اللّهُ ٲَکْبَرُ کَبِیراً وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ کَثِیراً، وَسُبْحانَ اللّهِ بُکْرَۃً وَٲَصِیلاً، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی
خدا بزرگتر ہے بزرگی کے ساتھ اور حمد ہے خدا کیلئے پاک و منزہ ہے خدا ہر صبح اور شام اور حمد ہے خدا کے لیے جس نے اس طرف
ھَدَانا لِھَذَا وَمَا کُنَّا لِنَھْتَدِیَ لَوْلا ٲَنْ ھَدَانَا اللّهُ لَقَدْ جائَتْ رُسُلُ رَبِّنا بِالْحَقِّ
ہماری رہنمائی کی اور ہم راہ نہ پا سکتے اگر خدا ہماری رہنمائی نہ فرماتا ضرور آئے ہیں ہمارے رب کے سبھی رسول(ص) حق کے ساتھ
اَلسَّلَامُ عَلَی رَسُولِ اللّهِ اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلَامُ عَلَی فاطِمَۃَ الزَّھْرائِ
سلام ہو خدا کے رسول پر سلام ہو مومنوں کے امیر(ع) پر سلام ہو فاطمہ زہرا(س) پر
سَیِّدَۃِ نِسائِ الْعالَمِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ، اَلسَّلَامُ عَلَی عَلِیِّ بْنِ
جو جہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں سلام ہو حضرات حسن (ع) و حسین (ع) پر سلام ہو حضرت علی(ع) بن
الْحُسَیْنِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ، اَلسَّلَامُ عَلَی جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، اَلسَّلَامُ
الحسین(ع) پر سلام ہو حضرت محمد(ع) بن علی(ع) سلام ہو حضرت جعفر(ع) بن محمد(ع) پر سلام ہو
عَلَی مُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ اَلسَّلَامُ عَلَی عَلِیِّ بْنِ مُوسی اَلسَّلَامُ عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ
حضرت موسیٰ(ع) بن جعفر(ع) پرسلام ہو حضرت علی(ع) بن موسیٰ(ع) پر سلام ہو حضرت محمد(ع) بن علی(ع) پر
اَلسَّلَامُ عَلَی عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ اَلسَّلَامُ عَلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْخَلَفِ
سلام ہو حضرت علی(ع) بن محمد(ع) پر سلام ہو حضرت حسن(ع) بن علی(ع) پر سلام ہو ان خلف
الصَّالِحِ الْمُنْتَظَرِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ اللّهِ
صالح پر جو منتظر ہیں آپ پر سلام ہو اے ابا عبداللہ آپ پر سلام ہو اے رسول خدا (ص)کے فرزند
عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ وَابْنُ ٲَمَتِکَ، الْمُوالِی لِوَلِیِّکَ، الْمُعادِی لِعَدُوِّکَ اسْتَجارَ
آپکا یہ غلام جو آپکے غلام اور آپ کی کنیز کا بیٹا ہے آپ کے دوست سے دوستی رکھنے والاآپکے دشمن سے دشمنی رکھنے والا پناہ لیتا ہے
بِمَشْھَدِکَ وَتَقَرَّبَ إلَی اللّهِ بِقَصْدِکَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی ھَدَانِی لِوِلایَتِکَ، وَخَصَّنِی
آپکے روضہ کی اور آپکی طرف آنے میں خدا کا قرب چاہتا ہے حمد ہے خدا کیلئے جس نے مجھے آپکی ولایت کا راستہ دکھایا مجھے آپکی
بِزِیارَتِکَ، وَسَھَّلَ لِی قَصْدَکَ۔
زیارت کیلئے مخصوص کیا اور آپ کی طرف آنے میں آسانی دی۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ آدَمَ صَفْوَۃِ اللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ نُوحٍ نَبِیِّ اللّهِ
آپ پر سلام ہو اے آدم (ع)کے وارث جو خدا کے پسندیدہ ہیں آپ پر سلام ہو اے نوح (ع)کے وارث جو خدا کے نبی ہیں
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ إبْراھِیمَ خَلِیلِ اللّهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ مُوسی کَلِیمِ اللّهِ
آپ پر سلام ہو اے ابراہیم (ع)کے وارث جو خدا کے خلیل ہیں سلام ہوآپ پر اے موسیٰ کے وارث جو خدا کے کلیم ہیں
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ عِیسی رُوحِ اللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ مُحَمَّدٍ حَبِیبِ اللّهِ
آپ پر سلام ہو اے عیسیٰ (ع)کے وارث جو خدا کی روح ہیں آپ پر سلام ہو اے محمد(ص)کے وارث جو خدا کے محبوب ہیں
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وارِثَ فاطِمَۃَ الزَّھْرائِ
سلام ہو آپ پر اے امیر المومنین علی(ع) کے وارث سلام ہو آپ پر اے فاطمہ زہرا (س)کے وارث
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ عَلِیٍّ الْمُرْتَضی اَلسَّلَامُ
آپ پر سلام ہو اے محمد مصطفی(ص) کے فرزند آپ پر سلام ہو اے علی مرتضیٰ(ع) کے فرزند آپ پر
عَلَیْکَ یَابْنَ فاطِمَۃَ الزَّھْرائِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ خَدِیجَۃَ الْکُبْری، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ
سلام ہو اے فاطمہ زہرا(س) کے فرزند آپ پر سلام ہو اے خدیجہ کبریٰ(س) کے فرزند آپ پر سلام ہو
یَا ثارَ اللّهِ وَابْنَ ثارِہِ وَالْوِتْرَ الْمَوْتُورَ ٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ قَدْ ٲَقَمْتَ الصَّلاۃَ، وَآتَیْتَ الزَّکَاۃَ
اے قربان خدا اور قربان خدا کے فرزند اور وہ خون جس کابدلہ لیا جائے گا میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی اور زکوٰۃ ادا کی
وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ، وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ، وَٲَطَعْتَ اللّهَ حَتَّی ٲَتَاکَ الْیَقِینُ، فَلَعَنَ اللّهُ
آپ نے نیک کاموں کا حکم دیابرے کاموں سے منع کیا اور خدا کی اطاعت کرتے رہے حتیٰ کہ شہید ہو گئے پس خدا لعنت کرے
ٲُمَّۃً قَتَلَتْکَ، وَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً ظَلَمَتْکَ، وَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً سَمِعَتْ بِذلِکَ
اس گروہ پرجس نے آپکو قتل کیا خدا لعنت کرے اس گروہ پر جس نے آپ پر ظلم کیا اور خدا لعنت کرے اس گروہ پر جس نے یہ واقعہ سنا
فَرَضِیَتْ بِہِ، یَا مَوْلایَ یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ، ٲُشْھِدُ اللّهَ وَمَلائِکَتَہُ وَٲَنْبِیائَہُ وَرُسُلَہُ ٲَنِّی
تو اس پر خوش ہوا اے میرے آقا اے ابا عبداللہ (ع)میں گواہ کرتا ہوں خدا کو اس کے فرشتوں کو اس کے نبیوں اور سولوں کو اس پر کہ میں
بِکُمْ مُؤْمِنٌ، وَبِ إیَابِکُمْ مُوقِنٌ، بِشَرائِعِ دِینِی، وَخَواتِیمِ عَمَلِی، وَمُنْقَلَبِی إلَی رَبِّی
آپ پر اور آپ کی رجعت پر ایمان رکھتا اور یقین رکھتا ہوں احکام دین پراپنے عمل کی جزا پر اور خدا کی طرف اپنی واپسی پر
فَصَلَواتُ اللّهِ عَلَیْکُمْ، وَعَلَی ٲَرْواحِکُمْ وَعَلَی ٲَجْسادِکُمْ، وَعَلَی شاھِدِکُمْ وَعَلَی
پس خدا کی رحمتیں ہوں آپ پر آپ کی روحوں پر آپ کے بدنوں پر اور آپ میں سے حاضر پر اور آپ کے
غائِبِکُمْ، وَظاھِرِکُمْ وَباطِنِکُمْ۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ خاتَمِ النَّبِیِّینَ، وَابْنَ سَیِّدِ
غائب پر آپ کے ظاہر پر اور باطن پر رحمتیں ہوں سلام ہو آپ پر اے خاتم الانبیا کے فرزند اوصیا کے سردار
الْوَصِیِّینَ وَابْنَ إمامِ الْمُتَّقِینَ وَابْنَ قائِدِ الْغُرِّ الْمُحَجَّلِینَ إلی جَنَّاتِ النَّعِیمِ وَکَیْفَ
کے فرزند پرہیز گاروں کے امام کے فرزند چمکتے چہرے والوں کے پیشوا کے فرزند نعمتوں والی جنت میں داخلے تک سلام اور ایسا
لاَ تَکُونُ کَذلِکَ وَٲَنْتَ بابُ الْھُدیٰ، وَ إمامُ التُّقیٰ، وَالْعُرْوَۃُ الْوُثْقیٰ، وَالْحُجَّۃُ عَلَی
کیوں نہ ہو جب کہ آپ ہدایت کا دروازہ ہیں پرہیزگاروں کے امام ہیں خدا کی مضبوط رسی ہیں اہل دنیا پر خدا کی
ٲَھْلِ الدُّنْیا وَخامِسُ ٲَصْحابِ الْکِسائِ غَذَتْکَ یَدُ الرَّحْمَۃِ، وَرَضَعْتَ مِنْ ثَدْیِ الْاِیمانِ
حجت ہیں اور آپ اہل کسا کے پانچویں فرد ہیں آپ نے دست رحمت سے غذا کھائی سرچشمہ ایمان سے دودھ پیا
وَرُبِّیتَ فِی حِجْرِ الْاِسْلامِ، فَالنَّفْسُ غَیْرُ راضِیَۃٍ بِفِراقِکَ، وَلاَ شَاکَّۃٍ فِی حَیَاتِکَ
اور آپ نے اسلام کی آغوش میں پرورش پائی پس یہ دل آپکی جدائی میں ناخوش ہے اور اسے آپ کے زندہ ہونے میں کوئی شبہ نہیں
صَلَواتُ اللّهِ عَلَیْکَ وَعَلَی آبائِکَ وَٲَبْنائِکَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَرِیعَ الْعَبَرَۃِ السَّاکِبَۃِ
خدا کی رحمتیں ہوں آپ پر آپ کے بزرگان پر اور آپ کے فرزندوں پر سلام ہو آپ پر اے وہ شہید جس پر آنسو بہائے گئے
وَقَرِینَ الْمُصِیبَۃِ الرَّاتِبَۃِ،لَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً اسْتَحَلَّتْ مِنْکَ الْمَحارِمَ، فَقُتِلْتَ صَلَّی اللّهُ
اور جس پر مصیبت پہ مصیبت آتی رہی خدا لعنت کرے اس گروہ پرجس نے آپ کی حرمت کو ملحوظ نہ رکھا پس خدا کی رحمت ہو
عَلَیْکَ مَقْھُوراً، وَٲَصْبَحَ رَسُولُ اللّهِ بِکَ مَوْتُوراً، وَٲَصْبَحَ کِتابُ اللّهِ بِفَقْدِکَ
آپ پر کہ آپ ظلم و ستم سے شہید کیے گئے رسول عربی آپکے خون کا بدلہ لینے کے دعویدار بنے اور آپکی شہادت سے کتاب خدا
مَھْجُوراً اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَعَلَی جَدِّکَ وَٲَبِیکَ وَٲُمِّکَ وَٲَخِیکَ وَعَلَی الْاََئِمَّۃِ مِنْ بَنِیکَ
متروک ہو گئی آپ پر سلام ہواور آپ کے نانا پر آپ کے والد پر آپ کی والدہ پراور آپ کے بھائی پر سلام ہو آپ کی اولاد میں ائمہ(ع)
وَعَلَی الْمُسْتَشْھَدِینَ مَعَکَ، وَعَلَی الْمَلائِکَۃِ الْحافِّینَ بِقَبْرِکَ، وَالشَّاھِدِینَ لِزُوَّارِکَ
پر اور سلام ہو آپکے ہمراہ شہید ہونے والوں پر سلام ہو ان فرشتوں پر جو آپکی قبر کے گرد رہتے ہیں وہ آپکے زائروں کے گواہ ہیں اور
الْمُؤَمِّنِینَ بِالْقَبُولِ عَلَی دُعائِ شِیعَتِکَ، وَاَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ، بِٲَبِی
آپکے حبداروں کی دعاؤں کی قبولیت کیلئے آمین کہتے ہیں اور سلام ہو آپ پراور خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہو قربان آپ پر
ٲَنْتَ وَٲُمِّی یَابْنَ رَسُولِ اللّهِ، بِٲَبِی ٲَنْتَ وَٲُمِّی یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ، لَقَدْ عَظُمَتِ الرَّزِیَّۃُ
میرے ماں باپ اے رسول خدا (ص)کے فرزند قربان آپ پر میرے ماں باپ اے ابا عبداللہ (ع)یقینا آپ کی سوگواری اور آپ کی
وَجَلَّتِ الْمُصِیبَۃُ بِکَ عَلَیْنا وَعَلَی جَمِیعِ ٲَھْلِ السَّمٰوَاتِ وَالْاََرْضِ، فَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً
مصیبت بہت بھاری ہے ہم پر اور ان سب پر جو آسمانوں اور زمین میں رہتے ہیں پس خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر
ٲَسْرَجَتْ وَٲَلْجَمَتْ وَتَھَیَّٲَتْ لِقِتالِکَ یَا مَوْلایَ یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ قَصَدْتُ حَرَمَکَ وَٲَتَیْتُ
جس نے زین کسا لگام دی اور آپ سے لڑنے کیلئے گھوڑے تیار کیے اے میرے آقا اے ابا عبداللہ میں نے آپکے حرم کا ارادہ کیا اور آپ کے مزار پر
مَشْھَدَکَ ٲَسْٲَلُ اللّهَ بِالشَّٲْنِ الَّذِی لَکَ عِنْدَہُ وَبِالْمحَلِّ الَّذِی لَکَ لَدَیْہِ
حاضر ہوا سوال کرتاہوں خدا سے آپ کی شان کے وسیلے سے جو اس کے ہاں ہے اورآپ کے مرتبے کے واسطے سے جو اس کے
ٲَنْ یُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ یَجْعَلَنِی مَعَکُمْ فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ بِمَنِّہِ
حضور ہے یہ کہ محمد(ص) وآل محمد(ص)پر رحمت نازل کرے اور یہ کہ مجھے آپ کے ساتھ رکھے دنیا اور آخرت میں اپنے احسان
وَجُودِہِ وَکَرَمِہِ۔
بخشش اورعطا سے کام لے کر۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی صَلَّیْتُ وَرَکَعْتُ وَسَجَدْتُ لَکَ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ لاََِنَّ الصَّلاۃُ وَالرُّکُوعَ
اے معبود! بے شک میں نے تیرے لیے نماز پڑھی رکوع کیا اور سجدہ کیا ہے تو یگانہ ہے تیرا کوئی شریک نہیں یہی وجہ ہے کہ نماز رکوع
وَالسُّجُودَ لاَ تَکُونُ إلاَّ لَکَ، لاََِنَّکَ ٲَنْتَ اللّهُ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
اور سجدہ نہیں ہوتا مگر صرف تیرے لیے کہ بے شک تو وہ اللہ ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے اے معبود درود بھیج محمد(ص)
وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَبْلِغْھُمْ عَنِّی ٲَفْضَلَ التَّحِیَّۃِ وَالسَّلامِ وَارْدُدْ عَلَیَّ مِنْھُمُ التَّحِیَّۃَ وَالسَّلامَ
و آل محمد(ص) پر اور پہنچا ان کومیری طرف سے بہترین دعااور سلام اور لوٹا مجھ پر ان کی طرف سے دعائے امن و سلامتی
اَللّٰھُمَّ وَھَاتَانِ الرَّکْعَتانِ ھَدِیَّۃٌ مِنِّی إلی مَوْلایَ وَسَیِّدِی وَ إمامِی الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ
اے معبود! یہ دو رکعت نماز ہدیہ ہے میری طرف سے میرے مولا میرے آقا اور میرے امام حسین بن علی
عَلَیْھِمَا اَلسَّلَامُ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَتَقَبَّلْ ذلِکَ مِنِّی، وَاجْزِنِی
علیہما السلام کی خدمت میں اے معبود محمد (ص)و آل محمد (ص)پر رحمت فرما اور میرا یہ عمل قبول فرما اور مجھے اس پر
عَلَی ذلِکَ ٲَفْضَلَ ٲَمَلِی وَرَجائِی فِیکَ وَفِی وَلِیِّکَ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
بہترین اجر دے جس کی امید و تمنا کرتا ہوں تجھ سے اور تیرے اس ولی سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ اللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ نَبِیِّ اللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ
آپ پر سلام ہو اے رسول خدا (ص)کے فرزند آپ پر سلام ہو اے نبی خدا (ص)کے فرزندسلام ہوآپ پر اے امیر المومنین (ع)
ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ الْحُسَیْنِ الشَّھِیدِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الشَّھِیدُ
کے فرزند آپ پر سلام ہو اے حسین (ع) شہید کے فرزند آپ پر سلام ہو کہ آپ شہید ہیں
ابْنُ الشَّھِیدِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْمَظْلُومُ ابْنُ الْمَظْلُومِ، لَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً قَتَلَتْکَ، وَلَعَنَ
شہید کے فرزند ہیں آپ پر سلام ہو کہ آپ مظلوم ہیں مظلوم کے فرزند ہیں خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپکو قتل کیا خدا کی
اللّهُ ٲُمَّۃً ظَلَمَتْکَ وَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً سَمِعَتْ بِذلِکَ فَرَضِیَتْ بِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ
لعنت ہو اس گروہ پرجس نے آپ پر ظلم کیا اورخدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے یہ واقعہ سنا تو اس پر خوش ہوا آپ پر سلام ہو اے میرے مولا
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ اللّهِ وَابْنَ وَلِیِّہِ لَقَدْ عَظُمَتِ الْمُصِیبَۃُ وَجَلَّتِ الرَّزِیَّۃُ بِکَ عَلَیْنا
آپ پر سلام ہو اے میرے مولاآپ پر سلام ہو اے ولی خدا اورولی خدا کے فرزند یقیناً آپ کا دکھ اور آپ کا سوگ ہمارے لیے اور
وَعَلَی جَمِیعِ الْمُؤْمِنِینَ، فَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً قَتَلَتْکَ، وَٲَبْرَٲُ إلَی اللّهِ وَ إلَیْکَ
تمام مسلمانوں کیلئے ناقابل برداشت ہے پس خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپکو قتل کیا اور انکے اس عمل پر میں بیزار ہوں آپ
مِنْھُمْ فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ۔ پھر دیگر شہدائے کربلا کی طرف متوجہ ہوکر ان کی زیارت کرے اور کہے:
اور خدا کے سامنے دنیا و آخرت میں۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا ٲَوْلِیائَ اللّهِ وَٲَحِبَّائَہُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا ٲَصْفِیائَ اللّهِ وَٲَوِدَّائَہُ اَلسَّلَامُ
سلام ہو تم پر اے اولیائے خدا اور اس کے پیارو آپ پر سلام ہو اے خدا کے برگزیدو اور اس کے خاص بندو آپ پر
عَلَیْکُمْ یَا ٲَنْصارَ دِینِ اللّهِ وَٲَنْصارَ نَبِیِّہِ وَٲَنْصارَ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، وَٲَنْصارَ فاطِمَۃَ
سلام ہو اے دین خدا کی مدد کرنے والو اور اسکے نبی کی نصرت کرنے والو امیر المومنین (ع)کی امداد کرنے والواور فاطمہ (ع)کی حمایت کرنے والو
سَیِّدَۃِ نِسائِ الْعالَمِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا ٲَنْصارَ ٲَبِی مُحَمَّدٍ الْحَسَنِ الْوَلِیِّ النَّاصِحِ
جو جہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں سلام ہوآپ پر اے ابو محمد حسن (ع) کے مدد گار جو خدا کے ولی ہیں نصیحت کرنے والے
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا ٲَنْصارَ ٲَبِی عَبْدِاللّهِ الْحُسَیْنِ الشَّھِیدِ الْمَظْلُومِ صَلَواتُ اللّهِ
آپ پر سلام ہو اے ابو عبداللہ حسین (ع) کی نصرت کرنے والو جو ایسے شہید ہیں کہ جن پر ظلم کیا گیا خدا کی رحمتیں ہوں
عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ، بِٲَبِی ٲَنْتُمْ وَٲُمِّی طِبْتُمْ وَطَابَتِ الْاََرْضُ الَّتِی فِیھا دُفِنْتُمْ وَفُزْتُمْ
ان سب پر قربان میرے ماں باپ آپ پر آپ پاکیزہ ہیں اور وہ زمین بھی پاک ہے جس میں آپ دفن کیے گئے قسم بخدا کہ آپ
وَاللّهِ فَوْزاً عَظِیماً، یَا لَیْتَنِی کُنْتُ مَعَکُمْ فَٲَفُوزَ مَعَکُمْ فِی الْجِنانِ مَعَ الشُّھَدائِ
نے بہت بڑی کامیابی حاصل کی اے کاش کہ میں بھی آپ کیساتھ ہوتا تو پہنچتا آپ کے ہمراہ جنت میں جو شہیدوں اور
وَالصَّالِحِینَ وَحَسُنَ ٲُولَیِکَ رَفِیقاً، وَاَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ۔
نیک لوگوںکا مقام ہے اور وہ کیا ہی اچھے ہمراہی ہیں اور سلام ہوآپ پر خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبَا الْفَضْلِ الْعَبَّاسَ بْنَ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ سَیِّدِ
آپ پر سلام ہو اے اباالفضل عباس(ع) فرزند امیر المومنین(ع) آپ پر سلام ہو اے سید
الْوَصِیِّینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ ٲَوَّلِ الْقَوْمِ إسْلاماً وَٲَقْدَمِھِمْ إیماناً وَٲَقْوَمِھِمْ بِدِینِ
اوصیا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے اس کے فرزند جو لوگوں میں پہلا مسلمان ایمان میں سب سے آگے ہے خدا کے
اللّهِ، وَٲَحْوَطِھِمْ عَلَی الْاِسْلامِ، ٲَشْھَدُ لَقَدْ نَصَحْتَ لِلّٰہِ وَلِرَسُولِہِ
دین پر ان سب سے محکم تر اورسب سے زیادہ اسلام کی حفاظت کرنے والا تھا میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے خدا اور اس کے رسول(ص)
وَلاََِخِیکَ فَنِعْمَ الْاََخُ الْمُواسِی، فَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً قَتَلَتْکَ، وَلَعَنَ اللّهُ
اور اپنے بھائی کی بڑی خیر خواہی کی تو آپ کیا ہی فدا کار بھائی ہیں پس خدا کی لعنت ہو آپ کو قتل کرنے والوں پرخدا کی لعنت ہو اس
ٲُمَّۃً ظَلَمَتْکَ، وَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً اسْتَحَلَّتْ مِنْکَ الْمَحارِمَ، وَانْتَھَکَتْ فِی قَتْلِکَ حُرْمَۃَ
پر جس نے آپ پر ظلم کیا اور خدا کی لعنت ہو آپ کی حرمتوں کو ضائع کرنے والوں پر اور لعنت ہو آپ کے قتل سے اسلام کی بے حرمتی
الْاِسْلامِ، فَنِعْمَ الْاََخُ الصَّابِرُ الْمُجاھِدُ الْمُحامِی النَّاصِرُ، وَالْاََخُ الدَّافِعُ عَنْ ٲَخِیہِ
کرنیوالوں پر پس وہ اچھے بھائی ہیں صبروالے جہاد کرنے والے حمایت کرنے نصرت کرنے والے اور وہ بھائی ہیں جو اپنے بھائی کا
الْمُجِیبُ إلی طاعَۃِ رَبِّہِ، الرَّاغِبُ فِیمَا زَھِدَ فِیہِ غَیْرُہُ مِنَ الثَّوَابِ
دفاع کرنے والے ہیں خدا کی اطاعت میں حاضر ہونے والے اور اس چیز کی طرف بڑھنے والے ہیں جس سے دوسروں نے منہ
الْجَزِیلِ وَالثَّنَائِ الْجَمِیلِ، وَٲَلْحَقَکَ اللّهُ بِدَرَجَۃِ آبائِکَ فِی دارِ النَّعِیمِ إنَّہُ حَمِیدٌ
موڑا وہ ہے بہت بڑا ثواب اور بہترین تعریف پس خدا آپکو اپنے بزرگوں کے مقام پر پہنچائے نعمتوں بھری جنت میں کہ وہ ہے
مَجِیدٌ پھر خود کو قبر مبارک سے لپٹائے اور کہے: اَللّٰھُمَّ لَکَ تَعَرَّضْتُ وَلِزِیارَۃِ ٲَوْلِیائِکَ قَصَدْتُ
تعریف والا بزرگی والا اے معبود تیرے سامنے حاضر ہوا ہوں تیرے پیاروں کی زیارت کے لیے چل کے آیا ہوں
رَغْبَۃً فِی ثَوَابِکَ، وَرَجَائً لِمَغْفِرَتِکَ، وَجَزِیلِ إحْسَانِکَ، فٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ
تیری طرف سے ثواب کی خواہش میں تیری طرف سے مغفرت کی آرزو اور تیری مہربانی کی امید میں پس سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ
تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَٲَنْ تَجْعَلَ رِزْقِی بِھِمْ دارَّاً، وَعَیْشِی بِھِمْ قَارَّاً،
محمد (ص)و آل محمد (ص)پررحمت فرما اور ان کے وسیلے سے میرے رزق میں اضافہ فرما میری زندگی کو پر سکون
وَزِیارَتِی بِھِمْ مَقْبُولَۃً، وَذَنْبِی بِھِمْ مَغْفُوراً، وَاقْلِبْنِی بِھِمْ مُفْلِحاً مُنْجِحاً
میری زیارت کو قبول اور میرے گناہوں کو معاف فرما دے اور ان کے واسطے سے مجھے کامیاب و کامران لوٹا قبول دعا
مُسْتَجاباً دُعائِی بِٲَفْضَلِ مَا یَنْقَلِبُ بِہِ ٲَحَدٌ مِنْ زُوَّارِہِ وَالْقَاصِدِینَ إلَیْہِ، بِرَحْمَتِکَ
کے ساتھ کہ جس بہترین صورت میں تو نے ان کے زائروں اور انکی طرف آنے والوں میں سے کسی کو لوٹا یا اپنی رحمت کے ساتھ
یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
ٲَعْظَمَ اللّهُ ٲُجُورَنا بِمُصابِنا بِالْحُسَیْنِ، وَجَعَلَنا وَ إیَّاکُمْ مِنَ الطَّالِبِینَ
خدا ہماری جزاؤں میں اضافہ کرے اس سوگواری پر جو ہم نے امام حسین کیلئے کی اور ہمیں تمہیں انکے خون کا بدلہ لینے والوں میں قرار دے
بِثارِہِ مَعَ وَلِیِّہِ الْاِمامِ الْمَھْدِیِّ مِنْ آلِ مُحَمَّدٍ۔
ان کے وارث امام مہدی (ع)کی ہمراہی میں جو آل محمد میں سے ہیں۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ اللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ
آپ پر سلام ہو اے ابا عبدا(ع)للہ آپ پر سلام ہو اے رسول خدا (ص)کے فرزند سلام ہوآپ پر اے امیر المومنین
ٲَمِیرِالْمُوَْمِنِینَ وَابْنَ سَیِّدِ الْوَصِیِّینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ فاطِمَۃَ سَیِّدَۃِ نِسائِ الْعالَمِینَ
(ع)کے فرزند اور اوصیا کے سردار کے فرزند سلام ہوآپ پر اے فرزند فاطمہ (ع)جو جہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَاثارَ اللّهِ وَابْنَ ثارِہِ وَالْوِتْرَ الْمَوْتُورَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَعَلَی الْاََرْواحِ
آپ پر سلام ہو اے قربان خدا اور قربان خدا کے فرزنداور وہ خون جس کا بدلہ لیا جانا ہے آپ پر سلام ہواور ان روحوں پر
الَّتِی حَلَّتْ بِفِنائِکَ عَلَیْکُمْ مِنِّی جَمِیعاً سَلامُ اللّهِ ٲَبَداً مَا بَقِیتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّھارُ
جو آپ کے آستانوں میں اتری ہیں آپ سب پرمیری طرف سے خدا کا سلام ہمیشہ جب تک میں باقی ہوں اور رات دن باقی ہیں
یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ، لَقَدْ عَظُمَتِ الرَّزِیَّۃُ وَجَلَّتْ وَعَظُمَتِ الْمُصِیبَۃُ بِکَ عَلَیْنا وَعَلَی جَمِیعِ
اے ابا عبداﷲ(ع) آپ کا سوگ بہت بھاری اور بہت بڑا ہے اور آپ کی مصیبت بہت بڑی ہے ہمارے لیے اور تمام اہل اسلام
ٲَھْلِ الْاِسْلامِ وَجَلَّتْ وَعَظُمَتْ مُصِیبَتُکَ فِی السَّمٰوَاتِ عَلَی جَمِیعِ ٲَھْلِ السَّمٰوَاتِ
کے لیے اور بہت بڑی اور بھاری ہے آپ کی مصیبت آسمانوں میں تمام آسمان والوں کے لیے
فَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً ٲَسَّسَتْ ٲَسَاسَ الظُّلْمِ وَالْجَوْرِ عَلَیْکُمْ ٲَھْلَ الْبَیْتِ، وَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً
پس خدا کی لعنت ہو اس گروہ پرجس نے آپ پر ظلم و ستم کرنے کی بنیاد ڈالی اے اہلبیت اور خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر
دَفَعَتْکُمْ عَنْ مَقامِکُمْ وَٲَزالَتْکُمْ عَنْ مَراتِبِکُمُ الَّتِی رَتَّبَکُمُ اللّهُ فِیھا، وَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً
جس نے آپکو آپکے مقام سے ہٹایا اور آپ کو اس مرتبے سے گرایا جو خدا نے آپ کو دیا خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپ کو
قَتَلَتْکُمْ وَلَعَنَ اللّهُ الْمُمَھِّدِینَ لَھُمْ بِالتَّمْکِینِ مِنْ قِتالِکُمْ بَرِیْتُ إلَی اللّهِ وَ إلَیْکُمْ مِنْھُمْ
قتل کیا اور خدا کی لعنت ہو ان پر جنہوں نے انکو آپکے ساتھ جنگ کرنے کی قوت فراہم کی میں بری ہوں خدا کیسامنے اور آپکے سامنے ان
وَٲَشْیاعِھِمْ وَٲَتْباعِھِمْ وَٲَوْلِیائِھِمْ، یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ، إنِّی سِلْمٌ لِمَنْ سالَمَکُمْ، وَحَرْبٌ
سے انکے مددگاروں انکے پیروکاروں اور انکے ساتھیوں سے اے ابا عبداللہ میری صلح ہے آپ سے صلح کرنے والے سے اور میری جنگ ہے
لِمَنْ حارَبَکُمْ إلی یَوْمِ الْقِیامَۃِ، وَلَعَنَ اللّهُ آلَ زِیادٍ وَآلَ مَرْوانَ، وَلَعَنَ اللّهُ بَنِی
آپ سے جنگ کرنے والے سے روز قیامت تک اور خدا لعنت کرے اولاد زیاداور اولاد مروان پر خدا اظہار بیزاری کرے تمام بنی امیہ سے
ٲُمَیَّۃَ قاطِبَۃً، وَلَعَنَ اللّهُ ابْنَ مَرْجانَۃَ، وَلَعَنَ اللّهُ عُمَرَ بْنَ سَعْدٍ، وَلَعَنَ اللّهُ شِمْراً،
خدا لعنت کرے ابن مرجانہ پر خدا لعنت کرے عمر بن سعد پر خدا لعنت کرے شمر پر
وَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً ٲَسْرَجَتْ وَٲَلْجَمَتْ وَتَنَقَّبَتْ لِقِتالِکَ، بِٲَبِی ٲَنْتَ وَٲُمِّی،
اور خدا لعنت کرے جنہوں نے زین کسا لگام دی گھوڑوں کو اور لوگوں کو آپ سے لڑنے کیلئے ابھارا میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں
لَقَدْ عَظُمَ مُصابِی بِکَ، فَٲَسْٲَلُ اللّهَ الَّذِی ٲَکْرَمَ مَقامَکَ، وَٲَکْرَمَنِی بِکَ، ٲَنْ یَرْزُقَنِی
یقینا آپکی خاطر میرا غم بڑھ گیا ہے پس سوال کرتا ہوں خدا سے جس نے آپکو شان عطا کی اور آپکے ذریعے مجھے عزت دی یہ کہ وہ
طَلَبَ ثارِکَ مَعَ إمامٍ مَنْصُورٍ مِنْ ٲَھْلِ بَیْتِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ۔ اَللّٰھُمَّ
مجھے آپ کے خون کا بدلہ لینے کا موقع دے ان امام منصور (ع)کے ساتھ جو اہل بیت محمد(ص) میں سے ہوں گے اے معبود!
اجْعَلْنِی عِنْدَکَ وَجِیھاً بِالْحُسَیْنِ فِی الدُّنْیا وَالآخِرَۃِ یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ إنِّی ٲَتَقَرَّبُ إلَی
مجھ کو اپنے ہاں آبرومند بنا حسین کے واسطے سے دنیا و آخرت میں اے ابا عبداللہ بے شک میں قرب چاہتا ہوں
اللّهِ، وَ إلی رَسُولِہِ، وَ إلی ٲَمِیرِ الْمُوَْمِنِینَ، وَ إلی فاطِمَۃَ، وَ إلَی الْحَسَنِ، وَ إلَیْکَ
خدا کا اس کے رسول(ص) کا امیر المومنین(ع) کا فاطمۃ زہرا (ع)کا حسن مجتبیٰ (ع) کا اور آپ کا قرب آپکی حبداری
بِمُوَالاتِکَ وَبِالْبَرائَۃِ مِمَّنْ قَاتَلَکَ وَنَصَبَ لَکَ الْحَرْبَ وَبِالْبَرائَۃِ مِمَّنْ ٲَسَّسَ ٲَسَاسَ
سے اور اس سے بیزاری کے ذریعے جس نے آپکو قتل کیا اور آتش جنگ بھڑکائی اور اس سے بیزاری کے ذریعے جس نے تم پر ظلم وستم
الْظُلْمِ وَالْجَوْرِ عَلَیْکُمْ وَٲَبْرَٲُ إلَی اللّهِ وَ إلی رَسُولِہِ مِمَّنْ ٲَسَّسَ ٲَساسَ ذلِکَ وَبَنی
کی بنیاد رکھی اور میں بری الذمہ ہوں اﷲ اور اس کے رسول کے سامنے اس سے جس نے ایسی بنیاد قائم کی اور اس پر عمارت اٹھائی
عَلَیْہِ بُنْیانَہُ، وَجَریٰ فِی ظُلْمِہِ وَجَوْرِہِ عَلَیْکُمْ وَعَلَی ٲَشْیاعِکُمْ، بَرِیْتُ إلَی اللّهِ
اور پھر ظلم و ستم کرنا شروع کیا اور آپ پر اور آپ کے پیروکاروں پر میں بیزاری ظاہر کرتا ہوں خدا
وَ إلَیْکُمْ مِنْھُمْ، وَٲَتَقَرَّبُ إلَی اللّهِ ثُمَّ إلَیْکُمْ بِمُوالاتِکُمْ وَمُوالاۃِ وَلِیِّکُمْ، وَبِالْبَرائَۃِ
اور آپ کے سامنے ان ظالموں سے اور قرب چاہتا ہوں خدا کا پھر آپ کا آپ سے محبت کی وجہ سے اور آپ کے اولیاء سے محبت
مِنْ ٲَعْدائِکُمْ، وَالنَّاصِبِینَ لَکُمُ الْحَرْبَ، وَبِالْبَرائَۃِ مِنْ ٲَشْیَاعِھِمْ وَٲَتْبَاعِھِمْ، إنِّی
کے ذریعے آپکے دشمنوں اور آپکے خلاف جنگ برپا کرنے والوں سے بیزاری کے ذریعے اور انکے طرف داروں اورپیروکاروں سے بیزاری کے ذریعے
سِلْمٌ لِمَنْ سالَمَکُمْ، وَحَرْبٌ لِمَنْ حارَبَکُمْ، وَوَلِیٌّ لِمَنْ والاکُمْ،
میری صلح ہے آپ سے صلح کرنے والے سے اور میری جنگ ہے آپ سے جنگ کرنے والے سے میں آپکے دوست کا دوست اور
وَعَدُوٌّ لِمَنْ عاداکُمْ، فَٲَسْٲَلُ اللّهَ الَّذِی ٲَکْرَمَنِی بِمَعْرِفَتِکُمْ، وَمَعْرِفَۃِ ٲَوْلِیَائِکُمْ،
آپکے دشمن کا دشمن ہوں پس سوال کرتاہوںخدا سے جس نے عزت دی مجھے آپ کی پہچان اور آپکے ولیوں کی پہچان کے ذریعے
وَرَزَقَنِی الْبَرائَۃَ مِنْ ٲَعْدائِکُمْ، ٲَنْ یَجْعَلَنِی مَعَکُمْ فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ، وَٲَنْ یُثَبِّتَ
اور مجھے آپ کے دشمنوں سے بیزاری کی توفیق دی یہ کہ مجھے آپ کے ساتھ رکھے دنیا اور آخرت میں اور یہ کہ مجھے آپ کے
لِی عِنْدَکُمْ قَدَمَ صِدْقٍ فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ، وَٲَسْٲَلُہُ ٲَنْ یُبَلِّغَنِی الْمَقامَ الْمَحْمُودَ
حضور سچائی کے ساتھ ثابت قدم رکھے دنیا اور آخرت میں اور اس سے سوال کرتا ہے کہ مجھے بھی خدا کے ہاں آپ کے پسندیدہ مقام
لَکُمْ عِنْدَ اللّهِ، وَٲَنْ یَرْزُقَنِی طَلَبَ ثارِی مَعَ إمامِ ھُدیً ظَاھِرٍ نَاطِقٍ بِالْحَقِّ
پر پہنچائے نیز مجھے نصیب کرے آپکے خون کا بدلہ لینا اس امام کیساتھ جو ہدایت دینے والا مدد گار رہبرحق بات زبان پر لانے والا ہے
مِنْکُمْ، وَٲَسْٲَلُ اللّهَ بِحَقِّکُمْ وَبِالشَّٲْنِ الَّذِی لَکُمْ عِنْدَہُ ٲَنْ یُعْطِیَنِی بِمُصابِی
تم میں سے اور سوال کرتا ہوں خدا سے آپکے حق کے واسطے اور آپکی شان کے واسطے جوآپ اسکے ہاں رکھتے ہیں یہ کہ وہ مجھ کو عطا
بِکُمْ ٲَفْضَلَ مَا یُعْطِی مُصاباً بِمُصِیبَتِہِ، مُصِیبَۃً مَا ٲَعْظَمَھا وَٲَعْظَمَ
کرے آپکی سوگواری پر ایسا بہترین اجر جو اس نے آپکے کسی سوگوار کو دیاہواس مصیبت پر کہ جو بہت بڑی مصیبت ہے اور اسکا رنج و
رَزِیَّتَھا فِی الْاِسْلامِ وَفِی جَمِیعِ السَّمٰوَاتِ وَالْاََرْضِ۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی فِی مَقَامِی
غم بہت زیادہ ہے اسلام میں اور تمام آسمانوں میں اور زمین میں اے معبود قرار دے مجھے اس جگہ پر
ھذَا مِمَّنْ تَنالُہُ مِنْکَ صَلَواتٌ وَرَحْمَۃٌ وَمَغْفِرَۃٌ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ مَحْیایَ مَحْیا مُحَمَّدٍ وَآلِ
ان فراد میں سے جن کو نصیب ہوں تیرے درود تیری رحمت اور بخشش اے معبود قرار دے میرا جینا محمد(ص) و آل
مُحَمَّدٍ وَمَماتِی مَماتَ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ اَللّٰھُمَّ إنَّ ھذَا یَوْمٌ تَبَرَّکَتْ بِہِ بَنُو ٲُمَیَّۃَ
محمد(ص) کا سا جینا اور میری موت کو محمد (ص)و آل محمد(ص) کی موت کی مانند بنا اے معبود بے شک یہ وہ دن ہے کہ جس کو نبی امیہ اور کلیجے کھانے والی
وَابْنُ آکِلَۃِ الْاََکْبادِ، اللَّعِینُ ابْنُ اللَّعِینِ عَلَی لِسانِکَ وَلِسانِ نَبِیِّکَ فِی کُلِّ مَوْطِنٍ
کے بیٹے نے بابرکت جانتا جو ملعون ابن ملعون ہے تیری زبان پراور تیرے نبی اکرم(ص) کی زبان پر ہر شہر میں جہاں رہے
وَمَوْقِفٍ وَقَفَ فِیہِ نَبِیُّکَ۔ اَللّٰھُمَّ الْعَنْ ٲَبا سُفْیانَ وَمُعَاوِیَۃَ وَیَزِیدَ بْنَ مُعَاوِیَۃَ عَلَیْھِمْ
اور ہر جگہ کہ جہاں تیرانبی اکرم(ص) ٹھہرے اے معبود اظہار بیزاری کر ابو سفیان اور معاویہ اور یزید بن معاویہ سے کہ ان سے اظہار بیزاری ہو
مِنْکَ اللَّعْنَۃُ ٲَبَدَ الْاَبِدِینَ، وَھذَا یَوْمٌ فَرِحَتْ بِہِ آلُ زِیادٍ وَآلُ مَرْوانَ بِقَتْلِھِمُ الْحُسَیْنَ
تیری طرف سے ہمیشہ ہمیشہ اور یہ وہ دن ہے جس میں خوش ہوئی اولاد زیاد اور اولاد مروان کہ انہوں نے قتل کیا حسین
صَلَواتُ اللّهِ عَلَیْہِ، اَللّٰھُمَّ فَضاعِفْ عَلَیْھِمُ اللَّعْنَ مِنْکَ وَالْعَذابَ الْاََلِیمَ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی
صلوات اﷲ علیہ کو اے معبود پس توزیادہ کر دے ان پر اپنی طرف سے لعنت اور عذاب کو اے معبود بے شک
ٲَتَقَرَّبُ إلَیْکَ فِی ھذَا الْیَوْمِ وَفِی مَوْقِفِی ھذَا، وَٲَیَّامِ حَیَاتِی بِالْبَرَائَۃِ مِنْھُمْ،
میں تیرا قرب چاہتا ہوں کہ آج کے دن میں اس جگہ پر جہاں کھڑا ہوں اور اپنی زندگی کے دنوں میں ان سے بیزاری کرنے کے ذریعے
وَاللَّعْنَۃِ عَلَیْھِمْ، وَبِالْمُوَالاۃِ لِنَبِیِّکَ وَآلِ نَبِیِّکَ عَلَیْہِ وَعَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ۔ پھر سو مرتبہ کہے:
اور ان پر نفرین بھیجنے کے ذریعے اور بوسیلہ اس دوستی کے جو مجھے تیرے نبی(ص) کی آل (ع)سے ہے سلام ہو تیرے نبی (ص)اور ان کی آل (ع)پر
اَللّٰھُمَّ الْعَنْ ٲَوَّلَ ظَالِمٍ ظَلَمَ حَقَّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَآخِرَ تَابِعٍ لَہُ عَلَی ذلِکَ۔
اے معبود محروم کر اپنی رحمت سے اس پہلے ظالم کو جس نے ضائع کیا محمد (ص)و آل محمد (ص)کا حق اوراسکو بھی جس نے آخر میں اس کی پیروی کی
اَللّٰھُمَّ الْعَنِ الْعِصَابَۃَ الَّتِی جاھَدَتِ الْحُسَیْنَ وَشایَعَتْ وَبایَعَتْ وَتابَعَتْ عَلَی قَتْلِہِ
اے معبود لعنت کر اس جماعت پر جنہوں نے جنگ کی حسین (ع) سے نیز ان پربھی جو قتل حسین (ع) میں ان کے شریک اور ہم رائے تھے
اَللّٰھُمَّ الْعَنْھُمْ جَمِیعاً اب سو مرتبہ کہے: اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ وَعَلَی الْاََرْواحِ الَّتِی
اے معبود ان سب پر لعنت بھیج سلام ہو آپ پراے ابا عبد اللہ اور سلام ان روحوں پر جو آپ کے
حَلَّتْ بِفِنائِکَ، عَلَیْکَ مِنِّی سَلامُ اللّهِ ٲَبَداً مَا بَقِیتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّھارُ، وَلاَ جَعَلَہُ
روضے پر آتی ہیں آپ پر میری طرف سے خدا کا سلام ہو ہمیشہ جب تک زندہ ہوں اور جب تک رات دن باقی ہیں اورخدا قرار نہ
اللّهُ آخِرَ الْعَھْدِ مِنِّی لِزِیارَتِکُمْ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْحُسَیْنِ، وَعَلَی عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ،
دے اس کو میرے لیے آپ کی زیارت کا آخری موقع سلام ہو حسین(ع) پر اور شہزادہ علی(ع) فرزند حسین(ع) پر
وَعَلَی ٲَوْلادِ الْحُسَیْنِ، وَعَلَی ٲَصْحابِ الْحُسَیْنِ۔ پھر کہے: اَللّٰھُمَّ خُصَّ ٲَنْتَ ٲَوَّلَ
سلام ہو حسین(ع) کی اولاد اور حسین(ع) کے اصحاب پر اے معبود!تو مخصوص فرما پہلے ظالم کو
ظالِمٍ بِاللَّعْنِ مِنِّی، وَابْدَٲْ بِہِ ٲَوَّلاً، ثُمَّ الْعَن الثَّانِیَ وَالثَّالِثَ وَالرَّابِعَ۔
میری طرف سے لعنت کیساتھ تو اب اسی لعنت کا آغاز فرماپھرلعنت بھیج دوسرے اور تیسرے اور پھر چوتھے پر لعنت بھیج اے معبود!
اَللّٰھُمَّ الْعَنْ یَزِیدَ خامِساً، وَالْعَنْ عُبَیْدَاللّهِ بْنَ زِیادٍ وَابْنَ مَرْجانَۃَ وَعُمَرَ بْنَ سَعْدٍ
لعنت کر یزید پر جو پانچواں ہے اور لعنت کرعبیداللہ فرزند زیاد پر اور فرزند مرجانہ پر عمر فرزند سعد پر
وَشِمْراً وَآلَ ٲَبِی سُفْیانَ وَآلَ زِیادٍ وَآلَ مَرْوَانَ إلی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ۔ اس کے بعد سجدے
اور شمر پر اور اولاد ابوسفیان کواور اولاد زیاد کو اور اولاد مروان کو رحمت سے دور کر قیامت کے دن تک
میں جائے اور کہے: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ حَمْدَ الشَّاکِرِینَ لَکَ عَلَی مُصَابِھِمْ الْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلَی
اے معبود! تیرے لیے حمد ہے شکر کرنے والوں کی حمد، حمد ہے خدا کے لیے جس نے مجھے
عَظِیمِ رَزِیَّتِی، اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنِی شَفاعَۃَ الْحُسَیْنِ یَوْمَ الْوُرُودِ، وَثَبِّتْ لِی قَدَمَ صِدْقٍ
عزاداری نصیب کی اے معبود حشر میں آنے کے دن مجھے حسین (ع) کی شفاعت سے بہرہ مند فرما اور میرے قدم کو سیدھا اور پکا بنا جب
عِنْدَکَ مَعَ الْحُسَیْنِ وَٲَصْحابِ الْحُسَیْنِ الَّذِینَ بَذَلُوا مُھَجَھُمْ دُونَ الْحُسَیْنِ۔
میں تیرے پاس آؤں حسین (ع) کے ساتھ اور اصحاب حسین (ع) کے ساتھ جنہوں نے حسین(ع) کیلئے اپنی جانیں قربان کر دیں۔
یَا اللّهُ یَا اللّهُ یَا اللّهُ، یَا مُجِیبَ دَعْوَۃِ الْمُضْطَرِّینَ، یَا کاشِفَ کُرَبِ الْمَکْرُوبِینَ، یَا
اے اللہ اے اللہ اے اللہ اے بے چاروں کی دعا قبول کرنے والے اے مشکلوں والوں کی مشکلیں حل کرنے والے اے
غِیاثَ الْمُسْتَغِیثِینَ، یَا صَرِیخَ الْمُسْتَصْرِخِینَ، وَیَا مَنْ ھُوَ ٲَقْرَبُ إلَیَّ مِنْ حَبْلِ
داد خواہوں کی داد رسی کرنے والے اے فریادیوں کی فریاد کو پہنچنے والے اور اے وہ جو شہ رگ سے بھی زیادہ میرے
الْوَرِیدِ، وَیَا مَنْ یَحُولُ بَیْنَ الْمَرْئِ وَقَلْبِہِ، وَیَا مَنْ ھُوَ بِالْمَنْظَرِ الْاََعْلَی، وَبِالْاُفُقِ
قریب ہے اے وہ جو انسان اور اسکے دل کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور وہ جو نظر سے بالا تر جگہ اور روشن تر
الْمُبِینِ، وَیَا مَنْ ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیمُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَویٰ، وَیَا مَنْ یَعْلَمُ خَائِنَۃَ
کنارے میں ہے اے وہ جو بڑامہربان نہایت رحم والا عرش پرحاوی ہے اے وہ جو آنکھوں کی ناروا
الْاََعْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُورُ، وَیَا مَنْ لا یَخْفیٰ عَلَیْہِ خافِیَۃٌ، یَا مَنْ لاَ تَشْتَبِہُ عَلَیْہِ
حرکت اور دلوں کی باتوں کو جانتا ہے اے وہ جس پر کوئی راز پوشیدہ نہیں اے وہ جس پر آوازیں
الْاََصْواتُ وَیَا مَنْ لاَ تُغَلِّطُہُ الْحاجاتُ، وَیَا مَنْ لاَ یُبْرِمُہُ إلْحَاحُ الْمُلِحِّینَ یَا مُدْرِکَ
گڈمڈ نہیں ہویں اے وہ جس کو حاجتوں میں بھول نہیں پڑتی اے وہ جس کو مانگنے والوں کا اصرار بیزار نہیں کرتا اے ہر گمشدہ
کُلِّ فَوْتٍ، وَیَا جامِعَ کُلِّ شَمْلٍ، وَیَا بارِیََ النُّفُوسِ بَعْدَ الْمَوْتِ، یَا مَنْ ھُوَ کُلَّ یَوْمٍ
کو پالینے والے اے بکھروں کو اکٹھاکرنے والے اور اے لوگوں کو موت کے بعد زندہ کرنے والے اے وہ جس کی ہر روز
فِی شَٲْنٍ، یَا قاضِیَ الْحاجاتِ، یَا مُنَفِّسَ الْکُرُباتِ، یَا مُعْطِیَ السُّؤُلاتِ، یَا وَلِیَّ
نئی شان ہے اے حاجتوں کے پورا کرنے والے اے مصیبتوں کو دور کرنے والے اے سوالوں کے پورا کرنے والے اے خواہشوں
الرَّغَباتِ، یَا کافِیَ الْمُھِمَّاتِ، یَا مَنْ یَکْفِی مِنْ کُلِّ شَیْئٍ وَلاَ یَکْفِی مِنْہُ شَیْئٌ فِی
پر مختار اے مشکلوں میں مددگار اے وہ جو ہر امر میں مدد گار ہے اور جس کے سوا زمین اور آسمانوں
السَّمٰوَاتِ وَالْاََرْضِ، ٲَسْٲَلُکَ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ خَاتَمِ النَّبِیِّینَ، وَعَلِیٍّ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ،
میں کوئی چیز مدد نہیں کرتی سوال کرتا ہوں تجھ سے نبیوں کے خاتم محمد (ص)کے حق کے واسطے اور مومنوں کے امیر علی مرتضی (ع) کے حق کے واسطے
وَبِحَقِّ فاطِمَۃَ بِنْتِ نَبِیِّکَ، وَبِحَقِّ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ، فَ إنِّی بِھِمْ ٲَتَوَجَّہُ إلَیْکَ فِی
تیرے نبی(ص) کی دختر فاطمہ (س)کے حق کے واسطے اور حسن (ع) و حسین (ع) کے حق کے واسطے کیونکہ میں نے انہی کے وسیلے سے تیری طرف رخ کیا
مَقامِی ھذَا، وَبِھِمْ ٲَتَوَسَّلُ، وَبِھِمْ ٲَتَشَفَّعُ إلَیْکَ، وَبِحَقِّھِمْ ٲَسْٲَلُکَ وَٲُقْسِمُ وَٲَعْزِمُ
اس جگہ جہاں کھڑا ہوں انکو اپناوسیلہ بنایا انہی کو تیرے ہاں سفارشی بنایا اور انکے حق کے واسطے تیرا سوالی ہوںاسی کی قسم دیتا ہوں اور تجھ سے
عَلَیْکَ، وَبِالشَّٲْنِ الَّذِی لَھُمْ عِنْدَکَ وَبِالْقَدْرِ الَّذِی لَھُمْ عِنْدَکَ، وَبِالَّذِی فَضَّلْتَھُمْ
طلب کرتا ہوں انکی شان کے واسطے جووہ تیرے ہاں رکھتے ہیں اس مرتبے کا واسطہ جو وہ تیرے حضور رکھتے ہیں کہ جس سے تو نے
عَلَی الْعَالَمِینَ، وَبِاسْمِکَ الَّذِی جَعَلْتَہُ عِنْدَھُمْ، وَبِہِ خَصَصْتَھُمْ دُونَ الْعَالَمِینَ،
انکو جہانوںمیں بڑائی دی اورتیرے اس نام کے واسطے سے جو تو نے انکے ہاں قرار دیا اور اسکے ذریعے ان کو جہانوںمیں خصوصیت عطا فرمائی
وَبِہِ ٲَبَنْتَھُمْ وَٲَبَنْتَ فَضْلَھُمْ مِنْ فَضْلِ الْعَالَمِینَ حَتَّی فاقَ فَضْلُھُمْ فَضْلَ الْعَالَمِینَ
ان کو ممتاز کیا اور انکی فضیلت کو جہانوں میں سب سے بڑھا دیا یہاں تک کہ ان کی فضلیت تمام جہانوں میں سب سے
جَمِیعاً، ٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تَکْشِفَ عَنِّی غَمِّی وَھَمِّی
زیادہ ہو گئی سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل کر اور یہ کہ دور فرما دے میرا ہر غم ہر اندیشہ اور
وَکَرْبِی، وَتَکْفِیَنِی الْمُھِمَّ مِنْ ٲُمُورِی، وَتَقْضِیَ عَنِّی دَیْنِی، وَتُجِیرَنِی مِنَ الْفَقْرِ،
ہر دکھ اور میری مدد کر ہر دشوار کام میں میرا قرضہ ادا کر دے پناہ دے مجھ کو تنگدستی سے بچا
وَتُجِیرَنِی مِنَ الْفاقَۃِ، وَتُغْنِیَنِی عَنِ الْمَسْٲَلَۃِ إلَی الْمَخْلُوقِینَ، وَتَکْفِیَنِی ھَمَّ مَنْ
مجھ کو ناداری سے اور بے نیاز کر دے مجھ کو لوگوں کے آگے ہاتھ پھیلانے سے اور میری مدد فرما اس
ٲَخافُ ھَمَّہُ، وَعُسْرَ مَنْ ٲَخافُ عُسْرَہُ، وَحُزُونَۃَ مَنْ ٲَخافُ حُزُونَتَہُ، وَشَرَّ مَنْ
اندیشے میں جس سے میں ڈرتا ہوں اور اس تنگی میں جس سے پریشان ہوں اس غم میں جس سے گھبراتا ہوں اس تکلیف میں جس
ٲَخافُ شَرَّہُ، وَمَکْرَ مَنْ ٲَخافُ مَکْرَہُ، وَبَغْیَ مَنْ ٲَخافُ بَغْیَہُ، وَجَوْرَ مَنْ ٲَخافُ
سے خوف کھاتا ہوں اس بری تدبیر سے جس سے ڈرتا رہتا ہوں اس ظلم سے جس سے سہما ہوا ہوں اس بے گھر ہونے سے جس سے
جَوْرَہُ، وَسُلْطانَ مَنْ ٲَخافُ سُلْطانَہُ، وَکَیْدَ مَنْ ٲَخافُ کَیْدَہُ، وَمَقْدُرَۃَ مَنْ ٲَخافُ
ترساں ہوں اسکے تسلط سے جس سے ہراساں ہوںاس فریب سے جس سے خائف ہوں اس کی قدرت سے جس سے ڈرتا ہوں
مَقْدُرَتَہُ عَلَیَّ، وَتَرُدَّ عَنِّی کَیْدَ الْکَیَدَۃِ، وَمَکْرَ الْمَکَرَۃِ۔ اَللّٰھُمَّ مَنْ ٲَرادَنِی فَٲَرِدْہُ،
دور کر مجھ سے دھوکہ دینے والوں کے دھوکے اور فریب کاروں کے فریب کو اے معبود جو میرے لیے جیسا قصد کرے تو اسکے ساتھ ویسا قصد کر
وَمَنْ کادَنِی فَکِدْہُ، وَاصْرِفْ عَنِّی کَیْدَہُ وَمَکْرَہُ وَبَٲْسَہُ وَٲَمانِیَّہُ وَامْنَعْہُ عَنِّی کَیْفَ
جو مجھے دھوکہ دے تو اسے دھوکہ دے اور دور کر دے مجھ سے اس کے دھوکے فریب سختی اور اسکی بد اندیشی کو روک دے اسے مجھ سے
شِئْتَ وَٲَنَّیٰ شِئْتَ۔ اَللّٰھُمَّ اشْغَلْہُ عَنِّی بِفَقْرٍ لاَ تَجْبُرُہُ، وَبِبَلائٍ لاَ تَسْتُرُہُ
جسطرح تو چاہے اور جہاں چاہے اے معبود اس کو میرا خیال بھلا دے ایسے فاقے سے جو دور نہ ہو ایسی مصیبت سے جسے تو نہ ٹالے
وَبِفاقَۃٍ لاَ تَسُدُّھا، وَبِسُقْمٍ لاَ تُعافِیہِ، وَذُلٍّ لاَ تُعِزُّہُ، وَبِمَسْکَنَۃٍ
ایسی تنگدستی سے جسے تو نہ ہٹائے ایسی بیماری سے جس سے تو نہ بچائے ایسی ذلت سے جس میں توعزت نہ دے اور ایسی بے کسی سے
لاَتَجْبُرُھا۔ اَللّٰھُمَّ اضْرِبْ بِالذُّلِّ نَصْبَ عَیْنَیْہِ، وَٲَدْخِلْ عَلَیْہِ الْفَقْرَ فِی مَنْزِلِہِ
جسے تو دور نہ کرے اے معبود میرے دشمن کی خواری اسکے سامنے ظاہر کر دے اسکے گھر میں فقر و فاقہ کو داخل کردے اور اسکے بدن میں
وَالْعِلَّۃَ وَالسُّقْمَ فِی بَدَنِہِ حَتَّی تَشْغَلَہُ عَنِّی بِشُغْلٍ شاغِلٍ لاَ فَراغَ لَہُ، وَٲَنْسِہِ
دکھ اور بیماری پیدا کر دے یہاں تک کہ مجھے بھول کر اسے اپنی ہی پڑ جائے کہ اسے برائی کاموقع نہ ملے اسے میری یاد بھلا دے جیسے
ذِکْرِی کَما ٲَنْسَیْتَہُ ذِکْرَکَ وَخُذْ عَنِّی بِسَمْعِہِ وَبَصَرِہِ وَلِسانِہِ وَیَدِہِ وَرِجْلِہِ وَقَلْبِہِ
اس نے تیری یاد بھلا رکھی ہے اور میری طرف سے اس کے کان اس کی آنکھیں اس کی زبان اس کے ہاتھ اس کے پاؤں اس کا دل
وَجَمِیعِ جَوارِحِہِ وَٲَدْخِلْ عَلَیْہِ فِی جَمِیعِ ذلِکَ السُّقْمَ وَلاَ تَشْفِہِ حَتَّی تَجْعَلَ ذلِکَ
اور اس کے تمام اعضا کو روک دے اور وارد کر دے ان سب پر بیماری اور اس سے اسے شفا نہ دے یہاں تک کہ بنا دے اس کے
لَہُ شُغْلاً شاغِلاً بِہِ عَنِّی وَعَنْ ذِکْرِی، وَاکْفِنِی یَا کافِیَ مَا لاَ یَکْفِی سِواکَ
لیے ایسی سختی جس میں وہ پڑا رہے کہ مجھ سے اور میری یاد سے غافل ہو جائے اور میری مدد کر اے مدد گار کہ تیرے سواکوئی مدد گار نہیں
فَ إنَّکَ الْکافِی لاَ کافِیَ سِواکَ، وَمُفَرِّجٌ لاَ مُفَرِّجَ سِواکَ، وَمُغِیثٌ
کیونکہ تو میرے لیے کافی ہے تیرے سوا کوئی کافی نہیں تو کشائش دینے والا ہے تیرے سوا کشائش دینے والا نہیں تو فریاد رس ہے
لاَ مُغِیثَ سِواکَ، وَجارٌ لاَ جارَ سِواکَ، خابَ مَنْ کانَ جَارُہُ سِواکَ، وَمُغِیثُہُ
تیرے سوا فریاد رس نہیں تو پناہ دینے والا ہے کوئی اور نہیں نا امید ہوا جسکا تو پناہ دینے والا نہیں جس کا فریاد رس تو نہیں وہ تیرے علاوہ
سِواکَ وَمَفْزَعُہُ إلی سِواکَ وَمَھْرَبُہُ إلی سِواکَ وَمَلْجَأہُ إلی غَیْرِکَ، وَمَنْجَاہُ مِنْ
کس سے فریاد کرے اورتیرے علاوہ کس کی طرف بھاگے جو سوائے تیرے کس کی پناہ لے اور جسے بچانے والا
مَخْلُوقٍ غَیْرِکَ، فَٲَنْتَ ثِقَتِی وَرَجائِی وَمَفْزَعِی وَمَھْرَبِی وَمَلْجَأی
سوائے تیرے کوئی اور ہو کیونکہ تو ہی میرا سہارا میری امید گاہ میری جائے فریاد میرے قرار کی جگہ اور میری پناہ گاہ ہے تو
وَمَنْجایَ، فَبِکَ ٲَسْتَفْتِحُ، وَبِکَ ٲَسْتَنْجِحُ، وَبِمُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ ٲَتَوَجَّہُ إلَیْکَ
مجھے نجات دینے والا ہے پس تجھی سے نجات کا طالب ہوں اور کامیابی چاہتا ہوں میں محمد (ص)و آل محمد (ص)کے واسطے سے تیری طرف آیا
وَٲَتَوَسَّلُ وَٲَتَشَفَّعُ، فٲَسْٲَلُکَ یَا اللّهُ یَا اللّهُ یَا اللّهُ،فَلَکَ الْحَمْدُ وَلَکَ الشُّکْرُ وَ إلَیْکَ
اور انہیں وسیلہ بنانا اور شفاعت چاہتا ہوں پس سوال ہے تجھ سے اے اللہ اے اللہ اے اللہ پس حمد و شکر تیرے ہی لیے ہے تجھی سے
الْمُشْتَکَیٰ وَٲَنْتَ الْمُسْتَعانُ، فٲَسْٲَلُکَ یَا اللّهُ یَا اللّهُ یَا اللّهُ بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
شکایت کی جاتی ہے اور تو ہی مدد کرنے والا ہے پس سوال کرتا ہوں تجھ سے اے اللہ اے اللہ اے اللہ محمد(ص) و آل محمد(ص) کے واسطے سے کہ
ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تَکْشِفَ عَنِّی غَمِّی وَھَمِّی وَکَرْبِی فِی
محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور دور کر دے تومیرا غم میرا اندیشہ اور میرا دکھ اس جگہ جہاں
مَقامِی ھذَا کَما کَشَفْتَ عَنْ نَبِیِّکَ ھَمَّہُ وَغَمَّہُ وَکَرْبَہُ، وَکَفَیْتَہُ ھَوْلَ عَدُوِّہِ، فَاکْشِفْ
کھڑا ہوں جیسے تو نے دور کیا تھا اپنے نبی(ص) کا اندیشہ ان کا غم اور ان کی تنگی اور دشمن سے خوف میں ان کی مدد فرمائی تھی پس دور کر میری
عَنِّی کَما کَشَفْتَ عَنْہُ، وَفَرِّجْ عَنِّی کَما فَرَّجْتَ عَنْہُ، وَاکْفِنِی کَما کَفَیْتَہُ، وَاصْرِفْ
مشکل جیسے ان کی مشکل دور کی تھی اور کشائش دے مجھ کو جیسے ان کو کشائش دی تھی اور میری مدد کر جیسے ان کی مدد فرمائی تھی میرا خوف
عَنِّی ھَوْلَ مَا ٲَخافُ ھَوْلَہُ، وَمَؤُونَۃَ مَا ٲَخافُ مَؤُونَتَہُ، وَھَمَّ مَا ٲَخافُ ھَمَّہُ، بِلا
دور کر جیسے ان کا خوف دور فرمایا تھا میری تکلیف دور کر جیسے انکی تکلیف دور فرمائی تھی اور وہ اندیشہ مٹا جس سے ڈرتا ہوں بغیر اس کے
مَؤُونَۃٍ عَلَی نَفْسِی مِنْ ذلِکَ، وَاصْرِفْنِی بِقَضائِ حَوائِجِی، وَکِفَایَۃِ مَا ٲَھَمَّنِی ھَمُّہُ
کہ اس سے مجھے کوئی زحمت اٹھانی پڑے مجھے پلٹا جبکہ میری حاجات پوری ہو جائیں جس امر کا اندیشہ ہے اس میں مدد دے
مِنْ ٲَمْرِ آخِرَتِی وَدُنْیَایَ یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ وَیَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ، عَلَیْکُما مِنِّی سَلامُ اللّهِ
میرے دنیا و آخرت کے تمام تر معاملات میں اے مومنوں کے امیر اور اے ابا عبداﷲ(ع) آپ پر میری طرف سے خدا کا سلام
ٲَبَداً مَا بَقِیتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ والنَّھارُ وَلاَ جَعَلَہُ اللّهُ آخِرَ الْعَھْدِ مِنْ زِیارَتِکُما وَلاَ فَرَّقَ
ہمیشہ ہمیشہ جب تک زندہ ہوں اور رات دن باقی ہیں اور خدا میری اس زیارت کو آپ دونوں کے لیے میری آخری زیارت نہ
اللّهُ بَیْنِی وَبَیْنَکُما۔ اَللّٰھُمَّ ٲَحْیِنِی حَیَاۃَ مُحَمَّدٍ وَذُرِّیَّتِہِ، وَٲَمِتْنِی مَمَاتَھُمْ، وَتَوَفَّنِی
بنائے اور میرے اور آپ کے درمیان جدائی نہ ڈالے اے معبودمجھے زندہ رکھ محمد(ص) اور ان کی اولاد کی طرح مجھے انہی جیسی موت دے
عَلَی مِلَّتِھِمْ، وَاحْشُرْنِی فِی زُمْرَتِھِمْ، وَلاَ تُفَرِّقْ بَیْنِی وَبَیْنَھُمْ طَرْفَۃَ عَیْنٍ ٲَبَداً فِی
مجھے ان کی روش پر وفات دے مجھے ان کے گروہ میں محشور فرما اور میرے اور ان کے درمیان جدائی نہ ڈال ایک پل کی کبھی بھی
الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ، یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ وَیَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ، ٲَتَیْتُکُما زائِراً وَمُتَوَسِّلاً إلَی
دنیا اور آخرت میں اے امیر المومنین (ع)اور اے ابا عبداللہ (ع)میں آپ دونوں کی زیارت کو آیا کہاس کو خدا کے ہاںوسیلہ بناؤں جو میرا
اللّهِ رَبِّی وَرَبِّکُما وَمُتَوَجِّھاً إلَیْہِ بِکُما وَمُسْتَشْفِعاً بِکُما إلَی اللّهِ تَعالی فِی حاجَتِی
اور آپ کا رب ہے میں آپ کے ذریعے اس کی طرف متوجہ ہوا ہوں اور آپ دونوں کو خدا کے ہاں سفارشی بناتا ہوں اپنی حاجت
ھذِہِ فَاشْفَعا لِی فَ إنَّ لَکُما عِنْدَ اللّهِ الْمَقامَ الْمَحْمُودَ، وَالْجاہَ الْوَجِیہَ، وَالْمَنْزِلَ
کے بارے میں پس میری شفاعت کریں کہ آپ دونوں خدا کے حضور پسندیدہ مقام بہت زیادہ آبرو بہت اونچا مرتبہ اور
الرَّفِیعَ وَالْوَسِیلَۃَ، إنِّی ٲَنْقَلِبُ عَنْکُما مُنْتَظِراً لِتَنَجُّزِ الْحاجَۃِ وَقَضائِھا وَنَجاحِھا
محکم تعلق رکھتے ہیں بے شک میں پلٹ رہا ہوں آپ دونوں کے ہاں سے اس انتظار میں کہ میری حاجت پوری ہو اور مراد برآئے
مِنَ اللّهِ بِشَفاعَتِکُما لِی إلَی اللّهِ فِی ذلِکَ فَلا ٲَخِیبُ، وَلاَ یَکونُ مُنْقَلَبِی
خدا کے ہاں آپکی شفاعت کے ذریعے جو میرے حق میں آپ خدا کے ہاں ندا کریں گے لہذا میں مایوس نہیں اور میری واپسی ایسی واپسی نہیں ہے
مُنْقَلَباً خائِباً خاسِراً، بَلْ یَکُونُ مُنْقَلَبِی مُنْقَلَباً راجِحاً مُفْلِحاًمُنْجِحاً مُسْتَجاباً
جس میں ناامیدی و ناکامی ہو بلکہ میری واپسی ایسی جو بہترین نفع مند کامیاب قبول دعا کی حامل میری تمام حاجتیں پوری
بِقَضائِ جَمِیعِ حَوائِجِی وَتَشَفَّعا لِی إلَی اللّهِ۔ انْقَلَبْتُ عَلَی مَا شائَ اللّهُ وَلاَ حَوْلَ
ہونے کے ساتھ ہے جبکہ آپ خدا کے ہاں میرے سفارشی ہیں میں پلٹ رہا ہوں اس امر پر جو خدا چاہے اور نہیں طاقت
وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاللّهِ، مُفَوِّضاً ٲَمْرِی إلَی اللّهِ، مُلْجِئاً ظَھْرِی إلَی اللّهِ، مُتَوَکِّلاً عَلَی
و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے میں نے اپنا معاملہ خدا کے سپردکر دیا اس کا سہارا لے کر خدا پر ہی
اللّهِ، وَٲَقُولُ حَسْبِیَ اللّهُ وَکَفیٰ، سَمِعَ اللّهُ لِمَنْ دَعا، لَیْسَ لِی وَرائَ اللّهِ
بھروسہ رکھتا ہوں اور کہتا ہوں خدا میرا ذمہ دار اور مجھے کافی ہے خدا سنتا ہے جو اسے پکارے میرا کوئی ٹھکانہ نہیں سوائے خدا کے
وَوَرائَکُمْ یَا سادَتِی مُنْتَھیٰ، مَا شائَ رَبِّی کانَ وَمَا لَمْ یَشَٲْ لَمْ یَکُنْ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ
اور سوائے آپ کے اے میرے سردار جو میرا رب چاہے وہ ہوتا ہے اور جو وہ نہ چاہے نہیں ہوتا اور نہیں ہے طاقت
قُوَّۃَ إلاَّ بِاللّهِ ٲَسْتَوْدِعُکُمَا اللّهَ، وَلاَ جَعَلَہُ اللّهُ آخِرَ الْعَھْدِ مِنِّی إلَیْکُما، انْصَرَفْتُ
و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے میں آپ دونوں کو سپرد خدا کرتا ہوں اور خدا اسکوآپکے ہاں میری آخری حاضری قرار نہ دے میں واپس جاتا ہوں
یَا سَیِّدِی یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ وَمَوْلایَ وَٲَنْتَ اُبْتُ یَاٲَبا عَبْدِاللّهِ یَا سَیِّدِی وَسَلامِی
اے میرے آقا اے مومنوں کے امیر اورمیرے مدد گار اور آپ ہیں اے ابا عبداللہ (ع)اے میرے سردار میرا سلام ہو
عَلَیْکُما مُتَّصِلٌ مَا اتَّصَلَ اللَّیْلُ وَالنَّھارُ، واصِلٌ ذلِکَ إلَیْکُما غَیْرُ مَحْجُوبٍ عَنْکُما
آپ دونوں پر متواتر جب تک رات اور دن باقی ہیں یہ سلام آپ دونوں کو پہنچتا رہے کبھی رکنے نہ پائے آپ پر میرا
سَلامِی إنْ شَائَ اللّهُ، وَٲَسْٲَلُہُ بِحَقِّکُما ٲَنْ یَشائَ ذلِکَ وَیَفْعَلَ فَ إنَّہُ حَمِیدٌ مَجِیدٌ۔
یہ سلام اگر خدا چاہے تو سوال کرتا ہوں اس سے آپ کے واسطے کہ وہ یہی چاہے اور یہ کرے کیونکہ وہ ہے حمد والا بزرگی والا میں آپ
انْقَلَبْتُ یَا سَیِّدَیَّ عَنْکُما تائِباً حامِداً لِلّٰہِ شاکِراً راجِیاً لِلاِِْجابَۃِ، غَیْرَ آیِسٍ وَلاَ
کے ہاں سے جاتا ہوں اے میرے سردار ا ور خدا سے توبہ کرتا ہوں اسکی حمد کرتا ہوں شکر کرتا ہوں قبولیت کا امید وار ہوں مجھے نا امید و مایوس
قَانِطٍ، آئِباً عائِداً راجِعاً إلی زِیارَتِکُما، غَیْرَ راغِبٍ عَنْکُما وَلاَ عَنْ زِیارَتِکُما بَلْ
نہ کرنا پھر آنے کی زیارت کرنے کے ارادے سے نہ کہ آپ سے اور نہ آپ کی زیارت سے
راجِعٌ عائِدٌ إنْ شَائَ اللّهُ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاللّهِ، یَا سادَتِی رَغِبْتُ إلَیْکُما
منہ موڑے ہوئے بلکہ دوبارہ آنے کے لیے اگر خدا چاہے اورنہیں طاقت و قوت مگر جو خدا سے ملتی ہے اے میرے سردار میں شائق
وَ إلی زِیارَتِکُما بَعْدَ ٲَنْ زَھِدَ فِیکُما وَفِی زِیارَتِکُما ٲَھْلُ الدُّنْیا، فَلا خَیَّبَنِیَ
ہوں آپ کا اور آپ کی زیارت کا جبکہ بے رغبت ہو گئے ہیں آپ سے اور آپ دونوں کی زیارت کرنے سے یہ دنیا والے پس خدا
اللّهُ مِمَّا رَجَوْتُ وَمَا ٲَمَّلْتُ فِی زِیارَتِکُما إنَّہُ قَرِیبٌ مُجِیبٌ۔
مجھے نا امید نہ کرے اس سے جسکی امید و آرزو رکھتا ہوں آپکی زیارت کے واسطے بے شک وہ نزدیک تر ہے قبول کرنے والا ہے۔
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ اللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ الْبَشِیرِ النَّذِیرِ وَابْنَ سَیِّدِ
آپ پر سلام ہو اے رسول خدا (ص)کے فرزند آپ پر سلام ہو اے خوشخبری دینے والے ڈرانے والے کے فرزنداور اوصیا کے سردار کے
الْوَصِیِّینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ فاطِمَۃَ سَیِّدَۃِ نِسائِ الْعالَمِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا
فرزند آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہرا (ع)کے فرزند جوجہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں آپ پر سلام ہو اے
خِیَرَۃَ اللّهِ وَابْنَ خِیَرَتِہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ثارَ اللّهِ وَابْنَ ثَارِہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا
پسندیدہ خدا اور پسندیدہ خدا کے فرزند سلام ہو آپ پراے قربان خدااور قربان خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے
الْوِتْرُ الْمَوْتُورُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْاِمامُ الْھَادِی الزَّکِیُّ وَعَلَی ٲَرْوَاح
وہ خون جس کا بدلہ لیا جانا ہے سلام ہوآپ پر اے وہ امام کہ جورہبر ہے پاک و پاکیزہ ہے اور سلام ہو ان روحوں پر جو
حَلَّتْ بِفِنائِکَ وَٲَقامَتْ فِی جِوارِکَ، وَوَفَدَتْ مَعَ زُوَّارِکَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ مِنِّی مَا
آپ کی بارگاہ میں اترتی ہیں آپ کے قرب میں ٹھہرتی اور آپ کے زائروں کے ہمراہ آتی ہیں سلام ہو آپ پر
بَقِیتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّہارُ فَلَقَدْ عَظُمَتْ بِکَ الرَّزِیَّۃُ وَجَلَّتْ فِی الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُسْلِمِینَ
میری طرف سے جب تک زندہ ہوں اور رات دن کی آمد جاری ہے یقینا آپ کا سوگ بہت زیادہ اور بہت بھاری ہے
وَفِی ٲَھْل السَّمٰوَاتِ وَٲَھْلِ الْاََرَضِینَ ٲَجْمَعِینَ فَ إنَّا لِلّٰہِ وَ إنَّا إلَیْہِ راجِعُونَ صَلَواتُ
مومنوں اور مسلمانوں کے لیے اور ان سب پر بھاری ہے جو آسمانوں پر اورزمینوں میں ہیں پس ہم خدا کے ہیں اور اسی کی طرف
اللّهِ وَبَرَکاتُہُ وَتَحِیَّاتُہُ عَلَیْکَ یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ الْحُسَیْنِ وَعَلَی آبائِکَ الطَّیِّبِینَ
لوٹیں گے خدا کی رحمتیں اور اس کی برکتیں ہوں اور سلام ہوں آپ پر اے ابا عبداللہ حسین (ع) اور سلام ہو آپ کے بزرگوں پر جو پاکیزہ
الْمُنْتَجَبِینَ وَعَلَی ذُرِّیَّاتِکُمُ الْھُداۃِ الْمَھْدِیِّینَ۔ لَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً خَذَلَتْکَ وَتَرَکَتْ نُصْرَتَکَ
اور منتخب ہیں اور سلام آپکے فرزندوں پر جو ہدایت یافتہ رہبر ہیں خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپکا ساتھ چھوڑاآپ کی مدد نہ کی
وَمَعُونَتَکَ وَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً ٲَسَّسَتْ ٲَساسَ الظُّلْمِ لَکُمْ وَمَھَّدَتِ الْجَوْرَ عَلَیْکُمْ وَطَرَّقَتْ
اور کمک نہ پہنچائی اور خدا کی لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپ پر ظلم کرنے کی بنیاد ڈالی آپ پرستم کرنے کا سامان فراہم کیا آپ کو
إلی ٲَذِیَّتِکُمْ وَتَحَیُّفِکُمْ وَجارَتْ ذلِکَ فِی دِیارِکُمْ وَٲَشْیاعِکُمْ، بَرِیْتُ إلَی اللّهِ
آزار پہنچانے اور آپ کو بے گھر کرنے کی راہ نکالی اس ظلم و ستم کو آپ کے گھروں اورآپ کے ساتھیوں تک بڑھایا میں اظہار
عَزَّوَجَلَّ وَ إلَیْکُمْ یَا سَادَاتِی وَمَوَالِیَّ وَٲَیِمَّتِی مِنْھُمْ وَمِنْ ٲَشْیاعِھِمْ وَٲَتْباعِھِمْ،
بیزاری کرتا ہوں خدائے تعالیٰ کے اور آپکے سامنے اے میرے سردارمیرے آقا اور میرے امام ان سے انکے ساتھیوں سے انکے پیروکاروں سے
وَٲَسْٲَلُ اللّهَ الَّذِی ٲَکْرَمَ یَا مَوالِیَّ مَقامَکُمْ وَشَرَّفَ مَنْزِلَتَکُمْ وَشَٲْنَکُمْ ٲَنْ یُکْرِمَنِی
اور سوال کرتا ہوں خدا سے جس نے اے میرے آقا بلند کیا آپ کا مقام بڑھائی آپ کی عزت اور شان یہ کہ وہ مجھے بزرگی دے
بِوِلایَتِکُمْ وَمَحَبَّتِکُمْ وَالائْتِمامِ بِکُمْ، وَبِالْبَرائَۃِ مِنْ ٲَعْدَائِکُمْ، وَٲَسْٲَلُ اللّهَ الْبَرَّ
آپ کی ولایت آپ کی محبت آپ کی پیروی اور آپ کے دشمنوں سے بیزاری کے ذریعے سے اور سوال کرتا ہوں خدا سے جو بڑا
الرَّحِیمَ ٲَنْ یَرْزُقَنِی مَوَدَّتَکُمْ وَٲَنْ یُوَفِّقَنِی لِلطَّلَبِ بِثارِکُمْ مَعَ الْاِمامِ الْمُنْتَظَرِ
مہربان ہے یہ کہ وہ مجھے آپ کی مودّت نصیب کرے اور مجھے توفیق دے کہ آپ کے خون کابدلہ لوں اس امام کے ہمراہ
الْھادِی مِنْ آلِ مُحَمَّدٍ، وَٲَنْ یَجْعَلَنِی مَعَکُمْ فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ، وَٲَنْ یُبَلِّغَنِی
جو آنے والے رہبر ہیں آل محمد(ص) میں سے ہیں اور یہ کہ وہ قرار دے مجھ کو آپ کے ساتھ دنیا وآخرت میں نیزمجھے بھی اس مقام محمود پر
الْمَقامَ الْمَحْمُودَ لَکُمْ عِنْدَ اللّهِ، وَٲَسْٲَلُ اللّهَ عَزَّوَجَلَّ بِحَقِّکُمْ وَبِالشَّٲْنِ الَّذِی جَعَلَ
پہنچائے جو اس نے آپ کیلئے خاص کیا ہے پھر سوال کرتا ہوں خدائے عزو جل سے آپ کے حق اور مرتبے کے واسطے سے جو خدا
اللّهُ لَکُمْ ٲَنْ یُعْطِیَنِی بِمُصابِی بِکُمْ ٲَفْضَلَ مَا ٲَعْطیٰ مُصاباً بِمُصِیبَۃٍ،
نے آپ کیلئے قرار دیا ہے کہ وہ آپ کی عزا داری کے بدلے میں مجھے بہترین اجر دے جو اس نے آپ کے کسی عز دار کو عنایت کیا ہو
إنَّا لِلّٰہِ وَ إنَّا إلَیْہِ راجِعُونَ، یَا لَھا مِنْ مُصِیبَۃٍ مَا ٲَفْجَعَھا وَٲَنْکاھا لِقُلُوبِ الْمُؤْمِنِینَ
یقیناً ہم خدا کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹیں گے افسوس ہے کہ آپ کی اس مصیبت پر جوکتنی دلگداز اور گہری ہے مومنوں اور مسلمانوں
وَالْمُسْلِمِینَ فَ إنَّا لِلّٰہِ وَ إنَّا إلَیْہِ راجِعُونَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنِی
کے دلوں کے لیے پس ہم خدا کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ جائیں گے اے معبود محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت فرما اور مجھے اس جگہ قرار دے
فِی مَقامِی مِمَّنْ تَنالُہُ مِنْکَ صَلَواتٌ وَرَحْمَۃٌ وَمَغْفِرَۃٌ، وَاجْعَلْنِی عِنْدَکَ وَجِیھاً فِی
جہاں پر کھڑا ہوں ان افراد میں جن پر تیری سلامتی، رحمت اور بخشش ہوئی ہے اور مجھے قرار دے اپنے حضور باعزت
الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ وَمِنَ الْمُقَرَّبِینَ فَ إنِّی ٲَتَقَرَّبُ إلَیْکَ بِمُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ صَلَواتُکَ عَلَیْہِ
اور مقربین میں سے دنیا اور آخرت میں کیونکہ میں تیرا قرب چاہتا ہوں کہ محمد(ص) و آل محمد(ص) کے صدقے ان پر
وَعَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ۔ اَللّٰھُمَّ وَ إنِّی ٲَتَوَسَّلُ وَٲَتَوَجَّہُ بِصَفْوَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ
اور انکی ساری آل پر تیری رحمتیں ہوں اے معبود! بے شک میں نے وسیلہ بنایا اور تیری طرف آیا بواسطہ مخلوق میں سے تیرے
وَخِیَرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ مُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَالطَّیِّبِینَ مِنْ ذُرِّیَّتِھِمَا، اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
پسندیدہ کے اور کائنات میں تیرے چنے ہوؤں یعنی حضرت محمد(ص) و حضرت علی(ع) اور ان دونوں کی پاکیزہ اولاد کو وسیلہ بنایا پس اے معبود محمد(ص)
وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْ مَحْیایَ مَحْیاھُمْ، وَمَماتِی مَماتَھُمْ، وَلاَ تُفَرِّقْ بَیْنِی وَبَیْنَھُمْ فِی
و آل محمد(ص) پر رحمت فرما اور بنا دے میری زندگی انکی زندگی جیسی اور میری موت انکی موت جیسی اور جدائی نہ ڈال مجھ میں اور ان میں دنیا
الدُّنْیا وَالْاَخِرۃِ، إنَّکَ سَمِیعُ الدُّعائِ اَللّٰھُمَّ وَھذَا یَوْمٌ تَجَدَّدَ فِیہِ النِّقْمَۃُ، وَتَنَزَّلَ فِیہِ
وآخرت میں بے شک تو دعا کا سننے والا ہے اے معبود آج وہ دن ہے جس میں نیا عذاب آتا ہے اور برستی ہے
اللَّعْنَۃُ عَلَی اللَّعِینِ یَزِیدَ وَعَلَی آلِ یَزِیدَ وَعَلَی آلِ زِیادٍ وَعُمَرَ بْنِ سَعْدٍ وَالشِّمْرِ۔
لعنت پر لعنت ملعون ولعنتی یزید پر اور اولاد یزید پر اور زیاد پر اور لعنت ہے عمر بن سعد اور شمر پر
اَللّٰھُمَّ الْعَنْھُمْ وَالْعَنْ مَنْ رَضِیَ بِقَوْلِھِمْ وَفِعْلِھِمْ مِنْ ٲَوَّلٍ وَآخِرٍ لَعْناً کَثِیراً وَٲَصْلِھِمْ
اے معبود لعنت بھیج ان پر لعنت بھیج اس پر جو انکے قول و فعل پر راضی ہو اولین و آخرین میں سے بہت بہت لعنت ڈال دے انکا اپنی
حَرَّنارِکَ وَٲَسْکِنْھُمْ جَھَنَّمَ وَسَائَتْ مَصِیراً وَٲَوْجِبْ عَلَیْھِمْ وَعَلَی کُلِّ مَنْ شایَعَھُمْ
آگ کے شعلوں میں ٹھکانہ بنا ان کو جہنم میں ٹھہرا اور وہ کتنا برا ٹھکانہ ہے ضرور لعنت کر ان پر اور ان کے ساتھیوں پر
وَبایَعَھُمْ وَتابَعَھُمْ وَساعَدَھُمْ وَرَضِیَ بِفِعْلِھِمْ وَافْتَحْ لَھُمْ وَعَلَیْھِمْ وَعَلَی کُلِّ مَنْ
جنہوں نے ان سے پیمان باندھے انکی پیروی کی اور انکی مدد کرتے رہے اور انکے فعل پر راضی رہے کھول دے ان کیلئے اپنی ہر لعنت کا
رَضِیَ بِذلِکَ لَعَناتِکَ الَّتِی لَعَنْتَبِھا کُلَّ ظالِمٍ، وَکُلَّ غاصِبٍ، وَکُلَّ جاحِدٍ،
راستہ اور ان پر بھی جو ان کے ظلم کو پسند کرتے ہیں اپنی طرف سے وہ لعنت کر جو لعنت کی ہے تو نے ہر ظالم پر ہر غاصب پرہر منکر پر ہر
وَکُلَّ کافِرٍ، وَکُلَّ مُشْرِکٍ، وَکُلَّ شَیْطانٍ رَجِیمٍ، وَکُلَّ جَبَّارٍ عَنِیدٍ۔ اَللّٰھُمَّ الْعَنْ یَزِیدَ
کافر پر ہر مشرک پر اور جو لعنت کی ہے تو نے ہر مردود شیطان پر اور ہر ضدی ستمگار پر اے معبود لعنت بھیج یزید پر
وَآلَ یَزِیدَ وَبَنِی مَرْوانَ جَمِیعاً اَللّٰھُمَّ وَضَعِّفْ غَضَبَکَ وَسَخَطَکَ وَعَذابَکَ وَنَقِمَتَکَ
اولاد یزید پر اور اولاد مروان سب پر اے معبود دگنا کر دے اپنا غضب اپنا غصہ اپنا عذاب اور اپنی سزا
عَلَی ٲَوَّلِ ظالِمٍ ظَلَمَ ٲَھْلَ بَیْتِ نَبِیِّکَ، اَللّٰھُمَّ وَالْعَنْ جَمِیعَ الظَّالِمِینَ لَھُمْ وَانْتَقِمْ
اس پہلے ظالم پر جس نے تیرے نبی کے خاندان پر ظلم کاآغاز کیا اے معبود لعنت کر ان سب پر جنہوں نے اہل بیت(ع) پر ظلم کیا اور تو ان
مِنْھُمْ إنَّکَ ذُو نِقْمَۃٍ مِنَ الْمُجْرِمِینَ، اَللّٰھُمَّ وَالْعَنْ ٲَوَّلَ ظالِمٍ ظَلَمَ آلَ بَیْتِ مُحَمَّدٍ،
سے انتقام لے کیونکہ تو مجرموں کو سزا دینے والا ہے اے معبود تو لعنت کر ان پہلے ظالموں پر جنہوں نے اہل بیت محمد(ص) پر ظلم کیا
وَالْعَنْ ٲَرْواحَھُمْ وَدِیارَھُمْ وَقُبُورَھُمْ وَالْعَنِ اَللّٰھُمَّ الْعِصابَۃَ الَّتِی نازَلَتِ الْحُسَیْنَ
اورلعنت بھیج ان کی روحوں پر ان کے گھروں پر اور انکی قبروں پر نیز لعنت کر اے معبود اس گروہ پر جنہوں نے حسین (ع) سے جنگ کی جو
بْنَ بِنْتِ نَبِیِّکَ وَحارَبَتْہُ وَقَتَلَتْ ٲَصْحابَہُ وَٲَنْصارَہُ وَٲَعْوَانَہُ وَٲَوْلِیَائَہُ وَشِیعَتَہُ
تیرے نبی(ص) کی دختر کے فرزند ہیں لعنت کر ان پر جس نے ان سے جنگ کی اور قتل کیا انکے ساتھیوں اور مدد گاروں کو اورقتل کیاانکے حامیوں انکے دوستوں
وَمُحِبِّیہِ وَٲَھْلَ بَیْتِہِ وَذُرِّیَّتَہُ، وَالْعَنِ اَللّٰھُمَّ الَّذِینَ نَھَبُوا مالَہُ،وَسَلَبُوا
انکے پیروکاروں اور محبوں کو اور قتل کیا ان کے خاندان اور انکی اولاد کو اے معبود لعنت بھیج ان کا مال لوٹنے والوں اور ان کے خیمے
حَرِیْمُہَُ، وَلَمْ یَسْمَعُوا کَلامَہُ وَلاَ مَقالَہُ، اَللّٰھُمَّ وَالْعَنْ کُلَّ مَنْ بَلَغَہُ ذلِکَ فَرَضِیَ
تاراج کرنے والوں پر جنہوں نے توجہ نہ کی انکی گفتار اور ان کی پکار پراے معبود لعنت کر ان سب پر جنہوں نے یہ واقعہ سنا اور وہ اس
بِہِ مِنَ الْاََوَّلِینَ وَالْاَخِرِینَ وَالْخَلائِقِ ٲَجْمَعِینَ إلی یَوْمِ الدِّینِ۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ
پر خوش ہوئے اولین و آخرین میں سے اور ساری مخلوق میں سے سب پر قیامت کے دن تک، سلام ہو آپ پر
یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ الْحُسَیْنَ وَعَلَی مَنْ سَاعَدَکَ وَعاوَنَکَ وَوَاسَاکَ بِنَفْسِہِ، وَبَذَلَ
اے ابا عبداللہ الحسین (ع)اور ان پر جنہوں نے آپ کا ساتھ دیاآپ کی مدد کی آپ کے لیے اپنی جانیں حاضر کر دیں اور آپ کا دفاع
مُھْجَتَہُ فِی الذَّبِّ عَنْکَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ وَعَلَیْھِمْ، وَعَلَی رُوحِکَ وَعَلَی
کرتے ہوئے اپنے خون میں نہا گئے سلام ہو آپ پر اے میرے آقا اور ان پر سلام آپ کی روح پر اور ان کی
ٲَرْواحِھِمْ، وَعَلَی تُرْبَتِکَ وَعَلَی تُرْبَتِھِمْ۔ اَللّٰھُمَّ لَقِّھِمْ رَحْمَۃً وَرِضْواناً وَرَوْحاً
روحوں پر اور سلام آپ کی قبر پر اور ان کی قبروں پر اے معبود ملاقات کر ان سے رحمت و خوشنودی سے اور راحت و
وَرَیْحاناً، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ، یَابْنَ خاتَمِ النَّبِیِّینَ، وَیَابْنَ سَیِّدِ
مسرت سے آپ پر سلام ہو اے میرے آقا اے اباعبداﷲ(ع) اے خاتم الانبیا کے فرزند اے اوصیا کے
الْوَصِیِّینَ، وَیَابْنَ سَیِّدَۃِ نِسائِ الْعالَمِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا شَھِیدُ یَابْنَ الشَّھِیدِ۔
سردار کے فرزند اے جہانوں کی عورتوں کی سردار کے فرزند آپ پر سلام ہو اے شہید ابن شہید
اَللّٰھُمَّ بَلِّغْہُ عَنِّی فِی ھذِہِ السَّاعَۃِ وَفِی ھذَا الْیَوْمِ وَفِی ھذَا الْوَقْتِ وَکُلِّ وَقْتٍ تَحِیَّۃً
اے معبود! پہنچا ان کو میری طرف سے اس گھڑی آج کے دن اور اسی وقت اور ہر وقت بہت بہت درود
وَسَلاماً، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ سَیِّدِ الْعالَمِینَ، وَعَلَی الْمُسْتَشْھَدِینَ مَعَکَ سَلاماً
اور سلام، سلام ہو آپ پر اے جہانوں کے سردار کے فرزند اور ان پر جوآپ کے ہمراہ شہید ہوئے سلام ہو مسلسل
مُتَّصِلاً مَا اتَّصَلَ اللَّیْلُ وَالنَّہارُ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ الشَّھِیدِ، اَلسَّلَامُ
جب تک رات اور دن باقی رہیں سلام ہو حسین(ع) شہید پر جو علی(ع) کے فرزند ہیں سلام ہو
عَلَی عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ الشَّھِیدِ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْعَبَّاسِ بْنِ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ الشَّھِیدِ
شہید علی(ع) پر جو حسین(ع) کے فرزند ہیں سلام ہو شہید عباس (ع)پر جو امیر المومنین (ع)کے فرزند ہیں
اَلسَّلَامُ عَلَی الشُّھَدائِ مِنْ وُلْدِ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی الشُّھَدائِ مِنْ وُلْدِ
سلام ہو ان شہیدوں پر جو امیر المومنین (ع)کی اولاد سے ہیں سلام ہو ان شہیدوں پر جو جعفر(ع) اور عقیل(ع) کی
جَعْفَرٍ وَعَقِیلٍ، اَلسَّلَامُ عَلَی کُلِّ مُسْتَشْھَدٍ مِنَ الْمُؤْمِنِینَ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
اولاد سے ہیں سلام ہو ان سب شہیدوں پر جو مومنوں میں سے ہیں اے معبود محمد(ص)
وَآلِ مُحَمَّدٍ وَبَلِّغْھُمْ عَنِّی تَحِیَّۃً وَسَلاماً اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اللّهِ وَعَلَیْکَ
و آل محمد(ص) پر رحمت نازل کر اور ان کو میرا درود اور سلام پہنچا آپ پر سلام ہو اے خدا کے رسول(ص) اور آپ(ص) پر
اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ، ٲَحْسَنَ اللّهُ لَکَ الْعَزائَ فِی وَلَدِکَ الْحُسَیْنِ ں،
سلام ہو خدا کی رحمت ہو اور برکات ہوں خدا آپ کو اس غم کا بہترین اجر دے جو آپ نے اپنے فرزند حسین کے بارے میں پایا
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ وَعَلَیْکَ اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ
آپ پر سلام ہو اے ابا الحسن (ع)اے مومنوں کے امیر اور آپ پرسلام خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں خدا آپ کو
ٲَحْسَنَ اللّهُ لَکَ الْعَزائَ فِی وَلَدِکَ الْحُسَیْنِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکِ یَا فاطِمَۃُ یَا بِنْتَ رَسُولِ
اس غم پر بہترین اجر دے جو آپ نے اپنے فرزند حسین (ع) کے بارے میں پایا آپ پر سلام ہو اے فاطمہ (ع)اے جہانوں کے پرودگار کے
رَبِّ الْعالَمِینَ وَعَلَیْکِ اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ ٲَحْسَنَ اللّهُ لَکِ الْعَزائَ فِی وَلَدِکِ
رسول(ص) کی دخترآپ پر سلام خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں خدا آپکو اس غم پر بہترین اجر دے جو آپ نے اپنے فرزند حسین (ع) کے
الْحُسَیْنِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبا مُحَمَّدٍ الْحَسَنَ وَعَلَیْکَ اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ
بارے میں دیکھا آپ پر سلام ہو اے ابا محمد الحسن (ع)آپ پر سلام ہو اور خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں
ٲَحْسَنَ اللّهُ لَکَ الْعَزائَ فِی ٲَخِیکَ الْحُسَیْنِ اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَرْواحِ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ
خدا آپ کو اس غم پر بہترین اجر دے جو آپ نے اپنے بھائی حسین (ع) کے بارے میں پایا سلام ہو مومنین و مومنات کی روحوں پر
الْاََحْیائِ مِنْھُمْ وَالْاََمْواتِ، وَعَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ، ٲَحْسَنَ اللّهُ لَھُمُ
کہ جو ان میں زندہ ہیں اور جو مر چکے ہیں ان سب پر سلام ہو خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں خدا ان کو اس غم پر بہترین اجر
الْعَزائَ فِی مَوْلاھُمُ الْحُسَیْنِ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنا مِنَ الطَّالِبِینَ بِثارِہِ مَعَ إمامٍ عَدْلٍ
دے جو انہیں اپنے مولا حسین (ع) کے بارے میں ہے اے معبود! ہمیں ان کے خون کا بدلہ لینے والوں میں قرار دے اس امام عادل
تُعِزُّ بِہِ الْاِسْلامَ وَٲَھْلَہُ یَارَبَّ الْعالَمِینَ۔
کے ہمراہ جن کے ذریعے تو اسلام و مسلمانوں کو عزت دے گا اے جہانوں کے پروردگار۔
پھر سجدے میں جاکر پڑھے: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلَی جَمِیعِ مَا نابَ مِنْ خَطْبٍ وَلَکَ الْحَمْدُ
اے معبود تیرے لیے حمد ہے بوجہ اس بڑی مصیبت کے جو پیش آئی تیرے لیے حمد ہے
عَلَی کُلِّ ٲَمْرٍ، وَ إلَیْکَ الْمُشْتَکیٰ فِی عَظِیمِ الْمُشْتَکیٰ فِی عَظِیمِ الْمُھِمَّاتِ بِخِیَرَتِکَ
ہر معاملے میں اور تیری بارگاہ میں شکایت ہے ان بڑی مصیبتوں پر جو تیرے برگزیدہ دوستوں
وَٲَوْلِیائِکَ وَذلِکَ لِما ٲَوْجَبْتَ لَھُمْ مِنَ الْکَرَامَۃِ وَالْفَضْلِ الْکَثِیرِ۔ اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلَی
پر گزریں اس وجہ سے کہ تو نے لازم فرمائی ان کے لیے بزرگواری اور بہت زیادہ فضلیت پس اے معبود محمد(ص) و آل محمد(ص)
مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْزُقْنِی شَفاعَۃَ الْحُسَیْنِ یَوْمَ الْوُرُودِ وَالْمَقامِ الْمَشْھُودِ
پر رحمت فرما اور مجھے نصیب کر حسین کی شفاعت و سفارش جس دن آنا ہے مقام معین حوض کوثر پر جو وارد
وَالْحَوْضِ الْمَوْرُودِ، وَاجْعَلْ لِی قَدَمَ صِدْقٍ عِنْدَکَ مَعَ الْحُسَیْنِ وَٲَصْحابِ
ہونے کی جگہ ہے اور قرار دے میری اپنے حضور کی بہترین آمد جو حسن(ع) اور حسین(ع) کے اصحاب
الْحُسَیْنِ الَّذِینَ وَاسَوْہُ بِٲَنْفُسِھِمْ، وَبَذَلُوا دُونَہُ مُھَجَھُمْ، وَجاھَدُوا مَعَہُ ٲَعْدائَکَ
کے ہمراہ وہم رکاب ہو جنہوں نے ان پر اپنی جانیں قربان کیں انکے سامنے گردنیں کٹوا دیں اور انکے ساتھ ہو کرتیرے دشمنوں سے
ابْتِغائَ مَرْضاتِکَ وَرَجَائِکَ، وَتَصْدِیقاً بِوَعْدِکَ، وَخَوْفاً مِنْ وَعِیدِکَ، إنَّکَ
لڑے کہ تیری رضا پائیں اور امید لگائیں تجھ سے انہوں نے تیرے وعدے کو سچا جانا اور تیری سخت گیری سے ڈرے بے شک تو
لَطِیفٌ لِمَا تَشائُ یَاٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
مہربان ہے اس کے لیے جسے تو چاہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
اَلسَّلَامُ عَلَی وَلِیِّ اللّهِ وَحَبِیبِہِ اَلسَّلَامُ عَلَی خَلِیلِ اللّهِ وَنَجِیبِہِ اَلسَّلَامُ عَلَی
سلام ہو خدا کے ولی اور اس کے پیارے پر سلام ہو خدا کے سچے دوست اور چنے ہوئے پر سلام ہو خدا کے
صَفِیِّ اللّهِ وَابْنِ صَفِیِّہِ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْحُسَیْنِ الْمَظْلُومِ الشَّھِیدِ، اَلسَّلَامُ عَلَی
پسندیدہ اور اس کے پسندیدہ کے فرزند پر سلام ہو حسین(ع) پر جو ستم دیدہ شہید ہیں سلام ہو حسین(ع) پر
ٲَسِیرِ الْکُرُباتِ وَقَتِیلِ الْعَبَرَاتِ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَشْھَدُ ٲَنَّہُ وَلِیُّکَ وَابْنُ وَلِیِّکَ، وَصَفِیُّکَ
جو مشکلوں میں پڑے اور انکی شہادت پر آنسو بہے اے معبود میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ تیرے ولی اور تیرے ولی کے فرزند تیرے پسندیدہ
وَابْنُ صَفِیِّکَ، الْفَائِزُ بِکَرَامَتِکَ، ٲَکْرَمْتَہُ بِالشَّھَادَۃِ، وَحَبَوْتَہُ بِالسَّعَادَۃِ، وَاجْتَبَیْتَہُ
اور تیرے پسندیدہ کے فرزند ہیں جنہوں نے تجھ سے عزت پائی تونے انہیں شہادت کی عزت دی انکو خوش بختی نصیب کی اور انہیں
بِطِیبِ الْوِلادَۃِ، وَجَعَلْتَہُ سَیِّداً مِنَ السَّادَۃِ، وَقَائِداً مِنَ الْقَادَۃِ، وَذَائِداً مِنَ الذَّادَۃِ،
پاک گھرانے میں پیدا کیا تو نے قرار دیاانہیں سرداروںمیں سردار پیشواؤں میں پیشوا مجاہدوں میں مجاہداور انہیں
وَٲَعْطَیْتَہُ مَوَارِیثَ الْاََنْبِیَائِ، وَجَعَلْتَہُ حُجَّۃً عَلَی خَلْقِکَ مِنَ الْاََوْصِیَائِ، فَٲَعْذَرَ فِی
نبیوں کے ورثے عنایت کیے تو نے قرار دیاان کو اوصیا میں سے اپنی مخلوقات پر حجت پس انہوں نے تبلیغ کا
الدُّعَائِ، وَمَنَحَ النُّصْحَ، وَبَذَلَ مُھْجَتَہُ فِیکَ لِیَسْتَنْقِذَ عِبَادَکَ مِنَ الْجَھَالَۃِ، وَحَیْرَۃِ
حق ادا کیابہترین خیر خواہی کی اور تیری خاطر اپنی جان قربان کی تاکہ تیرے بندوں کو نجات دلائیں نادانی وگمرا ہی کی پریشانیوں سے
الضَّلالَۃِ، وَقَدْ تَوَازَرَ عَلَیْہِ مَنْ غَرَّتْہُ الدُّنْیا، وَبَاعَ حَظَّہُ بِالْاََرْذَلِ الْاََدْنیٰ، وَشَرَیٰ
جب کہ ان پر ان لوگوں نے ظلم کیا جنہیں دنیا نے مغرور بنا دیا تھا جنہوں نے اپنی جانیں معمولی چیز کے بدلے بیچ دیں اور اپنی
آخِرَتَہُ بِالثَّمَنِ الْاََوْکَسِ، وَتَغَطْرَسَ وَتَرَدَّیٰ فِی ھَوَاہُ، وَٲَسْخَطَکَ وَٲَسْخَطَ نَبِیَّکَ
آخرت کے لیے گھاٹے کا سودا کیا انہوں نے سرکشی کی اور لالچ کے پیچھے چل پڑے انہوں نے تجھے غضب ناک اور تیرے نبی(ص) کو
وَٲَطَاعَ مِنْ عِبادِکَ ٲَھْلَ الشِّقاقِ وَالنِّفاقِ، وَحَمَلَۃَ الْاََوْزارِ، الْمُسْتَوْجِبِینَ النَّارَ،
ناراض کیا انہوںنے تیرے بندوں میں سے انکی بات مانی جو ضدی اور بے ایمان تھے کہ اپنے گناہوں کا بوجھ لے کرجہنم کیطرف چلے گئے
فَجاھَدَھُمْ فِیکَ صابِراً مُحْتَسِباً حَتَّی سُفِکَ فِی طَاعَتِکَ دَمُہُ وَاسْتُبِیحَ حَرِیمُہُ۔
پس حسین(ع) ان سے تیرے لیے لڑے جم کرہوشمندی کیساتھ یہاں تک کہ تیری فرمانبرداری کرنے پر انکا خون بہایا گیا اور انکے اہل حرم کو لوٹا گیا
اَللّٰھُمَّ فَالْعَنْھُمْ لَعْناً وَبِیلاً، وَعَذِّبْھُمْ عَذاباً ٲَلِیماً۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ اللّهِ،
اے معبود لعنت کر ان ظالموں پر سختی کے ساتھ اور عذاب دے ان کو درد ناک عذاب آپ پر سلام ہو اے رسول(ص) کے فرزند
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ سَیِّدِ الْاََوْصِیائِ ٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ ٲَمِینُ اللّهِ وَابْنُ ٲَمِینِہِ عِشْتَ سَعِیداً
آپ پر سلام ہو اے سردار اوصیا کے فرزند میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ خدا کے امین اور اسکے امین کے فرزند ہیں آپ نیک بختی میں زندہ رہے
وَمَضَیْتَ حَمِیداً، وَمُتَّ فَقِیداً، مَظْلُوماً شَھِیداً، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ اللّهَ مُنْجِزٌ
قابل تعریف حال میں گزرے اور وفات پائی وطن سے دور کہ آپ ستم زدہ شہید ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ خدا آپ کو جزا دے گا
مَا وَعَدَکَ، وَمُھْلِکٌ مَنْ خَذَلَکَ، وَمُعَذِّبٌ مَنْ قَتَلَکَ، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ
جسکا اس نے وعدہ کیا اور اسکو تباہ کریگا وہ جس نے آپکا ساتھ چھوڑا اور اسکو عذاب دیگا جس نے آپکو قتل کیا میں گواہی دیتا ہوں کہ
وَفَیْتَ بِعَھْدِ اللّهِ، وَجاھَدْتَ فِی سَبِیلِہِ حَتّی ٲَتَاکَ الْیَقِینُ، فَلَعَنَ اللّهُ مَنْ قَتَلَکَ،
آپ نے خدا کی دی ہوئی ذمہ داری نبھائی آپ نے اسکی راہ میں جہاد کیا حتی کہ شہیدہو گئے پس خدا لعنت کرے جس نے آپکو قتل کیا
وَلَعَنَ اللّهُ مَنْ ظَلَمَکَ، وَلَعَنَ اللّهُ ٲُمَّۃً سَمِعَتْ بِذلِکَ فَرَضِیَتْ بِہِ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی
خدا لعنت کرے جس نے آپ پر ظلم کیا اور خدا لعنت کرے اس قوم پرجس نے یہ واقعہ شہادت سنا تو اس پر خوشی ظاہر کی اے معبود میں
ٲُشْھِدُکَ ٲَنِّی وَلِیٌّ لِمَنْ والاہُ وَعَدُوٌّ لِمَنْ عاداہُ بِٲَبِی ٲَنْتَ وَٲُمِّی یَابْنَ رَسُولِ اللّهِ
تجھے گواہ بناتا ہوں کہ ان کے دوست کا دوست اور ان کے دشمنوں کا دشمن ہوں میرے ماں باپ قربان آپ پراے فرزند رسول خدا
ٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ کُنْتَ نُوراً فِی الْاََصْلابِ الشَّامِخَۃِ، وَالْاََرْحامِ الْمُطَھَّرَۃِ، لَمْ تُنَجِّسْکَ
(ص)میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نور کی شکل میں رہے صاحب عزت صلبوں میں اور پاکیزہ رحموں میں جنہیں جاہلیت نے اپنی نجاست
الْجاھِلِیَّۃُ بِٲَنْجاسِھا وَلَمْ تُلْبِسْکَ الْمُدْلَھِمَّاتُ مِنْ ثِیابِھا وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ مِنْ دَعائِمِ الدِّینِ
سے آلودہ نہ کیا اور نہ ہی اس نے اپنے بے ہنگم لباس آپ کو پہنائے ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ دین کے ستون ہیں
وَٲَرْکانِ الْمُسْلِمِینَ، وَمَعْقِلِ الْمُؤْمِنِینَ، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ الْاِمامُ الْبَرُّ التَّقِیُّ الرَّضِیُّ
مسلمانوں کے سردار ہیں اور مومنوں کی پناہ گاہ ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ امام (ع)ہیں نیک و پرہیز گار پسندیدہ
الزَّکِیُّ الْھادِی الْمَھْدِیُّ وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ الْاََئِمَّۃَ مِنْ وُلْدِکَ کَلِمَۃُ التَّقْوی وَٲَعْلامُ الْھُدیٰ
پاک رہبر راہ یافتہ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ جو امام آپ کی اولاد میں سے ہیں وہ پرہیز گاری کے ترجمان ہدایت کے
وَالْعُرْوَۃُ الْوُثْقی وَالْحُجَّۃُ عَلَی ٲَھْلِ الدُّنْیا وَٲَشْھَدُ ٲَنِّی بِکُمْ مُؤْمِنٌ وَبِ إیابِکُمْ مُوقِنٌ
نشان محکم تر سلسلہ اور دنیا والوںپر خدا کی دلیل و حجت ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ کا اور آپ کے بزرگوں کا ماننے والا
بِشَرائِعِ دِینِی وَخَواتِیمِ عَمَلِی وَقَلْبِی لِقَلْبِکُمْ سِلْمٌ وَ ٲَمْرِی لاََِمْرِکُمْ مُتَّبِعٌ
اپنے دینی احکام اور عمل کی جزا پر یقین رکھنے والا ہوں میرا دل آپکے دل کیساتھ پیوستہ میرا معاملہ آپ کے معاملے کے تابع اور میری
وَنُصْرَتِی لَکُمْ مُعَدَّۃٌ حَتَّی یَٲْذَنَ اللّهُ لَکُمْ فَمَعَکُمْ مَعَکُمْ لاَ مَعَ عَدُّوِکُمْ صَلَواتُ
مدد آپ کیلئے حاضر ہے حتی کہ خدا آپکو اذن قیام دے پس آپکے ساتھ ہوں آپکے ساتھ نہ کہ آپکے دشمن کیساتھ خدا کی رحمتیں ہوں
اللّهِعَلَیْکُمْ وَعَلَی ٲَرْواحِکُمْ وَ ٲَجْسادِکُمْ وَشاھِدِکُمْ وَغَائِبِکُمْ وَظَاھِرِکُمْ وَبَاطِنِکُمْ
آپ پر آپ کی پاک روحوں پر آپ کے جسموں پر آپ کے حاضر پر آپ کے غائب پر آپ کے ظاہر اور آپ کے باطن پر
آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ۔
ایسا ہی ہو جہانوں کے پروردگار۔
اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ ھذِہِ التُّرْبَۃِ وَبِحَقِّ مَنْ حَلَّ بِھا وَثَوَیٰ فِیھا وَبِحَقِّ جَدِّہِ وَٲَبِیہِ وَٲُمِّہِ وَٲَخِیہِ
اے معبود اس خاک کے واسطے سے اور اس کے واسطے سے جو اس میں دفن اور مقیم ہے اور اسکے نانا اسکے بابا اسکی ماں اور اسکے بھائی کے واسطے سے
وَالْاََئِمَّۃِ مِنْ وُلْدِہِ وَبِحَقِّ الْمَلائِکَۃِ الْحافِّینَ بِہِ إلاَّ جَعَلْتَھا شِفائً مِنْ کُلِّ دائٍ وَبُرْئاً
ان ائمہ(ع) کے واسطے سے جو اسکی اولاد میں ہوئے اور ان فرشتوں کے واسطے سے جو اسکے اردگرد ہیں اس خاک کو ہر درد کی دوا بنادے
مِنْ کُلِّ مَرَضٍ، وَنَجاۃً مِنْ کُلِّ آفَۃٍ، وَحِرْزاً مِمَّا ٲَخافُ وَٲَحْذَرُ۔
اسے ہر بیماری سے ذریعہ صحت اور ہر مصیبت سے بچنے کا ذریعہ بنا نیز اسے میری سپر بنااس چیز سے جس کا مجھے خوف و خطرہ ہے۔
بِسْمِ اللّهِ وَبِاللّهِ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْہُ رِزْقاً واسِعاً وَعِلْماً نَافِعاً وَشِفائً مِنْ کُلِّ دائٍ إنَّکَ عَلَ
خدا کے نام سے اور خدا کی ذات سے اے معبود اس خاک کورزق کی فراوانی علم میں نفع اور ہر بیماری سے شفاکاذریعہ بنا بے شک تو
کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔
ہر چیز پر اختیار رکھتا ہے۔
وَاِنْ مِّنْ شَیْئٍ اِلاَّ یُسَبِّحُ بِحَمْدِہٰ وَلَکِنْ لاَ تَفْقَھُوْنَ تَسْبِیْحَھُمْ۔
اور کوئی ایسی چیز نہیں مگر یہ کہ وہ اس کی تسبیح کرتی ہے حمد سے لیکن تم ان چیزوں کی تسبیح کو سمجھتے نہیں ہو۔
﴿۱﴾گر ترا از غیب چشمی باز شد
با تو ذات جہاں ہم راز شد
﴿۲﴾نطق خاک و نطق آب و نطق گل
ہست محسوس حواس اہل دل
﴿۳﴾جملہ ذرات در عالم نہاں
باتو میگویند روزان و شبان
﴿۴﴾ماسمیعیم و بصیر و باشیم
باشما نامحرماں ما خامشیم
﴿۵﴾از جمادی سوی جان جان شوید
غلغل اجزای عالم بشنوید
﴿۶﴾فاش تسبیح جمادات آیدت
وسوسہ تادیلہا بزوایدت
﴿۱﴾ اگر تمہارے باطن کی آنکھ کھل جائے توتم دنیا کے ذر ے ذرے کے رازداں بن جاؤ گے۔
﴿۲﴾مٹی پانی اور پھول کی گفتگو کو اہل باطن کے کان ہی سنتے ہیں۔
﴿۳﴾اس دنیا کا ذرہ ذرہ دن رات تم سے سرگوشی کرتے ہوئے کہہ رہا ہے۔
﴿۴﴾کہ ہم میں سے ہر ایک سنتا، دیکھتا اور سمجھتا ہے لیکن تم نامحرموں کیسامنے ہم چپ رہتے ہیں۔
﴿۵﴾تم اپنی جان لکڑی پتھر وغیرہ کی جان سے ملا دو اور دنیا کے ہر ذرے کی آواز سنو۔
﴿۶﴾اس طرح تم جمادات کی تسبیح سنو گے اور تمہارا تخیل تمہیں اس تسبیح کے معنی سے آشنا کرے گا۔
خلاصہ یہ کہ اس روایت میں قبر حسین کی مٹی سے بنائی گئی تسبیح کا جوتسبیح کرنا بیان ہوا ہے وہ اس پاک خاک کی ایک خصوصیت ہے۔
سُبْحَانَ اللّهِ وَالْحَمْدُ ﷲِ وَلاَ اِلَہَ اِلاَّ اللّهُ وَاللّهُ اَکْبَرُ۔
پاک تر ہے خدا حمد ہے خدا کے لیے خدا کے سوائ کوئی معبود نہیں اور خدا بزرگتر ہے۔
ٲَصْبَحْتُ اَللّٰھُمَّ مُعْتَصِماً بِذِمامِکَ وَجِوَارِکَ الْمَنِیعِ الَّذِی لاَ یُطاوَلُ وَلاَ یُحاوَلُ مِنْ
صبح کی میں نے اے معبود کہ محفوظ ہوں تیری نگہداری وتیری پناہ میں جو بچاؤ کرتی ہے کہ نہ دست درازی کرتا ہے نہ گھیرتا ہے کوئی
شَرِّ کُلِّ غَاشِمٍ وَطَارِقٍ مِنْ سائِرِ مَنْ خَلَقْتَ وَمَا خَلَقْتَ مِنْ خَلْقِکَ الصَّامِتِ
فریب کار اور تاریکی میں آزار پہنچانے والا تیری تمام مخلوقات میں سے اور نہ وہ جو مخلوق میں سے تو نے پیدا کیا چپ رہنے
وَالنَّاطِقِ فِی جُنَّۃٍ مِنْ کُلِّ مَخُوفٍ بِلِباسٍ سابِغَۃٍ حَصِینَۃٍ وَھِیَ وَلائُ ٲَھْلِ بَیْتِ
اور بولنے والے میں ہر خطرے سے حفاظت میں ہوں کہ پہنے ہوئے ہوںزرہ جو محکم ہے اور وہ ہے محبت ان اہل(ع)بیت کی
نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ مُحْتَجِزاًمِنْ کُلِّ قاصِدٍ لِی إلَی ٲَذِیَّۃٍ بِجِدارٍ حَصِینٍ الْاِخْلاصِ فِی
جو تیرے نبی(ص) کا خاندان ہیں محفوظ ہوں ہراذیت پہنچانے والے سے محکم دیوار کے پیچھے کہ وہ ہے تہ دل سے ماننا
الاعْتِرافِ بِحَقِّھِمْ، وَالتَّمَسُّکِ بِحَبْلِھِمْ جَمِیعاً، مُوقِناً ٲَنَّ الْحَقَّ لَھُمْ وَمَعَھُمْ وَمِنْھُمْ
ان کے حق کو اور تعلق رکھنا ان کے مضبوط سلسلے سے اس یقین کے ساتھ کہ حق ان کا ہے ان کے ساتھ ہے ان سے ہے اور ان سے
وَفِیھِمْ وَبِھِمْ، ٲُوَالِی مَنْ والَوْا، وَٲُعَادِی مَنْ عادَوْا، وَٲُجانِبُ مَنْ جانَبُوا،
محبت کرتا ہوں جو ان سے محبت کریں ان سے دشمنی رکھتا ہو ں جو ان سے دشمنی رکھیں اور ان سے دور ہوں جو ان سے دوری کریں
فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ، وَٲَعِذْنِی اَللّٰھُمَّ بِھِمْ مِنْ شَرِّ کُلِّ مَا ٲَتَّقِیہِ، یَا عَظِیمُ
پس محمد(ص) اور ان کی آل (ع) پر رحمت فرما اور پناہ دے اے معبود بواسطہ انکے ہر چیز کے شر سے جس سے ڈرتا ہوں اے بزرگی والے
حَجَزْتُ الْاََعادِیَ عنِّی بِبَدِیعِ السَّمٰوَاتِ وَالْاََرْضِ، إنَّا جَعَلْنا مِنْ بَیْنِ ٲَیْدِیھِمْ سَدَّاً
دور کر دے دشمنوں کو مجھ سے بواسطہ آسمانوں اور زمین کی پرورش کے اور ہم نے ایک دیوار ان کے آگے اور ایک دیوار
وَمِنْ خَلْفِھِمْ سَدَّاً فَٲَغْشَیْناھُمْ فَھُمْ لاَیُبْصِرُونَ۔ پھر تسبیح پر بوسہ دے اور دونوں آنکھوں پر
ان کے پیچھے بنا دی ہے پس ہم نے ڈھانپ دیا ان کو تو وہ کچھ دیکھ نہیں سکتے
ملے اور کہے: اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِحَقِّ ھذِہِ التُّرْبَۃِ الْمُبَارَکَۃِ، وَبِحَقِّ صَاحِبِھا، وَبِحَقِّ
اے معبود میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ اس برکت والی خاک کے بواسطہ اس قبر والے کے بواسطہ
جَدِّہِ وَبِحَقِّ ٲَبِیہِ وَبِحَقِّ ٲُمِّہِ وَبِحَقِّ ٲَخِیہِ وَبِحَقِّ وُلْدِہِ الطَّاھِرِینَ اجْعَلْھا شِفائً مِنْ
اسکے نانااور بابا کے اور بواسطہ اسکی ماں اور بھائی کے اور اسکے پاک فرزندوں کے واسطے سے اس خاک کو ہردرد کی دوا
کُلِّ دَائٍ، وَٲَمَاناً مِنْ کُلِّ خَوْفٍ، وَحِفْظاً مِنْ کُلِّ سُوئٍ۔
ہر خطرے سے امان اور ہر تکلیف سے حفاظت کرنے والی بنا دے۔
اَللَّھُمَّ اجْعَلْہُ رِزْقاً وَاسِعاً وَعِلْماً نَافِعاً وَشِفَائً مِنْ کُلِ دَآئٍ وَسُقْمٍ۔
اے معبود اسے بنا دے رزق واسع، علم نافع اور ہر بیماری سے شفا اور ہر دکھ کی دوری کا ذریعہ۔