسانوں میں سے۔

فضائل آیت الکرسی

اس کے فضائل بہت زیادہ ہیں جو اس کتاب کے آخر﴿باقیات الصالحات﴾ میں درج کیے گئے ہیں اور یہاں ہم اس کے خواص ہی کے ذکر پر اکتفا کرتے ہیں۔
1- ہرواجب نماز کے بعد اس کا پڑھنا رزق میں فراوانی کا باعث ہے۔
2- ہر روز صبح وشام پڑھنا چور ،ڈاکو اور آتش زدگی سے تحفظ کا ذریعہ ہے۔
3- ہر روز فریضہ نماز کے بعد اس کا پڑھنا سانپ اور بچھو کا تعویز اور جن وانس کے ضرر سے بچاؤ کاسبب ہے
4- اگر اس کو لکھ کر کھیت میں دفن کر دیاجائے تو وہ چوری اور نقصان سے بچا رہے گا اور اس میں برکت ہو گی۔
5- اگر اسے لکھ کر دکان میں رکھا جائے تو اس میں خیروبرکت ہوگی ۔
6- اس کا گھر میں لکھ کر رکھنا چوری سے بچاؤ کا موجب ہے۔
7- اگر مرنے سے پہلے اس کو پڑھنے والا بہشت میں اپنا مقام دیکھ لے گا۔
8- ہر شب سوتے وقت اس کا پڑھنا فالج سے حفاظت کا باعث ہے۔
بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
اللّهُ لاَ إلٰہَ إلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ لاَتَٲْخُذُھُ سِنَۃٌ وَلاَنَوْمٌ لَہُ مَا فِی السَّمَٰوٰت
اﷲ کے علاوہ کوئی خدا نہیں وو زندہ اوربندوبست کرنے والا ہے اس پر نہ غنودگی غالب آتی ہے اور نہ نیند جو کچھ آسمانوں میں ہے اور
وَمَا فِی الْٲَرْضِ مَنْ ذَا الَّذِی یَشْفَعُ عِنْدَہُ إلاَّ بِ إذْنِہِ یَعْلَمُ مَا بَیْنَ ٲَیْدِیھِمْ
زمین میں سب کچھ اسی کا ہے کون ہے جو اسکی اجازت کے بغیر اسکے یہاں سفارش کرے؟ اور جو انکے سامنے ہے وہ اسے بھی جانتا ہے
وَمَا خَلْفَھُمْ وَلاَیُحِیطُونَ بِشَیْئٍ مِنْ عِلْمِہٰ إلاَّ بِمَا شَائَ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ
اور جو انکے پیچھے ہے اسے بھی لیکن وہ اسکے علم سے اسکی منشأ کے بغیر ذرہ بھر بھی نہیں جان سکتے اسکی کرسی آسمان اور زمین کو گھیرے
وَلاَیَئُودُہُ حِفْظُھُمَا وَھُوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیمُ ﴿255﴾ لاَ إکْرَاہَ فِی الدِّینِ قَدْ تَبَیَّنَ
ہوئے ہے ان دونوں کی حفاظت اسے گراں نہیں گزرتی اور وہ اونچا ہے بہت بڑا ہے دین میں کوئی زبردستی نہیں ہے ہدایت گمراہی
الرُّشْدُ مِنْ الغَیِّ فَمَنْ یَکْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَیُؤْمِنْ بِاللّهِ فَقَدْ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقَی
سے الگ ہو کر نمایاں ہو چکی ہے اسکے بعد جو باطل کی طاقت کے ماننے سے انکار کرے اور اﷲ پر ایمان لائے اس نے مضبوط رسی
لاَانفِصَامَ لَھَا وَاللّهُ سَمِیعٌ عَلِیمٌ ﴿256﴾ اللّهُ وَلِیُّ الَّذِینَ آمَنُوا یُخْرِجُھُمْ مِنْ
تھام لی جسکے ٹوٹنے کا کوئی امکان نہیں اور اﷲ سننے والا ہے اور خوب جاننے والا جو ایمان لائے اﷲ انکا سرپرست ہے انہیں
الظُّلُمٰتِ إلَی النُّورِ وَالَّذِینَ کَفَرُوا ٲَوْلِیٰئُھُمْ الطَّاغُوتُ یُخْرِجُونَھُمْ مِنْ النُّورِ إلَی الظُّلُمٰتِ
اندھیرے سے روشنی کیطرف نکالتا ہے اور جنہوں نے کفر اختیار کیا ان کی سرپرست باطل قوتیں ہیں وہ انہیں روشنی سے اندھیروں
ٲُوْلٰٓئِکَ ٲَصْحَابُ النَّارِ ھُمْ فِیھَا خٰلِدُونَ۔
کیطرف لے جاتی ہیں یہ آگ میں جانے والے لوگ ہیں اسی میں ہمیشہ ہمیشہ رہینگے۔

سورہ عنکبوت

شب قدر کے اعمال میں یہ بھی ہے کہ ماہ رمضان کی تئیسویں رات میں سورہ عنکبوت، سورہ روم اور سورہ دخان کی تلاوت کی جائے، لہذا مومنین کی سہولت کے پیش نظریہ سورتیں تبرک کے طور پر مفاتیح الجنان میں درج کی جارہی ہیں تا کہ مومنین انکی تلاوت کے فیض سے محروم نہ رہیں۔
بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا﴿شروع کرتا ہوں﴾کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
الٓمَ ﴿1﴾ ٲَحَسِبَ النَّاسُ ٲَنْ یُتْرَکُوا ٲَنْ یَقُولُوا آمَنَّا وَھُمْ لاَ یُفْتَنُونَ ﴿2﴾ وَلَقَدْ فَتَنَّا
الٓم کیا لوگوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ وہ اتنا کہہ دینے پر چھوڑ دیئے جائینگے کہ ہم ایمان لائے اور ان کا امتحان نہ ہوگا؟ اور ہم نے ان
الَّذِینَ مِنْ قَبْلِھِمْ فَلَیَعْلَمَنَّ اللّهُ الَّذِینَ صَدَقُوا وَلَیَعْلَمَنَّ الکَاذِبِینَ ﴿3﴾ ٲَمْ حَسِبَ الَّذِینَ
لوگوں کا بھی امتحان کیا جو ان سے پہلے گزرے پس خدا ضرور ان لوگوں کو الگ دیکھے گا جو سچے ہیں اور انکو الگ دیکھے گا جو جھوٹے ہیں یا جو
یَعْمَلُونَ السَّیِّئَاتِ ٲَنْ یَسْبِقُونَا سَائَ مَا یَحْکُمُونَ ﴿4﴾ مَنْ کَانَ یَرْجُو لِقَائَ اللّهِ فَ إنَّ ٲَجَلَ
لوگ برے کام کرتے ہیں کیا انہوں نے یہ سمجھ لیا کہ وہ ہماری پکڑ سے نکل جائینگے؟ یہ لوگ کیا ہی برے حکم لگاتے ہیں. جو شخص خدا سے ملنے کی امید
اللّهِ لاََتٍ وَھُوَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ﴿5﴾ وَمَنْ جَاھَدَ فَ إنَّمَا یُجَاھِدُ لِنَفْسِہِ إنَّ اللّهَ لَغَنِیٌّ عَنِ
رکھتا ہے تو یقیناً خدا کا مقررہ وقت آنے والا ہے اور وہ سننے والا جاننے والا ہے اور جو شخص عبادت میں کوشش کرتا ہے تو وہ اپنے ہی لیے کوشاں ہے
العَالَمِینَ ﴿6﴾ وَالَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُکَفِّرَنَّ عَنْھُمْ سَیِّئَاتِھِمْ وَلَنَجْزِیَنَّھُمْ
بے شک اﷲ لوگوں کی عبادت سے بے نیاز ہے اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کیے یقیناً ہم انکے گناہوں کو معاف کر دیں گے
ٲَحْسَنَ الَّذِی کَانُوا یَعْمَلُونَ ﴿7﴾ وَوَصَّیْنَا الاِِنْسَانَ بِوالِدَیْہِ حُسْناً وَ إنْ جَاھَدٰکَ
اور یہ جو اچھے کام کرتے ہیں ان پر انکو بہترین جزا دینگے ہم نے انسان کو اپنے والدین کیساتھ اچھے برتاؤ کا حکم دیا ہے اور یہ کہ
لِتُشْرِکَ بِی مَا لَیْسَ لَکَ بِہِ عِلْمٌ فَلاَ تُطِعْھُمَا إلَیَّ مَرْجِعُکُمْ فَٲُنَبِّیُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿8﴾
اگر تیرے ماں باپ تجھے کسی کو میرا شریک بنانے پر مجبور کریں جسکا تجھ کو علم نہیں تو انکا کہانہ ماننا. آخر تم سب کو میری طرف لوٹنا ہے تب میں بتادونگا
وَالَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُدْخِلَنَّھُمْ فِی الصَّالِحِینَ ﴿9﴾ وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَقُولُ
جو کچھ تم کرتے رہے اور جن لوگوں نے ایمان قبول کیا اور اچھے اچھے کام کیے ضرور ہم انکو نیکوں میں داخل کریں گے. اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں
آمَنَّا بِاللّهِ فَ إذَا ٲُوذِیَ فِی اللّهِ جَعَلَ فِتْنَۃَ النَّاسِ کَعَذَابِ اللّهِ وَلَئِنْ جَائَ نَصْرٌ مِنْ رَبِّکَ
جو کہہ دیتے ہیں ہم خدا پرایمان لائے پھر جب خدا کی راہ میں کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ لوگوں کی زیادتی کو خدا کا عذاب قرار دیتے ہیں اور ﴿اے رسول(ص)﴾
لَیَقُولُنَّ إنَّا کُنَّا مَعَکُمْ ٲَوَ لَیْسَ اللّهُ بِٲَعْلَمَ بِمَا فِی صُدُورِ العَالَمِینَ﴿10﴾وَلَیَعْلَمَنَّ اللّهُ
اگر تمہارے رب کی مدد آپہنچے تو وہ کہنے لگتے ہیں ہم بھی تمہارے ساتھ تھے بھلا جو کچھ دنیا والوں کے دلوں میں ہے کیا خدا اس سے واقف
الَّذِینَ آمَنُوا وَلَیَعْلَمَنَّ المُنَافِقِینَ ﴿11﴾ وَقَالَ الَّذِینَ کَفَرُوا لِلَّذِینَ آمَنُوا اتَّبِعُوا سَبِیلَنَا
نہیں ہے؟ اور جو لوگ ایمان لائے خدا یقیناً انکو جانتا ہے اور منافقین کوبھی ضرور جانتا ہے اور کافر لوگ ایمان والوں سے کہنے لگے کہ تم ہمارے
وَلْنَحْمِلْ خَطَایَاکُمْ وَمَا ھُمْ بِحَامِلِینَ مِنْ خَطَایَاھُمْ مِنْ شَیئٍ إنَّھُمْ لَکَاذِبُونَ ﴿12﴾
طریقے کی پیروی کرو ہم ﴿قیامت میں﴾ تمہارے گناہوں کا بوجھ اٹھالینگے. حالانکہ یہ لوگ انکے گناہوں میں سے کچھ بھی اٹھانے والے نہیں. بے
وَلَیَحْمِلُنَّ ٲَثْقَالَھُمْ وَٲَثْقَالاً مَعَ ٲَثْقَالِھِمْ وَلَیُسْئَلُنَّ یَوْمَ القِیَامَۃِ عَمَّا کَانُوا یَفْتَرُونَ ﴿13﴾
شک یہ لوگ جھوٹے ہیں اور ہاں یہ لوگ اپنے گناہوں کے بوجھ اٹھائیں گے اور انکے بوجھ بھی جنکو گمراہ بنایا اور جو جو افترائ یہ باندھتے رہے ان پر
وَلَقَدْ ٲَرْسَلْنَا نُوحاً إلَی قَوْمِہِ فَلَبِثَ فِیھِمْ ٲَلْفَ سَنَۃٍ إلاَّ خَمْسِینَ عَاماً فَٲَخَذَھُمُ الطُّوفَانُ
ضرور ان سے باز پرس ہوگی. اور ہم نے نوح(ع) کو ان کی قوم کی طرف بھیجا تو وہ پچاس کم ہزار برس ان کو ہدایت دیتے رہے،جب وہ راہ راست پر نہ آئے
وَھُمْ ظَالِمُونَ ﴿14﴾ فَٲَنْجَیْنَاہُ وَٲَصْحَابَ السَّفِینَۃِ وَجَعَلْنَاھَا آیَۃً لِلْعَالَمِینَ ﴿15﴾ وَ
تو طوفان نے انکو آگھیرا تب بھی وہ سرکش ہی تھے پس ہم نے نوح(ع) اور کشتی میں سوار لوگوں کو بچالیا اور اس واقعہ کو ساری خدائی کیلئے نشانی قرار دیا.
إبْرَاھِیمَ إذ قَالَ لِقَوْمِہِ اعْبُدُوا اللّهَ وَاتَّقُوہُ ذلِکُمْ خَیْرٌ لَکُمْ إنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿16﴾ إنَّمَا
اور ابراہیم(ع) کو جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا تم لوگ خدا کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو یہی تمہارے لیے بہتر ہے اگرتم سمجھ بوجھ رکھتے ہو. مگر تم
تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللّهِ ٲَوْثَاناً وَتَخْلُقُونَ إفْکاً إنَّ الَّذِینَ تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللّهِ لاَ یَمْلِکُونَ
لوگ خدا کو چھوڑ کر بتوں کی پرستش کرتے ہو اور جھوٹ گھڑتے ہو بے شک خدا کو چھوڑ کرتم جن چیزوں کی پرستش کرتے ہو وہ تمہاری روزی پر
لَکُمْ رِزْقاً فَابْتَغُوا عِنْدَ اللّهِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوہُ وَاشْکُرُوا لَہُ إلَیْہِ تُرْجَعُونَ ﴿17﴾ وَ إنْ
اختیار نہیں رکھتے پس خدا ہی سے روزی مانگو اسی کی عبادت کرو اور اس کا شکر ادا کرو کہ تم لوگ اسی کی طرف لوٹا ئے جاؤگے. اور ﴿اے مکہ والو﴾ اگر
تُکَذِّبُوا فَقَدْ کَذَّبَ ٲُمَمٌ مِنْ قَبْلِکُمْ وَمَا عَلَی الرَّسُولِ إلاَّ البَلاَغُ المُبِینُ ﴿18﴾ ٲَوَ لَمْ
تم نے رسول(ص) کو جھٹلایا ہے تو پہلی امتوں نے بھی نبیوں کو جھٹلایا تھا اور رسول(ص) کے ذمہ صرف پیغام پہنچادینا ہے. کیا ان لوگوں نے غور نہیں
یَرَوْا کَیْفَ یُبْدِیَُ اللّهُ الخَلْقَ ثُمَّ یُعِیدُہُ إنَّ ذلِکَ عَلَی اللّهِ یَسِیرٌ ﴿19﴾ قُلْ سِیرُوا فِی
کیا کہ خدا کسطرح مخلوقات کا آغاز کرتا ہے، پھر دوبارہ پیدا کریگا. بیشک خدا کیلئے یہ بڑی آسان بات ہے ﴿اے رسول(ص)﴾ ان سے
الاََرْضِ فَانْظُرُوا کَیْفَ بَدَٲَ الخَلْقَ ثُمَّ اللّهُ یُنْشِیَُ النَّشْٲَۃَ الآخِرَۃَ إنَّ اللّهَ عَلَی کُلِّ شَیئٍ
کہہ دوکہ زمین میں چل پھر کر دیکھو کہ خدا نے مخلوق کو پہلے پہل کس طرح پیدا کیا پھر خدا ہی دوسری مرتبہ ان کو پیدا کرے گا یقیناً خدا
قَدِیرٌ ﴿20﴾ یُعَذِّبُ مَنْ یَشَائُ وَیَرْحَمُ مَنْ یَشَائُ وَ إلَیْہِ تُقْلَبُونَ ﴿21﴾ وَمَا ٲَنْتُمْ
ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے وہ جس پر چاہے عذاب کرے اور جس پر چاہے رحم فرمائے اور تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤگے اور نہ تم زمین
بِمُعْجِزِینَ فِی الاََرْضِ وَلاَ فِی السَّمَائِ وَمَا لَکُمْ مِنْ دُونِ اللّهِ مِنْ وَلِیٍّ وَلاَ نَصِیرٌ ﴿22﴾
میں خدا کو عاجز کر سکتے ہونہ آسمان میں اور نہ ہی خدا کے سوا تمہارا کوئی سرپرست ہے اور نہ ہی کوئی مددگار اور جن لوگوں نے خدا کی
وَالَّذِینَ کَفَرُوا بِآیَاتِ اللّهِ وَلِقَائِہِ ٲُولٰٓئِکَ یَئِسُوا مِنْ رَحْمَتِی وَٲُولیِکَ لَھُمْ عَذَابٌ ٲَلِیمٌ ﴿23﴾
نشانیوں کا اور اس سے ملاقات کا انکار کیا یہی لوگ میری رحمت سے ناامید ہیں اور انہی کے لیے دردناک عذاب ہے.
فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوْمِہِ إلاَّ ٲَنْ قَالُوا اقْتُلُوہُ ٲَوْ حَرِّقُوہُ فَٲَنْجَاہُ اللّهُ مِنَ النَّارٍ إنَّ فِی ذلِکَ
غرض ابراہیم(ع) کی قوم کے پاس کوئی جواب نہ تھا مگر یہ کہ باہم کہنے لگے کہ اسے قتل کرڈالو یا اسے جلادو، پس خدا نے ابراہیم کو آگ سے بچالیا
لاََیَاتٍ لِقَوْمٍ یُؤْمِنُونَ ﴿24﴾ وَقالَ إنَّمَا اتَّخَذتُمْ مِنْ دُونِ اللّهِ ٲَوْثَاناً مَوَدَّۃَ بَیْنِکُمْ فِی
بے شک ایمان والوں کے لیے اس واقعہ میں بہت سی نشانیاں ہیں. اور ابراہیم نے کہا کہ تم نے دنیا میں باہمی تعلق کے باعث خدا کو
الحَیَاۃِ الدُّنْیَا ثُمَّ یَوْمَ القِیَامَۃِ یَکْفُرُ بَعْضُکُمْ بِبَعْضٍ وَیَلْعَنُ بَعْضُکُمْ بَعْضاً وَمَٲْواکُمُ النَّارُ
چھوڑ کر بتوں کو اپنا معبود بنا رکھا ہے پھر روز قیامت تم ایک دوسرے کا انکار کروگے اور ایک دوسرے پر لعنت بھیجوگے تمہارا ٹھکانا جہنم ہے
وَمَا لَکُمْ مِنْ نَاصِرِینَ ﴿25﴾ فَآمَنَ لَہُ لُوطٌ وَقَالَ إنِّی مُھَاجِرٌ إلَی رَبِّی إنَّہُ ھُوَ العَزِیزُ
جہاں تمہارا کوئی مددگار نہ ہوگا تب صرف لوط(ع) ہی ابراہیم (ع)پر ایمان لائے اور ابراہیم(ع) نے کہا میں وطن چھوڑ کر اپنے رب کیطرف جاؤں گا. بیشک وہ
الحَکِیمُ ﴿26﴾ وَوَھَبْنَا لَہُ إسْحقَ وَیَعْقُوبَ وَجَعَلْنَا فِی ذُرِّیَّتِہِ النُّبُوَّۃَ وَالکِتَابَ وَآتَیْنَاہُ
غالب، حکمت والا ہے. اور ہم نے ابراہیم(ع) کو ﴿بیٹا ﴾اسحاق اور﴿ پوتا﴾ یعقوب(ع) دیئے اور نبوت و کتاب کو انکی اولاد میں قرار دیا. ہم نے
ٲَجْرَہُ فِی الدُّنْیَا وَ إنَّہُ فِی الآخِرَۃِ لَمِنَ الصَّالِحِینَ ﴿27﴾ وَلُوطاً إذ قَالَ لِقَوْمِہِ إنَّکُمْ
ابراہیم (ع)کو دنیا میں اچھا بدلہ دیا اور وہ آخرت میں بھی ضرور نیک لوگوں میں ہوں گے اور جب لوط(ع) نے اپنی قوم سے کہا تم لوگ جو بے
لَتَٲْتُونَ الفَاحِشَۃَ مَا سَبَقَکُمْ بِھَا مِنْ ٲَحَدٍ مِنَ العَالَمِینَ ﴿28﴾ ٲَیِنَّکُمْ لَتَٲْتُونَ الرِّجَالَ
حیائی کرتے ہو وہ تم سے پہلے دنیا والوں میں سے کسی نے بھی نہیں کی آیا تم عورتوں کی جگہ مردوں سے نزدیکی کرتے ہو،
وَتَقْطَعُونَ السَّبِیلَ وَتَٲْتُونَ فِی نَادِیکُمُ المُنْکَرَ فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوْمِہِ إلاَّ ٲَنْ قَالُوا ائْتِنَا
مسافروں کو لوٹتے ہو اور اپنی محفلوں میں بری حرکات کرتے ہو. پس انکی قوم کے پاس کوئی جواب نہ تھا، مگر یہ کہ کہنے
بِعَذَابِ اللّهِ إنْ کُنْتَ مِنَ الصَّادِقِینَ ﴿29﴾ قَالَ رَبِّ انْصُرْنِی عَلَی القَوْمِ المُفْسِدِینَ ﴿30﴾
لگے تم ہم پر خدا کا عذاب لے آؤ اگر تم سچوں میں سے ہو. لوط(ع) نے دعا مانگی، یا رب! ان فسادیوں کے مقابلے میں میری مدد فرما.
وَلَمَّا جَائَتْ رُسُلُنَا إبْرَاھِیمَ بِالْبُشْرَی قَالُوا إنَّا مُھْلِکُوا ٲَھْلَ ہذِہِ القَرْیَۃِ إنَّ ٲَھْلَھَا کَانُوا
اور جب ہمارے فرشتے ابراہیم(ع) کے پاس﴿بیٹے کی﴾ خوشخبری لے کر آئے تو ان سے یہ بھی کہا کہ ہم اس گاؤں کے لوگوں کو ہلاک کرنے والے
ظَالِمِینَ ﴿31﴾ قَالَ إنَّ فِیھَا لُوطاً قَالُوا نَحْنُ ٲَعْلَمُ بِمَنْ فِیھَا لَنُنَجِّیَنَّہُ وَٲَھْلَہُ إلاَّ امْرَٲَتَہُ
ہیں، بے شک یہ لوگ بڑے سرکش ہیں ابراہیم(ع) نے کہا کہ اس گاؤں میں لوط(ع) بھی ہیں فرشتوں نے کہا ہم وہاں رہنے والوں کو جانتے ہیں ہم لوط(ع)
کانَتْ مِنَ الغَابِرِینَ ﴿32﴾ وَلَمَّا ٲَنْ جَائَتْ رُسُلُنَا لُوطاً سِیئَ بِھِمْ وَضَاقَ بِھِمْ ذَرْعاً
اور انکے اہل خانہ کو بچائینگے سوائے انکی بیوی کے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں ہوگی اور جب ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے لوط کے پاس آئے تو وہ
وَقَالُوا لاَ تَخَفْ وَلاَ تَحْزَنْ إنَّا مُنَجُّوکَ وَٲَھْلَکَ إلاَّ امْرَٲَتَکَ کَانَتْ مِنَ الغَابِرِینَ ﴿33﴾
انکے آنے سے پریشان ہوئے اور میزبانی میں دقت محسوس کی. فرشتوں نے کہا آپ نہ ڈریں اور غم نہ کریں، یقیناً ہم آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو
إنَّا مُنْزِلُونَ عَلَی ٲَھْلِ ہذِہِ القَرْیَۃِ رِجْزاً مِنَ السَّمَائِ بِما کَانُوا یَفْسُقُونَ ﴿34﴾وَلَقَدْ
بچائیں گے سوائے آپ کی بیوی کے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں ہوگی بیشک ہم اس گاؤں کے لوگوں پر ایک آسمانی عذاب نازل کرنے والے
تَرَکْنَا مِنْھَا آیَۃً بَیِّنَۃً لِقَوْمٍ یَعْقِلُونَ ﴿35﴾ وَ إلَی مَدْیَنَ ٲَخَاھُمْ شُعَیْباً فَقَالَ یَا قَوْمِ اعْبُدُوا
ہیں، کیونکہ یہ لوگ بدکاریاں کرتے رہے ہیںاور ہم نے اس﴿الٹی ہوئی بستی﴾سے سمجھدار لوگوں کیلئے ایک واضح نشانی رکھی ہے ہم نے مدین کے
اللّهَ وَارْجُوا الیَوْمَ الآخِرَ وَلاَ تَعْثَوْا فِی الاََرْضِ مُفْسِدِینَ ﴿36﴾ فَکَذَّبُوہُ فَٲَخَذَتْھُمُ
رہنے والوں کیطرف انکے بھائی شعیب کو بھیجا تو انہوں نے کہا اے میری قوم خدا کی عبادت کرو. روز آخرت کی امید رکھو اور روئے زمین پر فساد نہ
الرَّجْفَۃُ فَٲَصْبَحُوا فِی دَارِھِمْ جَاثِمِینَ ﴿37﴾ وَعَاداً وَثَمُودَاْ وَقَدْ تَبَیَّنَ لَکُمْ مِنْ
پھیلاتے پھرو پس ان لوگوں نے شعیب کو جھٹلا یا تو انہیں زلزلے نے اچک لیا تب وہ اپنے گھروں میں گھٹنوں کے بل اوندھے پڑے رہ گئے اور قوم
مَسَاکِنِھِمْ وَزَیَّنَ لَھُمُ الشَّیْطَانُ ٲَعْمَالَھُمْ فَصَدَّھُمْ عَنِ السَّبِیلِ وَکَانُوا مُسْتَبْصِرِینَ ﴿38﴾
عاد اور ثمود بھی ہلاک ہوئیں اور تمہیں انکے اجڑ ے گھروں کا پتہ بھی ہے اور شیطان نے ان کیلئے انکے کاموں کو مزین کردیاپس انہیں سیدھی راہ سے
وَقَارُونَ وَفِرْعَوْنَ وَھَامَانَ وَلَقَدْ جَائَھُمْ مُوسَیٰ بِالبَیِّنَاتِ فَاسْتَکْبَرُوا فِی الاََرْضِ وَمَا
روک ڈالا حالانکہ وہ بڑے ہی ہوشیار تھے اور ہم نے قارون و فرعون اور ہامان کو بھی ہلاک کیا جب کہ ان کے پاس موسیٰ روشن معجزے لے کر آئے تو
کَانُوا سَابِقِینَ ﴿39﴾ فَکُلاًّ ٲَخَذنَا بِذَنْبِہِ فَمِنْھُم مَنْ ٲَرْسَلْنَا عَلَیْہِ حَاصِباً وَمِنْھُمْ مَنْ
بھی وہ لوگ زمین میں سرکشی کرتے رہے اور ہم سے بچ کر نہ جاسکے. پس ہم نے ہر ایک کو اس کے گناہ کے سبب گرفت میں لے لیا تو ان میں سے
ٲَخَذَتْہُ الصَّیْحَۃُ وَمِنْھُمْ مَنْ خَسَفْنَا بِہِ الاََرْضَ وَمِنْھُمْ مَنْ ٲَغْرَقْنَا وَمَا کَانَ اللّهُ لِیَظْلِمَھُمْ
بعض پر ہم نے پتھروں والی آندھی بھیجی ان میں وہ بھی تھے جن کو سخت چنگھاڑنے آلیا ان میں بعض وہ تھے جنکو ہم نے زمین میں دھنسا دیا اور ان
وَلکِنْ کَانُوا ٲَنْفُسَھُمْ یَظْلِمُونَ ﴿40﴾ مَثَلُ الَّذِینَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللّهِ ٲَوْلِیَائَ کَمَثَلِ
میں بعض کو ہم نے ڈبو کر مارا اور یہ نہیں کہ خدا نے ان پر ظلم کیا ہو، بلکہ یہ لوگ خود اپنے آپ پر ظلم کرتے رہے تھے. جن لوگوں نے خدا کے سوا دوسروں
العَنْکَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَیْتاً وَ إنَّ ٲَوْھَنَ البُیُوتِ لَبَیْتُ العَنْکَبُوتِ لَوْ کَانُوا یَعْلَمُونَ ﴿41﴾
کو کارساز بنا رکھا ہے انکی مثال اس مکڑی کی سی ہے جس نے ایک گھر بنایا اور بے شک گھروں میں سب سے کمزور گھر مکڑی کا ہوتا ہے، اگر یہ لوگ
إنَّ اللّهَ یَعْلَمُ مَا یَدْعُونَ مِنْ دُونِہِ مِنْ شَیئٍ وَھُوَ العَزِیزُ الحَکِیمُ ﴿42﴾ وَتِلْکَ الاََمْثَالُ
سمجھتے بھی ہوں خدا کو چھوڑ کر یہ لوگ جس چیز کو پکارتے ہیں خدا یقیناً اس سے واقف ہے اور وہ غالب حکمت والا ہے اور ہم یہ مثالیں لوگوں
نَضْرِبُھا لِلنَّاسِ وَمَا یَعْقِلُھَا إلاَّ الْعَالِمُونَ ﴿43﴾ خَلَقَ اللّهُ السَّمواتِ وَالاََرْضَ بِالحَقِّ إنَّ
کیلئے بیان کرتے ہیں اور انکو صاحبان علم کے سوا کوئی نہیں سمجھتا خدا نے سارے آسمانوں اور زمین کو بالکل ٹھیک بنایا اس میں شک
فِی ذ لِکَ لاََیَۃً لِلْمُؤْمِنِینَ ﴿44﴾ اتْلُ مَا ٲُوحِیَ إلَیْکَ مِنَ الکِتَابِ وَٲَقِمِ الصَّلاَۃَ إنَّ
نہیں کہ اس میں ایمانداروں کیلئے حتماً نشانی ہے﴿ اے رسول(ص)﴾ جو کتاب تمہاری طرف بھیجی گئی ہے اسکی تلاوت کرو اور نماز پابندی
الصَّلاَۃَ تَنْھَی عَنِ الفَحْشَائِ وَالمُنْکَرِ وَلَذِکْرُ اللّهِ ٲَکْبَرُ وَاللّهُ یَعْلَمُ مَا تَصْنَعُونَ ﴿45﴾ وَلاَ
سے پڑھو کہ بے شک نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے اور لازماً یاد خدا بڑا مرتبہ رکھتی ہے اور جو کچھ تم لوگ کرتے ہوخدا اس سے
تُجَادِلُوا ٲَھْلَ الکِتَابِ إلاَّ بِالَّتِی ھِیَ ٲَحْسَنُ إلاَّ الَّذِینَ ظَلَمُوا مِنْھُمْ وَقُولُوا آمَنَّا بِالَّذِی
واقف ہے اور ﴿اے مومنو﴾ اہل کتاب سے مناظرہ نہ کیا کرو مگر بہترین اندازسے، سوائے ان لوگوں کے جنہوں نے ظلم کیا اور کہہ دو
ٲُنْزِلَ إلَیْنَا وَٲُنْزِلَ إلَیْکُمْ وَ إلھُنَا وَ إلھُکُمْ وَاحِدٌ وَنَحْنُ لَہُ مُسْلِمُونَ ﴿46﴾ وَکَذلِکَ
ہم ایمان لائے اس پر جو ﴿کتاب﴾ ہم پراتری اور جو تم پراتری اور ہمارا اور تمہارا معبود ایک ہی ہے. اور ہم اسی کے فرمانبردار ہیں اور ﴿اے رسول(ص)﴾
ٲَنْزَلْنَا إلَیْکَ الکِتَابَ فَالَّذِینَ آتَیْنَاھُمُ الکِتَابَ یُؤْمِنُونَ بِہِ وَمِنْ ھٰؤُلاَئِ مَنْ یُؤْمِنُ بِہِ وَمَا
اسی طرح ہم نے تم پر کتاب نازل کی ہے جیسے تم سے پہلے لوگوں پر کتاب نازل کی وہ اس پر بھی ایمان رکھتے ہیں اور ان ﴿عربوں﴾ میں سے بھی
یَجْحَدُ بِآیاتِنَا إلاَّ الکَافِرُونَ ﴿47﴾ وَمَا کُنْتَ تَتْلُو مِنْ قَبْلِہِ مِنْ کِتَابٍ وَلاَ تَخُطُّہُ
بعض اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ہماری آتیوں کا سوائے کافروں کے کوئی انکار نہیں کرتا اور﴿اے رسول(ص)﴾ قرآن سے پہلے نہ تم کوئی کتاب پڑھتے تھے
بِیَمِینِکَ إذاً لاَرْتابَ المُبْطِلُونَ ﴿48﴾ بَلْ ھُوَ آیاتٌ بَیِّنَاتٌ فِی صُدُورِ الَّذِینَ ٲُوتُوا
اور نہ اپنے ہاتھ سے لکھا کرتے تھے ایسا ہوتا تو یہ جھوٹے ضرور شک کرتے مگر یہ ﴿قرآن﴾ روشن آیتیں ہیں جوان کے دلوں میں ہے جن کو علم عطا ہوا
العِلْمَ وَمَا یَجْحَدُ بِآیَاتِنَا إلاَّ الظَّالِمُونَ ﴿49﴾ وَقَالُوا لَوْلاَ ٲُنْزِلَ عَلَیْہِ آیَاتٌ مِنْ رَبِّہِ قُلْ
ہے اورسرکشوں کے سواکوئی ہماری آیتوں کا منکر نہیں. اور کافر کہتے ہیں کہ اس رسول(ص) پراسکے رب کی طرف سے کیوں معجزے نہیں اترتے. کہہ
إنَّمَا الاَْیَاتُ عِنْدَ اللّهِ وَ إنَّمَا ٲَنَا نَذِیرٌ مُبِینٌ ﴿50﴾ٲَوَ لَمْ یَکْفِھِمْ ٲَ نَّا ٲَنْزَلْنَا عَلَیْکَ الکِتَابَ
دو کہ معجزے تو بس خدا ہی کے پاس ہیں اور میں تو صرف صاف صاف ڈرانے والا ہوں کیا ان کے لیے یہ کافی نہیں کہ ہم نے تم پر
یُتْلَی عَلَیْھِمْ إنَّ فِی ذلِکَ لَرَحْمَۃً وَذِکْریٰ لِقَوْمٍ یُؤْمِنُونَ ﴿51﴾ قُلْ کَفٰی بِاللّهِ بَیْنِی
قرآن اتارا جو ان کے سامنے پڑھا جاتا ہے. بے شک اس میں ایمانداروں کیلئے بڑی مہربانی اور اچھی نصیحت ہے. کہدو کہ میرے
وَبَیْنَکُمْ شَھِیداً یَعْلَمُ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَالاََرْضِ وَالَّذِینَ آمَنُوا بِالبَاطِلِ وَکَفَرُوا بِاللّهِ
اور تمہارے درمیان گواہی کیلئے خدا ہی کافی ہے جو آسمانوں اور زمین کی چیزوں کو جانتا ہے. اور جن لوگوں نے باطل کو مانا اور خدا کا انکار کیا وہ
ٲُولیِکَ ھُمُ الخَاسِرُونَ ﴿52﴾ وَیَسْتَعْجِلُونَکَ بِالعَذَابِ وَلَوْلاَ ٲَجَلٌ مُسَمّیً لَجَائَھُمُ
لوگ بڑے گھاٹے میں رہیں گے. اور ﴿اے رسول(ص)﴾ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ تم جلد عذاب لاؤ اور اگر وقت مقرر نہ ہوتا تو ضرور ان پر عذاب
العَذَابُ وَلِیَٲْتِیَنَّھُمْ بَغْتَۃً وَھُمْ لاَ یَشْعُرُونَ ﴿53﴾ یَسْتَعْجِلُونَکَ بِالعَذَابِ وَ إنَّ جَھَنَّمَ
آگیا ہوتا اور وہ یقیناً ان پر اچانک آپڑے گا اور ان کو خبر بھی نہ ہوگی یہ لوگ چاہتے ہیں کہ تم جلد عذاب لاؤ اور اس میں شک نہیں کہ
لَمُحِیطَۃٌ بِالکَافِرِینَ ﴿54﴾ یَوْمَ یَغْشَاھُمُ العَذَابُ مِنْ فَوْقِھِمْ وَمِنْ تَحْتِ ٲَرْجُلِھِمْ
دوزخ کافروں کو گھیر کر رہے گی. جس دن عذاب انکے سروں کے اوپر اور پاؤں کے نیچے سے گھیرے ہوئے ہوگا تب خدا ان
وَیَقُولُ ذُوقُوا مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿55﴾ یَا عِبَادِیَ الَّذِینَ آمَنُوا إنَّ ٲَرْضِی وَاسِعَۃٌ فَ إیَّایَ
سے کہے گا کہ جو کچھ تم کرتے رہے ہو اب اسکا مزہ چکھو اے میرا وہ بندہ جو ایمان لایا ہو، میری زمین تو یقیناً کشادہ ہے پس تم
فَاعْبُدُونِ ﴿56﴾ کُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَۃُ المَوْتِ ثُمَّ إلَیْنَا تُرْجَعُونَ ﴿57﴾ وَالَّذِینَ آمَنُوا
میری ہی عبادت کرو ہر شخص موت کا مزہ چکھنے والا ہے. پھر تم سب ہماری ہی طرف لوٹائے جاؤگے اور جن لوگوں نے ایمان قبول کیا
وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَنُبَوِّئَنَّھُمْ مِنَ الجَنَّۃِ غُرَفاً تَجْرِی مِنْ تَحْتِھَا الاََنْھَارُ خَالِدِینَ فِیھَا
اور اچھے اچھے کام کیے ہم ان کو جنت کے گھروں میں جگہ دیں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں اور وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے،
نِعْمَ ٲَجْرُ العَامِلِینَ ﴿58﴾ الَّذِینَ صَبَرُوا وَعَلَیٰ رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُونَ ﴿59﴾ وَکَٲَیِّنْ مِنْ دَابَّۃٍ
نیکولوگوں کا کیا خوب اجر ہے، جنہوں نے صبر سے کام لیااور اپنے رب پر بھر وسہ رکھتے ہیںزمین پر چلنے والوں میں بہت سے ایسے ہیں
لاَ تَحْمِلُ رِزْقَھَا اللّهُ یَرْزُقُھَا وَ إیَّاکُمْ وَھُوَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ﴿60﴾ وَلَئِنْ سَٲَلْتَھُمْ مَنْ خَلَقَ
جو اپنی روزی اٹھائے نہیں پھرتے خدا ہی انہیں اور تمہیںروزی دیتا ہے اور وہ بڑا سننے والا واقف کار ہے اور ﴿اے رسول(ص) ﴾اگر تم ان
السَّمٰوَاتِ وَالاََرْضَ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالقَمَرَ لَیَقُولُنَّ اللّهُ فَٲَ نّٰی یُؤْفَکُونَ ﴿61﴾ اللّهُ
سے پوچھو کہ کس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور سورج اور چاند کو کام میں لگایا تو وہ ضرور کہیں گے اﷲ تعالیٰ نے، پھر وہ کہاں
یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَشَائُ مِنْ عِبَادِہِ وَیَقْدِرُ لَہُ إنَّ اللّهَ بِکُلِّ شَیئٍ عَلِیمٌ ﴿62﴾ وَلَئِنْ
بہکے جاتے ہیں خدا ہی اپنے بندوں میں سے جسکی چاہے روزی وسیع کر دے اور جس کیلئے چاہے تنگ کر دے. بے شک خدا ہر چیز سے
سَٲَلْتَھُمْ مَنْ نَزَّلَ مِنَ السَّمائِ مَائً فَٲَحْیَا بِہِ الاََرْضَ مِنْ بَعْدِ مَوْتِھَا لَیَقُولُنَّ اللّهُ قُلِ الحَمِدُ
واقف ہے اور ﴿اے رسول(ص)﴾ اگر تم ان سے پوچھو کہ کس نے آسمان سے پانی برسایا پھر اس کے ذریعے سے زمین کو آباد کیا جب کہ وہ مردہ تھی وہ
لِلّہِ بَلْ ٲَکْثَرُھُمْ لاَ یَعْقِلُونَ ﴿63﴾ وَمَا ھذِہِ الحَیَاۃُ الدُّنْیَا إلاَّ لَھْوٌ وَلَعِبٌ وَ إنَّ الدَّارَ
ضرور کہیں گے کہ اﷲ نے ،﴿اے رسول(ص)﴾ کہہ دو الحمداﷲ.مگر ان میں سے اکثرسمجھتے نہیں ہیں اور یہ دنیا وی زندگی تو کھیل تماشے کے سوا کچھ نہیں ہے
الآخِرَۃَ لَھِیَ الحَیَوَانُ لَوْ کَانُوا یَعْلَمُونَ ﴿64﴾ فَ إذَا رَکِبُوا فِی الفُلْکِ دَعَوُا اللّهَ
اور اگر یہ لوگ سمجھیں بوجھیں تو ہمیشہ زندہ رہنے کی جگہ تو آخرت ہی کا گھر ہے. پھر جب یہ لوگ کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو خدا کے عبادت گزار بن
مُخْلِصِینَ لَہُ الدِّینَ فَلَمَّا نَجَّاھُمْ إلَی البَرِّ إذَا ھُمْ یُشْرِکُونَ ﴿65﴾ لِیَکْفُرُوا بِمَا آتَیْنَاھُمْ
کر اس سے دعا کرتے ہیں.پس جب وہ خشکی پر پہنچا کر. انہیں بچالیتا ہے تو فوراً شرک کرنے لگتے ہیں تا کہ ہماری دی ہوئی نعمتوں کا انکار کریں اور
وَلِیَتَمَتَّعُوا فَسَوْفَ یَعْلَمُونَ ﴿66﴾ٲَوَ لَمْ یَرَوْا ٲَ نَّا جَعَلْنَا حَرَماً آمِناً وَیُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنْ
دنیا کے مزے لوٹیں تو نتیجہ جلدہی انکو معلوم ہو جائیگا. کیا انہوں نے غور نہیں کیا کہ ہم نے حرمِ مکہ کو امن کی جگہ بنایا، حالانکہ اسکے گردونواح میں لوگ
حَوْلِھِمْ ٲَفَبِالْبَاطِلِ یُؤْمِنُونَ وَبِنِعْمَۃِ اللّهِ یَکْفُرُونَ ﴿67﴾ وَمَنْ ٲَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَی عَلَی اللّهِ
لٹ جاتے ہیں تو کیا یہ لوگ جھوٹوں کو مانتے اور خدا کی نعمت کی ناشکری کرتے ہیں اور جو شخص خدا پر جھوٹ باندھے یا جب حق بات
کَذِباً ٲَوْ کَذَّبَ بِالحَقِّ لَمَّا جَائَہُ ٲَلَیْسَ فِی جَھَنَّمَ مَثْویً لِلْکَافِرِینَ ﴿68﴾ وَالَّذِینَ
اس کو پہنچے تو اسے جھٹلا دے اس سے بڑا ظالم کون ہوگا. کیا کافروں کا ٹھکانا جہنم میں نہیں ہے؟اور جن لوگوں نے ہمارے لیے
جَاھَدُوا فِینَا لَنَھْدِیَنَّھُمْ سُبُلَنَا وَ إنَّ اللّهَ لَمَعَ المُحْسِنِینَ ﴿69﴾۔
جہاد کیا تو ضرور ہم ان کو اپنی راہ کی ہدایت کریں گے اور بیشک خدا نیک لوگوں کا ساتھی ہے۔

سورہ روم

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
الَمَ ﴿1﴾غُلِبَتِ الرُّومُ ﴿2﴾ فِی ٲَدْنَی الاََرْضِ وَھُمْ مِنْ بَعْدِ غَلَبِھِمْ سَیَغْلِبُونَ ﴿3﴾ فِی
الم قریب کے ملک میں رومی مغلوب ہو گئے اور پھر چندہی سال میں وہ فارس والوں پر غالب آجائیں گے. کہ ہر امر خدا
بِضْعِ سِنِینَ لِلّہِ الاََمْرُ مِنْ قَبْلُ وَمِنْ بَعْدُ وَیَوْمَئِذٍ یَفْرَحُ المُؤْمِنُونَ ﴿4﴾ بِنَصْرِ اللّهِ یَنْصُرُ
کے ہاتھ میں ہے، اس سے پہلے اور اس کے بعد اور اس دن مومنین خدا کی مدد سے خوش ہوجائیں گے وہ جس کی چاہے مدد کرتا ہے
مَنْ یَشَائُ وَھُوَ العَزِیزُ الرَّحِیمُ ﴿5﴾وَعْدَ اللّهِ لاَ یُخْلِفُ اللّهُ وَعْدَہُ وَلکِنَّ ٲَکْثَرَ النَّاسِ لاَ
اور وہ غالب، رحم کرنے والا ہے یہ خدا کا وعدہ ہے. خدا اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا مگر بہت سے لوگ اس بات کو نہیں جانتے
یَعْلَمُونَ ﴿6﴾ یَعْلَمُونَ ظَاھِراً مِنَ الحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَھُمْ عَنِ الآخِرَۃِ ھُمْ غَافِلُونَ ﴿7﴾ ٲَوَ
یہ لوگ بس زندگی کی ظاہری حالت کو جانتے ہیں اور آخرت سے بالکل بے خبر ہیں کیا ان لوگوں نے اپنے
لَمْ یَتَفَکَّرُوا فِی ٲَنْفُسِھِمْ مَا خَلَقَ اللّهُ السَّمٰوَاتِ وَالاََرْضَ وَمَا بَیْنَھُمَا إلاَّ بِالحَقِّ وَٲَجَلٍ
دلوں میں یہ نہیں سوچا کہ خدا نے آسمانوں اور زمین اور جو چیزیں ان دونوں کے درمیان ہیں، ان کو ٹھیک ٹھیک اور مقررہ مدت
مُسَمَّیً وَ إنَّ کَثِیراً مِنَ النَّاسِ بِلِقَائِ رَبِّھِمْ لَکَافِرُونَ﴿8﴾ٲَوَ لَمْ یَسِیرُوا فِی الاََرْضِ
کیلئے بنایا ہے اور اس میں شک نہیں کہ بہت سے لوگ خدا کے ہاں حاضری کے منکر ہیں کیا یہ لوگ زمین میں چلے پھرے نہیں کہ ان
فَیَنْظُرُوا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِینَ مِنْ قَبْلِھِمْ کَانُوا ٲَشَدَّ مِنْھُمْ قُوَّۃً وَٲَثَارُوا الاََرْضَ
لوگوں کا انجام دیکھ لیتے کہ جوان سے پہلے ہو گزرے ہیں وہ قوت میں ان سے بڑھے ہوئے تھے، چنانچہ انہوں نے جتنی زمین آباد
وَعَمَرُوھَا ٲَکْثَرَ مِمَّا عَمَرُوھَا وَجَائَتْھُمْ رُسُلُھُمْ بِالبَیِّنَاتِ فَمَا کَانَ اللّهُ لِیَظْلِمَھُمْ وَلکِنْ
کی اور کاشت کی وہ اس سے کہیں زیادہ ہے جو ان لوگوں نے آباد کی اور ان کے پاس بھی پیغمبر نشانیاں لے کر آئے تھے. پس خدا نے
کَانُوا ٲَنْفُسَھُمْ یَظْلِمُونَ﴿9﴾ ثُمَّ کَانَ عَاقِبَۃَ الَّذِینَ ٲَسَاؤُوا السُّوٲی ٲَنْ کَذَّبُوا بِآیَاتِ اللّهِ
ان پر کوئی ظلم نہیںکیا لیکن وہ لوگ خود اپنے اوپر ظلم کرتے رہے. پھر ان لوگوں کا انجام بد سے بدتر ہوا کیونکہ وہ خدا کی آیتوں کو جھٹلاتے
وَکَانُوا بِھَا یَسْتَھْزِیُونَ﴿10﴾ اللّهُ یَبْدَٲُ الخَلْقَ ثُمَّ یُعِیدُھُ ثُمَّ إلَیْہِ تُرْجَعُونَ﴿11﴾ وَیَوْمَ
اور انکا مذاق اڑاتے رہے خدا ہی نے مخلوقات کو پہلی بار پیدا کیا پھر دوبارہ پیدا کرے گا پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤگے. اور جس
تَقُومُ السَّاعَۃُ یُبْلِسُ المُجْرِمُونَ ﴿12﴾ وَلَمْ یَکُنْ لَھُمْ مِنْ شُرَکَائِھِمْ شُفَعَائُ وَکَانُوا
دن قیامت برپا ہوگی تو گناہگار ناامید ہوجائیں گے، اور انہوں نے خدا کے جو شریک بنائے ہیں ان میں سے کوئی انکا سفارشی نہ ہوگا
بِشُرَکَائِھِمْ کَافِرِینَ﴿13﴾ وَیَوْمَ تَقُومُ السَّاعَۃُ یَوْمَئِذٍ یَتَفَرَّقُونَ ﴿14﴾ فَٲَمَّا الَّذِینَ
اور یہ لوگ ان کا انکار کر جائیں گے اور جس دن قیامت بپا ہوگی اس دن لوگ بٹ جائیں گے چنانچہ جن لوگوں نے ایمان قبول کیا
آمَنُوا وَعَمِلُواالصَّالِحَاتِ فَھُمْ فِی رَوْضَۃٍ یُحْبَرُونَ ﴿15﴾ وَٲَمَّا الَّذِینَ کَفَرُوا وَکَذَّبُوا
اور نیک کام کیے پس وہ گلزار جنت میں شاد کیے جائیں گے. اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور ہماری آیتوں
بِآیاتِنَا وَلِقَائِ الآخِرَۃِ فَٲُولٓئِکَ فِی العَذَابِ مُحْضَرُونَ﴿16﴾فَسُبْحَانَ اللّهِ حِینَ تُمْسُونَ
اور آخرت کی حضوری کو جھٹلا یا تو یہ لوگ عذاب جہنم میں گرفتار کئے جائیں گے، لہذا خدا کی پاکیزگی بیان کرو جب تمہاری شام اور
وَحِینَ تُصْبِحُونَ ﴿17﴾وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّمٰوَاتِ وَالاََرْضِ وَعَشِیّاً وَحِینَ تُظْھِرُونَ ﴿18﴾
جب تمہاری صبح ہو. اور وہی لائق تعریف ہے آسمانوں اور زمین میں اور تیسرے پہر اور جب تمہاری دو پہر ہوجائے
یُخْرِجُ الحَیَّ مِنَ المَیِّتِ وَیُخْرِجُ المَیِّتَ مِنَ الحَیِّ وَیُحْیِی الاََرْضَ بَعْدَ مَوْتِھَا وَکَذٰلِکَ
وہی زندہ کو مردہ میں سے نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ میں سے نکالتا ہے اور زمین کو مردہ ہونے کے بعدآباد کرتاہے اسیطرح تم بھی
تُخْرَجُونَ ﴿19﴾ وَمِنْ آیَاتِہِ ٲَنْ خَلَقَکُمْ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ إذَا ٲَنْتُمْ بَشَرٌ تَنْتَشِرُونَ ﴿20﴾
مرنے کے بعد نکالے جاؤگے اور اسکی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے تم کو مٹی سے بنایا پھر یکایک تم آدمی بن کر چلنے پھر نے لگے
وَمِنْ آیَاتِہِ ٲَنْ خَلَقَ لَکُمْ مِنْ ٲَنْفُسِکُمْ ٲَزْوَاجاً لِتَسْکُنُوا إلَیْھَا وَجَعَلَ بَیْنَکُمْ مَوَدَّۃً وَرَحْمَۃً
اور یہ بھی اسکی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہاری جنس میں سے بیویاں پیدا کیں کہ تم ان سے سکون حاصل کرو اس نے تمہارے درمیان محبت
إنَّ فِی ذٰلِکَ لاََیَاتٍ لِقَوْمٍ یَتَفَکَّرُونَ ﴿21﴾ وَمِنْ آیَاتِہِ خَلْقُ السَّموَاتِ وَالاََرْضِ
و الفت پیدا کردی، بے شک اس میں غور کرنے والوں کیلئے ﴿خداکی﴾ نشانیاں ہیں اس کی نشانیوں میں آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا اور تمہاری
وَاخْتِلاَفُ ٲَلْسِنَتِکُمْ وَٲَلْوَانِکُمْ إنَّ فِی ذلِکَ لآیَاتٍ لِلْعَالِمِینَ ﴿22﴾وَمِنْ آیَاتِہِ مَنَامُکُمْ
زبانوں اور رنگتوں کا اختلاف بھی ہے یقیناً اس میں دنیا والوں کیلئے بہت سی نشانیاں ہیںاور رات اور دن کو تمہارا سونا اور اسکے فضل و
بِاللَّیْلِ وَالنَّھَارِ وَابْتِغَاؤُکُمْ مِنْ فَضْلِہِ إنَّ فِی ذٰلِکَ لاََیَاتٍ لِقَوْمٍ یَسْمَعُونَ ﴿23﴾ وَمِنْ
کرم ﴿روزی﴾ کی تلاش بھی اسکی نشانیوں میں سے ہے بے شک اس میں ان لوگوں کیلئے بہت سی نشانیاں ہیں جو سنتے ہیں. اسکی
آیَاتِہِ یُرِیکُمُ البَرْقَ خَوْفاً وَطَمَعاً وَیُنَزِّلُ مِنَ السَّمَائِ مَائً فَیُحْیِی بِہِ الاََرْضَ بَعْدَ مَوْتِھَا إنَّ
نشانیوں میں یہ بھی ہے کہ وہ خوف و امید میں تم کو بجلی دکھاتا ہے اور آسمان سے پانی برساتا ہے، پھر اس سے مردہ زمین کو آباد کرتا ہے،
فِی ذلِکَ لاََیَاتٍ لِقَوْمٍ یَعْقِلُونَ﴿24﴾وَمِنْ آیَاتِہِ ٲَنْ تَقُومَ السَّمَائُ وَالاََرْضُ بِٲَمْرِہِ ثُمَّ إذَا
بے شک اس میں عقل والوں کے لیے بہت سی دلیلیں ہیں اور اس کی نشانیوں میں یہ بھی ہے کہ آسمان و زمین اس کے حکم سے قائم
دَعَاکُمْ دَعْوَۃً مِنَ الاََرْضِ إذَا ٲَنْتُمْ تَخْرُجُونَ﴿25﴾وَلَہُ مَنْ فِی السَّموَاتِ وَالاََرْضِ کُلٌّ
ہیں پھر﴿موت کے بعد﴾ جب وہ تمہیں بلائے گا تو تم ﴿زندہ ہوکر﴾ زمین سے نکل آؤگے جو کچھ بھی آسمانوں اور زمین میں ہے وہ اسی کا ہے
لَہُ قَانِتُونَ ﴿26﴾ وَھُوَ الَّذِی یَبْدَٲُ الخَلْقَ ثُمَّ یُعِیدُہُ وَھُوَ ٲَھْوَنُ عَلَیْہِ وَلَہُ المَثَلُ الاََعْلَی
اور سب چیزیں اسی کی تابع ہیں وہی ہے جو مخلوقات کو پہلی بار پیدا کرتا ہے، پھر وہ دوبارہ پیدا کرے گا اور یہ کام اس کیلئے آسان ہے
فِیالسَّمٰوَاتِ وَالاََرْضِ وَھُوَ العَزِیزُ الحَکِیمُ ﴿27﴾ ضَرَبَ لَکُمْ مَثَلاً مِنْ ٲَنْفُسِکُمْ ھَلْ
اور سارے آسمانوں اور زمین میں اس کی شان سب سے بالاتر ہے اور وہ غالب ،حکمت والاہے اس نے تمہاری ہی ایک مثال بیان کی ہے کہ ہم
لَکُمْ مِنْمَا مَلَکَتْ ٲَیْمَانُکُمْ مِنْ شُرَکَائَ فِی مَا رَزَقْنَاکُم فَٲَنْتُمْ فِیہِ سَوَائٌ تَخَافُونَھُمْ
نے جو کچھ تم کو عطا کیا ہے کیا اس میں تمہاری لونڈی اور غلاموں میں بھی کوئی شریک و حصہ دار ہے کہ تم ﴿اور وہ﴾ اس میں برابر ہوجاؤ
کَخِیفَتِکُمْ ٲَنْفُسَکُمْ کَذلِکَ نُفَصِّلُ الآیَاتِ لِقَوْمٍ یَعْقِلُونَ ﴿28﴾ بَلِ اتَّبَعَ الَّذِینَ ظَلَمُوا
﴿کیا﴾ تم ان سے ڈرتے ہو جیسے اپنے لوگوں سے ڈرتے ہو ہاں ہم عقل والوں کیلئے اسطرح اپنی آیتیں کھول کر بیان کرتے ہیں مگر سرکشوں نے
ٲَھْوَائَھُمْ بِغَیْرِ عِلْمٍ فَمَنْ یَھْدِی مَنْ ٲَضَلَّ اللّهُ وَمَا لَھُمْ مِنْ نَاصِرِینَ ﴿29﴾ فَٲَقِمْ وَجْھَکَ
بے سوچے سمجھے اپنی خواہشوں کی پیروی کر لی غرض جسے خدا گمراہی میں چھوڑدے اسے کون راہ پر لا سکتا ہے اور ان سرکشوں کا کوئی مددگار بھی نہیں ہے
لِلدِّینِ حَنِیفاً فِطْرَۃَ اللّهِ الَّتِی فَطَرَ النَّاسَ عَلَیْھَا لاَ تَبْدِیلَ لِخَلْقِ اللّهِ ذلِکَ الدِّینُ القَیِّمُ
پس تم باطل سے کترا کر اپنا رخ دین کیطرف کیے رہو کہ یہی خدا کی بنادٹ ہے جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے، خدا کی بناوٹ
وَلکِنَّ ٲَکْثَرَ النَّاسِ لاَ یَعْلَمُونَ ﴿30﴾ مُنِیبِینَ إلَیْہِ وَاتَّقُوہُ وَٲَقِیمُوا الصَّلاۃَ وَلاَ تَکُونُوا
میں تبدیلی نہیں ہوتی یہی محکم اور سیدھا دین ہے مگر بہت سے لوگ جانتے سمجھتے نہیں ہیں خدا کی طرف رجوع کیے رہو، اس سے ڈرو، پابندی
مِنَ المَشْرِکِینَ ﴿31﴾ مِنَ الَّذِینَ فَرَّقُوا دِینَھُمْ وَکَانُوا شِیَعاً کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْھِمْ
سے نماز پڑھو اور مشرکوں میں سے نہ ہوجانا یعنی ان میں سے جنہوں نے دین میں تفرقہ ڈالا اور ٹولہ ٹولہ ہوگئے جس فرقے والوں کے پاس جو
فَرِحُونَ ﴿32﴾ وَ إذَا مَسَّ النَّاسَ ضُرٌّ دَعَوْا رَبَّھُمْ مُنِیبِینَ إلَیْہِ ثُمَّ إذا ٲَذَاقَھُمْ مِنْہُ رَحْمَۃً
دین ہے وہ اسی میں نہال ہے اور جب لوگوں پر کوئی مصیبت پڑتی ہے تو اپنے رب کی طرف رجوع کر کے اسے پکارتے ہیں تو جب
إذَا فَرِیقٌ مِنْھُمْ بِرَبِّھِمْ یُشْرِکُونَ﴿33﴾لِیَکْفُرُوا بِمَا آتَیْنَاھُمْ فَتَمَتَّعُوا فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ ﴿34﴾
وہ اپنی رحمت کی لذت چکھا دیتا ہے تب ان میں سے کچھ لوگ اپنے رب کے ساتھ شرک کرنے لگتے ہیں تا کہ اس نعمت کی ناشکری کریں جو ہم نے
ٲَمْ ٲَنْزَلْنَا عَلَیْھِمْ سُلْطَاناً فَھُوَ یَتَکَلَّمُ بِمَا کَانُوا بِہِ یُشْرِکُونَ ﴿35﴾ وَ إذَا ٲَذَقْنَا النَّاسَ
انہیں خیر دی اسکے مزے لوٹو جلد تمہیں پتہ چل جائے گا. کیا ہم نے ان لوگوں پر کوئی دلیل نازل کی ہے جو اسکے حق میں ہے جسکو وہ خدا کا شریک بناتے ہیں؟
رَحْمَۃً فَرِحُوا بِھَا وَ إنْ تُصِبْھُمْ سَیِّئَۃٌ بِمَا قَدَّمَتْ ٲَیْدِیھِمْ إذَا ھُمْ یَقْنَطُونَ ﴿36﴾ ٲَوَ لَمْ
اور جب ہم نے لوگوں کو اپنی رحمت کی لذت چکھائی تو خوش ہوگئے اور اگر ان پر اپنی پہلی کارستانیوںکی وجہ سے مصیبت آپڑے تو جھٹ ناامید ہوجاتے ہیں کیا
یَرَوْا ٲَنَّ اللّهَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَشَائُ وَیَقْدِرُ إنَّ فِی ذالِکَ لاََیاتٍ لِقَوْمٍ یُؤْمِنُونَ ﴿37﴾
ان لوگوں نے دیکھا نہیں کہ خدا جسکی چاہے روزی کشادہ کرتا ہے اور تنگ بھی کردیتا ہے بے شک اس میں ایمان داروں کیلئے بہت سی نشانیاں ہیں.
فَآتِ ذَا القُرْبیٰ حَقَّہُ وَالمِسْکِینَ وَابْنَ السَّبِیلِ ذالِکَ خَیْرٌ لِلَّذِینَ یُرِیدُونَ وَجْہَ اللّهِ
پس﴿اے رسول(ص)﴾ اپنے قرابتداروں کا حق اسے دے دو اور محتاج اور پردیسی کا حق بھی۔یہ کام ان کیلئے بہت بہتر ہے جو خدا کی خوشنودی
وَٲُولٰٓئِکَ ھُمُ المُفْلِحُونَ ﴿38﴾ وَمَا آتَیْتُمْ مِنْ رِباً لِیَرْبُواْ فِی ٲَمْوَالِ النَّاسِ فَلاَ یَرْبُواْ
چاہتے ہیں اور ایسے ہی لوگ مرادکو پہنچیں گے اور جو سود تم دیتے ہو تاکہ لوگوں کے اموال میں ترقی ہوتو بھی خدا کے ہاں وہ مال نہیں
عِنْدَ اللّهِ وَمَاآتَیْتُمْ مِنْ زَکَاۃٍ تُرِیدُونَ وَجْہَ اللّهِ فَٲُولٰٓئِکَ ھُمُ المُضْعِفُونَ ﴿39﴾ اللّهُ
بڑھتا اور تم لوگ خدا کی خوشنودی کیلئے جو زکوٰۃ دیتے ہو تو یہی لوگ خدا کے ہاں دو چند لینے والے ہیں وہی خدا ہے
الَّذِی خَلَقَکُمْ ثُمَّ رَزَقَکُمْ ثُمَّ یُمِیتُکُمْ ثُمَّ یُحْیِیکُمْ ھَلْ مِنْ شُرَکَائِکُمْ مَنْ یَفْعَلُ مِنْ ذ لِکُمْ
جس نے تم کو پیدا کیا، پھر تمہیں روزی دی، پھر وہی موت دیتا ہے، پھر وہی تم کو زندہ کریگا کیا تمہارے بنائے ہوئے خدا کے شریکوں
مِنْ شَیئٍ سُبْحانَہُ وَتَعَالَی عَمَّا یُشْرِکُونَ ﴿40﴾ ظَھَرَ الفَسَادُ فِی البَرِّ وَالبَحْرِ بِمَا
میں کوئی ہے جوان کاموں میں سے کوئی کام کر سکے؟ خدا اس سے پاک و برتر ہے جسے وہ اسکا شریک بناتے ہیں. خودلوگوں کے ہاتھوں
کَسَبَتْ ٲَیْدِی النَّاسِ لِیُذِیقَھُمْ بَعْضَ الَّذِی عَمِلُوا لَعَلَّھُمْ یَرْجِعُونَ ﴿41﴾قُلْ سِیرُوا فِی
کیے ہوئے غلط کاموں سے خشکی و تری میں فساد پھیل گیا تا کہ خدا انہیں ان کے کرتوتوں کا مزہ چکھائے شاید کہ یہ لوگ باز آجائیں
الاََرْضِ فَانْظُرُوا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِینَ مِنْ قَبْلُ کَانَ ٲَکْثَرُھُمْ مُشْرِکِینَ ﴿42﴾ فَٲَقِمْ
﴿اے رسول(ص)﴾ کہدو کہ تم لوگ زمین پر چل پھر کے دیکھو جو لوگ پہلے گزر گئے ہیں ان کا انجام کیا ہوا جن میں سے زیادہ تر مشرک تھے.
وَجْھَکَ لِلدِّینِ القَیِّمِ مِنْ قَبْلِ ٲَنْ یَٲْتِیَ یَوْمٌ لاَ مَرَدَّ لَہُ مِنَ اللّهِ یَوْمَئِذٍ یَصَّدَّعُونَ ﴿43﴾
﴿اے رسول(ص)﴾ وہ دن جو خدا کی طرف سے آکر رہیگا اسے کوئی روک نہیں سکتا. تم اسکے آنے سے پہلے ہی مضبوط دین کیطرف رخ کیے رہو اس دن لوگ جدا جدا
مَنْ کَفَرَ فَعَلَیْہِ کُفْرُہُ وَمَنْ عَمِلَ صَالِحاً فَلاََِنْفُسِھِمْ یَمْھَدُونَ ﴿44﴾ لِیَجْزِیَ الَّذِینَ
ہوجائیں گے. جنہوں نے کفر کیا اسکا وبال انہی پر ہے اور جنہوں نے اچھے کام کیے انہوں نے اپنی آسائش کا سامان کیاہے اس لیے کہ جو لوگ ایمان لائے اور
آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْ فَضْلِہِ إنَّہُ لاَ یُحِبُّ الکَافِرِینَ ﴿45﴾ وَمِنْ آیَاتِہِ ٲَنْ یُرْسِلَ
اچھے اچھے کام کرتے رہے خدا ان کو اپنے کرم سے اچھی جزا دیگا یقیناً وہ کافروں کو پسند نہیں کرتا اور اسکی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے
الرِّیَاحَ مُبَشِّرَاتٍ وَلِیُذِیقَکُمْ مِنْ رَحْمَتِہِ وَلِتَجْرِیَ الفُلْکُ بِٲَمْرِہِ وَلِتَبْتَغُوا مِنْ فَضْلِہِ
کہ وہ پہلے ہی بارش کا مژدہ دینے والی ہوائیں بھیجتا ہے کہ تمہیں اپنی رحمت کی لذت چکھائے اور اس لیے کہ اسکے حکم سے کشتیاں
وَلَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ ﴿46﴾ وَلَقَدْ ٲَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ رُسُلاً إلَی قَوْمِھِمْ فَجَائُوھُمْ
چلیں اور اس لیے کہ تم اسکا فضل تلاش کرو اور اس لیے بھی کہ تم لوگ اسکا شکر ادا کرو اور﴿اے رسول(ص)﴾ ہم نے تم سے پہلے بھی اپنی اپنی قوم کیطرف پیغمبر بھیجے، چنانچہ وہ
بِالبَیِّنَاتِ فَانْتَقَمْنَا مِنَ الَّذِینَ ٲَجْرَمُوا وَکَانَ حَقَّاً عَلَیْنَا نَصْرُ المُؤْمِنِینَ ﴿47﴾اللّهُ الَّذِی
روشن معجزے لے کر انکے پاس آئے پھر نہ ماننے والے مجرموں سے ہم نے خوب ہی بدلہ لیا اور مومنوں کی مدد کرنا تو ہم پر لازم بھی تھا وہ خدا ہی ہے
یُرْسِلُ الرِّیَاحَ فَتُثِیرُ سَحَاباً فَیَبْسُطُہُ فِی السَّمَائِ کَیْفَ یَشَائُ وَیَجْعَلُہُ کِسَفاً فَتَرَی
جو ہواؤں کو بھیجتا ہے تو وہ بادلوں کو اڑاتی پھرتی ہیں پھر وہی خدا جیسے چاہے اسکو آسمان پر پھیلادیتا ہے اور کبھی انکو ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا ہے پھرتم دیکھتے ہو
الوَدْقَ یَخْرُجُ مِنْ خِلاَلِہِ فَ إذَا ٲَصَابَ بِہِ مَنْ یَشَائُ مِنْ عِبَادِہِ إذا ھُمْ یَسْتَبْشِرُونَ ﴿48﴾
کہ بوندیں ان میں سے نکل پڑتی ہیں تب اپنے بندوں میں سے جس پر چاہے ان کو برسا دیتا ہے تب وہ لوگ خوشیاں منانے لگتے ہیں
وَ إنْ کَانُوا مِنْ قَبْلِ ٲَنْ یُنَزَّلَ عَلَیْھِمْ مِنْ قَبْلِہِ لَمُبْلِسِینَ ﴿49﴾ فَانْظُرْ إلَی آثَارِ رَحْمَۃِ اللّهِ
اگرچہ بارش آنے سے پہلے وہ لوگ بارش ہونے کے بارے میں مایوس ہو چلے تھے. غرض خدا کی رحمت کے آثار پر نظر ڈالو کہ وہ
کَیْفَ یُحْیِی الاََرْضَ بَعْدَ مَوْتِھَا إنَّ ذالِکَ لَمُحْیِی المَوْتیٰ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیئٍ قَدِیرٌ ﴿50﴾
مردہ زمین کو کسطرح سر سبز و شاداب کرتا ہے بے شک وہی مردوں کو زندہ کرنے والا ہے اور وہی ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
وَلَئِنْ ٲَرْسَلْنَا رِیحاً فَرَٲَوْہُ مُصْفَرّاً لَظَلُّوا مِنْ بَعْدِہِ یَکْفُرُونَ ﴿51﴾ فَ إنَّکَ لاَ تُسْمِعُ
اور اگر ہم ناقص ہوا بھیجیں اور وہ کھیتی کو مرجھائی ہوئی دیکھیں تو پھر ضرور ہی نا شکری کرنے لگیں گے پس ﴿اے رسول(ص)﴾ تم اپنی آواز نہ
المَوْتَی وَلاَ تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَائَ إذَا وَلَّوْا مُدْبِرِینَ ﴿52﴾ وَمَا ٲَنْتَ بِھَادِی العُمْیِ عَنْ
مردوں کو سنا سکتے ہو اور نہ بہرے لوگوں کو جب کہ وہ پیٹھ پھیر کر چلے بھی جائیں اور نہ تم اندھوں کو ان کی گمراہی سے نکال کے راہ پر لاسکتے ہو
ضَلاَلَتِھِمْ إنْ تُسْمِعُ إلاَّ مَنْ یُؤْمِنُ بِآیَاتِنَا فَھُمْ مُسْلِمُونَ ﴿53﴾ اللّهُ الَّذِی خَلَقَکُمْ مِنْ
تم تو بس انہی لوگوں کو سنا سکتے ہو جو ہماری آیتوں کو مانیں. پس یہی اسلام لانے والے ہیں وہ خدا ہی تو ہے جس نے تمہیں ایک کمزور چیز
ضَعْفٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّۃً ثُمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ قُوَّۃٍ ضَعْفاً وَشَیْبَۃً یَخْلُقُ مَا یَشَائُ
﴿نطفہ﴾ سے پیدا کیا، پھر اسی نے تم کو کمزوری کے بعد قوت عطا کی پھر اسی نے جوانی کی قوت کے بعد تم میں بڑھاپے کی کمزوری پیدا کردی وہ جو چاہے پیدا کرتا ہے
وَھُوَ العَلِیمُ القَدِیرُ ﴿54﴾ وَیَوْمَ تَقُومُ السَّاعَۃُ یُقْسِمُ المُجْرِمُونَ مَا لَبِثُوا غَیْرَ سَاعَۃٍ
اور وہی واقف کار، قدرت والا ہے اور جس دن قیامت بپا ہوگی توگناہگار لوگ قسمیں کھائیں گے کہ وہ دنیا میں لمحہ بھر سے زیادہ نہیں رہے اسی
کَذالِکَ کَانُوا یُؤْفَکُونَ ﴿55﴾ وَقَالَ الَّذِینَ ٲُوتُوا العِلْمَ وَالاِِیمَانَ لَقَدْ لَبِثْتُمْ فِی کِتَابِ
طرح وہ دنیا میں جھوٹ باندھتے رہے. اور جن لوگوں کو خدا نے علم اور ایمان عطا کیا ہے وہ کہیں گے کہ کتاب کے مطابق تو تم دنیا میں قیامت آنے
اللّهِ إلَی یَوْمِ البَعْثِ فَہذَا یَوْمُ البَعْثِ وَلکِنَّکُمْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ ﴿56﴾ فَیَوْمَئِذٍ لاَ یَنْفَعُ
تک رہتے سہتے رہے. پس یہ قیامت ہی کادن ہے مگر تم لوگ اسکا یقین ہی نہ رکھتے تھے ہاں آج کے دن سرکش لوگوں کوان کے
الَّذِینَ ظَلَمُوا مَعْذِرَتُھُمْ وَلاَ ھُمْ یُسْتَعْتَبُونَ ﴿57﴾ وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِی ھذَا القُرْآنِ
عذر و معذرت کام نہ دیں گے اور نہ ان کی شنوائی ہوگی. اور ہم نے تو اس قرآن میں لوگوں کے لیے ہر قسم کی مثال بیان کردی ہے
مِنْ کُلِّ مَثَلٍ وَلَئِنْ جِئْتَھُمْ بِآیَۃٍ لَیَقُولَنَّ الَّذِینَ کَفَرُوا إنْ ٲَنْتُمْ إلاَّ مُبْطِلُونَ ﴿58﴾
اگر تم کوئی معجزہ بھی لے آؤ تو کافر لوگ کہہ دیں گے کہ تم لوگ نرے دغا باز ہو
کَذالِکَ یَطْبَعُ اللّهُ عَلَی قُلُوبِ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ ﴿59﴾ فَاصْبِرْ إنَّ وَعْدَ اللّهِ حَقٌّ وَلاَ
جو لوگ سمجھ نہیں رکھتے خدا ان کے دلوں کے حال کی تصدیق کرتا ہے کہ وہ ایمان نہ لائیں گے. تو ﴿اے رسول(ص)﴾ تم صبر کرو بے شک خدا کا وعدہ سچا ہے
یَسْتَخِفَّنَّکَ الَّذِینَ لاَ یُوقِنُونَ ﴿60﴾
اور ایسا نہ ہو کہ بے یقین لوگ تم کوبے وزن بنادیں۔

سورہ دخان

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
حمَ ﴿1﴾ وَالکِتَابِ المُبِینِ 2﴾ إنَّا ٲَنْزَلْنَاہُ فِی لَیْلَۃٍ مُبارَکَۃٍ إنَّا کُنَّا مُنْذِرِینَ ﴿3﴾ فِیھَا
حم واضح کتاب قرآن کی قسم ہے ہم نے اسے بابرکت رات میں نازل کیا، بے شک ہم عذاب سے ڈرانے والے ہیں. اسی شب
یُفْرَقُ کُلُّ ٲَمْرٍ حَکِیمٍ ﴿4﴾ ٲَمْراً مِنْ عِنْدِنَا إنَّا کُنَّا مُرْسِلِینَ ﴿5﴾ رَحْمَۃً مِنْ رَبِّکَ إنَّہُ
قدر میں دنیا کے پر حکمت امور کا فیصلہ ہوتا ہے،ہم ان کا حکم جاری کرتے ہیںبے شک ہم نبیوں کے بھیجنے والے ہیں یہ تمہارے پروردگار کی رحمت ہے
ھُوَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ﴿6﴾ رَبِّ السَّموَاتِ وَالاََرْضِ وَمَا بَیْنَھُمَا إنْ کُنْتُمْ مُوقِنِینَ ﴿7﴾
بے شک وہ بڑا سننے والا واقف کارہے وہ سارے آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے ،سب کامالک ہے، اگر تم یقین لانے والے ہو
لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ یُحْیِی وَیُمِیتُ رَبُّکُمْ وَرَبُّ آبَائِکُمُ الاََوَّلِینَ﴿8﴾بَلْ ھُمْ فِی شَکٍّ
اس کے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندگی اور موت دیتا ہے وہ تمہارا مالک اور تمہارے پہلے بزرگوں کا بھی مالک ہے مگر یہ لوگ تو شک میں
یَلْعَبُونَ﴿9﴾فَارْتَقِبْ یَوْمَ تَٲْتِی السَّمَائُ بِدُخَانٍ مُبِینٍ﴿10﴾ یَغْشَی النَّاسَ ہذَا عَذَابٌ
پڑے گھوم رہے ہیں پھر تم اس دن کا انتظار کرو جب آسمان سے ظاہراً دھواں نکلے گا تب یہ دردناک عذاب لوگوں کو لپیٹ لے گا تو
ٲَلِیمٌ ﴿11﴾ رَبَّنَا اکْشِفْ عَنَّا العَذَابَ إنَّا مُؤْمِنُونَ ﴿21﴾ٲَ نَّی لَھُمُ الذِّکْرَیٰ وَقَدْ
﴿کافربھی﴾ کہیں گے. اے ہمارے رب ہم سے یہ عذاب دور کردے ہم بھی ایمان لاتے ہیں ﴿بھلا﴾ اس وقت انکو کیا نصیحت آئیگی،
جَائَھُمْ رَسُولٌ مُبِینٌ ﴿13﴾ ثُمَّ تَوَلَّوْا عَنْہُ وَقَالُوا مُعَلَّمٌ مَجْنُونٌ﴿14﴾ إنَّا کَاشِفُواْ
جب کہ انکے پاس صاف صاف بیان کرنے والے رسول(ص) آچکے تھے پھر بھی ان لوگوں نے اس سے منہ پھیرا اور کہا یہ تو سکھا یا ہوا دیوانہ ہے ﴿اچھا﴾ ہم تھوڑے دنوں
العَذَابِ قَلِیلاً إنَّکُمْ عَائِدُونَ ﴿15﴾ یَوْمَ نَبْطِشُ البَطْشَۃَ الکُبْرَیٰ إنَّا مُنْتَقِمُونَ ﴿16﴾
کیلئے عذاب ٹال دیتے ہیں، لیکن ضرور تم کفر کی طرف پلٹ جاوگے. ہم ان سے پورا بدلہ تو اس دن لینگے جس دن انکی سخت گرفت کرینگے
وَلَقَدْ فَتَنَّا قَبْلَھُمْ قَوْمَ فِرْعَوْنَ وَجَائَھُمْ رَسُولٌ کَرِیمٌ ﴿17﴾ ٲَنْ ٲَدُّوا إلیَّ عِبَادَ اللّهِ إنِّی
اور ان سے پہلے ہم نے قوم فرعون کی بھی آزمائش کی انکے پاس ایک بلند مرتبہ پیغمبر ﴿موسیٰ﴾ آئے ﴿اورکہا﴾ کہ بندگان خدا﴿بنی اسرائیل﴾ کو میرے حوالے کردو کہ
لَکُمْ رَسُولٌ ٲَمِینٌ ﴿18﴾وَٲَنْ لاَ تَعْلُوا عَلَی اللّهِ إنِّی آتِیکُمْ بِسُلْطَانٍ مُبِینٍ ﴿19﴾وَ إنِّی
میں خدا کیطرف سے تمہارا امانتدار پیغمبر ہوں اور خدا کے مقابل سرکشی نہ کرو کہ میں تمہارے پاس واضح دلیل کیساتھ آیاہوں اور اس
عُذتُ بِرَبِّی وَرَبِّکُمْ ٲَنْ تَرْجُمُونِ ﴿20﴾ وَ إنْ لَمْ تُؤْمِنُوا لِی فَاعْتَزِلُونِ ﴿21﴾ فَدَعَا
چیز سے ،کہ تم مجھے سنگسار کرو گے میں اپنے اور تمہارے رب کی پناہ لیتا ہوں اور اگر تم مجھ پر ایمان نہیں لائے تو مجھ سے الگ ہورہو﴿ وہ تنگ کرنے لگے﴾ تب موسیٰ
رَبَّہُ ٲَنَّ ھؤُلاَئِ قَوْمٌ مُجْرِمُونَ﴿22﴾فَٲَسْرِ بِعِبَادِی لَیْلاً إنَّکُمْ مُتَّبَعُونَ ﴿23﴾ وَاتْرُکِ
نے اپنے رب سے فریاد کی کہ یہ بڑے شریر لوگ ہیں تو ﴿حکم ملا﴾ تم میرے بندوں ﴿بنی اسرائیل﴾ کو راتوں رات لے جاؤ لیکن تمہارا پیچھا بھی کیا جائے گا اورتم
البَحْرَ رَھْواً إنَّھُمْ جُنْدٌ مُغْرَقُونَ﴿24﴾کَمْ تَرَکُوا مِنْ جَنَّاتٍ وَعُیُونٍ﴿25﴾وَزُرُوعٍ
ٹھہرے ہوئے دریا سے پار ہو جاؤ مگر انکا سارا لشکر ڈبو دیا جائے گا۔ وہ لوگ کتنے ہی باغات، چشمے، کھیتیاں،
وَمَقَامٍ کَرِیمٍ ﴿26﴾وَنَعْمَۃٍ کَانُوا فِیھَا فَاکِھِینَ﴿27﴾کَذٰ لِکَ وَٲَوْرَثْنَاھَا قَوْماً آخَرِینَ ﴿28﴾
نفیس مکانات اور آرام دہ چیزیں چھوڑ گئے جن میں وہ چین سے رہا کرتے تھے ایسا ہی ہوا اور ہم نے دوسرے لوگوں کو ان چیزوں کا مالک بنادیا
فَمَا بَکَتْ عَلَیْھِمُ السَّمَائُ وَالاََرْضُ وَمَا کَانُوا مُنْظَرِینَ﴿29﴾وَلَقَدْ نَجَّیْنَا بَنِی إسْرَائِیلَ مِنَ
پس ان لوگوں پر آسمان و زمین کو رونا نہ آیااور نہ ہی ہم نے انہیں کچھ مہلت دی اور ہم نے بنی اسرائیل کو اس سخت ترین عذاب سے
العَذَابِ المُھِینِ﴿30﴾مِنْ فِرْعَوْنَ إنَّہُ کَانَ عَالِیاً مِنَ المُسْرِفِینَ﴿31﴾وَلَقَدِ اخْتَرْنَاھُمْ
نجات دی جو فرعون نے ان پر مسلط کر رکھا تھا، بے شک وہ سرکش اور حد سے بڑھا ہوا تھا. اور ہم نے بنی اسرائیل کو سمجھ بوجھ کر
عَلَی عِلْمٍعَلَی العَالَمِینَ﴿32﴾ وَآتَیْنَاھُمْ مِنَ الآیَاتِ مَا فِیہِ بَلاَئٌ مُبِینٌ﴿33﴾ إنَّ ھؤُلاَئِ
سارے جہانوں میں برگزیدہ کیا اور ہم نے ان کو نشانیاں دیں جن میں ان کی آزمائش تھی. یہ ﴿کفار مکہ﴾ مسلمانوں سے کہتے ہیں
لَیَقُولُونَ ﴿34﴾ إنْ ھِیَ إلاَّمَوْتَتُنَا الاَُولَیٰ وَمَا نَحْنُ بِمُنْشَرِینَ ﴿35﴾ فَٲْتُوا بِآبَائِنَا إنْ
کہ ہمیں تو صرف ایک ہی بار مرنا ہے اور ہم دوبارہ زندہ نہیں کیے جائیں گے پس اگر تم لوگ سچے ہو تو ہمارے باپ داداؤں کو زندہ
کُنْتُمْ صَادِقِینَ ﴿36﴾ ٲَھُمْ خَیْرٌ ٲَمْ قَوْمُ تُبَّعٍ وَالَّذِینَ مِنْ قَبْلِھِمْ ٲَھْلَکْنَاھُمْ إنَّھُمْ کَانُوا
کر لاؤ بھلا یہ لوگ قوی ہیں یا قوم تبع والے اور وہ جوان سے پہلے ہو چکے ہم نے ہی ان سب کو تباہ کیا کیونکہ وہ سبھی گناہگار
مُجْرِمِینَ﴿37﴾وَمَا خَلَقْنَا السَّموَاتِ وَالاََرْضَ وَمَا بَیْنَھُمَالاَعِبِینَ ﴿38﴾ مَاخَلَقْناھُمَا
لوگ تھے اور ہم نے سارے آسمانوں اور زمین کو اور جوکچھ ان کے درمیان ہے ہنسی کھیل میں نہیں بنایا. ہم نے زمین و آسمان کو ٹھیک
إلاَّ بِالْحَقِّ وَلکِنَّ ٲَکْثَرَھُمْ لاَ یَعْلَمُونَ ﴿39﴾ إنَّ یَوْمَ الفَصْلِ مِیقَاتُھُمْ ٲَجْمَعِینَ ﴿40﴾
مصلحت سے بنایا ہے، لیکن ان میں سے بہت لوگ یہ نہیں جانتے بے شک فیصلے﴿ قیامت﴾ کا دن ان سب لوگوں کے دوبارہ زندہ ہونے کا وقت ہے
یَوْمَ لاَ یُغْنِی مَوْلَیً عَنْ مَوْلَیً شَیْئاً وَلاَ ھُمْ یُنْصَرُونَ ﴿41﴾ إلاَّ مَنْ رَحِمَ اللّهُ إنَّہُ ھُوَ
جس دن کوئی دوست کسی دوست کے کام نہ آئیگا اورنہ ان کی مدد ہی کی جائے گی، سوائے اسکے جس پر خدا رحم فرمائے بے شک وہ غالب تر،
العَزِیزُ الرَّحِیمُ ﴿42﴾ إنّ َشَجَرَۃَ الزَّقُّومِ ﴿43﴾ طَعَامُ الاََثِیمِ ﴿44﴾ کَالْمُھْلِ یَغْلِی
رحم کرنے والا ہے بے شک آخرت میں تھوہر کا درخت ہی گناہگار کی خوراک ہوگا.جو پگھلے تانبے کی طرح
فِی البُطُونِ ﴿45﴾ کَغَلْیِ الحَمِیمِ ﴿46﴾ خُذُوہُ فَاعْتِلُوہُ إلَی سَوَائِ الجَحِیمِ ﴿47﴾
پیٹوں میں ابال کھائے گا جیسے کھولتا ہوا پانی ابال کھاتا ہے ﴿حکم ہوگا فرشتو!﴾ اسے پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے دوزخ کے درمیان لے جاؤ
ثُمَّ صُبُّوا فَوْقَ رَٲْسِہِ مِنْ عَذَابِ الْحَمِیمِ ﴿48﴾ ذُقْ إنَّکَ ٲَنْتَ الْعَزِیزُالْکَرِیمُ﴿49﴾
پھر کھولتا ہوا پانی اس کے سر پر ڈال کر اسے عذاب دیاجا ئے گا ہاں اب مزہ چکھ کہ بے شک تو بڑی عزت والا سردار ہے.
إنَّ ھذَا مَا کُنْتُمْ بِہِ تَمْتَرُونَ﴿50﴾ إنَّ المُتَّقِینَ فِی مَقَامٍ ٲَمِینٍ﴿51﴾فِی جَنَّاتٍ وَعُیُونٍ ﴿52﴾
یہ وہی دوزخ ہے جس میں تم لوگ شک کیا کرتے تھے بے شک پرہیزگار لوگ امن و آرام کی جگہ باغوں اور چشموں میں ہونگے،
یَلْبَسُونَ مِنْ سُنْدُسٍ وَ إسْتَبْرَقٍ مُتَقَابِلِینَ﴿53﴾کَذٰلِکَ وَزَوَّجْنَاھُمْ بِحُورٍ عِینٍ﴿54﴾
وہ باریک اور کبھی گاڑھی ریشمی پوشاکیں پہنے ہوئے آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے ہاں ایسا ہوگا اور ہم بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں کو ان کی بیویاں بنادیں گے
یَدْعُونَ فِیھَا بِکُلِّ فَاکِھَۃٍ آمِنِینَ ﴿55﴾لاَ یَذُوقُونَ فِیھَا المَوْتَ إلاَّ الْمَوْتَۃَ الاَُولَیٰ
وہ وہاں اپنی پسند کے میوے منگواکر آرام سے کھائیں گے۔اس جگہ وہ پہلی موت کی تلخی کے سوا پھر موت کا ذائقہ نہ چکھیں گے
وَوَقَاھُمْ عَذَابَ الجَحِیمِ ﴿56﴾ فَضْلاً مِنْ رَبِّکَ ذٰلِکَ ھُوَ الفَوْزُ العَظِیمُ ﴿57﴾
اور خدا ان کو عذاب جہنم سے محفوظ رکھے گا. یہ تمہارے پروردگار کا فضل ہے نیز یہی بہت بڑی کامیابی ہے.
فَ إنَّمَا یَسَّرْنَاہُ بِلِسَانِکَ لَعَلَّھُمْ یَتَذَکَّرُونَ ﴿58﴾فَارْتَقِبْ إنَّھُمْ مُرْتَقِبُونَ ﴿59﴾۔
پس ہم نے قرآن کو تمہاری زبان پر آسان کر دیا ہے تا کہ یہ لوگ نصیحت پکڑیں. ہاں تم بھی ﴿قیامت کے﴾ منتظر رہو، یہ لوگ بھی منتظر ہیں۔