Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، نیکی کبھی پرانی نہیں ہوتی ہمیشہ تازہ رہتی ہے اور گناہ کبھی بھولتا نہیں بلکہ ہمیشہ یاد رہتا ہے۔ بحارالانوار کتاب الروضۃ باب16 حدیث88

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

دوسرا مطلب

ماہ رمضان میں شب وروز کے مخصوص اعمال

اس میں چند ایک امور ہیں:

﴿۱﴾ماہ رمضان کا چاند دیکھے بلکہ بعض علماءنے تو ہلال رمضان کا دیکھنا واجب قرار دیا ہے۔

﴿۲﴾جب ہلا ل رمضان دیکھے تو ا س کی طرف اشارہ نہ کرے لیکن قبلہ رخ ہو کر ہاتھوں کو بلند کرے اور ہلا ل سے مخاطب ہوتے ہوئے یہ کہے:

رَبِّی وَرَبُّکَ اللّهُ رَبُّ الْعالَمِینَ اَللّٰھُمَّ ٲَھِلَّہُ عَلَیْنا بِالْاَمْنِ وَالْاِیمانِ وَالسَّلامَۃِ

میرا اور تیرا پروردگار اﷲ ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے اے معبود! اس چاند کو ہمارے لیے امن وامان اور سلامتی

وَالْاِسْلامِ وَالْمُسارَعَۃِ إلی مَا تُحِبُّ وَتَرْضی ۔ اَللّٰھُمَّ بارِکْ لَنا فِی شَھْرِنا ہذَا،

وتسلیم کیساتھ طلوع کر اور پسندیدہ چیزوں کی طرف جلدی کرنے کا ذریعہ بنادے اے معبود! اس مہینے میں ہم پر خیروبرکت نازل فرما

وَارْزُقْنا خَیْرَھُ وَعَوْنَہُ، وَاصْرِفْ عَنَّا ضُرَّھُ وَشَرَّھُ وَبَلائَہُ وَفِتْنَتَہُ ۔

اور ہمیں خیروبھلائی سے ہمکنار کر دے اس مہینے میں ہم سے نقصان تکلیف میصبت اور آزمائش کو دور رکھ

روایت ہوئی ہے کہ جب حضرت رسول اﷲ ماہ مبارک رمضان کا نیا چاند دیکھتے تو قبلہ رو ہو کر فرماتے:

اَللّٰھُمَّ ٲَھِلَّہُ عَلَیْنا بِالْاَمْنِ وَالْاِیمانِ وَالسَّلامَۃِ وَالْاِسْلامِ وَالْعافِیَۃِ الْمُجَلَّلَۃِ وَدِفاعِ

اے معبود اس چاند کو ہمارے لیے امن و امان اور صحت و سلامتی کے ساتھ طلوع کر اور اس ماہ کو ہمارے لیے بہترین آسائش ،

الْاَسْقامِ وَالْعَوْنِ عَلَی الصَّلاۃِ وَالصِّیامِ وَالْقِیامِ وَتِلاوَۃِ الْقُرْآنِ ۔ اَللّٰھُمَّ سَلِّمْنا

بیماریوں سے بچائو ، نماز روزے اور نفلی عبادات بجا لانے اور قرآن کی تلاوت کرنے میں مدد گار بنادے اے معبود ! ہمیں ماہ

لِشَھْرِ رَمَضانَ، وَتَسَلَّمْہُ مِنّا، وَسَلِّمْنا فِیہِ حَتَّی یَنْقَضِیَ عَنَّا شَھْرُ رَمَضانَ وَقَدْ

رمضان میں سلامت رکھ اور یہ پورا مہینہ نصیب فرما ہمیں تندرست رکھ جب تک ماہ رمضان گزر نہ جائے اور تو نے اس میں ہمیں

عَفَوْتَ عَنَّا وَغَفَرْتَ لَنا وَرَحِمْتَنا ۔

معاف کیا ہو، بخش دیا ہو اور ہم پر مہربانی فرمائی ہو

امام جعفر صادق سے منقول ہے کہ ہلال رمضان دیکھتے وقت یہ کہے:

اَللّٰھُمَّ قَدْ حَضَرَ شَھْرُ رَمَضانَ وَقَدِ افْتَرضْتَ عَلَیْنا صِیامَہُ، وَٲَ نْزَلْتَ فِیہِ الْقُرْآنَ

اے معبود! ماہ رمضان آ گیا اور تو نے ہم پر اس کے روزے فرض کیے ہیں تو نے اس میں قرآن اتارا کہ جس میں

ھُدیً لِلنّاسِ وَبَیِّناتٍ مِنَ الْھُدی وَالْفُرْقانِ ۔ اَللّٰھُمَّ ٲَعِنَّا عَلَی صِیامِہِ، وَتَقَبَّلْہُ مِنّا

لوگوں کے لیے ہدایت اور ہدایت کی دلیلیں اور یہ حق وبا طل کا فرق ہے اے معبود! روزے رکھنے میں ہماری مدد فرما اور انہیں قبول کر

وَسَلِّمْنا فِیہِ، وَسَلِّمْنا مِنْہُ، وَسَلِّمْہُ لَنا فِی یُسْرٍ مِنْکَ وَعافِیَۃٍ، إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ

ہمیں اس ماہ میں تندرست رکھ اس سے مستفید کر اس پورے مہینے میں ہمیں آسانی نصیب فرمااور آسائش دے بے شک تو ہر چیز پر

قَدِیرٌ، یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ ۔

قدرت رکھتا ہے اے بڑے رحم والے اے مہربان

﴿۳﴾رمضان المبارک کا نیا چاند دیکھتے وقت صحیفہ کاملہ کی تینالیسویں دعا پڑھے، سیدابن طائو س نے روایت کی ہے کہ امام سجاد جا رہے تھے کہ ہلال رمضان پر نظر پڑی تو آپ رک گئے اور یہ کہا

ٲَیُّھَا الْخَلْقُ الْمُطِیعُ، الدَّائِبُ السَّرِیعُ، الْمُتَرَدِّدُ فِی مَنازِلِ التَّقْدِیرِ، الْمُتَصَرِّفُ فِی

اے فرمانبردار مخلوق جلد تر حرکت کرنے والے، مقررہ منزلوں میں گردش کرنے والے، تدبیر کے آسمان میں اپنا اثر دکھانے والے،

فَلَکِ التَّدْبِیرِ آمَنْتُ بِمَنْ نَوَّرَ بِکَ الظُّلَمَ وَٲَوْضَحَ بِکَ الْبُھَمَ وَجَعَلَکَ آیَۃً مِنْ آیاتِ

میں اس ذات پر ایمان رکھتا ہوںجس نے تجھ سے تاریکی میں روشنی کی اور تجھ سے مدھم چیزوں کو واضح کیااور تجھے اپنی حکمرانی کی

مُلْکِہِ وَعَلامَۃً مِنْ عَلاماتِ سُلْطانِہِ فَحَدَّ بِکَ الزَّمانَ وَامْتَھَنَکَ بِالْکَمالِ وَالنُّقْصانِ

نشانی قرار دیا اوراپنے اقتدار کی علامتوں میں سے ایک علامت بنایا ہے پس تجھ سے وقت کی حد مقر ر کی اورتیرے عروج وزوال ،

وَالطُّلُوعِ وَالاَُْ فُولِ وَالْاِنارَۃِ وَالْکُسُوفِ فِی کُلِّ ذلِکَ ٲَ نْتَ لَہُ مُطِیعٌ، وَ إلی إرادَتِہِ

طلوع وغروب اور روشنی وتاریکی کی حالتیں قرار دیں کہ تو ان میں سے ہر حال میں اس کافرما نبردار اوراس کے ارادے پر جلد عمل

سَرِیعٌ، سُبْحانَہُ مَا ٲَعْجَبَ مَا دَ بَّرَ مِنْ ٲَمْرِکَ وَٲَ لْطَفَ مَا صَنَعَ فِی شَٲْنِکَ جَعَلَکَ

کرنے والا ہے وہ پاک ہے عجیب کام کرنے والا جو اس نے تیرے بارے میں کیا اور تجھے بڑی باریک بینی کے ساتھ بنایا

مِفْتاحَ شَھْرٍ حادِثٍ لاََِمْرٍ حادِثٍ فَٲَسْٲَلُ اللّهَ رَبِّی وَرَبَّکَ وَخالِقِی وَخالِقَکَ وَمُقَدِّرِی

اس نے تجھے نئے مہینے کی کلیدنئے امر کا آغاز قرار دیا پس سوال کرتاہوں اﷲ سے جو میرا اور تیرا رب، میرااور تیرا خالق، میرا اور تیرا

وَمُقَدِّرَکَ، وَمُصَوِّرِی وَمُصَوِّرَکَ ٲَنْ یُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَٲَنْ یَجْعَلَکَ

اندازہ ٹھہرانے والا اور مجھے اور تجھے صورت دینے والا ہے کہ وہ محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت فرمائے اور یہ کہ تجھے بابرکت

ھِلالَ بَرَکَۃٍ لاَ تَمْحَقُھَا الْاَیَّامُ، وَطَہارَۃٍ لاَ تُدَنِّسُھَا الاَْثامُ، ھِلالَ ٲَمْنٍ مِنَ الاَْفاتِ،

چاند بنائے کہ جس کی برکت کو زمانہ ختم نہ کر سکے ایسی پاکیزگی عطا کرے جسے گناہ آلودہ نہ کریں تجھے ایسا چاند بنائے جو بلائوں سے مبرا ہو

وَسَلامَۃٍ مِنَ السَّیِّئاتِ ھِلالَ سَعْدٍ لاَ نَحْسَ فِیہِ وَیُمْنٍ لاَ نَکَدَ مَعَہُ وَیُسْرٍ لاَ یُمازِجُہُ

جس میں برائیوں سے بچائو ہو وہ چاند جس میں اچھائی ہو برائی نہ ہو جس میں نفع حاصل ہو نقصان نہ ہو جس میں آسانی ہو

عُسْرٌ وَخیْرٍ لاَ یَشُوبُہُ شَرٌّ ھِلالَ ٲَمْنٍ وَ إیمانٍ وَ نِعْمَۃٍ وَ إحْسانٍ وَسَلامَۃٍ وَ إسْلامٍ

تنگی نہ آئے جس میں بھلائی ہو برا ئی نہ ہو تجھے وہ چاند بنائے کہ جس میں آرام وسہولت، نعمت واحسان، سلامتی اور تسلیم حاصل رہے

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنا مِنْ ٲَرْضیٰ مَنْ طَلَعَ عَلَیْہِ وَٲَزْکی مَنْ

اے معبود ! محمد(ص)وآل محمد(ص) پر رحمت فرما اور قرار دے ہمیں پسندیدہ لوگوںمیںجن پر یہ چاند طلوع ہوا اور پاکیزہ لوگوں

نَظَرَ إلَیْہِ، وَٲَسْعَدَ مَنْ تَعَبَّدَ لَکَ فِیہِ، وَوَفِّقْنَا اَللّٰھُمَّ فِیہِ لِلطَّاعَۃِ

میں جنہوں نے اسے دیکھا اور نیک لوگوں میں جو اس میں تیری عبادت کریں گے اے معبود! توفیق دے ہمیں اس چاند میں عبادت

وَالتَّوْبَۃِ ، وَاعْصِمْنا فِیہِ مِنَ الاَْثامِ وَالْحَوْبَۃِ، وَٲَوْزِعْنا فِیہِ شُکْرَ النِّعْمَۃِ،

کرنے اور توبہ کرنے کی اور اس میں ہمیں گناہوںاور برائیوں سے بچا اور نعمتوں پر شکر ادا کرنے کی ہمت دے اس ماہ میں

وَٲَلْبِسْنا فِیہِ جُنَنَ الْعافِیَۃِ، وَٲَ تْمِمْ عَلَیْنا بِاسْتِکْمالِ طاعَتِکَ فِیہِ الْمِنَّۃَ، إنَّکَ ٲَ نْتَ

حفاظت کی زرہیں پہنادے اور ہمارا یہ مہینہ بندگی میں کمال حاصل کرنے میں گزار اور احسان فرما بے شک تو احسان

الْمَنّانُ الْحَمِیدُ، وَصَلَّی اللّهُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّیِّبِینَ، وَاجْعَلْ لَنا فِیہِ عَوْناً مِنْکَ

کرنے والا اور تعریف والا ہے اور خدا محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پررحمت فرمائے جو پاکیزہ تر ہیں اور اس ماہ میں ہماری مدد فرما اس امر میں

عَلَی مَا نَدَ بْتَنا إلَیْہِ مِنْ مُفْتَرَضِ طاعَتِکَ وَتَقَبَّلْہا إنَّکَ الْاَکْرَمُ مِنْ کُلِّ کَرِیمٍ وَالْاَرْحَمُ

جس کا حکم تو نے دیا ہے یعنی عبادت ہم پر فرض کی ہے اور اسے قبول فرما بے شک توہر مہربان سے زیادہ مہربان اور ہر رحم والے سے

مِنْ کُلِّ رَحِیمٍ، آمِینَ آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ ۔

بڑا رحم والا ہے ایسا ہی ہے اے جہانوں کے پروردگار۔

اعمال شب اول ماہ رمضان

﴿۴﴾ماہ رمضان کی چاند رات میں اپنی بیوی سے مجامت کرے کہ یہ اس ماہ مبارک کی خصوصیت ہے ورنہ دیگر مہینوں کی پہلی رات میں جماع کرنا مکروہ ہے۔

﴿۵﴾ماہ رمضان کی شب اول میں غسل کرے کیونکہ روایت ہوئی ہے کہ جوشخص اس رات غسل کرے توآئندہ رمضان تک خارش وغیرہ سے محفوظ رہے گا۔

﴿۶﴾اس رات بہتی ہو ئی نہر میں غسل کرے اور تیس چلو پانی سر پر ڈالے تاکہ آنے والے رمضان تک باطنی پاکیزگی کا حامل رہے۔

﴿۷﴾رمضان المبارک کی شب اول میں امام حسین کی ضریح مقدس کی زیارت کرے تاکہ اس کے گناہ جھڑ جائیں اور اس کو اس سال میں عمرہ وحج کرنے والے تما م افراد جتنا ثواب حاصل ہو۔

﴿۸﴾اس رات سے ہزار رکعت نماز کی ابتدا کرے کہ جس کی ترکیب ان اعما ل کی قسم دوم کے آخر میں ذکر ہوئی ہے ۔

﴿۹﴾اس رات دورکعت نماز پڑھے کہ ہررکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ انعام کی تلاوت کرے اور سوال کرے کہ خدا کفایت کرے اس کے لئے اور جس سے ڈرتا ہو اس سے محفوظ رکھے

﴿10﴾دعااَللَّھُمَّ اِنَّ ھَذَاالشَّھْرَالْمُبَارَکَ پڑھے کہ جو ماہ شعبان کی آخری شب کے اعمال میں ذکر ہو چکی ہے۔

﴿۱۱﴾نماز مغرب کے بعد اپنے ہاتھ بلند کرکے وہ دعا پڑھے جو امام جواد سے وارد ہے اور اقبال میں مذکور ہے اور وہ یہ ہے :

اَللّٰھُمَّ یَا مَنْ یَمْلِکُ التَّدْبِیرَ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، یَا مَنْ یَعْلَمُ خائِنَۃَ الْاَعْیُنِ

اے معبود! اے وہ جو نظام عالم کا مالک ہے اور وہی ہے جو ہرچیز پرقدرت رکھتا ہے اے وہ جو جانتا ہے آنکھوں کی خاینت کو سینوں

وَمَا تُخْفِی الصُّدُورُ وَتُجِنُّ الضَّمِیرُ وَھُوَ اللَّطِیفُ الْخَبِیرُ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنا مِمَّنْ نَویٰ

میں چھپی ہوئی باتوں کواور باطن میں ٹھہری خواہشوں کو اور وہ باریک بینخبردار ہے اے معبود! ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جو نیت

فَعَمِلَ، وَلاَ تَجْعَلْنا مِمَّنْ شَقِیَ فَکَسِلَ ، وَلاَ مِمَّنْ ھُوَ عَلَی غَیْرِ عَمَلٍ یَتَّکِلُ ۔ اَللّٰھُمَّ

باندھتے، پھر عمل کرتے ہیں ہمیں بدبخت اور سست لوگوں میں سے نہ بنانہ ان میں سے جو بے عملی پر تکیہ کر کے بیٹھے رہتے ہیں اے معبود!

صَحِّحْ ٲَبْدانَنا مِنَ الْعِلَلِ، وَٲَعِنّا عَلَی مَا افْتَرَضْتَ عَلَیْنا مِنَ الْعَمَلِ، حَتّی یَنْقَضِیَ

ہمارے بدنوں کو بیماریوں سے بچائے رکھ اور جو اعمال تو نے ہم پر واجب کیے ہیں ان کی ادائیگی میں ہماری مدد فرما یہاں تک کہ تیرا

عَنَّا شَھْرُکَ ہذَا وَقَدْ ٲَدَّیْنا مَفْرُوضَکَ فِیہِ عَلَیْنا ۔ اَللّٰھُمَّ ٲَعِنّا عَلَی صِیامِہِ، وَوَفِّقْنا

یہ مہینہ بیت جائے اور ہم نے اس ماہ میں تیرے واجبات ادا کر لیے ہوں جو ہم پر عائد تھے اے معبود! اس ماہ کے روزے رکھنے میں

لِقِیامِہِ، وَنَشِّطْنا فِیہِ لِلصَّلاۃِ وَلاَ تَحْجُبْنا مِنَ الْقِرائَۃِ وَسَہِّلْ لَنا فِیہِ إیتائَ الزَّکاۃِ

مدد فرما نمازیں پڑھنے کی توفیق دے اور نماز میں ہمیں سروردے ہمیں قرآن پڑھنے سے دور نہ رکھ اور اس ماہ میں زکوۃ دینا ہمارے لیے آسان قرار دے

اَللّٰھُمَّ لاَ تُسَلِّطْ عَلَیْنا وَصَباً وَلاَ تَعَباً وَلاَ سَقَماً وَلاَ عَطَباً ۔ اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنا الْاِفْطارَ

اے معبود! اس مہینے میں ہم پر تھکاوٹ، تنگی، بیماری اور بے ہمتی کو مسلط نہ ہونے دے اے معبود! اس ماہ میں ہمیں اپنے رزق حلال

مِنْ رِزْقِکَ الْحَلالِ ۔ اَللّٰھُمَّ سَہِّلْ لَنا فِیہِ مَا قَسَمْتَہُ مِنْ رِزْقِکَ، وَیَسِّرْ مَا قَدَّرْتَہُ مِنْ

سے افطاری نصیب فرما اے معبود! اس ماہ میں وہ رزق ہمیں آسانی سے دے جو تو نے مقرر کر رکھا ہے اور جو امرتونے طے کیاہے وہ

ٲَمْرِکَ، وَاجْعَلْہُ حَلالاً طَیِّباً نَقِیَّاً مِنَ الاَْثامِ، خالِصاً مِنَ الاَْصارِ وَالْاَجْرامِ ۔

ہمارے لیے آسان بنا دے اور اس ماہ کو ہمارے لیے حلال، پاکیزہ اور پاک تر رکھ کہ اس میں ہم گناہوں، سزائوں اور جرموں سے بچے رہیں

اَللّٰھُمَّ لاَ تُطْعِمْنا إلاَّ طَیِّباً غَیْرَ خَبِیثٍ وَلاَ حَرامٍ، وَاجْعَلْ رِزْقَکَ لَنا حَلالاً

اے معبود! اس مہینے میں ہمیں وہی غذا دے جو پاک وپاکیزہ ہو جس میں حرام نہ ملا ہو اور ہمارے لیے اپنا حلال رزق قرار دے جس

لاَ یَشُوبُہُ دَنَسٌ وَلا ٲَسْقامٌ، یَا مَنْ عِلْمُہُ بِالسِّرِّ کَعِلْمِہِ بِالْاِعْلانِ،

میں بیماری وگندگی کاعنصر شامل نہ ہو اے وہ ذات جس کاعلم پوشیدہ چیزوں کے بارے میں ایسا ہی ہے جیسااشیائ کے بارے باتوں میں ہے

یَا مُتَفَضِّلاً عَلَی عِبادِہِ بِالْاِحْسانِ یَا مَنْ ھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ وَبِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیمٌ

اے اپنے بندوں پر احسان میں اضافہ کرنے والے اے وہ کہ جو ہرچیزپر قدرت رکھتا ہے اور ہرچیز کے متعلق علم

خَبِیرٌ ٲَلْھِمْنا ذِکْرَکَ وَجَنِّبْنا عُسْرَکَ وَٲَنِلْنا یُسْرَکَ وَاھْدِنا لِلرَّشادِ

وخبر رکھتا ہے اپنے ذکر کی طرف ہماری رہنمائی فرما، ہمیں سختی سے بچائے رکھ اور آسانی سے ہمکنار کر دے ہمیں حق کی طرف لے چل

وَوَفِّقْنا لِلسَّدادِ وَاعْصِمْنا مِنَ الْبَلایا، وَصُنَّا مِنَ الْاَوْزارِ وَالْخَطایا، یَا مَنْ لاَ یَغْفِرُ

اور راستی کی توفیق دے ہمیں مصیبتوں سے محفوظ فرما اور ہم کو خطائوں اور غلطیوں سے بچائے رکھ اے وہ جس کے سوا کوئی گناہوں کا

عَظِیمَ الذُّنُوبِ غَیْرُہُ وَلا یَکْشِفُ السُّوئَ إلاَّ ھُوَ یَا ٲَرْحَمَ الرّاحِمِینَ وَٲَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ

بخشنے والا نہیں اور نہ کوئی برائی کو دور کرنے والا ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور سب سے بڑھ کر عطاوبخشش کرنے والے

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ الطَّیِّبِینَ، وَاجْعَلْ صِیامَنا مَقْبُولاً، وَبِالْبِرِّ وَالتَّقْوی

حضرت محمد(ص) پر اور ان کے اہلبیت(ع) پر رحمت فرما جو پاکیزہ تر ہیں ہمارے رمضان کے روزے قبول فرما اور ہمیں نیکی وپرہیزگاری کی

مَوْصُولاً، وَکَذلِکَ فَاجْعَلْ سَعْیَنا مَشْکُوراً، وَقِیامَنا مَبْرُوراً، وَقُرْآنَنا مَرْفُوعاً،

منزل پرپہنچا اور اسی طرح ہماری کوششوں کو پسندیدہ قرار دے ہماری نماز وقیام کومنظور فرماہماری تلاوتِ قرآن کو اوپر لے جا

وَدُعائَنا مَسْمُوعاً، وَاھْدِنا لِلْحُسْنی، وَجَنِّبْنا الْعُسْری، وَیَسِّرْنا لِلْیُسْری، وَٲَعْلِ

ہماری دعائیں قبول کر اور ہمیں نیکی کی طرف لے چل ہمیں سختیوں سے بچا اور آسانیوں سے بہرہ ور فرما ہمارے

لَنَا الدَّرَجاتِ، وَضاعِفْ لَنَا الْحَسَناتِ، وَاقْبَلْ مِنَّا الصَّوْمَ وَالصَّلاۃَ، وَاسْمَعْ مِنَّا

درجے بلند کر دے اور ہماری نیکیوں میں اضافہ فرماہمارے روزوں اور نمازوں کو قبول فرما اور ہماری حاجتوں

الدَّعَواتِ وَاغْفِرْ لَنَا الْخَطِیئاتِ وَتَجاوَزْ عَنَّا السَّیِّئاتِ وَاجْعَلْنا مِنَ الْعامِلِینَ

کو پورا فرما ہماری خطائیں معاف فرما اور ہمارے گناہوں کو بخش دے ہمیں عمل کرنے والوں اور کامیاب ہونے والوں

الْفَائِزِینَ وَلاَ تَجْعَلْنا مِنَ الْمَغْضُوبِ عَلَیْھِمْ وَلاَ الضَّالِّینَ، حَتَّی یَنْقَضِیَ شَھْرُ

میں قرار دے اور ہمیں ان میں قرار نہ دے جن پر غضب ہوا نہ ان میں جو گمراہی میں پڑگئے یہاں تک کہ ہمارا یہ رمضان

رَمَضانَ عَنَّا وَقَدْ قَبِلْتَ فِیہِ صِیامَنا وَقِیامَنا، وَزَکَّیْتَ فِیہِ ٲَعْمالَنا، وَغَفَرْتَ فِیہِ

گزر جائے جب کہ تو نے ہمارے روزے اور ہماری نمازیں قبول کر لی ہوں اس میں ہمارے اعمال خالص کیے ہوں

ذُ نُوبَنا، وَٲَجْزَلْتَ فِیہِ مِنْ کُلِّ خَیْرٍ نَصِیبَنا، فَ إنَّکَ الْاِلہُ الْمُجِیبُ، وَالرَّبُّ الْقَرِیبُ،

ہمارے گناہ بخش دیے ہوں اور اس ماہ میں ہمیں نیکیوں کا بڑا حصہ دیا ہو بے شک تو معبود ہے قبول کرنے والا اور تو رب ہے

وَٲَ نْتَ بِکُلِّ شَیْئٍ مُحِیطٌ ۔

جو نزدیک ہے اور تونے ہر چیز کو گھیر رکھا ہے۔

﴿12﴾یہ دعا پڑھے جو امام جعفر صادق سے کتاب اقبال میں منقول ہے :

اَللّٰھُمَّ رَبَّ شَھْرِ رَمَضانَ، مُنَزِّلَ الْقُرْآنِ، ہذَا شَھْرُ رَمَضانَ الَّذِی ٲَنْزَلْتَ فِیہِ

اے معبود: اے ماہ رمضان کے پروردگار اے قرآن کے اتارنے والے یہ ماہ رمضان ہے کہ جس میں تو نے قرآن کریم

الْقُرْآنَ وَٲَ نْزَلْتَ فِیہِ آیاتٍ بَیِّناتٍ مِنَ الْھُدی وَالْفُرْقانِ اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنا صِیامَہُ، وَٲَعِنَّا

کو نازل کیا اور اس میں ہدایت کی روشن نشانیاں نازل کیں اور یہ حق وباطل کا فرق ہے اے معبود! ہمیں اسکے روزے نصیب کر اور اس میں

عَلَی قِیامِہِ ۔ اَللّٰھُمَّ سَلِّمْہُ لَنا، وَسَلِّمْنا فِیہِ، وَتَسَلَّمْہُ مِنَّا فِی یُسْرٍ مِنْکَ

عبادت کرنے کی توفیق دے اے معبود! ہمیں پورا مہینہ نصیب کر اور اس میں سلامتی عطا فرما اسے ہم سے اپنی دی ہوئی آسانی اور

وَمُعافاۃٍ، وَاجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ مِنَ الْاَمْرِ الْمَحْتُومِ وَفِیما تَفْرُقُ مِنَ الْاَمْرِ

عافیت کے ساتھ قبول کر اور جن یقینی کاموں میں تیری بست وکشاد طے کی جاتی ہے اور جن پر حکمت معاملوں کے فیصلے تو

الْحَکِیمِ فِی لَیْلَۃِ الْقَدْرِ مِنَ الْقَضائِ الَّذِی لاَ یُرَدُّ وَلاَ یُبَدَّلُ ٲَنْ تَکْتُبَنِی مِنْ

شب قدر میں کرتا ہے اور وہ ایسے فیصلے ہیں کہ جن میں کوئی ردوبدل نہیں ہوتا ان کے ضمن میں مجھے اپنے بیت الحرام کعبہ کے ان

حُجَّاجِ بَیْتِکَ الْحَرامِ الْمَبْرُورِ حَجُّھُمُ الْمَشْکُورِ سَعْیُھُمُ الْمَغْفُورِ ذُنُوبُھُمُ الْمُکَفَّرِ

حاجیوں میں لکھ دے کہ جن کا حج قبول ہے، ان کی کوشش پسندیدہ، ان کے گناہ بخشے ہوئے اور ان کی برائیاں مٹا دی گئی ہیں

عَنْھُمْ سَیِّئاتُھُمْ وَاجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ ٲَنْ تُطِیلَ لِی فِی عُمْرِی، وَتُوَسِّعَ عَلَیَّ

اور جن معاملوں کی تو بست وکشاد کرتا ہے ان مین میری عمر طویل کر دے اور میرے لیے رزق حلال میں

مِنَ الرِّزْقِ الْحَلالِ ۔

کشادگی وفراخی قرار دے۔

﴿۳۱﴾صیحفہ کاملہ کی چوالیسویں دعا پڑھے:

﴿۴۱﴾وہ دعا پڑھے جو سید نے اقبال میں نقل فرمائی ہے اور وہ بہت طویل ہے اس کا پہلا جملہ یہ ہے:

اَللَّھُمَّ اِنَّ ھَذَا شَھْرُ رَمَضَانَ

اے معبود! بیشک یہ رمضان کا مہینہ ہے

﴿۵۱﴾روایت ہے کہ جب ماہ رمضان کا آغاز ہوتا تو حضور اسکی شب اول میں یہ دعا پڑھتے تھے:

اَللّٰھُمَّ إنَّہُ قَدْ دَخَلَ شَھْرُ رَمَضانَ اَللّٰھُمَّ رَبَّ شَھْرِ رَمَضانَ الَّذِی ٲَنْزَلْتَ فِیہِ الْقُرْآنَ

اے معبود! یقینًا رمضان کا مہینہ آگیا ہے اے معبود! اے ماہ رمضان کے پروردگار جس میں تو نے قرآن کریم نازل کیا

وَجَعَلْتَہُ بَیِّناتٍ مِنَ الْھُدی وَالْفُرْقانِ اَللّٰھُمَّ فَبارِکْ لَنا فِی شَھْرِ رَمَضانَ وَٲَعِنَّا عَلَی

اور تو نے اس کوہدایت کی نشانیاں اور حق وباطل میں فرق کرنیوالا بنایا اے معبود! پس ماہ رمضان میں ہم پر برکت ناز ل فرما اور اس

صِیامِہِ وَصَلَواتِہِ، وَتَقَبَّلْہُ مِنَّا

میں روزوں، نمازوں کے لیے ہماری مدد کر اور انہیں ہم سے قبول فرما

﴿۶۱﴾یہ روایت بھی ہوئی ہے کہ حضرت رسول اﷲ ماہ رمضان کی پہلی رات میں یہ دعا پڑھتے تھے:

الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی ٲَکْرَمَنا بِکَ ٲَیُّھَا الشَّھْرُ الْمُبارَکُ اَللّٰھُمَّ فَقَوِّنا عَلَی صِیامِنا وَقِیامِنا

حمد ہے اس خدا کیلئے جس نے تیرے ذریعے سے ہمیں عزت دی اے برکت والے مہینے اے معبود! پس ہمیں قوت دے روزوں اور نمازوں کیلئے

وَثَبِّتْ ٲَقْدامَنا وَانْصُرْنا عَلَی الْقَوْمِ الْکافِرِینَ اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ الْواحِدُ فَلا وَلَدَ لَکَ وَٲَنْتَ

اور ہمارے قدم جما دے اور کافر گروہ کے مقابل ہماری نصرت فرما اے معبود! تویکتا ہے پس تیرا کوئی بیٹا نہیں ہے اور تو

الصَّمَدُ فَلا شِبْہَ لَکَ وَٲَنْتَ الْعَزِیزُ فَلا یُعِزُّکَ شَیْئٌ وَٲَنْتَ الْغَنِیُّ وَٲَنَا الْفَقِیرُ وَٲَنْتَ

بے نیاز ہے پس تیری کوئی مثال نہیں تو صاحب عزت ہے پس کوئی چیز تجھے عزت نہیں دیتی اور تو مالکِ ثروت ہے اور میں محتاج

الْمَوْلی وَٲَنَا الْعَبْدُ وَٲَنْتَ الْغَفُورُ وَٲَنَا الْمُذْنِبُ وَٲَنْتَ الرَّحِیمُ وَٲَنَا الْمُخْطِیَُ وَٲَنْتَ

ہوں تو آقا ہے اور میں غلام ہوں تو بخشنے والا ہے اور میں گناہگار ہوں تو رحم والا ہے اور میں خطا کار ہوں تو

الْخالِقُ وَٲَنَا الْمَخْلُوقُ وَٲَنْتَ الْحَیُّ وَٲَنَا الْمَیِّتُ ٲَسْٲَلُکَ بِرَحْمَتِکَ ٲَنْ تَغْفِرَ لِی

خلق کرنے والا ہے اور میں مخلوق ہوں اور تو زندہ ہے اور میں مردہ ہوں بواسطہ تیری رحمت کے سوالی ہوں کہ مجھے بخش دے مجھ پر

وَتَرْحَمَنِی وَتَتَجاوَزَ عَنِّی إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ

رحم فرما اور مجھ سے درگزر کر بیشک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے

﴿۷۱﴾اس کتاب کے باب اول میں ذکر ہو چکا ہے کہ رمضان کی پہلی رات میں دعائے جوشن کبیر کا پڑھنا مستحب ہے:

﴿۸۱﴾دعائے حج پڑھے کہ جو اس مہینے کے مشترکہ اعمال میں ذکر ہو چکی ہے۔

﴿۹۱﴾جب ماہ رمضان آئے تو اس مہینے میں بہت زیادہ قرآن کی تلاوت کرے اور روایت ہے کہ امام جعفر صادق تلاوت شروع کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھتے تھے:

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَشْھَدُ ٲَنَّ ہذَا کِتابُکَ الْمُنْزَلُ مِنْ عِنْدِکَ عَلَی رَسُو لِکَ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللّهِ

اے معبود! میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ تیری کتاب ﴿قرآن﴾ہے جو تیری جانب سے نازل ہوئی ہے تیرے آخری رسول محمد(ص) بن عبداﷲ

صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَکَلامُکَ النَّاطِقُ عَلَی لِسانِ نَبِیِّکَ جَعَلْتَہُ ہادِیاً مِنْکَ إلی

پر اور یہ تیرا کلام ہے جو تیرے نبی (ص) کی زبان سے ظاہر ہوا ہے جسے تونے اپنی طرف سے اپنی مخلوق کا ہادی

خَلْقِکَ وَحَبْلاً مُتَّصِلاً فِیما بَیْنَکَ وَبَیْنَ عِبادِکَ اَللّٰھُمَّ إنِّی نَشَرْتُ عَھْدَکَ وَکِتابَکَ

بنایا ہے اور یہ وہ رسی ہے جو تیرے بندوں کی درمیان تنی ہوئی ہے اے معبود ! بے شک میں نے تیرے حکم نامے اور تیری کتاب کو کھولا ہے

اَللّٰھُمَّ فَاجْعَلْ نَظَرِی فِیہِ عِبادَۃً، وَقِرائَتِی فِیہِ فِکْراً، وَفِکْرِی فِیہِ اعْتِباراً وَاجْعَلْنِی

اے معبود! پس اس پر میرے نظر کرنے کو عبادت اور میری تلاوت کو اس پر غور اور میرے اس غور کو نصیحت قرار دے اور مجھے ان

مِمَّنْ اتَّعَظَ بِبَیانِ مَواعِظِکَ فِیہِ، وَاجْتَنَبَ مَعاصِیَکَ، وَلاَ تَطْبَعْ عِنْدَ قِرائَتِی عَلَی

لوگوں میں رکھ جو اس میں تیرے بیان سے نصیحت پکڑتے ہیں اور تیری نافرمانیوں سے درکنار رہتے ہیں اور اسکی تلاوت کے وقت

سَمْعِی، وَلاَ تَجْعَلْ عَلَی بَصَرِی غِشاوَۃً، وَلاَ تَجْعَلْ قِرائَتِی قِرائَۃً لاَ تَدَبُّرَ فِیہا

میرے کان بند نہ کر میری آنکھوں پر پردہ نہ ڈال اور میری تلاوت کو ایسی تلاوت نہ بنا جس میں غور وفکر نہ ہو

بَلِ اجْعَلْنِی ٲَتَدَ بَّرُ آیاتِہِ وَٲَحْکامَہُ آخِذاً بِشَرائِعِ دِینِکَ وَلاَ تَجْعَلْ نَظَرِی فِیہِ غَفْلَۃً

بلکہ مجھے ایسا بنادے کہ میں اسکی آیتوںاور احکام پر غور کروں اور تیرے دین کے اصول معلوم کروں اور اس پر میری نظر کو بے توجہی

وَلاَ قِرائَتِی ھَذَراً، إنَّکَ ٲَ نْتَ الرَّؤُوفُ الرَّحِیمُ

اورمیری تلاوت کو بے فائدہ نہ بنا بے شک تو بہت مہربان، بڑے رحم والا ہے۔

نیز آنحضرت(ص) تلاوت کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے:

اَللّٰھُمَّ إنِّی قَدْ قَرَٲْتُ مَا قَضَیْتَ مِنْ کِتابِکَ الَّذِی ٲَ نْزَلْتَہُ عَلَی نَبِیِّکَ الصَّادِقِ صَلَّی

اے معبود میں نے تیری کتاب میں سے اتنا پڑھا جتنا تو نے چاہا کہ جسے تو نے نازل فرمایا اپنے سچے نبی پر،

اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ فَلَکَ الْحَمْدُ رَبَّنا اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِمَّنْ یُحِلُّ حَلالَہُ وَیُحَرِّمُ حَرامَہُ

پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے ہمارے رب اے معبود! مجھے ان لوگوں میں رکھ جنہوں نے قرآن کے حلال کو حلال اور حرام کو حرام گردانا

وَیُؤْمِنُ بِمُحْکَمِہِ وَمُتَشابِھِہِ وَاجْعَلْہُ لِی ٲُنْساً فِی قَبْرِی وَٲُنْساً فِی حَشْرِی

اور اس کی مستقل اور ذومعنی آیتوں پر ایمان لائے اور قرآن کو میری قبر کا ہمدم اور میرے حشر کاساتھی بنا دے اور مجھے

وَاجْعَلْنِی مِمَّنْ تُرَقِّیہِ بِکُلِّ آیَۃٍ قَرَٲَہا دَرَجَۃً فِی ٲَعْلَی عِلِّیِّینَ، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ

ان لوگوں میں رکھ کہ جو ہر آیت کے پڑھنے سے ایک ایک درجہ بلند ہوتے جاتے ہیں بلندتر جنت میں ایساہو اے جہانوں کے رب

پہلی رمضان کادن

اس میں چند اعمال ہیں :

﴿۱﴾آب جاری میں غسل کرنا اور تیس چلوپانی سر میں ڈالنا کہ یہ سال بھر تک تمام دردوں اور بیماریوں سے محفوظ رہنے کا موجب ہے۔

﴿۲﴾ایک چلو عرق گلاب اپنے چہرے پر ڈالے تاکہ ذلت وپریشانی سے نجات ہو اور تھوڑا سا عرق گلاب سرمیں ڈالے کہ سال بھر سرسام سے بچا رہے۔

﴿۳﴾اول ماہ کی دورکعت نماز پڑھے اور صدقہ دے۔

﴿۴﴾دورکعت نماز پڑھے جس کی پہلی رکعت میں سورہ الحمدکے بعد سورہ انافتحنا اوردوسری رکعت میں سورہ الحمد کے بعد کوئی سورہ پڑھے تاکہ خدائے تعالیٰ اس سال تمام برائیوں کو اس سے دور رکھے اور آخر سال تک اس کی حفاظت کرے۔

﴿۵﴾طلوع فجر کے بعدیہ دعا پڑھے:

اَللّٰھُمَّ قَدْ حَضَرَ شَھْرُ رَمَضانَ وَقَدِ افْتَرَضْتَ عَلَیْنا صِیامَہُ، وَٲَ نْزَلْتَ فِیہِ الْقُرْآنَ

اے معبود! ماہ رمضان آگیا ہے اور تونے اس کے روزے ہم پر فرض کیے ہیں اس میں تو نے قرآن اتارا ہے

ھُدیً لِلنّاسِ وَبَیِّناتٍ مِنَ الْھُدی وَالْفُرْقانِ ۔ اَللّٰھُمَّ ٲَعِنَّا عَلَی صِیامِہِ، وَتَقَبَّلْہُ مِنّا

جو لوگوں کیلئے ہدایت اور ہدایت کی نشانیاں اور حق وباطل میں فرق کرتا ہے اے معبود! اسکے روزے رکھنے میں مدد کر اور اسے ہم سے

وَتَسَلَّمْہُ مِنّا، وَسَلِّمْہُ لَنا فِی یُسْرٍ مِنْکَ وَعافِیَۃٍ، إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ۔

قبول فرما اسکو ہم سے پورا لے اور ہمارے لیے پورا فرما اپنی طرف سے آسانی و سہولت کے ساتھ بیشک تو ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے۔

﴿۶﴾صحیفہ کاملہ کی چوالیسویں دعا اگر اس ماہ کی پہلی رات میں نہ پڑھ سکے توآج کے دن میں پڑھے:

﴿۷﴾زادلمعاد میں علامہ مجلسی (رح) نے فرمایا کہ شیخ کلینی (رح) وشیخ طوسی(رح) اور دیگر بزرگوں نے معتبر سند کیساتھ روایت کی ہے کہ امام موسٰی کاظم نے فرمایا: ماہ مبارک رمضان میں اول سال یعنی اس ماہ کے پہلے دن جو شخص دکھاوے یا کسی غلط ارادے کے بغیر محض رضائ الٰہی کیلئے اس دعا کو پڑھے تو خدا سال بھر تک فتنہ وفساد اور بدن کو ضرر پہنچانے والی ہر آفت سے محفوظ رکھے گا اور وہ دعایہ ہے :

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی دانَ لَہُ کُلُّ شَیْئٍ وَبِرَحْمَتِکَ الَّتِی وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ

اے معبود! میں سوال کرتاہوں تجھ سے تیرے نام کے واسطے سے ہر چیز جس کی مطیع ہے اور تیری رحمت کے واسطے سے جو ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے

وَبِعَظَمَتِکَ الَّتِی تَواضَعَ لَہا کُلُّ شَیْئٍ وَبِعِزَّتِکَ الَّتِی قَھَرَتْ کُلَّ شَیْئٍ وَبِقُوَّتِکَ الَّتِی

تیری بڑائی کے واسطے سے جس کے آگے ہر چیز جھکی ہوئی ہے تیری عزت کے واسطے سے جو ہر چیز پر حاوی ہے تیری قوت کے واسطے سے

خَضَعَ لَہا کُلُّ شَیْئٍ، وَبِجَبَرُوتِکَ الَّتِی غَلَبَتْ کُلَّ شَیْئٍ، وَبِعِلْمِکَ الَّذِی ٲَحاطَ بِکُلِّ

جسکے آگے ہر چیز سرنگوں ہے تیرے اقتدار کے واسطے سے کے جو ہر چیز پر غالب ہے اور سوالی ہوں تیر ے علم کے واسطے سے جو ہر چیز کو گھیرے

شَیْئٍ، یَا نُورُ یَا قُدُّوسُ، یَا ٲَوَّلُ قَبْلَ کُلِّ شَیْئٍ، وَیَا باقِیاً بَعْدَ کُلِّ شَیْئٍ، یَا اللّهُ

ہوئے ہے اے نور اے پاکیزہ تر اے اول جو ہرچیز سے پہلے تھا اے وہ جو ہرچیزکے بعد باقی رہے گا اے اﷲ،

یَا رَحْمنُ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُغَیِّرُ النِّعَمَ وَاغْفِرْلِیَ

اے رحمن، محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت فرما اور میرے وہ گناہ معاف فرما جو نعمتوں کو پلٹا دیتے ہیں اور میرے وہ

الذُّنُوبَ الَّتِی تُنْزِلُ النِّقَمَ وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَقْطَعُ الرَّجائَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ

گناہ معاف فرما جو عذاب کا باعث ہیں میرے وہ گناہ معاف فرما جو امید رحمت کو توڑتے ہیں میرے وہ گناہ معاف فرما

الَّتِی تُدِیلُ الْاَعْدائَ وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَرُدُّ الدُّعائَ وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی

جو مجھ پردشمنوں کو چڑھا لاتے ہیں میرے وہ گناہ معاف فرما جو دعا قبول نہیں ہونے دیتے میرے وہ گناہ معاف فرما جن کی

یُسْتَحَقُّ بِہا نُزُولُ الْبَلائِ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَحْبِسُ غَیْثَ السَّمائِ، وَاغْفِرْلِیَ

وجہ سے مصیبت آن پڑتی ہے میرے وہ گناہ معاف فرما جو آسمان سے بارش کو روکتے ہیں میرے وہ گناہ

الذُّنُوبَ الَّتِی تَکْشِفُ الْغِطائَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُعَجِّلُ الْفَنائَ، وَاغْفِرْ لِیَ

معاف فرما جن سے پردہ دری ہوتی ہے ہے میرے وہ گناہ معاف فرما جو جلد زندگی ختم کر دیتے ہیں میں، میرے وہ گناہ

الذُّنُوبَ الَّتِی تُورِثُ النَّدَمَ، وَاغْفِرْلِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَھْتِکُ الْعِصَمَ وَٲَلْبِسْنِی دِرْعَکَ

معاف فرما جو شرمندگی کی وجہ ہیں اور میرے وہ گنا ہ معاف فرما جو پردہ چاک کرتے ہیں اور مجھے اپنی و ہ پائیدار زرہ

الْحَصِینَۃَ الَّتِی لاَ تُرامُ وَعافِنِی مِنْ شَرِّ مَا ٲُحاذِرُ بِاللَّیْلِ وَالنَّہارِ فِی مُسْتَقْبَلِ سَنَتِی ھذِھِ

پہنا دے جسے کوئی اتار نہ سکے مجھے اس آنے والے سال کے شب وروز میں جن چیزوں کا ڈر ہے ان کے شر سے حفاظت میں رکھ

اَللّٰھُمَّ رَبَّ السَّمَاواتِ السَّبْعِ، وَرَبَّ الْاَرَضِینَ السَّبْعِ وَمَا فِیھِنَّ وَمَا بَیْنَھُنَّ وَرَبَّ

اے معبود! اے سات آسمانوں اور سات زمینوں اور جو کچھ ان میں ہے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اس کے پروردگار اور

الْعَرْشِ الْعَظِیمِ، وَرَبَّ السَّبْعِ الْمَثانِی وَالْقُرْآنِ الْعَظِیمِ، وَرَبَّ إسْرافِیلَ وَمِیکائِیلَ

عرش عظیم کے پروردگار اور دوبار نازل شدہ سات آیتوں اور قرآن عظیم کے پروردگار اور اسرافیل(ع) میکائیل(ع) و

وَجَبْرائِیلَ، وَرَبَّ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ سَیِّدِ الْمُرْسَلِینَ وَخاتَمِ النَّبِیِّینَ،

جبرائیل(ع) کے پروردگار اور حضرت محمد کے پروردگار کہ جو رسولوں کے سردار اور نبیوں میں آخری ہیں

ٲَسْٲَلُکَ بِکَ وَبِما سَمَّیْتَ بِہِ نَفْسَکَ یَا عَظِیمُ ٲَ نْتَ الَّذِی تَمُنُّ بِالْعَظِیمِ، وَتَدْفَعُ

تیرے واسطے سے تجھ سے سوالی ہوں اور اس کے واسطے جس سے تو نے خود کو موسوم کیا اے بزرگتر تو وہ ہے جو بڑا احسان کرنے

کُلَّ مَحْذُورٍ، وَتُعْطِی کُلَّ جَزِیلٍ، وَتُضاعِفُ الْحَسَناتِ بِالْقَلِیلِ وَبِالْکَثِیرِ وَتَفْعَلُ مَا

والا، ہر خطرے کو دور کرنے والا، ب ڑی ب ڑی عطائوں والا، کم اور زیادہ نیکیوں کو دوگنا کرنے والا ہے اور تو جو چاہے وہی کرنے والا ہے

تَشائُ یَا قَدِیرُ یَا اللّهُ یَا رَحْمنُ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ وَٲَلْبِسْنِی فِی مُسْتَقْبَِلِ

اے قدیر، اے اﷲ، اے رحمن، حضرت محمد(ص) پر رحمت فرما اور ان کے اہل بیت(ع) پر رحمت فرما اور اس آنے والے سال میں اپنی طرف

سَنَتِی ہذِھِ سِتْرَکَ وَنَضِّرْ وَجْھِی بِنُورِکَ، وَٲَحِبَّنِی بِمَحَبَّتِکَ، وَبَلِّغْنِی رِضْوانَکَ،

سے میری پردہ پوشی فرما میرے چہرے کو اپنے نور سے شادماں کر اپنی محبت میں مجھے محبوب بنا مجھے اپنی رضا وخوشنودی، اپنی بہترین

وَشَرِیفَ کَرامَتِکَ، وَجَسِیمَ عَطِیَّتِکَ، وَٲَعْطِنِی مِنْ خَیْرِ مَا عِنْدَکَ وَمِنْ خَیْرِ مَا ٲَنْتَ

بخشش اور اپنی بڑی بڑی عطائوں سے حصہ دے اور مجھے اپنی طرف سے بھلائی عطافرما اور اس بھلائی میں سے عطا فرما جو تو اپنی مخلوق

مُعْطِیہِ ٲَحَداً مِنْ خَلْقِکَ، وَٲَ لْبِسْنِی مَعَ ذلِکَ عافِیَتَکَ، یَا مَوْضِعَ کُلِّ شَکْویٰ، وَیَا

میں سے کسی کو عطا فرمائے اور ان نوازشوں کے ساتھ تندرستی بھی دے اے تمام شکایتوں کے سننے والے، اے

شاھِدَ کُلِّ نَجْویٰ، وَیَا عالِمَ کُلِّ خَفِیَّۃٍ، وَیَا دافِعَ مَا تَشائُ مِنْ بَلِیَّۃٍ، یَا کَرِیمَ الْعَفْوِ،

ہر راز کے گواہ،اے ہر پوشیدہ چیز کے جاننے والے اور جس کوچاہے دور کر دینے والے، اے باعزت معاف کرنے والے،

یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ تَوَفَّنِی عَلَی مِلَّۃِ إبْراھِیمَ وَفِطْرَتِہِ، وَعَلَی دِینِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّهُ

اے بہترین درگزر کرنے والے مجھے ابراہیم (ع) کے دین اور ان کی سیرت پر موت دے اور مجھے حضرت محمد کے

عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسُنَّتِہِ، وَعَلَی خَیْرِ الْوَفاۃِ فَتَوَفَّنِی مُوالِیاً لاََِوْ لِیائِکَ، وَمُعادِیاً لاََِعْدائِکَ

دین پر موت دے اور اچھے طریقے سے موت دے پس موت دے مجھے جبکہ میں تیرے دوستوں کا دوست اور تیرے دشمنوں کا دشمن ہوں

اَللّٰھُمَّ وَجَنِّبْنِی فِی ہذِھِ السَّنَۃِ کُلَّ عَمَلٍ ٲَوْ قَوْلٍ ٲَوْ فِعْلٍ یُباعِدُنِی مِنْکَ، وَاجْلِبْنِی

اے معبود! اس سال مجھے ہر اس قول و عمل سے دور رکھ جومجھے تجھ سے دور کر دینے والا ہے اور مجھے اس سال

إلی کُلِّ عَمَلٍ ٲَوْ قَوْلٍ ٲَوْ فِعْلٍ یُقَرِّبُنِی مِنْکَ فِی ہذِھِ السَّنَۃَ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ،

ہر ایسے قول وعمل کی طرف لے جا جو مجھ کو تیری قربت میں پہچاننے والا ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

وَامْنَعْنِی مِنْ کُلِّ عَمَلٍ ٲَوْ قَوْلٍ ٲَوْ فِعْلٍ یَکُونُ مِنِّی ٲَخافُ ضَرَرَ عاقِبَتِہِ، وَٲَخافُ

مجھے ہر قول یا عمل یافعل سے دور رکھ جس کے نقصان اور انجام سے ڈرتا ہوں اور خائف ہوں

مَقْتَکَ إیَّایَ عَلَیْہِ حِذارَ ٲَنْ تَصْرِفَ وَجْھَکَ الْکَرِیمَ عَنِّی فَٲَسْتَوْجِبَ بِہِ نَقْصاً مِنْ

کہ تو اس کو پسند نہ کرے تو میری طرف سے اپنی پاکیزہ توجہ ہٹا لے گا پس اس سے تیرے ہاں میرے

حَظٍّ لِی عِنْدَکَ یَا رَؤُوفُ یَا رَحِیمُ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی فِی مُسْتَقْبَِلِ سَنَتِی ھذِھِ فِی حِفْظِکَ

حصے میں کمی ہو جائے گی اے محبت والے، اے رحم والے، اے معبود! اس سال مجھے اپنی حفاظت ونگہداری میں قرار دے اپنی

وَفِی جِوارِکَ وَفِی کَنَفِکَ وَجَلِّلْنِی سِتْرَ عافِیَتِکَ وَھَبْ لِی کَرامَتَکَ عَزَّ جارُکَ وَجَلَّ

پناہ میں اپنے آستاں پر رکھ اور مجھے اپنی حفاظت کا لباس پہنا مجھے اپنی طرف سے بزرگی دے تیری قربت والا باعزت ہے اورتیری تعریف

ثَناؤُکَ، وَلاَ إلہَ غَیْرُکَ ۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی تابِعاً لِصالِحِی مَنْ مَضیٰ مِنْ ٲَوْ لِیائِکَ،

بلند ہے اورتیرے سوا کوئی معبود نہیں اے معبود! تیرے دوستوں میں جونیک لوگ گزرے ہیں مجھے ان میں شمارکر اور انکے ساتھ ملا دے

وَٲَلْحِقْنِی بِھِمْ، وَاجْعَلْنِی مُسَلِّماً لِمَنْ قالَ بِالصِّدْقِ عَلَیْکَ مِنْھُمْ، وَٲَعُوذُ بِکَ اَللّٰھُمَّ

اور ان میں سے جس نے تیری طرف سے جو سچی بات کہی مجھے اس کا ماننے والا بنا اور اے معبود! میں تیری پناہ لیتا ہوں

ٲَنْ تُحِیطَ بِی خَطِیئَتِی وَظُلْمِی وَ إسْرافِی عَلَی نَفْسِی وَ اتِّباعِی لِھَوایَ وَاشْتِغالِی

اس سے کہ گھیرے مجھ کومیری خطا، میرا ظلم، اپنے نفس پر میری زیادتی اور اپنی خواہش کی پیروی اور اپنی چاہت

بِشَھَواتِی فَیَحُولُ ذلِکَ بَیْنِی وَبَیْنَ رَحْمَتِکَ وَرِضْوانِکَ فَٲَکُونُ مَنْسِیّاً عِنْدَکَ،

میں محویت کو یہ چیزیں میرے اور تیری رحمت وخوشنودی کے درمیان حائل ہو جائیں پس میں تیرے ہاں

مُتَعَرِّضاً لِسَخَطِکَ وَ نِقْمَتِکَ ۔ اَللّٰھُمَّ وَفِّقْنِی لِکُلِّ عَمَلٍ صَالِحٍ تَرْضیٰ بِہِ عَنِّی،

فراموش ہو جائوں اور تیری ناراضگی میں پھنس جائوں اے معبود! مجھے ہر اس نیک عمل کی توفیق دے جس سے تو خوش ہو اور مجھے بہ لحاظ

وَقَرِّبْنِی إلَیْکَ زُلْفیٰ اَللّٰھُمَّ کَما کَفَیْتَ نَبِیَّکَ مُحَمَّداً صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ ھَوْلَ عَدُوِّہِ

مقام اپنے قریب کر لے اے معبود! جیسے تو نے مدد فرمائی اپنے نبی محمد کی خوف دشمنان میں

وَفَرَّجْتَ ھَمَّہُ وَکَشَفْتَ غَمَّہُ وَصَدَقْتَہُ وَعْدَکَ وَٲَ نْجَزْتَ لَہُ عَھْدَکَ اَللّٰھُمَّ فَبِذلِکَ

اور انکی پریشانی دور کی اور انکا رنج و غم مٹا دیا اور تو نے اپنا وعدہ سچا کر دکھایا اور ان سے کیا ہوا پیمان پورا فرمایا تو اے معبود! اسی طرح

فَاکْفِنِی ھَوْلَ ہذِھِ السَّنَۃِ وَآفاتِہا وَٲَسْقامَہا وَفِتْنَتَہا وَشُرُورَہا وَٲَحْزانَہا وَضِیقَ

اس سال کے خوف میں میری مدد فرما اس کی مصیبتوں بیماریوں آزمائشوں تکلیفوں اور غموں اور اس میں معاش

الْمَعاشِ فِیہا وَبَلِّغْنِی بِرَحْمَتِکَ کَمالَ الْعافِیَۃِ بِتَمامِ دَوامِ النِّعْمَۃِ عِنْدِی إلی مُنْتَہی

کی تنگی وغیرہ پر مجھے اپنی رحمت سے بہترین آسائش دے مجھے تمام نعمتیں ملتی رہیں یہاں تک کہ میری موت کا

ٲَجَلِی، ٲَسْٲَلُکَ سُؤالَ مَنْ ٲَسائَ وَظَلَمَ وَاسْتَکانَ وَاعْتَرَفَ، وَٲَسْٲَ لُکَ ٲَنْ تَغْفِرَ لِی

وقت آجائے میں سوال کرتا ہوں تجھ سے اس کی طرح جس نے گناہ اور ظلم کیا اور وہ محتاج ہی گناہ کا اعتراف کرتا ہے اور سوالی ہوں

مَا مَضیٰ مِنَ الذُّنُوبِ الَّتِی حَصَرَتْہا حَفَظَتُکَ وَٲَحْصَتْہا کِرامُ مَلائِکَتِکَ عَلَیَّ وَٲَنْ

تجھ سے کہ میرے پچھلے گناہ معاف کر دے جنکو تیرے نگہبانوں نے لکھا ہے اور تیرے معزز فرشتوں نے شمار کیا جو مجھ پر مقرر ہیں اور

تَعْصِمَنِی اَللّٰھُمَّ مِنَ الذُّنُوبِ فِیما بَقِیَ مِنْ عُمْرِی إلی مُنْتَہی ٲَجَلِی یَا اللّهُ یَا رَحْمنُ

میرے اﷲ! باقی ماندہ زندگی میں مجھے گناہوں سے بچا اس وقت تک کہ میری عمر تمام ہو جائے اے اﷲ، اے رحمن،

یَا رَحِیمُ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِ مُحَمَّدٍ وَآتِنِی کُلَّ مَا سَٲَلْتُکَ وَرَغِبْتُ إلَیْکَ فِیہِ

اے رحیم، حضرت محمد(ص) اور ان کے اہل بیت(ع) پر رحمت فرما اور مجھے وہ سب کچھ عطا کر جو میں نے مانگا اور جس کی تجھ سے خواہش کی ہے

فَ إنَّکَ ٲَمَرْتَنِی بِالدُّعائِ، وَتَکَفَّلْتَ لِی بِالْاِجابَۃِ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

پس تو نے دعا کرنے کا حکم دیا اور میری دعا قبول کرنے کی ذمہ داری لی ہے اے سب سے زیادہ رحم والے۔

یہ فقیر ﴿مؤلف﴾ کہتے ہیں کہ سید نے اسکو رمضان کی پہلی رات کی دعائوں میں بھی ذکر کیا ہے

چھٹی رمضان کا دن

چھ رمضان ۱۰۲ھ میں مسلمانوں نے بطور ولی عہد کے امام علی رضا کی بیعت کی تھی ، سید نے روایت کی ہے کہ مومنین اس نعمت کے شکرانے کی دورکعت نماز پڑھیں اور ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد پچیس مرتبہ سورہ توحید کی تلاوت کریں۔

اعمال شب ١٣ و ١٥ رمضان

تیرھویں رمضان کی رات

یہ شب ہائے بیض ﴿روشن راتوں﴾ کی پہلی رات ہے اور اس میں تین عمل ہیں:

﴿۱﴾غسل کرے

﴿۲﴾چاررکعت نماز پڑھے اور ہررکعت میں سورہ حمد کے بعد پچیس دفعہ سورہ توحید کی تلاوت کرے

﴿۳﴾دورکعت نماز پڑھے جیسے رجب اور شعبان کی تیرھویں رات میں پڑھی جاتی ہے۔ یعنی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ یٰسین ، سورہ ملک اور سورہ توحید پڑھے۔ رمضان کی چودہویں رات کو بھی چار رکعت نماز دو دو کر کے اسی ترکیب سے پڑھے کہ قبل ازیں دعا مجیر کی شرح میں اس کا ذکرہوچکا ہے۔ یعنی جوشخص ماہ رمضان کی شب ہائے بیض میں یہ نماز پڑھے تو اس کے گناہ معاف ہو جائیں گے چاہے وہ درختوں کے پتوں اور بارش کے قطروں جتنے بھی ہوں۔

پندرہویں رمضان کی رات

اس کاشمار بابرکت راتوں میں ہے اور اس میں چندایک اعمال ہیں:

﴿۱﴾غسل کرے۔

﴿۲﴾زیارت حضرت امام حسین ۔

﴿۳﴾چھ رکعت نماز پڑھے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ یٰسین ، سورہ ملک اور سورہ توحید کی تلاوت کرے۔

﴿۴﴾سورکعت نماز پڑھے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد دس مرتبہ سورہ توحید کی تلاوت کرے ، مقنعہ میں شیخ مفید (رح) نے امیرامومنین سے روایت کی ہے کہ جو شخص اس عمل کو بجا لائے تو حق تعالی کی طرف سے دس فرشتوں کو مقرر کیا جائے گا کہ وہ اس کے دشمنوں ﴿جن ہوں یاانسان ﴾ کو اس سے دور رکھیں۔ نیز اس کی موت کے وقت تیس فرشتے آئیں گے جو اس کو جہنم کی آگ سے بچانے کا بندوبست کریں گے۔

﴿۵﴾ امام جعفرصادق سے پوچھا گیا کہ جو شخص پندرہویں رمضان کی رات ضریح امام حسین کے قریب ہو کر زیارت کرے تو اس کا ثواب کس قدر ہو گا؟ آپ(ع) نے فرمایا کہ جو شخص نماز عشاء کے بعد نافلہ شب کے علاوہ ضریح مبارک کے نزدیک دس رکعت نماز پڑھے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد دس مرتبہ سورہ توحید کی تلاوت کرے اور نمازسے فارغ ہو کر آتش جہنم سے خدائے تعالیٰ کی پناہ مانگے تو وہ اسے جہنم کی آگ سے آزادی عطا کرے گا ۔ وہ شخص قبل از مرگ خواب میں ایسے ملائکہ کو دیکھے گا جو اس کوجنت کی بشارت اور جہنم سے امان کی خوشخبری دے رہے ہوں گے۔

پندرہویں رمضان کا دن

رمضان ۲ھ میں امام حسن کی ولادت باسعادت ہوئی اور شیخ مفید(رح) کا قول ہے کہ ۵۹۱ھ میں حضرت امام محمدتقی کی ولادت باسعادت بھی اسی روز ہوئی۔ لیکن بعض روایات میں کسی اور تاریخ کا ذکر آیا ہے وہی مشہور بھی ہے۔ بہرحال یہ بڑی عظمت والادن ہے اور اس میں صدقات وحسنات کی بہت زیادہ فضیلت ہے۔

سترھویں رمضان کی رات

یہ بڑی بابرکت رات ہے کہ اس میں لشکر اسلام و فوج کفر میں آمنا سامنا ہوا اور ۷۱رمضان کے دن جنگ بدر واقع ہوئی ، جس میں مسلمانوں کو فتح ونصرت نصیب ہوئی یہ اسلام کی ع ظیم ترین فتح تھی ۔ اس ضمن میں علمائ اعلام کا فرمان ہے کہ ہر مومن اس روز صدقہ دے اور خدا کا شکربجالائے ، اس رات میں غسل کرنا اور نوافل پڑھنا باعث فضیلت ہے۔

مؤلف کہتے ہیں بہت سی روایات میں آیا ہے کہ حضرت رسول اﷲ نے اصحاب سے فرمایا کہ آج کی رات تم میں سے کون ہے جو آج رات کنویں سے پانی لائے؟ اس پر سب خاموش رہے اور کسی نے کوئی جواب نہ دیا۔ تب امیرالمومنین نے مشکیزہ لیا اور چل دیئے ، وہ نہایت تاریک اور سرد رات تھی اور ٹھنڈی ہوائیں چل رہی تھیں ۔ آپ(ع) کنوئیں پر پہنچے جوبہت تاریک اور گہرا تھا ۔ پھر وہا ں ڈول اوررسی وغیرہ بھی نہ تھی ۔ پس حضرت کنوئیں میں اترے۔ مشکیزہ بھرا اور واپس چلے تو اچانک ہوا کاایک تیز جھونکا آیا ، حضرت رک گئے اور تھوڑی دیر کے بعد چلنے کا ارادہ کیا تو پھر ویسا ہی سخت جھونکا آیا اور حضرت رک گئے۔ پھراٹھے لیکن سخت ہوا کے باعث رک گئے اور یوں ہی رکتے چلتے ہوئے رسول اﷲ کی خدمت میں آپہنچے ۔ آنحضرت (ص) نے فرمایا: یاعلی (ع)! بہت دیر لگا دی عرض کی ہوا بہت تیز اور سرد تھی ۔ اس لیے تین دفعہ رک رک کر چلنا پڑا ۔ آپ(ص) نے پوچھا : یاعلی (ع)! آیا تمہیں معلوم ہے یہ کیا ماجرا تھا؟عرض کیا آپ ہی بتا دیں ۔ فرمایا پہلی ہوا حضرت جبرائیل(ع) کی ایک ہزارفرشتوں کے ساتھ آمد کی تھی کہ ان سب نے آپ کوسلام کیا، دوسری مرتبہ ہزارفرشتوں کے ساتھ میکائیل (ع) آئے اور ان سب نے آپ (ع) کو سلام کیا اور آخر میں ہزار فرشتوں کیساتھ اسرافیل (ع) آئے اور انہوں نے بھی آپ (ع) کو سلام کیا، ہاں تو یہ سب فرشتے کل کی جنگ میں مسلمانوں کی مدد کریں گے۔

مؤلف کہتے ہیں کہ ایک بزرگ کا قول ہے کہ امیرالمومنین کے لیے ایک رات میں تین ہزار منقبتیں ہیں پس ممکن ہے کہ اس قول میں بدر کی رات کے اسی وقعہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہو۔

سید حمیری اپنے اشعار میں امیرالمومنین کی مدح کرتے ہوئے کہتے ہیں:

ٲُقْسِمُ بِاللّهِ وَآلائِہِ

وَالْمَرْئُ عَمّا قالَ مَسْؤُولُ

خدا اوراس کی نعمتوں کی قسم

انسان اپنے قول کا جوابدہ ہے

إنَّ عَلِیَّ بْنَ ٲَبِی طالِبٍ

عَلَی التُّقی وَالبِرِّ مَجْبُولُ

بیشک علی(ع) ابن ابی طالب

نیکی وپرہیز گاری پر پیدا کیے گئے

کانَ إذَا الْحَرْبُ مَرَتْھَا الْقَنا

وَٲَحْجَمَتْ عَنْھَا الْبَہالِیلُ

جب نیزے لہرانے سے جنگ تیز ہوئی

اور بڑے بڑے بہادررک جاتے

یَمْشِی إلَی الْقرْنِ وَفِی کَفِّہِ

ٲَبْیَضُ ماضِی الْحَدِّ مَصْقُولُ

علی (ع) مقابل کی طرف بڑھتے ان کے ہاتھ میں

صیقل کی ہوئی تیز تلوار ہوتی

مَشْیَ الْعَفَرْنا بَیْنَ ٲَشْبالِہِ

ٲَبْرَزَھُ لِلْقَنَصِ الْغِیلُ

جیسے شیر اپنے بچوں میں چلتا ہے

تاکہ شکار سے انہیں بچا لے

ذاکَ الَّذِی سَلَّمَ فِی لَیْلَۃٍ

عَلَیْہِ مِیکالٌ وَجِبْرِیلُ

علی (ع) وہ ہے سلام کیا ایک رات

اس پر میکائیل(ع) وجبرائیل(ع) نے

مِیکالُ فِی ٲَلْفٍ وَجِبْرِیلُ فِی

ٲَلْفٍ وَیَتْلُوھُمْ سَرافِیلُ

میکائیل (ع)ایک ہزارفرشتوں میں جبرائیل(ع)

ایک ہزارفرشتوں میں اسرافیل(ع) بھی

لَیْلَۃَ بَدْرٍ مَدَداً ٲُنْزِلُوا

کَٲَنَّھُمْ طَیْرٌ ٲَبابِیلُ

جنگ بدر کی شب مدد کے لیے آئے

جیسے ابابیلوں کے جھنڈ ہوں

انیسویں رمضان کی رات

یہ شب قدر کی راتوں میں سے پہلی رات ہے، شب قدر ایسی عظیم رات ہے کہ عام راتیں اس کی فضیلت کو نہیں پہنچ سکتیں کیونکہ اس رات کا عمل ہزارمہینوں کے عمل سے بہتر ہے۔ اسی رات تقدیر بنتی ہے اور روح کہ جو ملائکہ میں سب سے عظیم ہے وہ اسی رات پروردگار کے حکم سے فرشتوں کے ہمراہ زمین پر نازل ہوتا ہے۔

یہ ملائکہ امام العصر ﴿عج﴾کی خدمت میںحاضر ہوتے اور ہر کسی کے مقدر میں جو کچھ بھی ہوتا ہے اس کی تفصیل حضرت(ع) کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔

شب قدر کے اعمال دو قسم کے ہیں ۔

اعمال مشترکہ اور اعمال مخصوصہ ۔

اعمال مشترکہ وہ ہیں جو تینوں شب قدر میں بجالائے جاتے ہیں اور اعمال مخصوصہ وہ ہیں جو ہر ایک رات کے ساتھ مخصوص ہیں۔

اعمال مشترکہ شب ہای قدر

اعمال مشترکہ میں چند امور ہیں:

﴿۱﴾غسل کرنا اور علامہ مجلسی کافرمان ہے کہ غروب آفتاب کے نزدیک غسل کیا جائے اور نماز مغرب اسی غسل کے ساتھ ادا کی جائے۔

﴿۲﴾دورکعت نماز بجا لائے جس کی ہررکعت میں سورہ الحمد کے بعد سات مرتبہ سورہ توحید پڑھے ، بعد ازنماز ستر مرتبہ کہے:

اَسْتَغْفِرُاللّهَ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ

خدا سے بخشش چاہتا اور اس کے حضور توبہ کرتا ہوں

حضرت رسول اﷲ سے مروی ہے کہ ابھی وہ شخص اپنی جگہ سے اٹھا بھی نہ ہو گا کہ حق تعالی اس کے اور اس کے ماں باپ کے گناہ معاف کردے گا۔

﴿۳﴾قرآن کریم کو کھول کر اپنے سامنے رکھے اور کہے:

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِکِتابِکَ الْمُنْزَلِ وَمَا فِیہِ وَفِیہِ اسْمُکَ الْاَکْبَرُ

اے معبود! بے شک سوال کرتا ہوںتیری نازل کردہ کتاب کے واسطے سے اور جو کچھ اس میں ہے اس کے واسطے اور اس میں تیرا بزرگتر نام ہے

وَٲَسْماؤُکَ الْحُسْنیٰ وَمَا یُخافُ وَیُرْجیٰ ٲَنْ تَجْعَلَنِی مِنْ عُتَقائِکَ مِنَ النّارِ۔

اور تیرے دیگر اچھے اچھے نام بھی ہیں اور وہ جو خوف وامید دلاتاہے سوالی ہوں کہ مجھے ان میں قرار دے جن کو تونے آگ سے آزاد کر دیا

اس کے بعد جو حاجت چاہے طلب کرے

﴿۴﴾قرآن پاک کو اپنے سرپر رکھے اور کہے:

اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ ہذَا الْقُرْآنِ وَبِحَقِّ مَنْ ٲَرْسَلْتَہُ بِہِ وَبِحَقِّ کُلِّ مُؤْمِنٍ مَدَحْتَہُ فِیہِ

اے معبود!اس قرآن کے واسطے اور اس کے واسطے جسے تونے اس کے ساتھ بھیجا اوران مومنین کے واسطے جن کی تونے اس میں مدح کی ہے

وَبِحَقِّکَ عَلَیْھِمْ فَلاَ ٲَحَدَ ٲَعْرَفُ بِحَقِّکَ مِنْکَبعد میںدس مرتبہ بِکَ یَا اللّهُ اور دس مرتبہ

اور ان پر تیرے حق کا واسطہ پس کوئی نہیں جانتا تیرے حق کو تجھ سے بڑھ کر اے اﷲ تیرا واسطہ،

بِمُحَمَّدٍ دس مرتبہ بِعَلِیٍّ دس مرتبہ بِفاطِمَۃَ دس مرتبہ بِالْحَسَنِ دس مرتبہ بِالْحُسَیْنِ دس مرتبہ

محمد(ص) کاواسطہ، علی (ع) کا واسطہ فاطمہ (ع) کا واسطہ حسن(ع) کاواسطہ، حسین(ع) کا واسطہ

بِعَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ دس مرتبہ بِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ دس مرتبہ بِجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ دس مرتبہ بِمُوسَیٰ

علی بن الحسین(ع) کا واسطہ، محمد بن علی(ع) کا واسطہ جعفر(ع)بن محمد(ع) کا واسطہ موسی (ع)

بْنِ جَعْفَرٍ دس مرتبہ بِعَلِیِّ بْنِ مُوسی دس مرتبہ بِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ دس مرتبہ بِعَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ

بن جعفر (ع)کا واسطہ علی(ع) بن موسی (ع)کا واسطہ محمد بن علی (ع) کاواسطہ علی(ع) بن محمد (ع)کاواسطہ

دس مرتبہ بِالْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ دس مرتبہ بِالْحُجَّۃِ کہو پھر اپنی حاجات طلب کرو

حسن بن علی(ع) کا واسطہ حجت القائم (ع)کا واسطہ

﴿۵﴾امام حسین کی زیارت پڑھے ، روایت ہے کہ شب قدر میں ساتویں آسمان پر عرش کے نزدیک ایک منادی ندا دیتا ہے کہ حق تعالیٰ نے ہر اس شخص کے گناہ معاف کر دئیے جو زیارت امام حسین کے لیے آیا ہے۔

﴿۶﴾شب بیداری کرے یعنی ان راتوں میں جاگتا رہے ،روایت ہے کہ جو شخص شب قدر میں جاگتا رہے تو اس کے گناہ معا ف ہو جائیں گے۔ اگرچہ وہ آسمانوں کے ستاروں، پہاڑوں کی جسامت اور دریائوں کے پانی جتنے ہوں۔

﴿۷﴾سورکعت نماز بجا لائے جسکی بہت زیادہ فضیلت ہے اس کی ہررکعت میں سورہ الحمد کے بعد دس مرتبہ سورہ توحید کا پڑھنا افضل ہے۔

﴿۸﴾شب قدر کی راتوں میں یہ دعا پڑھے :

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَمْسَیْتُ لَکَ عَبْداً داخِراً لاَ ٲَمْلِکُ لِنَفْسِی نَفْعاً وَلا ضَرّاً وَلا

اے معبود: بے شک میں نے شام کی اس حال میں کہ تیرا آستاں بوس بندہ ہوں نہ اپنے نفع کا مالک ہوں اورنہ نقصان کا اور نہ برائی

ٲَصْرِفُ عَنْہا سُوئً، ٲَشْھَدُ بِذلِکَ عَلَی نَفْسِی، وَٲَعْتَرِفُ لَکَ بِضَعْفِ قُوَّتِی، وَقِلَّۃِ

کو اس سے دور کر سکتا ہوں میں اپنے نفس پر خود ہی گواہ ہوں اور تیرے سامنے اعتراف کرتاہوں اپنی کمزوری بے چارگی اور

حِیلَتِی، فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَ نْجِزْ لِی مَا وَعَدْتَنِی وَجَمِیعَ الْمُؤْمِنِینَ

بے بسی کا پس محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور اپنا وہ مغفرت کا وعدہ پورا فرما جو اس رات میں میرے لیے اور تمام مومنین

وَالْمُؤْمِناتِ مِنَ الْمَغْفِرَۃِ فِی ہذِہِ اللَّیْلَۃِ وَٲَتْمِمْ عَلَیَّ مَا آتَیْتَنِی فَ إنِّی عَبْدُکَ الْمِسکِینُ

ومومنات کے لیے جو تونے عمومی طور پر کر رکھا ہے اور مجھ پر اپنی عطائ ورحمت پوری فرما دے کہ بیشک میں تیرا بے کس،

الْمُسْتَکِینُ الضَّعِیفُ الْفَقِیرُ الْمَھِینُ ۔ اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْنِی ناسِیاً لِذِکْرِکَ فِیما ٲَوْلَیْتَنِی

ناچار، بے طاقت، محتاج اور پست ترین بندہ ہوں اے معبود! مجھے ایسا نہ بنا کہ تیری عطائوں کے ذکر کو بھول جاؤں تیرے احسانات

وَلا غافِلاً لاِِِحْسانِکَ فِیما ٲَعْطَیْتَنِی، وَلاَ آیِساً مِنْ إجابَتِکَ وَ إنْ ٲَبْطَٲَتْ عَنِّی فِی

سے غفلت کروں اور تیری طرف سے قبولِ دعا سے مایوس ہو جاؤں اگرچہ میں غفلت شعار ہوں

سَرَّائَ ٲَوْ ضَرَّائَ ٲَوْ شِدَّۃٍ ٲَوْ رَخائٍ ٲَوْ عافِیَۃٍ ٲَوْ بَلائٍ ٲَوْ بُؤْسٍ ٲَوْ نَعْمائَ إنَّکَ سَمِیعُ الدُّعائِ

خوشی وغم میں یا سختی وآسودگی میں یا آسانی وتنگی میں یامحرومی ونعمت میں بے شک تو دعا کا سننے والا ہے۔

شیخ کفعمی سے روایت ہے کہ امام زین العابدین اس دعا کو تینوں شب قدر میں قیام وقعود اور رکوع سجود کی حالت میں پڑھتے تھے۔ علامہ مجلسی(رح) فرماتے ہیں کہ ان راتوں کا بہترین عمل یہ ہے کہ اپنی بخشش کی دعا کرے ، اپنے والدین، اقربائ اور زندہ ومردہ مومنین کی دنیا وآخرت کے لیے دعا مانگے ۔ نیز جس قدر ممکن ہومحمدوآل محمد ٪پر صلوات بھیجے اور بعض روایات میں ہے کہ شب قدر کی تینوں راتوں میں دعائے جوشن کبیر پڑھے:

مؤلف کہتے ہیں کہ دعا جوشن کبیر قبل ازیں باب اول میں ذکر ہو چکی ہے ۔ایک اور روایت میںآیاہے کہ کسی نے رسول اﷲ سے سوال کیا کہ اگر مجھے شب قدر کا موقعہ ملے تو میں خدا سے کیا مانگوں؟ آپ نے فرمایا: کہ خدا سے صحت وعافیت مانگو۔

 

 

 

فہرست مفاتیح الجنان

فہرست سورہ قرآنی

تعقیبات, دعائیں، مناجات

جمعرات اور جمعہ کے فضائل

جمعرات اور جمعہ کے فضائل
شب جمعہ کے اعمال
روز جمعہ کے اعمال
نماز رسول خدا ﷺ
نماز حضرت امیرالمومنین
نماز حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
بی بی کی ایک اور نماز
نماز امام حسن
نماز امام حسین
نماز امام زین العابدین
نماز امام محمد باقر
نماز امام جعفر صادق
نماز امام موسیٰ کاظم
نماز امام علی رضا
نماز امام محمد تقی
نماز حضرت امام علی نقی
نماز امام حسن عسکری
نماز حضرت امام زمانہ (عج)
نماز حضرت جعفر طیار
زوال روز جمعہ کے اعمال
عصر روز جمعہ کے اعمال

تعین ایام ہفتہ برائے معصومین

بعض مشہور دعائیں

قرآنی آیات اور دعائیں

مناجات خمسہ عشرہ

ماہ رجب کی فضیلت اور اعمال

ماہ شعبان کی فضیلت واعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال
(پہلا مطلب)
ماہ رمضان کے مشترکہ اعمال
(پہلی قسم )
اعمال شب و روز ماہ رمضان
(دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
دعائے افتتاح
(ادامہ دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
(تیسری قسم )
رمضان میں سحری کے اعمال
دعائے ابو حمزہ ثمالی
دعا سحر یا عُدَتِیْ
دعا سحر یا مفزعی عند کربتی
(چوتھی قسم )
اعمال روزانہ ماہ رمضان
(دوسرا مطلب)
ماہ رمضان میں شب و روز کے مخصوص اعمال
اعمال شب اول ماہ رمضان
اعمال روز اول ماہ رمضان
اعمال شب ١٣ و ١٥ رمضان
فضیلت شب ١٧ رمضان
اعمال مشترکہ شب ہای قدر
اعمال مخصوص لیلۃ القدر
اکیسویں رمضان کی رات
رمضان کی ٢٣ ویں رات کی دعائے
رمضان کی ٢٧ویں رات کی دعا
رمضان کی٣٠ویں رات کی دعا

(خاتمہ )

رمضان کی راتوں کی نمازیں
رمضان کے دنوں کی دعائیں

ماہ شوال کے اعمال

ماہ ذیقعدہ کے اعمال

ماہ ذی الحجہ کے اعمال

اعمال ماہ محرم

دیگر ماہ کے اعمال

نوروز اور رومی مہینوں کے اعمال

باب زیارت اور مدینہ کی زیارات

مقدمہ آداب سفر
زیارت آئمہ کے آداب
حرم مطہر آئمہ کا اذن دخول
مدینہ منورہ کی زیارات
کیفیت زیارت رسول خدا ۖ
زیارت رسول خدا ۖ
کیفیت زیارت حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا
زیارت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
زیارت رسول خدا ۖ دور سے
وداع رسول خدا ۖ
زیارت معصومین روز جمعہ
صلواة رسول خدا بزبان حضرت علی
زیارت آئمہ بقیع
قصیدہ ازریہ
زیارت ابراہیم بن رسول خدا ۖ
زیارت فاطمہ بنت اسد
زیارت حضرت حمزہ
زیارت شہداء احد
تذکرہ مساجد مدینہ منورہ
زیارت وداع رسول خدا ۖ
وظائف زوار مدینہ

امیرالمومنین کی زیارت

فضیلت زیارت علی ـ
کیفیت زیارت علی
پہلی زیارت مطلقہ
نماز و زیارت آدم و نوح
حرم امیر المومنین میں ہر نماز کے بعد کی دعا
حرم امیر المومنین میں زیارت امام حسین ـ
زیارت امام حسین مسجد حنانہ
دوسری زیارت مطلقہ (امین اللہ)
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
مسجد کوفہ میں امام سجاد کی نماز
امام سجاد اور زیارت امیر ـ
ذکر وداع امیرالمؤمنین
زیارات مخصوصہ امیرالمومنین
زیارت امیر ـ روز عید غدیر
دعائے بعد از زیارت امیر
زیارت امیر المومنین ـ یوم ولادت پیغمبر
امیر المومنین ـ نفس پیغمبر
ابیات قصیدہ ازریہ
زیارت امیر المومنین ـ شب و روز مبعث

کوفہ کی مساجد

امام حسین کی زیارت

فضیلت زیارت امام حسین
آداب زیارت امام حسین
اعمال حرم امام حسین
زیارت امام حسین و حضرت عباس
(پہلا مطلب )
زیارات مطلقہ امام حسین
پہلی زیارت مطلقہ
دوسری زیارت مطلقہ
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
زیارت وارث کے زائد جملے
کتب حدیث میں نااہلوں کا تصرف
دوسرا مطلب
زیارت حضرت عباس
فضائل حضرت عباس
(تیسرا مطلب )
زیارات مخصوص امام حسین
پہلی زیارت یکم ، ١٥ رجب و ١٥شعبان
دوسری زیارت پندرہ رجب
تیسری زیارت ١٥ شعبان
چوتھی زیارت لیالی قدر
پانچویں زیارت عید الفطر و عید قربان
چھٹی زیارت روز عرفہ
کیفیت زیارت روز عرفہ
فضیلت زیارت یوم عاشورا
ساتویں زیارت یوم عاشورا
زیارت عاشورا کے بعد دعا علقمہ
فوائد زیارت عاشورا
دوسری زیارت عاشورہ (غیر معروفہ )
آٹھویں زیارت یوم اربعین
اوقات زیارت امام حسین
فوائد تربت امام حسین

کاظمین کی زیارت

زیارت امام رضا

سامرہ کی زیارت

زیارات جامعہ

چودہ معصومین پر صلوات

دیگر زیارات

ملحقات اول

ملحقات دوم

باقیات الصالحات

مقدمہ
شب وروز کے اعمال
شب وروز کے اعمال
اعمال مابین طلوعین
آداب بیت الخلاء
آداب وضو اور فضیلت مسواک
مسجد میں جاتے وقت کی دعا
مسجد میں داخل ہوتے وقت کی دعا
آداب نماز
آذان اقامت کے درمیان کی دعا
دعا تکبیرات
نماز بجا لانے کے آداب
فضائل تعقیبات
مشترکہ تعقیبات
فضیلت تسبیح بی بی زہرا
خاک شفاء کی تسبیح
ہر فریضہ نماز کے بعد دعا
دنیا وآخرت کی بھلائی کی دعا
نماز واجبہ کے بعد دعا
طلب بہشت اور ترک دوزخ کی دعا
نماز کے بعد آیات اور سور کی فضیلت
سور حمد، آیة الکرسی، آیة شہادت اورآیة ملک
فضیلت آیة الکرسی بعد از نماز
جو زیادہ اعمال بجا نہ لا سکتا ہو وہ یہ دعا پڑھے
فضیلت تسبیحات اربعہ
حاجت ملنے کی دعا
گناہوں سے معافی کی دعا
ہر نماز کے بعد دعا
قیامت میں رو سفید ہونے کی دعا
بیمار اور تنگدستی کیلئے دعا
ہر نماز کے بعد دعا
پنجگانہ نماز کے بعد دعا
ہر نماز کے بعد سور توحید کی تلاوت
گناہوں سے بخشش کی دعا
ہرنماز کے بعد گناہوں سے بخشش کی دعا
گذشتہ دن کا ضائع ثواب حاصل کرنے کی دعا
لمبی عمر کیلئے دعا
(تعقیبات مختصر)
نماز فجر کی مخصوص تعقیبات
گناہوں سے بخشش کی دعا
شیطان کے چال سے بچانے کی دعا
ناگوار امر سے بچانے والی دعا
بہت زیادہ اہمیت والی دعا
دعائے عافیت
تین مصیبتوں سے بچانے والی دعا
شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
رزق میں برکت کی دعا
قرضوں کی ادائیگی کی دعا
تنگدستی اور بیماری سے دوری کی دعا
خدا سے عہد کی دعا
جہنم کی آگ سے بچنے کی دعا
سجدہ شکر
کیفیت سجدہ شکر
طلوع غروب آفتاب کے درمیان کے اعمال
نماز ظہر وعصر کے آداب
غروب آفتاب سے سونے کے وقت تک
آداب نماز مغرب وعشاء
تعقیبات نماز مغرب وعشاء
سونے کے آداب
نیند سے بیداری اور نماز تہجد کی فضیلت
نماز تہجد کے بعددعائیں اور اذکار

صبح و شام کے اذکار و دعائیں

صبح و شام کے اذکار و دعائیں
طلوع آفتاب سے پہلے
طلوع وغروب آفتاب سے پہلے
شام کے وقت سو مرتبہ اﷲاکبر کہنے کی فضیلت
فضیلت تسبیحات اربعہ صبح شام
صبح شام یا شام کے بعد اس آیة کی فضیلت
ہر صبح شام میں پڑھنے والا ذکر
بیماری اور تنگدستی سے بچنے کیلئے دعا
طلوع وغروب آفتاب کے موقعہ پر دعا
صبح شام کی دعا
صبح شام بہت اہمیت والا ذکر
ہر صبح چار نعمتوں کو یاد کرنا
ستر بلائیں دور ہونے کی دعا
صبح کے وقت کی دعا
صبح صادق کے وقت کی دعا
مصیبتوں سے حفاظت کی دعا
اﷲ کا شکر بجا لانے کی دعا
شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
دن رات امان میں رہنے کی دعا
صبح شام کو پڑھنی کی دعا
بلاؤں سے محفوظ رہنے کی دعا
اہم حاجات بر لانے کی دعا

دن کی بعض ساعتوں میں دعائیں

پہلی ساعت
دوسری ساعت
تیسری ساعت
چوتھی ساعت
پانچویں ساعت
چھٹی ساعت
ساتویں ساعت
آٹھویں ساعت
نویں ساعت
دسویں ساعت
گیارہویں ساعت
بارہویں ساعت
ہر روز وشب کی دعا
جہنم سے بچانے والی دعا
گذشتہ اور آیندہ نعمتوں کا شکر بجا لانے کی دعا
نیکیوں کی کثرت اور گناہوں سے بخشش کی دعا
ستر قسم کی بلاؤں سے دوری کی دعا
فقر وغربت اور وحشت قبر سے امان کی دعا
اہم حاجات بر لانے والی دعا
خدا کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والی دعا
دعاؤں سے پاکیزگی کی دعا
فقر وفاقہ سے بچانے والی دعا
چار ہزار گناہ کیبرہ معاف ہو جانے کی دعا
کثرت سے نیکیاں ملنے اور شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
نگاہ رحمت الہی حاصل ہونے کی دعا
بہت زیادہ اجر ثواب کی دعا
عبادت اور خلوص نیت
کثرت علم ومال کی دعا
دنیاوی اور آخروی امور خدا کے سپرد کرنے کی دعا
بہشت میں اپنے مقام دیکھنے کی دعا

دیگر مستحبی نمازیں

نماز اعرابی
نماز ہدیہ
نماز وحشت
دوسری نماز وحشت
والدین کیلئے فرزند کی نماز
نماز گرسنہ
نماز حدیث نفس
نماز استخارہ ذات الرقاع
نماز ادا قرض وکفایت از ظلم حاکم
نماز حاجت
نماز حل مہمات
نماز رفع عسرت(پریشانی)
نماز اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
نماز استغاثہ
نماز استغاثہ بی بی فاطمہ
نماز حضرت حجت(عج)
دیگر نماز حضرت حجت(عج)
نماز خوف از ظالم
تیزی ذہن اور قوت حافظہ کی نماز
گناہوں سے بخشش کی نماز
نماز دیگر
نماز وصیت
نماز عفو
(ایام ہفتہ کی نمازیں)
ہفتہ کے دن کی نماز
اتوار کے دن کی نماز
پیر کے دن کی نماز
منگل کے دن کی نماز
بدھ کے دن کی نماز
جمعرات کے دن کی نماز
جمعہ کے دن کی نماز

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات
دعائے عافیت
رفع مرض کی دعا
رفع مرض کی ایک اوردعا
سر اور کان درد کا تعویذ
سر درد کا تعویذ
درد شقیقہ کا تعویذ
بہرے پن کا تعویذ
منہ کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک مجرب تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک اور تعویذ
درد سینے کا تعویذ
پیٹ درد کا تعویذ
درد قولنج کا تعویذ
پیٹ اور قولنج کے درد کا تعویذ
دھدر کا تعویذ
بدن کے ورم و سوجن کا تعویذ
وضع حمل میں آسانی کا تعویذ
جماع نہ کر سکنے والے کا تعویذ
بخار کا تعویذ
پیچش دور کرنے کی دعا
پیٹ کی ہوا کیلئے دعا
برص کیلئے دعا
بادی وخونی خارش اور پھوڑوں کا تعویذ
شرمگاہ کے درد کی دعا
پاؤں کے درد کا تعویذ
گھٹنے کے درد
پنڈلی کے درد
آنکھ کے درد
نکسیر کا پھوٹن
جادو کے توڑ کا تعویذ
مرگی کا تعویذ
تعویذسنگ باری جنات
جنات کے شر سے بچاؤ
نظر بد کا تعویذ
نظر بد کا ایک اور تعویذ
نظر بد سے بچنے کا تعویذ
جانوروں کا نظر بد سے بچاؤ
شیطانی وسوسے دور کرنے کا تعویذ
چور سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ
سانپ اور بچھو سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ

کتاب الکافی سے منتخب دعائیں

سونے اور جاگنے کی دعائیں

گھر سے نکلتے وقت کی دعائیں

نماز سے پہلے اور بعد کی دعائیں

وسعت رزق کیلئے بعض دعائیں

ادائے قرض کیلئے دعائیں

غم ،اندیشہ و خوف کے لیے دعائیں

بیماریوں کیلئے چند دعائیں

چند حرز و تعویذات کا ذکر

دنیا وآخرت کی حاجات کیلئے دعائیں

بعض حرز اور مختصر دعائیں

حاجات طلب کرنے کی مناجاتیں

بعض سورتوں اور آیتوں کے خواص

خواص با سور قرآنی
خواص بعض آیات سورہ بقرہ وآیة الکرسی
خواص سورہ قدر
خواص سورہ اخلاص وکافرون
خواص آیة الکرسی اورتوحید
خواص سورہ توحید
خواص سورہ تکاثر
خواص سورہ حمد
خواص سورہ فلق و ناس اور سو مرتبہ سورہ توحید
خواص بسم اﷲ اور سورہ توحید
آگ میں جلنے اور پانی میں ڈوبنے سے محفوظ رہنے کی دعا
سرکش گھوڑے کے رام کی دعا
درندوں کی سر زمین میں ان سے محفوظ رہنے کی دعا
تلاش گمشدہ کا دستور العمل
غلام کی واپسی کیلئے دعا
چور سے بچنے کیلئے دعا
خواص سورہ زلزال
خواص سورہ ملک
خواص آیہ الا الی اﷲ تصیر الامور
رمضان کی دوسرے عشرے میں اعمال قرآن
خواب میں اولیاء الہی اور رشتے داروں سے ملاقات کا دستور العمل
اپنے اندر سے غمزدہ حالت کو دور کرنے کا دستور العمل
اپنے مدعا کو خواب میں دیکھنے کا دستور العمل
سونے کے وقت کے اعمال
دعا مطالعہ
ادائے قرض کا دستور العمل
تنگی نفس اور کھانسی دور کرنے کا دستور العمل
رفع زردی صورت اور ورم کیلئے دستور العمل
صاحب بلا ومصیبت کو دیکھتے وقت کا ذکر
زوجہ کے حاملہ ہونے کے وقت بیٹے کی تمنا کیلئے عمل
دعا عقیقہ
آداب عقیقہ
دعائے ختنہ
استخارہ قرآن مجید اور تسبیح کا دستور العمل
یہودی عیسائی اور مجوسی کو دیکھتے وقت کی دعا
انیس کلمات دعا جو مصیبتوں سے دور ہونے کا سبب ہیں
بسم اﷲ کو دروزے پر لکھنے کی فضیلت
صبح شام بلا وں سے تحفظ کی دعا
دعائے زمانہ غیبت امام العصر(عج)
سونے سے پہلے کی دعا
پوشیدہ چیز کی حفاظت کیلئے دستور العمل
پتھر توڑنے کا قرآنی عمل
سوتے اور بیداری کے وقت سورہ توحید کی تلاوت خواص
زراعت کی حفاظت کیلئے دستور العمل
عقیق کی انگوٹھی کی فضیلت
نیسان کے دور ہونے جانے کی دعا
نماز میں بہت زیادہ نیسان ہونے کی دعا
قوت حافظہ کی دوا اور دعا
دعاء تمجید اور ثناء پرودرگار

موت کے آداب اور چند دعائیں

ملحقات باقیات الصالحات

ملحقات باقیات الصالحات
دعائے مختصراورمفید
دعائے دوری ہر رنج وخوف
بیماری اور تکلیفوں کو دور کرنے کی دعا
بدن پر نکلنے والے چھالے دور کرنے کی دعا
خنازیر (ہجیروں )کو ختم کرنے کیلئے ورد
کمر درد دور کرنے کیلئے دعا
درد ناف دور کرنے کیلئے دعا
ہر درد دور کرنے کا تعویذ
درد مقعد دور کرنے کا عمل
درد شکم قولنج اور دوسرے دردوں کیلئے دعا
رنج وغم میں گھیرے ہوے شخص کا دستور العمل
دعائے خلاصی قید وزندان
دعائے فرج
نماز وتر کی دعا
دعائے حزین
زیادتی علم وفہم کی دعا
قرب الہی کی دعا
دعاء اسرار قدسیہ
شب زفاف کی نماز اور دعا
دعائے رہبہ (خوف خدا)
دعائے توبہ منقول از امام سجاد