Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، تم میں سے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں گے، اس کا ایمان بھی سب سے کامل ہوگا صحیفۃ الرضا ؑمتن الصحیفۃ حدیث 121

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

آٹھویں فصل -------------------------------------- مناجات کے بیان میں

حضرت امام زین العابدین  کی پندرہ مناجاتیں

علامہ مجلسی(رح) نے بحارالانوار میں فرمایا ہے کہ میں نے یہ مناجاتیں بعض اصحاب کی کتابوں میں دیکھی ہیں اور یہ حضرت امام سجاد علیہ السلام سے روایت کی گئی ہیں۔

پہلی مناجات ---- مناجات تائبین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیم

شروع خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إلھِی ٲَلْبَسَتْنِی الْخَطایا ثَوْبَ مَذَلَّتِی وَجَلَّلَنِی التَّباعُدُ مِنْکَ لِباسَ مَسْکَنَتِی وَٲَماتَ

اے معبود میرے گناہوںنے مجھے ذلت کا لباس پہنا دیا تجھ سے دوری کے باعث بے چارگی نے مجھے ڈھانپ لیا بڑے بڑے

قَلْبِی عَظِیمُ جِنایَتِی، فَٲَحْیِہِ بِتَوْبَۃٍ مِنْکَ یَا ٲَمَلِی وَبُغْیَتِی، وَیَا سُؤْلِی وَمُنْیَتِی

جرائم نے میرے دل کو مردہ بنادیا پس توفیق توبہ سے اس کو زندہ کردے اے میری امید اے میری طلب اے میری چاہت اے

فَوَعِزَّتِکَ ما ٲَجِدُ لِذُنُوبِی سِواکَ غافِراً وَلاَ ٲَرَیٰ لِکَسْرِی غَیْرَکَ جابِراً وَقَدْ

میری آرزو مجھے تیری عزت کی قسم کہ سوائے تیرے میرے گناہوں کو بخشنے والا کوئی نہیں اور تیرے سوا کوئی میری کمی پوری کرنے والا

خَضَعْتُ بِالْاِنابَۃِ إلَیْکَ، وَعَنَوْتُ بِالاسْتِکانَۃِ لَدَیْکَ، فَ إنْ طَرَدْتَنِی مِنْ بابِکَ فَبِمَنْ

نظر نہیں آتا میں تیرے حضور جھک کر توبہ و استغفار کرتا ہوں اور درماندہ ہو کر تیرے سامنے آپڑا ہوں اگر تو مجھے اپنی بارگاہ سے نکال

ٲَلُوذُ وَ إنْ رَدَدْتَنِی عَنْ جَنابِکَ فَبِمَنْ ٲَعُوذُ فَوا ٲَسَفاھُ مِنْ خَجْلَتِی وَافْتِضاحِی

دے تو میںکس کا سہارا لوں گا اور اگر تو نے مجھے اپنے آستانے سے دھتکار دیا تو کس کی پناہ لوں گا پس وائے ہو میری شرمساری و

وَوا لَھْفاھُ مِنْ سُوئِ عَمَلِی وَاجْتِراحِی ۔ ٲَسْٲَلُکَ یَا غافِرَ الذَّنْبِ الْکَبِیرِ، وَیَا جابِرَ

رسوائی پراور صد افسوس میری اس بد عملی اور آلودگی پر، سوال کرتا ہوں تجھ سے اے گناہان کبیرہ کو بخشنے والے اور ٹوٹی ہڈی

الْعَظْمِ الْکَسِیرِ، ٲَنْ تَھَبَ لِی مُوبِقاتِ الْجَرائِرِ، وَتَسْتُرَ عَلَیَّ فاضِحاتِ السَّرائِرِ

کو جوڑنے والے کہ میرے سخت ترین جرائم کو بخش دے اور رسوا کرنے والے بھیدوں کی پردہ پوشی فرما

وَلاَ تُخْلِنِی فِی مَشْھَدِ الْقِیامَۃِ مِنْ بَرْدِ عَفْوِکَ وَغَفْرِکَ، وَلاَ تُعْرِنِی مِنْ جَمِیلِ

میدان قیامت میںمجھے اپنی بخشش اور مغفرت سے محروم نہ فرما اور اپنی بہترین پردہ داری

صَفْحِکَ وَسَتْرِکَ ۔ إلھِی ظَلِّلْ عَلی ذُ نُوبِی غَمامَ رَحْمَتِکَ، وَٲَرْسِلْ عَلی عُیُوبِی

و چشم پوشی سے محروم نہ کر اے معبود میرے گناہوں پر اپنے ابر رحمت کا سایہ ڈال دے اور میرے عیبوں پر اپنی مہربانی کا مینہ

سَحابَ رَٲْفَتِکَ ۔ إلھِی ھَلْ یَرْجِعُ الْعَبْدُ الْآبِقُ إلاَّ إلی مَوْلاھُ ٲَمْ ھَلْ یُجِیرُھُ مِنْ

برسادے اے معبود کیا بھاگا ہوا غلام سوائے اپنے آقا کے کسی کے پاس لوٹتا ہے یا یہ کہ آقا کی ناراضی پرسوائے اسکے کوئی اسے پناہ

سَخَطِہِ ٲَحَدٌ سِواھُ إلھِی إنْ کانَ النَّدَمُ عَلَی الذَّنْبِ تَوْبَۃً فَ إنِّی وَعِزَّتِکَ مِنَ

دے سکتا ہے میرے معبود اگر گناہ پر پشیمانی کا مطلب توبہ ہی ہے تو مجھے تیری عزت کی قسم کہ میں پشیمان ہونے والواں میں ہوں

النَّادِمِینَ وَ إنْ کانَ الاسْتِغْفارُ مِنَ الْخَطِیئَۃِ حِطَّۃً فَ إنِّی لَکَ مِنَ الْمُسْتَغْفِرِینَ، لَکَ

اور اگر خطا کی معافی مانگنے سے خطا معاف ہوجاتی ہے تو بے شک میں تجھ سے معافی مانگنے والوں میں ہوں تیری چوکھٹ

الْعُتْبَیٰ حَتَّی تَرْضَیٰ ۔ إلھِی بِقُدْرَتِکَ عَلَیَّ تُبْ عَلَیَّ، وَبِحِلْمِکَ عَنِّی اعْفُ عَنِّی

پر ہوں حتیٰ کہ تو راضی ہوجائے اے معبود اپنی قدرت سے میری توبہ قبول فرما اور اپنی ملائمت سے مجھے معاف فرما اور میرے متعلق

وَبِعِلْمِکَ بِی ارْفَقْ بِی ۔ إلھِی ٲَنْتَ الَّذِی فَتَحْتَ لِعِبادِکَ بَاباً إلی عَفْوِکَ سَمَّیْتَہُ

اپنے علم سے مجھ پر مہربانی کر اے معبود تو وہ ہے جس نے اپنے بندوں کے لیے عفو و درگذر کا دروازہ کھولا کہ جسے تو نے توبہ

التَّوْبَۃَ فَقُلْتَ تُوبُوا إلَی اللّهِ تَوْبَۃً نَصُوحاً فَمَا عُذْرُ مَنْ ٲَغْفَلَ دُخُولَ الْبابِ بَعْدَ

کا نام دیا تو نے ہی فرما یا کہ توبہ کرو خدا کے حضور مؤثر توبہ پس کیا عذر ہے اس کا جو کھلے ہوئے دروازے سے داخل ہونے میں

فَتْحِہِ إلھِی إنْ کانَ قَبُحَ الذَّنْبُ مِنْ عَبْدِکَ فَلْیَحْسُنِ الْعَفْوُ مِنْ عِنْدِکَ ۔ إلھِی مَا ٲَنَا

غفلت کرے اے معبود اگرچہ تیرے بندے سے گناہ ہوجانا بری بات ہے لیکن تیری طرف سے معافی تو اچھی ہے اے معبود میں ہی

بِٲَوَّلِ مَنْ عَصَاکَ فَتُبْتَ عَلَیْہِ وَتَعَرَّضَ لِمَعْرُوفِکَ فَجُدْتَ عَلَیْہِ، یَا مُجِیبَ الْمُضْطَرِّ

وہ پہلا نافرمان کہ جسکی توبہ تونے قبول کی ہو اور وہ تیرے احسان کا طالب ہوا تو تو نے اس پر عطا کی ہو اے بے قرار کی دعا قبول کرنے

یَا کَاشِفَ الضُّرِّ یَا عَظِیمَ الْبِرِّ، یَا عَلِیماً بِمَا فِی السِّرِّ، یَا جَمِیلَ السِّتْرِ اسْتَشْفَعْتُ

والے اے سختی ٹالنے والے اے بہت احسان کرنے والے اے پوشیدہ باتوں کے جاننے والے اے بہتر پردہ پوشی کرنے والے میں

بِجُودِکَ وَکَرَمِکَ إلَیْکَ وَتَوَسَّلْتُ بِجَنابِکَ وَتَرَحُّمِکَ لَدَیْکَ فَاسْتَجِبْ دُعائِی وَلاَ

تیری جناب میں تیری بخشش و احسان کو شفیع بناتا ہوںاور تیرے سامنے تیری ذات اور تیرے رحم کو وسیلہ قرار دیتا ہوں پس میری دعا

تُخَیِّبْ فِیکَ رَجائِی، وَتَقَبَّلْ تَوْبَتِی، وَکَفِّرْ خَطِیئَتِی، بِمَنِّکَ وَرَحْمَتِکَ

قبول فرما اور تجھ سے میری جو امید ہے اسے نہ توڑ میری توبہ قبول فرما اور اپنے رحم و کرم سے میری خطائیں معاف کردے

یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

دوسری مناجات ---- مناجات شاکین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إلھِی إلَیْکَ ٲَشْکُو نَفْساً بِالسُّوئِ ٲَمَّارَۃً وَ إلَی الْخَطِیئَۃِ مُبادِرَۃً وَبِمَعاصِیکَ مُولَعَۃً

اے معبود میں تجھ سے اپنے نفس کی شکایت کرتا ہوں جو برائی پر اکسانے والا اور خطاکیطرف بڑھنے والا ہے وہ تیری نافرمانی کا

وَ لِسَخَطِکَ مُتَعَرِّضَۃً تَسْلُکُ بِی مَسالِکَ الْمَھَالِکِ وَتَجْعَلُنِی عِنْدَکَ ٲَھْوَنَ ھَالِکٍ

شائق اور تیری ناراضی سے ٹکر لیتا ہے وہ مجھے تباہی کی راہوں پر لے جاتا ہے اور اس نے مجھے تیرے سامنے ذلیل اور تباہ حال بنادیا

کَثِیرَۃَ الْعِلَلِ، طَوِیلَۃَ الْاَمَلِ، إنْ مَسَّھَا الشَّرُّ تَجْزَعُ، وَ إنْ مَسَّھَا الْخَیْرُ تَمْنَعُ، مَیَّالَۃً

ہے یہ بڑا بہانہ ساز اور لمبی امیدوں والا ہے اگر اسے تکلیف ہو تو چلاتا ہے اور اگر آرام پہنچے تو چپ رہتا ہے وہ کھیل تماشے کی طرف

إلَی اللَّعِبِ وَاللَّھْوِ، مَمْلُوئَۃً بِالْغَفْلَۃِ وَالسَّھْوِ، تُسْرِعُ بِی إلی الْحَوْبَۃِ، وَتُسَوِّفُنِی

زیادہ مائل اورغفلت اور بھول چوک سے بھرا پڑا ہے مجھے تیزی سے گناہ کی طرف لے جاتاہے اور توبہ کرنے میں تاخیر

بِالتَّوْبَۃِ الِھِی ٲَشْکُو إلَیْکَ عَدُوّاً یُضِلُّنِی، وَشَیْطاناً یُغْوِینِی، قَدْ مَلاَئََ بِالْوَسْواسِ

کرتا ہے میرے معبود میںتجھ سے شکایت کرتا ہوں اس دشمن کی جو گمراہ کرتا ہے اور شیطان کی جو بہکاتا ہے اس نے میرے سینے کو

صَدْرِی، وَٲَحاطَتْ ھَواجِسُہ بِقَلْبِی، یُعاضِدُ لِیَ الْھَویٰ، وَیُزَیِّنُ لِی حُبَّ الدُّنْیا،

برے خیالوں سے بھردیا اسکی خواہشوں نے میرے دل کو گھیرلیا ہے بری خواہشوںمیں مدد کرتا ہے اوردنیاکی محبت کواچھا بنا کر دکھاتا

وَیَحُولُ بَیْنِی وَبَیْنَ الطَّاعَۃِ وَالزُّلْفیٰ إلھِی إلَیْکَ ٲَشْکُو قَلْباً قاسِیاً مَعَ الْوَسْواسِ

ہے وہ میرے اور تیری بندگی اور قرب کے درمیان حائل ہوگیاہے اے معبود میں تجھ سے دل کی سختی کی شکایت کرتا ہوںاورمسلسل

مُتَقَلِّباً، وَبِالرَّیْنِ وَالطَّبْعِ مُتَلَبِّساً، وَعَیْناً عَنِ الْبُکائِ مِنْ خَوْفِکَ جامِدَۃً، وَ إلی ما

وسواسوں شکایت کرتا ہوں جورنگ و تیرگی سے آلودہ ہے اس آنکھ کی شکایت کرتا ہوںجو تیرے خوف میں گریہ نہیں کرتی اور جو

یَسُرُّہا طامِحَۃً ۔ إلھِی لاَ حَوْلَ لِی وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِقُدْرَتِکَ، وَلاَ نَجاۃَ لِی مِنْ مَکارِھِ

چیز اچھی لگے اس سے خوش ہے اے معبود نہیںمیری حرکت اور نہیںطاقت مگر جو تیری قدرت سے ملتی ہے میں بچ نہیںسکتادنیا کی

الدُّنْیا إلاَّ بِعِصْمَتِکَ، فَٲَسْٲَ لُکَ بِبَلاغَۃِ حِکْمَتِکَ، وَنَفاذِ مَشِیئَتِکَ، ٲَنْ لاَ تَجْعَلَنِی

برائیوں سے مگرصرف تیری نگہداشت سے پس تجھ سے سوال کرتا ہوںتیری گہری حکمت اور تیری پوری ہونے والی مرضی کے واسطے

لِغَیْرِ جُودِکَ مُتَعَرِّضاً، وَلاَ تُصَیِّرَنِی لِلْفِتَنِ غَرَضاً، وَکُنْ لِی عَلَی الْأَعْدائِ ناصِراً،

سے کہ مجھے اپنی بخشش کے سوا کسی طرف نہ جانے دے اور مجھے فتنوں کا ہدف نہ بننے دے اور دشمنوں کے مقابل میرا مددگار بن

وَعَلَیٰ الْمَخازِی وَالْعُیُوبِ ساتِراً وَمِنَ الْبَلائِ واقِیاً وَعَنِ الْمَعاصِی عاصِماً بِرَٲْفَتِکَ

میرے عیبوں اور رسوائیوں کی پردہ پوشی فرما مجھ سے مصیبتیں دور کر اور گناہوں سے بچائے رکھ اپنی رحمت و نوازش سے

وَرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

تیسری مناجات ---- مناجات خائفین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إلھِی ٲَتَراکَ بَعْدَ الْاِیمانِ بِکَ تُعَذِّبُنِی ٲَمْ بَعْدَ حُبِّی إیَّاکَ تُبَعِّدُنِی ٲَمْ

میرے معبود کیا تجھے ایسا سمجھوں کہ تجھ پر ایمان رکھنے کے باوجود مجھے عذاب دے گا یا تجھ سے محبت کروں تو بھی مجھے دورکرے گایا

مَعَ رَجائِی لِرَحْمَتِکَ وَصَفْحِکَ تَحْرِمُنِی ٲَمْ مَعَ اسْتِجارَتِی بِعَفْوِکَ تُسْلِمُنِی

تیری رحمت و چشم پوشی کی امید رکھوں تو بھی محروم کرے گا یا تیرے عفو کی پناہ لوں تو بھی مجھے آگ کے سپرد کرے گانہیں تیری ذات

حَاشَا لِوَجْھِکَ الْکَرِیمِ ٲَنْ تُخَیِّبَنِی لَیْتَ شِعْرِی ٲَلِلشَّقائِ وَلَدَتْنِی ٲُمِّی ٲَمْ لِلْعَنائِ

کریم ہے بعید ہے کہ مجھے نا امید کرے کاش میں جان سکتا کہ آیا میری ماں نے مجھے بدبختی کے لیے جنا یا دکھ کے لیے

رَبَّتْنِی فَلَیْتَہا لَمْ تَلِدْنِی، وَلَمْ تُرَبِّنِی ، وَلَیْتَنِی عَلِمْتُ ٲَمِنْ ٲَھْلِ السَّعادَۃِ جَعَلْتَنِی،

پالا کاش وہ مجھے نہ جنتی اور مجھے نہ پالتی اور کاش مجھے یہ علم ہوتا کہ آیاتو نے مجھے نیک بختوں میں قرار دیا

وَبِقُرْبِکَ وَجِوارِکَ خَصَصْتَنِی، فَتَقِرَّ بِذلِکَ عَیْنِی، وَتَطْمَئِنَّ لَہُ نَفْسِی ۔ إلھِی ھَلْ

اور قرب و نزدیکی کے لیے مجھے خاص کیا ہے تو اس سے میری آنکھیںروشن اور دل مطمئن ہوجاتا میرے معبود آیا توان چہروں

تُسَوِّدُ وُجُوہاً خَرَّتْ ساجِدَۃً لِعَظَمَتِکَ ٲَوْ تُخْرِسُ ٲَلْسِنَۃً نَطَقَتْ بِالثَّنائِ عَلی مَجْدِکَ

کو سیاہ کردے گا جو تیری عظمت کو سجدے کرتے ہیں یا ان زبانوںکو گنگ کرے گا جو تیری اونچی شان اور جلالت کی تعریف میں

وَجَلالَتِکَ ٲَوْ تَطْبَعُ عَلی قُلُوبٍ انْطَوَتْ عَلی مَحَبَّتِکَ ٲَوْ تُصِمُّ ٲَسْماعاً تَلَذَّذَتْ

تر ہیں یا ان دلوںپر مہر لگائے گا جو اپنے اندر تیری محبت لیے ہوئے ہیں یا ان کانوں کو بہرا کرے گاجو تیرا ذکر سننے کا

بِسَماعِ ذِکْرِکَ فِی إرادَتِکَ ٲَوْ تَغُلُّ ٲَکُفّاً رَفَعَتْھَا الْآمالُ إلَیْکَ رَجائَ رَٲْفَتِکَ ٲَوْ تُعاقِبُ

شرف حاصل کرتے ہیں یاان ہاتھوںکو باندھے گاجن کو تیری رحمت کی امید نے تیرے حضور پھیلایا ہے یا ان بدنوں کو

ٲَبْداناً عَمِلَتْ بِطاعَتِکَ حَتَّی نَحِلَتْ فِی مُجاھَدَتِکَ ٲَوْ تُعَذِّبُ ٲَرْجُلاً سَعَتْ فِی

عذاب دے گا جنہوں نے تیری اطاعت کی حتیٰ کہ اس کوشش میںلاغر ہوگئے یا ان پاؤں کو عذاب کرے گا جو عبادت

عِبادَتِکَ إلھِی لاَ تُغْلِقْ عَلی مُوَحِّدِیکَ ٲَبْوابَ رَحْمَتِکَ وَلاَ تَحْجُبْ مُشْتاقِیکَ عَنِ

کیلئے دوڑتے ہیں میرے معبود جو تیری توحید کے پرستار ہیں ان پر رحمت کے دروازے بند نہ کر اور جو تیرا شوق دیدار رکھتے ہیں

النَّظَرِ إلی جَمِیلِ رُؤْیَتِکَ ۔ إلھِی نَفْسٌ ٲَعْزَزْتَہا بِتَوْحِیدِکَ کَیْفَ تُذِلُّہا بِمَہانَۃِ

ان کو اپنی تجلیوں پر نظر کرنے سے محروم نہ کرنا میرے معبود جس جان کو تو نے اپنی توحید پر ایمان کی عزت دی کیونکراسے ہجر کی اہانت

ھِجْرانِکَ وَضَمِیرٌ انْعَقَدَ عَلی مَوَدَّتِکَ کَیْفَ تُحْرِقُہُ بِحَرارَۃِ نِیرانِکَ إلھِی ٲَجِرْنِی مِنْ

سے ذلیل کرے گا اور جس دل میں تیری محبت سمائی ہوئی ہے اسکو اپنی آگ کی تپش میں کسطرح جلائے گا میرے معبود مجھے دردناک

ٲَلِیمِ غَضَبِکَ، وَعَظِیمِ سَخَطِکَ، یَا حَنَّانُ یَا مَنَّانُ، یَا رَحِیمُ یَا رَحْمانُ، یَا جَبَّارُ یَا

غضب اور سخت ناراضی سے بچانا اے محبت والے اے احسان والے اے مہربان اے رحم والے اے زبردست اے

قَہَّارُ یَا غَفَّارُ یَا سَتَّارُ، نَجِّنِی بِرَحْمَتِکَ مِنْ عَذابِ النَّارِ، وَفَضِیحَۃِ الْعارِ، إذا امْتازَ

غلبے والے اے بخشنے والے اے پردہ پوش مجھے اپنی رحمت سے عذاب جہنم سے نجات دے رسوائی پر شرمندگی سے بچا جب نیک لوگ

الْاَخْیارُ مِنَ الْاَشْرارِ، وَحَالَتِ الْاَحْوالُ وَھَالَتِ الْاَھْوالُ، و قَرُبَ الْمُحْسِنُونَ

الگہوں گے برے لوگوں سے جب حالات دگرگوں ہوںگے اور خوف و خطر گھیر لیںگے اچھے لوگ قریب کیے جائیں گے اور

وَبَعُدَ الْمُسِیئُونَ، وَوُفِّیَتْ کُلُّ نَفْسٍ ما کَسَبَتْ وَھُمْ لاَیُظْلَمُونَ ۔

برے لوگ دھتکارے جائیں گے اور ہر نفس نے جو کیا وہ پورا پورا پائے گا اور ان پر ظلم نہیں ہوگا

چوتھی مناجات ---- مناجات راجین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خداکے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

یَا مَنْ إذا سَٲَلَہُ عَبْدٌ ٲَعْطاھُ، وَ إذا ٲَمَّلَ ما عِنْدَھُ بَلَّغَہُ مُناھُ، وَ إذا ٲَقْبَلَ

اے وہ کہ جب بندہ اس سے مانگے تو اسے دیتا ہے اور جب وہ کسی چیز کی امید رکھے تو اسکی آرزو پوری کرتا ہے جب وہ اسکی طرف

عَلَیْہِ قَرَّبَہُ وَٲَدْناھُ، وَ إذا جاھَرَھُ بِالْعِصْیانِ سَتَرَ عَلی ذَ نْبِہِ وَغَطَّاھُ، وَ إذا تَوَکَّلَ

بڑھے تو اسے قریب کرلیتا ہے جب وہ کھلم کھلا نافرمانی کرے تو اسکے گناہ پر پردہ ڈالتا اور چھپا لیتاہے اور جب وہ اس پر بھروسہ

عَلَیْہِ ٲَحْسَبَہُ وَکَفاھُ ۔ إلھِی مَنِ الَّذِی نَزَلَ بِکَ مُلْتَمِساً قِراکَ فَما قَرَیْتَہُ؟ وَمَنِ

کرے تو اس کی ضرورت پوری کرتا ہے میرے معبود کون ہے جو تیری بارگاہ میںمہمانی کا طالب ہو تو تو اسکی مہمانی نہ کرے؟ کون

الَّذِی ٲَناخَ بِبابِکَ مُرْتَجِیاً نَداکَ فَما ٲَوْلَیْتَہُ ؟ ٲَیَحْسُنُ ٲَنْ ٲَرْجِعَ عَنْ بابِکَ بِالْخَیْبَۃِ

ہے؟ جو بخشش کی آس لے کر تیرے دروازے پرآئے تو تو اس پر احسان نہ کرے کیا یہ مناسب ہے کہ میںتیرے دروازے سے

مَصْرُوفاً، وَلَسْتُ ٲَعْرِفُ سِواکَ مَوْلیً بِالْاِحْسانِ مَوْصُوفاً؟ کَیْفَ ٲَرْجُو غَیْرَکَ

مایوسی کے ساتھ پلٹ جاؤں جبکہ میںتیرے سوا کوئی مولا نہیںپاتا جو احسان و کرم کرنے والا ہو پھر کیوں تیرے سوا کسی سے امید

وَالْخَیْرُ کُلُّہُ بِیَدِکَ؟ وَکَیْفَ ٲُؤَمِّلُ سِواکَ وَالْخَلْقُ وَالْاَمْرُ لَکَ؟ ٲَٲَقْطَعُ

رکھوں جب کہ ہر بھلائی تیرے ہاتھ میں ہے اور کیوں تیرے سوا کسی سے آرزو کروںجب کہ تو ہی خلق و امر کا مالک ہے آیا تجھ سے

رَجائِی مِنْکَ وَقَدْ ٲَوْلَیْتَنِی ما لَمْ ٲَسْٲَلْہُ مِنْ فَضْلِکَ ؟ ٲَمْ تُفْقِرُنِی إلی مِثْلِی وَٲَنَا

امید توڑلوں جبکہ تو مجھے بن مانگے ہی اپنے کرم سے ہر چیز عطا فرماتا ہے تو کیا تو مجھ جیسے شخص کوکسی کا محتاج کرے گا جب کہ میںتیرا

ٲَعْتَصِمُ بِحَبْلِکَ؟ یَا مَنْ سَعَدَ بِرَحْمَتِہِ الْقاصِدُونَ، وَلَمْ یَشْقَ بِنِقْمَتِہِ الْمُسْتَغْفِرُونَ

دامن پکڑے ہوںاے وہ جس نے اپنی رحمت سے قصد کرنے والوں کو بھلائی عطا کی اور جو معافی مانگنے والوںکو اپنے انتقام سے تنگی

کَیْفَ ٲَنْساکَ وَلَمْ تَزَلْ ذاکِرِی؟ وَکَیْفَ ٲَلْھُو عَنْکَ وَ ٲَنْتَ مُراقِبِی؟ إلھِی

نہیں دیتا کیسے تجھے بھول سکتا ہوں جب کہ تیرے ذکر میںلگا رہتا ہوںکیسے تجھ سے غافل رہ سکتا ہوںجبکہ تو میرا نگہبان ہے میرے

بِذَیْلِ کَرَمِکَ ٲَعْلَقْتُ یَدِی، وَ لِنَیْلِ عَطایاکَ بَسَطْتُ ٲَمَلِی، فَٲَخْلِصْنِی بِخالِصَۃِ

معبود میں نے اپنے ہاتھ سے تیرے دامن کرم کو پکڑ لیا ہوا ہے اور تیری عطاؤںکی آرزو کیئے ہوئے ہوںپس مجھے اپنی توحید کے سچے

تَوْحِیدِکَ، وَاجْعَلْنِی مِنْ صَفْوَۃِ عَبِیدِکَ، یَا مَنْ کُلُّ ہارِبٍ إلَیْہِ یَلْتَجِیَُ، وَکُلُّ طالِبٍ

پرستاروں میں شامل کرلے اور مجھے اپنے چنے ہوئے بندوں میں سے قرار دے اے وہ کہ ہر بھاگ کر آنے والا جس کی پناہ لیتا ہے

إیَّاھُ یَرْتَجِی، یَا خَیْرَ مَرْجُوٍّ، وَیَا ٲَکْرَمَ مَدْعُوٍّ، وَیَا مَنْ لاَ یُرَدُّ سائِلُہُ، وَلاَ یُخَیَّبُ

اور ہر سائل جس سے امید رکھتا ہے اے بہترین امید برلانے والے اے بہترین پکارے جانے والے اے وہ جو سائل کو نہیںہٹکاتا

آمِلُہُ ، یَا مَنْ بابُہُ مَفْتُوحٌ لِداعِیہِ، وَحِجابُہُ مَرْفُوعٌ لِراجِیہِ، ٲَسْٲَلُکَ

اور وہ آرزومند کو مایوس نہیں کرتااے وہ جس کادروازہ پکارنے والے کے لیے کھلا ہے اور امیدوار کے لیے پردہ اٹھا ہؤا ہے میں

بِکَرَمِکَ ٲَنْ تَمُنَّ عَلَیَّ مِنْ عَطائِکَ بِما تَقِرُّ بِہِ عَیْنِی، وَمِنْ رَجائِکَ

بواسطہ تیرے کرم کے سوال کرتا ہوں کہ مجھ پر اپنی عطا سے ایسا احسان فرما جس سے میری آنکھیں ٹھنڈی ہوجائیں اور ایسی امید

بِما تَطْمَئِنُّ بِہِ نَفْسِی، وَمِنَ الْیَقِینِ بِما تُھَوِّنُ بِہِ عَلَیَّ مُصِیباتِ الدُّنْیا، وَتَجْلُو بہِِ

دے کہ جس سے میرے دل کو چین آجائے ایسا یقین عطا کر کہ جس سے دنیا کی مصیبتیںمیرے لیے ہلکی ہوجائیں اور میری سمجھ بوجھ

عَنْ بَصِیرَتِی غَشَواتِ الْعَمیٰ، بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

پرسے نادانی کے پردے دور ہوجائیںتیری رحمت کے واسطے سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

پانچویں مناجات ---- مناجات راغبین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خداکے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والاہے

إلھِی إنْ کانَ قَلَّ زادِی فِی الْمَسِیرِ إلَیْکَ، فَلَقَدْ حَسُنَ ظَنِّی بِالتَّوَکُّلِ عَلَیْکَ، وَ إنْ

میرے معبود اگرچہ تیری راہ میںسفر کیلئے میرا زاد راہ کم ہے تو پھربھی مجھے جوتجھ پر بھروسہ ہے اسکے باعث میں پر امید ہوں اور اگرچہ

کانَ جُرْمِی قَدْ ٲَخافَنِی مِنْ عُقُوبَتِکَ، فَ إنَّ رَجائِی قَدْ ٲَشْعَرَنِی بِالْاَمْنِ مِنْ نِقْمَتِکَ

میرا جرم مجھے تیری طرف کی سزا سے خوف دلاتا ہے تا ہم تجھ سے میری امید مجھے تیرے انتقام سے بچ جانے کی نوید دیتی ہے

وَ إنْ کانَ ذَ نْبِی قَدْ عَرَّضَنِی لِعِقابِکَ، فَقَدْ آذَ نَنِی حُسْنُ ثِقَتِی بِثَوابِکَ، وَ إنْ

اور اگرچہ میرا گناہ مجھے تیری طرف کے عذاب کے سامنے لے آیا ہے لیکن تجھ پر میرا اعتماد تیرے ثواب سے آگاہ کرتا ہے اگرچہ

ٲَنامَتْنِی الْغَفْلَۃُ عَنِ الاسْتِعْدادِ لِلِقائِکَ، فَقَدْ نَبَّھَتْنِی الْمَعْرِفَۃُ بِکَرَمِکَ وَآلائِکَ، وَ إنْ

غفلت نے مجھے تیری ملاقات کے لائق نہیںرہنے دیا لیکن تیری نوازش اور تیری نعمتوںسے واقفیت نے مجھے بیدار کردیا ہے اور

ٲَوْحَشَ ما بَیْنِی وَبَیْنَکَ فَرْطُ الْعِصْیانِ وَالطُّغْیانِ، فَقَدْ آنَسَنِی بُشْرَی الْغُفْرانِ

اگرچہ میرے اور تیرے درمیان میرے گناہوں اور سرکشیوںنے دوری پیدا کردی ہے تب بھی تیری بخشش اور مہربانی کی خوشخبری

وَالرِّضْوانِ ۔ ٲَسْٲَ لُکَ بِسُبُحاتِ وَجْھِکَ وَبِٲَ نْوارِ قُدْسِکَ،

نے مجھے تجھ سے مانوس کردیا ہے میںسوال کرتا ہوں تجھ سے تیری ذات کی پاکیزگیوںاور تیرے انوار کی روشنیوں کے واسطے سے

وَٲَبْتَھِلُ إلَیْکَ بِعَواطِفِ رَحْمَتِکَ، وَلَطائِفِ بِرِّکَ، ٲَنْ تُحَقِّقَ ظَنِّی بِما ٲُؤَمِّلُہُ

اورتیرے حضور زاری کرتا ہوں تیری رحمت کی نرمیوں احسان کی لطافتوں کے واسطے کہ میرے خیال کو جمادے اس پر جس کی آرزو

مِنْ جَزِیلِ إکْرامِکَ، وَجَمِیلِ إنْعامِکَ، فِی الْقُرْبیٰ مِنْکَ وَالزُّلْفیٰ لَدَیْکَ،

کرتا ہوں تیرے بڑے بڑے احسانوںاور پسندیدہ انعاموںمیں سے کہ میںتیرے قریب ہوجاؤں اور تیرے نزدیک ہوجاؤں

وَالتَّمَتُّعِ بِالنَّظَرِ إلَیْکَ، وَھَا ٲَ نَا مُتَعَرِّضٌ لِنَفَحاتِ رَوْحِکَ وَعَطْفِکَ، وَمُنْتَجِعٌ

اور تیرے آستاںپر نظر ڈالوںاورہاںاب میںتیرے نسیم راحت کے انوار اور تیری مہربانی کا طالب ہوںاور تیری بخشائش

غَیْثَ جُودِکَ وَلُطْفِکَ، فارٌّ مِنْ سَخَطِکَ إلی رِضاکَ، ہارِبٌ مِنْکَ إلَیْکَ،

اور لطف کے مینہ کا طلب گار ہوںمیں تیری ناراضی سے تیری رضا کی طرف دوڑنے والا ہوںتجھ سے بھاگ کر تیری درگاہ میںامید

راجٍ ٲَحْسَنَ ما لَدَیْکَ، مُعَوِّلٌ عَلی مَواھِبِکَ، مُفْتَقِرٌ إلی رِعایَتِکَ ۔ إلھِی مَا بَدَٲْتَ بِہِ

لگائے ہوں اس چیز کی جو تیرے ہاں بہتر ہے مجھے تیری عطاؤں پر اعتمادہے اور میںتیری رعایت کا محتاج ہوںمیرے معبود تو نے

مِنْ فَضْلِکَ فَتَمِّمْہُ، وَما وَھَبْتَ لِی مِنْ کَرَمِکَ فَلا تَسْلُبْہُ، وَما سَتَرْتَہُ عَلَیَّ بِحِلْمِکَ

جس مہربانی کا آغاز کیا ہے اسے پورا فرما اور تو نے جس نوازش سے جو کچھ مجھے عطا فرمایا ہے اسے نہ چھین اور اپنی ملائمت سے جو پردہ

فَلا تَھْتِکْہُ، وَما عَلِمْتَہُ مِنْ قَبِیحِ فِعْلِی فَاغْفِرْھُ ۔ إلھِی اسْتَشْفَعْتُ بِکَ إلَیْکَ،

پوشی کی ہے وہ فاش نہ کر میرے جن برے کاموں کاتجھے علم ہے انکی معافی دے میرے معبود میں تیرے سامنے تجھی سے شفاعت کراتا ہوں

وَاسْتَجَرْتُ بِکَ مِنْکَ، ٲَتَیْتُکَ طامِعاً فِی إحْسانِکَ، راغِباً فِی امْتِنانِکَ، مُسْتَسْقِیاً

اور تجھ سے تیری ہی ذات کی پناہ لیتا ہوں میں تیرے احسان کی خواہش میں تیرے پاس آیاہوںتیری بخشش کی رغبت رکھتا ہوں میں

وَابِلَ طَوْ لِکَ، مُسْتَمْطِراً غَمامَ فَضْلِکَ، طالِباً مَرْضاتَکَ، قاصِداً جَنابَکَ، وَارِداً

تیرے فضل کے بادلوں سے تیری سخاوت کی بارش کا طلبگار ہوں تیری رضاؤں کا طالب، تیری طرف قدم بڑھانے والا ہوں

شَرِیعَۃَ رِفْدِکَ، مُلْتَمِساً سَنِیَّ الْخَیْراتِ مِنْ عِنْدِکَ، وَافِداً إلی حَضْرَۃِ جَمالِکَ،

تیری قبولیت کے گھاٹ پر آیا ہوں تجھ سے روشن بھلائیاں مانگنے کو حاضر ہوا ہوں تیرے حضور جمال میں تیری ذات کی خاطر پیش ہؤا

مُرِیداً وَجْھَکَ طارِقاً بابَکَ، مُسْتَکِیناً لِعَظَمَتِکَ وَجَلالِکَ، فَافْعَلْ بِی ما ٲَ نْتَ ٲَھْلُہُ

ہوں تیرا دروازہ کھٹکھٹاتا ہوں تیری بڑائی و بزرگی کے سامنے عاجز ہوں پس میرے ساتھ وہ سلوک فرما جو تیرے لائق ہے

مِنَ الْمَغْفِرَۃِ وَالرَّحْمَۃِ، وَلاَ تَفْعَلْ بِی ما ٲَنَا ٲَھْلُہُ مِنَ الْعَذابِ وَالنِّقْمَۃِ، بِرَحْمَتِکَ

وہ بخشش و مہربانی ہے اور مجھ سے وہ نہ کر جس کا میں اہل ہوں جو عذاب اور گناہوں کی سزا ہے تیری رحمت کا واسطہ

یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

چھٹی مناجات ---- مناجات شاکرین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إلھِی ٲَذْھَلَنِی عَنْ إقامَۃِ شُکْرِکَ تَتابُعُ طَوْ لِکَ، وَٲَعْجَزَنِی عَنْ إحْصائِ

میرے معبود تیری لگاتار بخششوں نے مجھے تیرا شکر ادا کرنے سے غافل کردیا ہے اور تیرے فضل کے تسلسل نے مجھے تیری ثنائ کا

ثَنائِکَ فَیْضُ فَضْلِکَ، وَشَغَلَنِی عَنْ ذِکْرِ مَحامِدِکَ تَرادُفُ عَوائِدِکَ،

احاطہ کرنے سے عاجز کردیا ہے اور تیری پے در پے ہونے والی مہربانیوں نے مجھے تیری تعریفوں کے بیان سے بے دھیان کردیا اور

وَٲَعْیانِی عَنْ نَشْرِ عَوارِفِکَ تَوَالِی ٲَیادِیکَ، وَہذا مَقامُ مَنِ اعْتَرَفَ بِسُبُوغِ النَّعْمائِ

تیری مسلسل نعمتوں نے مجھے تیرے احسانات کے ذکر سے تکھاکر رکھ دیا یہی مقام ہے اس شخص کا جو تیری نعمتوں کا معترف ہے

وَقابَلَہا بِالتَّقْصِیرِ وَشَھِدَ عَلی نَفْسِہِ بِالْاِھْمالِ وَالتَّضْیِیعِ وَٲَنْتَ الرَّؤُوفُ الرَّحِیمُ

اور ان پر شکر سے قاصر ہے وہ اپنی اس بے دھیانی اور نافکری پر خود ہی گواہ ہے اور تو ہی وہ شفیق و مہربان نیک نام سخی ہے

الْبَرُّ الْکَرِیمُ، الَّذِی لاَ یُخَیِّبُ قاصِدِیہِ، وَلاَ یَطْرُدُ عَنْ فِنائِہِ آمِلِیہِ، بِساحَتِکَ تَحُطُّ

جو اپنی درگاہ کا قصد کرنے والوں کو ناامید نہیں کرتا اور آرزومندوںکو اپنے آستانے سے دور نہیںکرتا تیرے ہی در پر امیدواروں کے

رِحالُ الرَّاجِینَ، وَبِعَرْصَتِکَ تَقِفُ آمالُ الْمُسْتَرْفِدِینَ، فَلاَ تُقابِلْ آمالَنا بِالتَّخْیِیبِ

کارواں اترتے ہیں اور تیرے ہی میدان میں طالبان نعمت کی تمنائیں جگہ پاتی ہیں پس ہماری چاہتوں کے مقابلے میں ناامیدی و

وَالْاِیآسِ وَلاَ تُلْبِسْنا سِرْبالَ الْقُنُوطِ وَالْاِ بْلاسِ إلھِی تَصَاغَرَ عِنْدَ تَعاظُمِ آلائِکَ

یاس نہ دے اور ہمیں ناامیدی اور پشیمانی کا پیراہن نہ پہنا میرے معبود تیری بزرگتر نعمتوں کے سامنے میرا شکر و سپاس ہیچ ہے

شُکْرِی وَتَضَائَلَ فِی جَنْبِ إکْرامِکَ إیَّایَ ثَنائِی وَنَشْرِی جَلَّلَتْنِی نِعَمُکَ مِنْ ٲَنْوارِ

تیری عظمتوں کے مقابل میری زبان سے تیری تعریف و ذکر بے مایہ ہے تیری نعمتوں نے مجھے ایمان کے نورانی پوشاکوں سے

الْاِیمانِ حُلَلاً، وَضَرَبَتْ عَلَیَّ لَطائِفُ بِرِّکَ مِنَ الْعِزِّ کِلَلاً، وَقَلَّدَتْنِی مِنَنُکَ قَلایِدَ لاَ

ڈھانپ دیا اور تیری خوش آیند بھلائی نے مجھے عزت کے تاج پہنائے ہیںتو نے مجھے فخر کے وہ زیور پہنائے جو اترتے

تُحَلُّ وَطَوَّقَتْنِی ٲَطْواقاً لاَ تُفَلُّ فَآلاوَُکَ جَمَّۃٌ ضَعُفَ لِسانِی عَنْ إحْصَائِہا وَنَعْماؤُکَ

نہیںاور گردن میںوہ ہار ڈالا جو ٹوٹتا نہیںتیری مہربانیاںزیادہ ہیںمیری زبان انکو شمار کرنے سے عاجز ہے اور تیری نعمتیں کثیر ہیں

کَثِیرَۃٌ قَصُرَ فَھْمِی عَنْ إدْراکِہا فَضْلاً عَنِ اسْتِقْصَائِہا فَکَیْفَ لِی بِتَحْصِیلِ

میرا فہم ان کو سمجھنے سے قاصر ہے چہ جائیکہ ان کی تعداد کو جان سکے تو میں کیسے مقام شکر حاصل کروں کہ

الشُّکْرِ وَشُکْرِی إیَّاکَ یَفْتَقِرُ إلی شُکْرٍ ؟ فَکُلَّما قُلْتُ لَکَ الْحَمْدُ وَجَبَ عَلَیَّ لِذلِکَ

میرا شکر کرنا بھی محتاج شکر ہے تو جب میں کہوں کہ تیرے لیے حمد ہے اس کے لیے مجھ پر واجب ہے کہ

ٲَنْ ٲَ قُولَ لَکَ الْحَمْدُ إلھِی فَکَما غَذَّیْتَنا بِلُطْفِکَ وَرَبَّیْتَنا بِصُنْعِکَ فَتَمِّمْ عَلَیْنا سَوَابِغَ

میں کہوں تیرے لیے حمد ہے پس جیسے تو نے ہمیں اپنے لطف سے غذا دی اور اپنے احسان سے پرورش کی ہے تو ہم پر اپنی کثیر نعمتیں

النِّعَمِ، وَادْفَعْ عَنَّا مَکارِہَ النِّقَمِ، وَآتِنا مِنْ حُظُوظِ الدَّارَیْنِ ٲَرْفَعَہا وَٲَجَلَّہا عاجِلاً

بھی تمام فرما اور عذاب کی سختیاں ہم سے دور کردے اور ہمیں دنیا و آخرت میں بہتر اور بیشتر حصہ عطا فرما

وَآجِلاً، وَلَکَ الْحَمْدُ عَلی حُسْنِ بَلائِکَ، وَسُبُوغِ نَعْمَائِکَ، حَمْداً یُوافِقُ رِضَاکَ،

اب بھی اور تب بھی تیرے لیے حمد ہے تیری بہترین آزمائش اور کثیر نعمتوں پرایسی حمد جو تیری رضا کے موافق ہو

وَیَمْتَرِی الْعَظِیمَ مِنْ بِرِّکَ وَنَدَاکَ، یَا عَظِیمُ یَا کَرِیمُ، بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

اور تیرے عظیم احسان و بخشش کو حاصل کرے اے عظیم اے کریم تیری رحمت کا واسطہ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

ساتویں مناجات ---- مناجات مطِیعِین للہ

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

اَللّٰھُمَّ ٲَلْھِمْنا طَاعَتَکَ وَجَنِّبْنا مَعْصِیَتَکَ وَیَسِّرْ لَنا بُلُوغَ مَا نَتَمَنَّیٰ مِنِ ابْتِغائِ رِضْوانِکَ

اے معبود ہمیںاپنی فرمانبرداری کی تعلیم دے اور اپنی نافرمانی سے بچائے رکھ ہمارے لیے ان تمناؤں تک پہنچنا آسان فرما

وَٲَحْلِلْنا بُحْبُوحَۃَ جِنانِکَ، وَاقْشَعْ عَنْ بَصائِرِنا سَحابَ الارْتِیابِ، وَاکْشِفْ عَنْ

جو تیری رضا حاصل کرنے کا ذریعہ ہوں ہمیں اپنی جنت کے وسط میںجگہ دے ہماری آنکھوں سے شک کے بادل دور کردے

قُلُوبِنا ٲَغْشِیَۃَ الْمِرْیَۃِ وَالْحِجابِ وَٲَزْھِقِ الْباطِلَ عَنْ ضَمائِرِنا، وَٲَ ثْبِتِ الْحَقَّ فِی

ہمارے دلوں سے شبہ و حجاب کے پردے ہٹا دے اور ہمارے ضمیروں سے باطل کو مٹادے ہمارے باطن میں حق

سَرائرِنا، فَ إنَّ الشُّکُوکَ وَالظُّنُونَ لَواقِحُ الْفِتَنِ، وَمُکَدِّرَۃٌ لِصَفْوِ الْمَنائِحِ وَالْمِنَنِ ۔

کو قائم کردے کیونکہ شکوک اور گمان فتنہ پیدا کرتے ہیں اور بخششوں اور احسانوں کی چمک پر داغ دار کرتے ہیں

اَللّٰھُمَّ احْمِلْنا فِی سُفُنِ نَجاتِکَ، وَمَتِّعْنا بِلَذِیذِ مُنَاجَاتِکَ، وَٲَوْرِدْنا حِیَاضَ حُبِّکَ،

اے معبود ہمیں نجات کی کشتیوںمیں جگہ دے اپنے حضور مناجات کی لذت نصیب فرما ہمیںاپنی محبت کے حوضوں میں داخل کر

وَٲَذِقْنا حَلاوَۃَ وُدِّکَ وَقُرْبِکَ، وَاجْعَلْ جِہادَنا فِیکَ، وَھَمَّنا فِی طَاعَتِکَ، وَٲَخْلِصْ

اور اپنی محبت اور قرب کی مٹھاس چکھا دے ہماری کوشش اپنی راہ میں قرار دے اور اپنی اطاعت کی ہمت عطا کر اپنے ساتھ معاملے

نِیَّاتِنا فِی مُعامَلَتِکَ، فَ إنَّا بِکَ وَلَکَ وَلاَ وَسِیلَۃَ لَنا إلَیْکَ إلاَّ ٲَ نْتَ ۔ إلھِی اجْعَلْنِی مِنَ

میں ہماری نیتوں کو خالص فرما کہ ہم تیرے ساتھ اور تیرے لیے ہیںتیرے بارگاہ میںہمارا وسیلہ کوئی نہیںمگر خود تو ہی ہے میرے

الْمُصْطَفَیْنَ الْاَخْیارِ، وَٲَلْحِقْنِی بِالصَّالِحِینَ الْاَ بْرارِ، السَّابِقِینَ إلَی الْمَکْرُماتِ،

معبود مجھے چنے ہوئے نیک لوگوں میں سے قرار دے اور مجھے نیکوکار پاک دل لوگوںمیں شامل فرما جو خوبیوں میں آگے بڑھنے اور

الْمُسارِعِینَ إلَی الْخَیْراتِ، الْعامِلِینَ لِلْباقِیاتِ الصَّالِحاتِ، السَّاعِینَ إلَی رَفِیعِ

نیکیوں میں جلدی کرنے والے ہیں جو اچھے آثار پر عمل کرنے والے اونچے درجوں کی طرف جانے میں

الدَّرَجاتِ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ وَبِالْاِجابَۃِ جَدِیرٌ بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ

کوشاں ہیں بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اور قبول کرنے کا اہل ہے تیری رحمت کا واسطہ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

آٹھویں مناجات ---- مناجات مریدین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

سُبْحانَکَ مَا ٲَضْیَقَ الطُّرُقَ عَلَی مَنْ لَمْ تَکُنْ دَلِیلَہُ، وَمَا ٲَوْضَحَ الْحَقَّ عِنْدَ مَنْ

تو پاک ہے اس کیلئے راستے کتنے تنگ ہیں جس کا رہبر تو نہ ہو اور اس کے لیے حق کتنا واضح ہے

ھَدَیْتَہُ سَبِیلَہُ؟ إلھِی فَاسْلُکْ بِنا سُبُلَ الْوُصُولِ إلَیْکَ ، وَسَیِّرْنا فِی ٲَقْرَبِ الطُّرُقِ

جسے تو راستہ بتائے میرے معبود ہمیں اپنی درگاہ تک پہنچانے والے راستوں پر چلا اور ہمیں اپنی طرف لے جانے والے قریب ترین

لِلْوُفُودِ عَلَیْکَ، قَرِّبْ عَلَیْنَا الْبَعِیدَ، وَسَہِّلْ عَلَیْنَا الْعَسِیرَ الشَّدِیدَ، وَٲَ لْحِقْنا بِعِبادِکَ

راستوں پر رواں فرما جو دور ہے وہ ہمارے قریب لے آ اور جو مشکل اور کٹھن ہے وہ ہمارے لیے آسان فرمادے ہمیں اپنے ان

الَّذِینَ ھُمْ بِالْبِدارِ إلَیْکَ یُسارِعُونَ وَبابَکَ عَلَی الدَّوامِ یَطْرُقُونَ، وَ إیَّاکَ فِی اللَّیْلِ

بندوں سے ملحق کردے جو تیری طرف بڑھنے میں جلدی کرنے والے ہیں اور تیرے دروازہ رحمت کو ہمیشہ کھٹکھٹاتے ہیںرات دن

وَالنَّہارِ یَعْبُدُونَ، وَھُمْ مِنْ ھَیْبَتِکَ مُشْفِقُونَ، الَّذِینَ صَفَّیْتَ لَھُمُ الْمَشَارِبَ،

تیری عبادت میں مشغول رہتے ہیں اور تیرے دبدبہ سے خائف و ترساں رہتے ہیں وہ وہی ہیں جن کی سیرابی کی جگہوں کو تو نے

وَبَلَّغْتَھُمُ الرَّغائِبَ، وَٲَ نْجَحْتَ لَھُمُ الْمَطالِبَ، وَقَضَیْتَ لَھُمْ مِنْ فَضْلِکَ الْمَآرِبَ،

صاف کیااور انہیں ان کی چاہتوں تک پہنچایا ہے انہیں اپنے مقاصد میں کامیاب بنایااور اپنے کرم سے انکی حاجات پوری فرمائی ہیں

وَمَلَائ ِتَ لَھُمْ ضَمائِرَھُمْ مِنْ حُبِّکَ وَرَوَّیْتَھُمْ مِنْ صافِی شِرْبِکَ فَبِکَ إلَی لَذِیذِ

ان کے دلوں کو اپنی محبت سے لبریز کر دیا ہے اور انہیں شفاف گھاٹ سے سیراب کیا ہے وہ تجھ سے مناجات کی لذت

مُناجاتِکَ وَصَلُوا، وَمِنْکَ ٲَقْصیٰ مَقاصِدِھِمْ حَصَّلُوا، فَیا مَنْ ھُوَ عَلَی الْمُقْبِلِینَ

سے تیری بارگاہ میں پہنچے ہیں اور تجھی سے انہوں نے اپنے تمام مقاصد حاصل کیے ہیں پس اے وہ جو اپنی طرف رخ کرنے

عَلَیْہِ مُقْبِلٌ، وَبِالْعَطْفِ عَلَیْھِمْ عائِدٌ مُفْضِلٌ، وَبِالْغافِلِینَ عَنْ ذِکْرِھِ رَحِیمٌ ر ئُ وْفٌ،

والوں کی جانب متوجہ ہے اور اپنی مہربانی سے انہیں متواتر نعمت دینے اور بخشنے والا ہے اور اپنے ذکر سے غفلت کرنے والوں پر نرم اور

وَبِجَذْبِھِمْ إلَی بابِہِ وَدُودٌ عَطُوفٌ، ٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ تَجْعَلَنِی مِنْ ٲَوْفَرِھِمْ مِنْکَ حَظّاً،

مہربان ہے اور انہیں اپنے دروازے پر لانے میں پیار کرنیوالا مہربان ہے میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے ان لوگوں میں رکھ جو

وَٲَعْلاھُمْ عِنْدَکَ مَنْزِلاً، وَٲَجْزَلِھِمْ مِنْ وُدِّکَ قِسْماً ، وَٲَ فْضَلِھِمْ فِی

تیرے ہاں زیادہ حصہ رکھتے ہیں اور تیرے حضور ان کا مقام بلند ہے اور انہوں نے تیری رحمت کا زیادہ حصہ پایا ہے اور وہ تیری

مَعْرِفَتِکَ نَصِیباً، فَقَدِ انْقَطَعَتْ إلَیْکَ ھِمَّتِی، وَانْصَرَفَتْ نَحْوَکَ

معرفت میں سے بہت زیادہ حصہ لے چکے ہیں پس میری ہمت تجھ تک آکر قطع ہوگئی ہے اور میں نے اپنی چاہت تیری طرف پھیر

رَغْبَتِی، فَٲَ نْتَ لاَ غَیْرُکَ مُرادِی، وَلَکَ لاَ لِسِوَاکَ سَھَرِی وَسُہادِی، وَ لِقاؤُکَ

دی ہے تو ہی ہے کہ تیرے سوا میرا کوئی مطلوب نہیں میری نیند اور بیداری تیرے ہی لیے ہے کسی اور کے لیے نہیںتیری ملاقات

قُرَّۃُ عَیْنِی، وَ وَصْلُکَ مُنَیٰ نَفْسِی، وَ إلَیْکَ شَوْقِی، وَفِی مَحَبَّتِکَ وَلَھِی، وَ إلَیٰ

میری آنکھوں کی ٹھنڈک اور تجھ سے ملنا میری دلی آرزو ہے مجھے تیرا ہی شوق ہے اور تیری ہی محبت کا جنون ہے تیری چاہت میرا

ھَواکَ صَبابَتِی وَرِضاکَ بُغْیَتِی، وَرُؤْیَتُکَ حاجَتِی، وَجِوارُکَ طَلَبِی، وَقُرْبُکَ غایَۃُ

عشق ہے اور تیری رضا میرا مقصود ہے تیرا نظارہ ہی میری ضرورت ہے تیرا ساتھ میری طلب ہے تیرا قرب میری

سُؤْلِی، وَفِی مُناجَاتِکَ رَوْحِی وَرَاحَتِی، وَعِنْدَکَ دَوائُ عِلَّتِی، وَشِفائُ غُلَّتِی، وَبَرْدُ

انتہائی خواہش ہے اور تجھ سے راز و نیاز میں میری خوشی و مسرت ہے تو ہی میری بیماری و علت کی دوا میرے سوز جگر کی شفا سوز دل کی

لَوْعَتِی، وَکَشْفُ کُرْبَتِی، فَکُنْ ٲَنِیسِی فِی وَحْشَتِی، وَمُقِیلَ عَثْرَتِی، وَغافِرَ زَلَّتِی،

ٹھنڈک ہے اور میری سختی کادور ہونا ہے پس تو میری تنہائی کا ساتھی بن جا میری خطاؤں کو معاف کرنے والا میری کوتاہیوں کو بخشنے والا

وَقابِلَ تَوْبَتِی وَمُجِیبَ دَعْوَتِی وَوَ لِیَّ عِصْمَتِی وَمُغْنِیَ فاقَتِی، وَلاَ تَقْطَعْنِی عَنْکَ،

میری توبہ قبول کرنے والا میری دعا قبول کرنے والا میری نگہداری کا ذمہ داراور کمی کو پورا کرنے والا بن جا مجھے خود سے الگ نہ فرما

وَلاَ تُبْعِدْنِی مِنْکَ، یَا نَعِیمِی وَجَنَّتِی، وَیَا دُنْیَایَ وَآخِرَتِی، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

اور نہ خود سے دور ہٹا اے میرے لیے نعمت اے میری جنت اے میری دنیا و آخرت اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

نویں مناجات ---- مناجات محبین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إلھِی مَنْ ذَا الَّذِی ذاقَ حَلاوَۃَ مَحَبَّتِکَ فَرامَ مِنْکَ بَدَلاً وَمَنْ ذَا الَّذِی ٲَنِسَ

میرے معبود کون ہے جو تیری صحبت کی شیرینی کامزہ چکھے اور پھر اس میںتبدیلی کی خواہش کرے اور کون ہے جو تیری نزدیکی سے

بِقُرْبِکَ فَابْتَغَی عَنْکَ حِوَلاً؟ إلھِی فَاجْعَلْنا مِمَّنِ اصْطَفَیْتَہُ لِقُرْبِکَ وَوِلایَتِکَ،

مانوس ہو اور پھر اس سے دوری چاہے میرے معبود مجھے ان لوگوں میں قرار دے جن کو تو نے قرب و دوستی کے لیے پسند فرمایا

وَٲَخْلَصْتَہُ لِوُدِّکَ وَمَحَبَّتِکَ، وَشَوَّقْتَہُ إلَی لِقائِکَ، وَرَضَّیْتَہُ بِقَضَائِکَ، وَمَنَحْتَہُ

اور جن کے لیے اپنی چاہت اور محبت کو خالص کیا ہے جنہیں اپنی ملاقات کا شوق دلایاہے اور جن کو اپنی قضا پر راضی کیا اور اپنی ذات

بِالنَّظَرِ إلَی وَجْھِکَ، وَحَبَوْتَہُ بِرِضَاکَ، وَٲَعَذْتَہُ مِنْ ھَجْرِکَ وَقِلاَکَ، وَبَوَّٲْتَہُ مَقْعَدَ

کا نظارہ کرنے کا شرف بخشا ہے جنہیں اپنی رضا سے نوازا ہے خود سے دوری اور علیحدگی سے پناہ میں رکھا ہے اور اپنی خوشنودی

الصِّدْقِ فِی جِوارِکَ وَخَصَصْتَہُ بِمَعْرِفَتِکَ وَٲَہَّلْتَہُ لِعِبادَتِکَ وَھَیَّمْتَ قَلْبَہُ لاِِِرادَتِکَ

کے مقام کے قریب رکھا ہے اور انہیں اپنی معرفت کے لیے خاص کیا اپنی عبادت کا اہل بنایا ان کے دلوںمیں اپنی ارادت پیدا کی

وَاجْتَبَیْتَہُ لِمُشَاھَدَتِکَ، وَٲَخْلَیْتَ وَجْھَہُ لَکَ، وَفَرَّغْتَ فُؤادَھُ لِحُبِّکَ، وَرَغَّبْتَہُ فِیما

اور ان کو اپنے جلووں کے مشاہدے کے لیے چن لیا ان کے چہروںکو اپنے حضور جھکایا ان کے دلوں کو اپنی محبت کیلئے فارغ کیا اور جو

عِنْدَکَ، وَٲَ لْھَمْتَہُ ذِکْرَکَ، وَٲَوْزَعْتَہُ شُکْرَکَ، وَشَغَلْتَہُ بِطَاعَتِکَ، وَصَیَّرْتَہُ مِنْ

کچھ تیرے پاس ہے اس کی چاہت دی انہیں اپنا ذکر تعلیم کیا ان کو اپنے شکر کی توفیق دی اور اپنی اطاعت میں مشغول کیا انہیں اپنی

صَالِحِی بَرِیَّتِکَ، وَاخْتَرْتَہُ لِمُنَاجَاتِکَ، وَقَطَعْتَ عَنْہُ کُلَّ شَیْئٍ یَقْطَعُہُ عَنْکَ ۔ اَللّٰھُمَّ

نیک مخلوق میں سے قرار دیا اور انہیں اپنی مناجات کے لیے چنا تو نے ان سے وہ تمام چیزیں الگ کردیں جو انہیں تجھ سے جدا کرسکتی

اجْعَلْنا مِمَّنْ دَٲْبُھُمُ الارْتِیاحُ إلَیْکَ وَالْحَنِینُ، وَدَھْرُھُمُ الزَّفْرَۃُ وَالْاَنِینُ، جِباھُھُمْ

تھیں اے معبود ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جو تیری بارگاہ کا شوق و خوشدلی رکھتے ہیں جن کی زندگی آہ و زاری سے عبارت ہے ان

سَاجِدَۃٌ لِعَظَمَتِکَ، وَعُیُونُھُمْ سَاھِرَۃٌ فِی خِدْمَتِکَ، وَدُمُوعُھُمْ سَائِلَۃٌ مِنْ

کی پیشانیاں تیری بڑائی کے آگے جھکی ہوئی ہیں ان کی آنکھیں تیرے حضور بیدار رہتی ہیں تیرے خوف میں ان کے آنسو رواں ہیں

خَشْیَتِکَ وَقُلُوبُھُمْ مُتَعَلِّقَۃٌ بِمَحَبَّتِکَ وَٲَفْئِدَتُھُمْ مُنْخَلِعَۃٌ مِنْ مَھَابَتِکَ یَا مَنْ ٲَ نْوارُ

انکے دل تیری محبت میں لگے بندھے ہیں ان کے باطن تیرے رعب سے پگھلے ہوئے ہیں اے وہ جس کی پاکیزگی کے انوار محبوں

قُدْسِہِ لاََِ بْصَارِ مُحِبِّیہِ رَائِقَۃٌ، وَسُبُحَاتُ وَجْھِہِ لِقُلُوبِ عَارِفِیہِ شَائِفَۃٌ، یَا مُنَیٰ

کو بھلے لگتے ہیں اور اس کی ذات کے جلوے سے عارفوںکے دلوں کو کھولنے والے ہیں اے شوق رکھنے

قُلُوبِ الْمُشْتَاقِینَ وَیَا غَایَۃَ آمَالِ الْمُحِبِّینَ ٲَسْٲَلُکَ حُبَّکَ، وَحُبَّ مَنْ یُحِبُّکَ، وَحُبَّ

والے دلوں کی آرزو اے محبوں کے ارمانوں کی انتہا میں تجھ سے تیری محبت اور تجھ سے محبت کرنے والوں کی محبت مانگتا ہوں

کُلِّ عَمَلٍ یُوصِلُنِی إلَی قُرْبِکَ، وَٲَنْ تَجْعَلَکَ ٲَحَبَّ إلَیَّ مِمَّا سِوَاکَ، وَٲَنْ تَجْعَلَ

اور ہر اس عمل کی محبت جو مجھے تیرے نزدیک کرنے والا ہے میں چاہتا ہوں کہ دوسروںسے زیادہ اپنی ذات کو میرا محبوب بنا اور یہ کہ

حُبِّی إیَّاکَ قائِداً إلَی رِضْوَانِکَ، وَشَوْقِی إلَیْکَ ذَائِداً عَنْ عِصْیانِکَ، وَامْنُنْ

میں تجھ سے جو محبت کرتا ہوں اسے میرے لیے دخول جنت کا ذریعہ بنا اور تیرے لیے میرا جو شوق ہے اسے نافرمانیوں سے مانع بنا

بِالنَّظَرِ إلَیْکَ عَلَیَّ، وَانْظُرْ بِعَیْنِ الْوُدِّ وَالْعَطْفِ إلَیَّ، وَلاَ تَصْرِفْ عَنِّی وَجْھَکَ،

اور اپنی نظر عنایت کرکے مجھ پر احسان فرما مجھ کو نرمی اور محبت کی نظروں سے دیکھ اور مجھ سے اپنی توجہ نہ ہٹا مجھے اپنے

وَاجْعَلْنِی مِنْ ٲَھْلِ الْاِسْعادِ وَالْحَظْوَۃِ عِنْدَکَ، یَا مُجِیبُ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

نزدیک اہل سعادت اور بہرہ مندوں میں قرار دے اے دعا قبول کرنے والے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

دسویں مناجات ---- مناجات متوسلین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إلھِی لَیْسَ لِی وَسِیلَۃٌ إلَیْکَ إلاَّ عَوَاطِفُ رَٲْفَتِکَ، وَلاَلٰی ذَرِیعَۃٌ إلَیْکَ

میرے معبود تیری درگاہ تک تیرے کرم اور مہربانیوں کے علاوہ میرا کوئی وسیلہ نہیں مگر تیرا کرم اور مہربانیاں اور تجھ تک پہنچنے کا میرا کوئی

إلاَّ عَوَارِفُ رَحْمَتِکَ وَشَفَاعَۃُ نَبِیِّکَ نَبِیِّ الرَّحْمَۃِ، وَمُنْقِذِ الاَُْمَّۃِ مِنَ الْغُمَّۃِ فَاجْعَلْھُما

ذریعہ نہیں مگر تیری رحمت اور احسان اور تیرے نبیٔ رحمت کی شفاعت جو امت کو گمراہی سے نکالنے والے ہیں ان دونوں کو میرے

لِی سَبَباً إلَی نَیْلِ غُفْرانِکَ، وَصَیِّرْھُما لِی وُصْلَۃً إلَی الْفَوْزِ بِرِضْوَانِکَ، وَقَدْ حَلَّ

لیے اپنی بخشش کے حصول کا ذریعہ بنا اور انہی دونوں کو میرے لیے اپنی رضاتک پہنچنے کا وسیلہ قرار دے میری امیدیں تیری بارگاہ کرم

رَجَائِی بِحَرَمِ کَرَمِکَ وَحَطَّ طَمَعِی بِفِنَائِ جُودِکَ، فَحَقِّقْ فِیکَ ٲَمَلِی، وَاخْتِمْ بِالْخَیْرِ

سے وابستہ ہیں اور میری خواہش مجھے تیرے آستان سخاوت پر لائی ہے پس میری امید پوری فرما میرے عمل کا

عَمَلِی وَاجْعَلْنِی مِنْ صَفْوَتِکَ الَّذِینَ ٲَحْلَلْتَھُمْ بُحْبُوحَۃَ جَنَّتِکَ وَبَوَّٲْتَھُمْ دَارَ کَرامَتِکَ

انجام بہ خیر کر مجھے اہل صفا میں قرار دے جن کو تو نے اپنی جنت کے بیچوںبیچ جگہ عطا کی ہے اور انہیں اپنے کرامت والے گھر میں رکھا

وَٲَقْرَرْتَ ٲَعْیُنَھُمْ بِالنَّظَرِ إلَیْکَ یَوْمَ لِقائِکَ، وَٲَوْرَثْتَھُمْ مَنَازِلَ الصِّدْقِ فِی جِوارِکَ ۔

تو نے یوم ملاقات اپنی درگاہ کی طرف نظر کرنے سے ان کی آنکھوںکو روشن کیا اور انہیںاپنے قرب میں صدق کی منزلوں کا وارث بنایا

یَا مَنْ لاَ یَفِدُ الْوَافِدُونَ عَلَی ٲَکْرَمَ مِنْہُ وَلاَ یَجِدُ الْقَاصِدُونَ ٲَرْحَمَ مِنْہُ، یَا خَیْرَ مَنْ

اے وہ کہ وارد ہونے والے اس سے زیادہ کریم کے ہاں وارد نہیںہوتے اور نہ ہی قصد کرنے والے کوئی اس سے زیادہ رحم والا پاتے

خَلاَ بِہِ وَحِیدٌ، وَیَا ٲَعْطَفَ مَنْ آوَیٰ إلَیْہِ طَرِیدٌ، إلَی سَعَۃِ عَفْوِکَ مَدَدْتُ یَدِی،

ہیں اے ان سب سے بہتر جن سے تنہائی میں ملاقات کی جائے اوراے بہت مہربان کہ ہر دور کیا ہؤا تیرے ہی وسیع دامان عفو میں

وَبِذَیْلِ کَرَمِکَ ٲَعْلَقْتُ کَفِّی، فَلا تُو لِنِی الْحِرْمَانَ، وَلاَ تُبْلِنِی بِالْخَیْبَۃِ وَالْخُسْرانِ،

پناہ حاصل کرتا ہے میںنے اپنا ہاتھ پھیلایا اورتیرے دامن سخاوت کو اپنی ہاتھ سے تھام لیا ہے پس مجھے ناامید نہ فرما اور مجھے رسوائی

یَا سَمِیعَ الدُّعائِ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

اور گھاٹے سے دوچار نہ کر اے دعا کے سننے والے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

گیارہویں مناجات ---- مناجات مفتقرین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

إلھِی کَسْرِی لاَ یَجْبُرُھُ إلاَّ لُطْفُکَ وَحَنانُکَ وَفَقْرِی لاَ یُغْنِیہِ إلاَّ عَطْفُکَ وَ إحْسَانُکَ

میرے معبود کوئی میری شکستگی کو بحال نہیں سکتا مگر تیرا لطف و مہربانی اور مجھے محتاجی سے کوئی نہیں نکال سکتا مگرتیری نوازش اور تیرا

وَرَوْعَتِی لاَ یُسَکِّنُہا إلاَّ ٲَمانُکَ، وَذِلَّتِی لاَ یُعِزُّہا إلاَّ سُلْطانُکَ، وَٲُمْنِیَّتِی لاَ یُبَلِّغُنِیہا

احسان کوئی میرے خوف کو سکون میں نہیں بدل سکتا مگر تیری پناہ کوئی میری ذلت کو عزت سے نہیں بدل سکتا مگر تیری قوت کوئی میری آرزو پوری

إلاَّ فَضْلُکَ، وَخَلَّتِی لاَ یَسُدُّہا إلاَّ طَوْلُکَ، وَحَاجَتِی لاَ یَقْضِیہا غَیْرُکَ، وَکَرْبِی لاَ

نہیں ہوسکتی مگر تیرے فضل سے کوئی میری حاجت بر نہیںآتی مگر تیری بخشش سے کوئی میری ضرورت پوری نہیںکرسکتا سوائے تیرے

یُفَرِّجُہُ سِوَی رَحْمَتِکَ وَضُرِّی لاَ یکْشِفُہُ غَیْرُ رَٲْفَتِکَ وَغُلَّتِی لاَ یُبَرِّدُہا إلاَّ وَصْلُکَ

میری مصیبت نہیں کٹتی بجز اس کے کہ تو رحمت فرمائے میری بے چارگی رفع نہیں ہوتی سوائے تیری مہربانی کے میرے سینے کی جلن کو

وَلَوْعَتِی لاَ یُطْفِیہا إلاَّ لِقاؤُکَ، وَشَوْقِی إلَیْکَ لاَ یَبُلُّہُ إلاَّ النَّظَرُ إلَی

تیرا ہی وصالٹھنڈک پہنچا سکتاہے میرے سوزدل کو تیری ملاقات ہی خنک کرسکتی ہے میرے شوق کو تیرے جلوے کا نظارہ ہی تسکین

وَجْھِکَ، وَقَرارِی لاَ یَقِرُّ دُونَ دُنُوِّی مِنْکَ، وَلَھْفَتِی لاَ یَرُدُّہا إلاَّ رَوْحُکَ، وَسُقْمِی

دے سکتا ہے سوائے تیرے قرب کے مجھے قرار نہیں مل سکتا میرے رنج و غم کو تیری خوشنودی ہی مٹا سکتی ہے اورمیری

لاَ یَشْفِیہِ إلاَّ طِبُّکَ وَغَمِّی لاَ یُزِیلُہُ إلاَّ قُرْبُکَ وَجُرْحِی لاَ یُبْرِئُہُ إلاَّ صَفْحُکَ، وَرَیْنُ

بیماری دور نہیں ہوتی مگر تیری دوا سے میرا غم نہیں جاتا مگر تیرے قرب سے تیری ہی چشم پوشی میرے زخم کو اچھا کرسکتی ہے

قَلْبِی لاَ یَجْلُوہُ إلاَّ عَفْوُکَ وَوَسْوَاسُ صَدْرِی لاَ یُزِیحُہُ إلاَّ ٲَمْرُکَ ۔ فَیَا مُنْتَہیٰ ٲَمَلِ

تیرا عفو ہی میرے دل کے میل کو صاف کرسکتا ہے تیرے ہی حکم سے میرے سینے کا وسواس دور ہوسکتا ہے پس اے امید کرنے والوں

الْآمِلِینَ، وَیَا غَایَۃَ سُؤْلِ السَّائِلِینَ، وَیَا ٲَقْصَیٰ طَلِبَۃِ الطَّالِبِینَ، وَیَا ٲَعْلَیٰ رَغْبَۃِ

کی امید کی انتہا اے سوالیوں کی انتہا اے طلب کرنے والوںکی انتہائی طلب اے رغبت کرنے والوں

الرَّاغِبِینَ وَیَا وَ لِیَّ الصَّالِحِینَ وَیَا ٲَمانَ الْخَائِفِینَ، وَیَا مُجِیبَ دَعْوَۃِ الْمُضْطَرِّینَ

کی رغبت سے بالاتر اے نیکوکاروں کے سرپرست اے ڈرے ہوؤں کی پناہ گاہ اے بے قراروں کی دعائیں قبول کرنے والے

وَیَا ذُخْرَ الْمُعْدِمِینَ وَیَا کَنْزَ الْبَائِسِینَ، وَیَا غِیَاثَ الْمُسْتَغِیثِینَ، وَیَا قَاضِیَ حَوَائِجِ

اے ناداروں کے سرمایہ اے درماندوں کے خزانے اے داد خواہوں کے داد رس اے فقرائ و مساکین کی حاجتیں

الْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِینِ وَیَا ٲَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ وَیَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ لَکَ تَخَضُّعِی

پوری کرنے والے اے عزت داروںمیں بڑے عزت دار اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے تیرے آگے عاجزی کرتا ہوں

وَسُؤالِی وَ إلَیْکَ تَضَرُّعِی وَابْتِہالِی، ٲَسْٲَ لُکَ ٲَنْ تُنِیلَنِی مِنْ رَوْحِ رِضْوانِکَ،

اور تجھی سے ہی سوال کرتا ہوں تیرے ہی سامنے فریاد و زاری کرتا ہوں میں سوال کرتا ہوں کہ اپنی نسیم رضا مجھ تک پہنچا دے

وَتُدِیمَ عَلَیَّ نِعَمَ امْتِنانِکَ، وَھَا ٲَ نَا بِبابِ کَرَمِکَ واقِفٌ، وَ لِنَفَحاتِ بِرِّکَ مُتَعَرِّضٌ،

اور ہمیشہ مجھ پراحسان و کرم فرما ہاں اب میں تیرے در سخاوت پر آکھڑا ہوں اور تیرے بہترین عطیات کا منتظر ہوں

وَبِحَبْلِکَ الشَّدِیدِ مُعْتَصِمٌ وَبِعُرْوَتِکَ الْوُثْقی مُتَمَسِّکٌ۔ إلھِی ارْحَمْ عَبْدَکَ الذَّلِیلَ

اور تیری مضبوط رسی کو پکڑے ہوئے ہوں اور تیری محکم ڈوری کو تھامے ہوئے ہوں میرے معبود اپنے اس پست بندے پر رحم فرما

ذَا اللِّسَانِ الْکَلِیلِ وَالْعَمَلِ الْقَلِیلِ وَامْنُنْ عَلَیْہِ بِطَوْ لِکَ الْجَزِیلِ، وَاکْنُفْہُ تَحْتَ ظِلِّکَ

جس کی زبان گنگ اور عمل بہت کم ہے اس پر اپنی فزوں تر سخاوت سے احسان فرما اوراپنے بلندتر سائے تلے پناہ دے اے کریم

الظَّلِیلِ، یَا کَرِیمُ یَا جَمِیلُ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

اے جمیل اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

بارہویں مناجات ---- مناجات عارفین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إلھِی قَصُرَتِ الْاَلْسُنُ عَنْ بُلُوغِ ثَنائِکَ کَما یَلِیقُ بِجَلالِکَ، وَعَجَزَتِ الْعُقُولُ عَنْ

میرے معبود تیری جلالت شان کے مناسب تیری تعریف کرنے میں زبانیںگنگ ہیں اور تیرے جمال کی حقیقت کو سمجھنے سے

إدْراکِ کُنْہِ جَمالِکَ، وَانْحَسَرَتِ الْاَ بْصارُ دُونَ النَّظَرِ إلی سُبُحاتِ وَجْھِکَ، وَلَمْ

لوگوں کی عقلیں عاجز ہیں تیری ذات کے جلووں کی طرف نظر کرنے سے آنکھیں درماندہ ہو کر رہ جاتی ہیں لوگوں کے لیے تیری

تَجْعَلْ لِلْخَلْقِ طَرِیقاً إلَی مَعْرِفَتِکَ إلاَّ بِالْعَجْزِ عَنْ مَعْرِفَتِکَ إلھِی فَاجْعَلْنا مِنَ

معرفت کا حصول بس یہی ہے کہ وہ تیری معرفت سے قاصر ہیں میرے معبود مجھے ان لوگوں میں سے قرار دے

الَّذِینَ تَرَسَّخَتْ ٲَشْجارُ الشَّوْقِ إلَیْکَ فِی حَدائِقِ صُدُورِھِمْ وَٲَخَذَتْ لَوْعَۃُ مَحَبَّتِکَ

جن کے سینوں کے باغیچوں میں تیرے شوق کے درخت جڑیں پکڑ چکے ہیں اور تیرے سوز محبت نے ان کے دلوں کو

بِمَجامِعِ قُلُوبِھِمْ، فَھُمْ إلَی ٲَوْکارِ الْاَفْکارِ یَٲْوُونَ، وَفِی رِیاضِ الْقُرْبِ وَالْمُکاشَفَۃِ

گھیرا ہؤا ہے اب وہ یادوں کے آشیانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور تیرے قرب اور جلوے کے باغوں میں

یَرْتَعُونَ، وَمِنْ حِیَاضِ الْمَحَبَّۃِ بِکَٲْسِ الْمُلاطَفَۃِ یَکْرَعُونَ، وَشَرائِعَ الْمُصافاۃِ

سیر کر رہے ہیں وہ تیری محبت کے چشموں سے جام الفت کے گھونٹ پی رہے ہیں اور صاف ستھرے گھاٹوں پر

یَرِدُونَ قَدْ کُشِفَ الْغِطائُ عَنْ ٲَبْصارِھِمْ وَانْجَلَتْ ظُلْمَۃُ الرَّیْبِ عَنْ عَقَائِدِھِمْ

وارد ہیں ان کی آنکھوں سے پردہ اٹھ چکا ہے اور شک کی کالک ان کے عقیدوں اور ضمیروںسے دور ہوگئی ہے ان کے

وَضَمَائِرِھِمْ وَانْتَفَتْ مُخَالَجَۃُ الشَّکِّ عَنْ قُلُوبِھِمْ وَسَرَائِرِھِمْ، وَانْشَرَحَتْ بِتَحْقِیقِ

دلوں اور باطنوں سے شبہ کے اثرات ختم ہوگئے ہیں صحیح معرفت حاصل ہونے سے ان کے سینے

الْمَعْرِفَۃِ صُدُورُھُمْ، وَعَلَتْ لِسَبْقِ السَّعَادَۃِ فِی الزَّھَادَۃِ ھِمَمُھُمْ، وَعَذُبَ فِی مَعِینِ

کھل چکے ہیں حصول سعادت کے لیے زہد میں ان کی ہمتیںبلند ہوگئی ہیں کردار کے چشمہ میں ان کا پینا شیریںہے

الْمُعَامَلَۃِ شِرْبُھُمْ، وَطَابَ فِی مَجْلِسِ الاَُْنْسِ سِرُّھُمْ، وَٲَمِنَ فِی مَوْطِنِ الْمَخَافَۃِ

انس و محبت کی محفل میں ان کا باطن صاف ہے خوفناک جگہوں پر ان کا گروہ امن میں ہے اور پالنے والوں

سِرْبُھُمْ، وَاطْمَٲَ نَّتْ بِالرُّجُوعِ إلَی رَبِّ الْاَرْبابِ ٲَنْفُسُھُمْ، وَتَیَقَّنَتْ بِالْفَوْزِ وَالْفَلاَحِ

کے پالنے والے کی طرف بازگشت سے ان کے نفس مطمئن ہیں ان کی روحوں کو بخشش و کامیابی

ٲَرْواحُھُمْ، وَقَرَّتْ بِالنَّظَرِ إلَی مَحْبُوبِھِمْ ٲَعْیُنُھُمْ، وَاسْتَقَرَّ بِ إدْرَاکِ السُّؤْلِ وَنَیْلِ

کا یقین ہے ان کی آنکھیں دیدار محبوب سے خنک ہیں ان کو حاجتیں پوری ہونے اور مرادیں

الْمَٲْمُولِ قَرارُھُمْ، وَرَبِحَتْ فِی بَیْعِ الدُّنْیا بِالاَْخِرَۃِ تِجَارَتُھُمْ ۔ إلھِی مَا ٲَلَذَّ خَواطِرَ

بر آنے سے قرار حاصل ہے آخرت کے بدلے دنیا بیچنے سے ان کا سودا نفع بخش ہے میرے معبود کیا ہی مزہ ہے ان خیالوںمیں

الْاِلْہامِ بِذِکْرِکَ عَلَی الْقُلُوبِ وَمَا ٲَحْلَیٰ الْمَسِیرَ إلَیْکَ بِالْاَوْہامِ فِی مَسالِکِ الْغُیُوبِ

جو تیرے ذکر سے دلوں میںآتے ہیںاور کتنا شرین ہے تیری طرف وہ سفر جو بخیال خود غیب کے راستوں پر جاری ہے کتنا اچھا ہے

وَمَا ٲَطْیَبَ طَعْمَ حُبِّکَ وَمَا ٲَعْذَبَ شِرْبَ قُرْبِکَ، فَٲَعِذْنا مِنْ طَرْدِکَ وَ إبْعادِکَ،

تیری محبت کا ذائقہ اور کتنا میٹھا ہے تیرے قرب کا شربت پس بچا ہمیں کہ تیرے ہاںسے ہانکے جائیں اور تجھ سے دور رہیں ہمیں

وَاجْعَلْنا مِنْ ٲَخَصِّ عَارِفِیکَ وَٲَصْلَحِ عِبَادِکَ وَٲَصْدَقِ طَائِعِیکَ وَٲَخْلَصِ عُبَّادِکَ

اپنے خصوصی عارفوں اور صالح ترین بندوں میںقرار دے اور اپنے سچے فرمانبرداروں اور کھرے عبادت گزاروں میں رکھ اے عظمت

یَا عَظِیمُ یَا جَلِیلُ، یَا کَرِیمُ یَا مُنِیلُ، بِرَحْمَتِکَ وَمَنِّکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

والے اے جلال والے اے مہربان اے عطا کرنے والے تجھے تیری رحمت و احسان کا واسطہ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے

تیرہویں مناجات ---- مناجات ذاکرین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إلھِی لَوْلاَ الْواجِبُ مِنْ قَبُولِ ٲَمْرِکَ لَنَزَّھْتُکَ عَنْ ذِکْرِی إیَّاکَ عَلَی ٲَنَّ ذِکْرِی لَکَ

میرے معبود اگر تیرا حکم ماننا واجب نہ ہوتا تو میںتیرا ذکر اپنی زبان پر نہ لاتا کیونکہ میں تیرا جو ذکر کرتا ہوں وہ میرے اندازے سے

بِقَدْرِی لاَ بِقَدْرِکَ، وَمَا عَسَیٰ ٲَنْ یَبْلُغَ مِقْدارِی حَتَّی ٲُجْعَلَ مَحَلاًّ لِتَقْدِیسِکَ، وَمِنْ

ہے نہ تیری شان کے مطابق اور میری کیا بساط کہ میں تیری تقدیس و پاکیزگی کا محل قرار پا سکوں یہ چیز ہم پر تیری

ٲَعْظَمِ النِّعَمِ عَلَیْنا جَرَیَانُ ذِکْرِکَ عَلَی ٲَلْسِنَتِنا، وَ إذْ نُکَ لَنا بِدُعائِکَ وَتَنْزِیھِکَ

عظیم نعمتوں میں سے ہے کہ تیرا ذکر ہماری زبانوں پر جاری ہے اور ہمیںتجھ سے دعا مانگنے اور تیری پاکیزگی و نظافت بیان کرنے

وَتَسْبِیحِکَ ۔ إلھِی فَٲَ لْھِمْنا ذِکْرَکَ فِی الْخَلاَئِ وَالْمَلاَئِ، وَاللَّیْلِ وَالنَّہارِ، وَالْاِعْلانِ

کی اجازت ہے میرے معبود ہمیں اپنے ذکر کی توفیق دے کہ ہم نہاں اور عیاں، رات اور دن، ظاہر و باطن اور

وَالْاِسْرارِ وَفِی السَّرَّائِ وَالضَّرَّائِ وَآنِسْنا بِالذِّکْرِ الْخَفِیِّ وَاسْتَعْمِلْنا بِالْعَمَلِ الزَّکِیِّ

خوشی و غمی میں تیرا ذکر کیا کریں ہمیں اپنے پوشیدہ ذکر سے مانوس فرما ہمیں پاکیزہ عمل اور پسندیدہ کوشش

وَالسَّعْیِ الْمَرْضِیِّ، وَجازِنا بِالْمِیزانِ الْوَفِیِّ ۔ إلھِی بِکَ ہامَتِ الْقُلُوبُ الْوَالِھَۃُ،

میں لگا اور پوری میزان سے ہمیں جزا دے میرا محبت بھرا دل تجھ سے لگاؤ رکھے ہوئے ہے

وَعَلَی مَعْرِفَتِکَ جُمِعَتِ الْعُقُولُ الْمُتَبایِنَۃُ فَلاَ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ إلاَّبِذِکْرَاکَ وَلاَ تَسْکُنُ

تیری معرفت میں مختلف قسم کی عقلیں اتفاق رکھتی ہیں پس دل چین نہیں پکڑتے مگر تیرے ذکر سے

النُّفُوسُ إلاَّ عِنْدَ رُؤْیاکَ، ٲَنْتَ الْمُسَبَّحُ فِی کُلِّ مَکَانٍ، وَالْمَعْبُودُ فِی کُلِّ زَمَانٍ،

اور تیری ذات پر یقین سے نفسوں کو سکوں ملتا ہے تو ہی ہے جس کی تسبیح ہر جگہ ہوتی ہے اور جو ہر زمانے میں معبود ہے اور ہر

وَالْمَوْجُودُ فِی کُلِّ ٲَوَانٍ وَالْمَدْعُوُّ بِکُلِّ لِسَانٍ وَالْمُعَظَّمُ فِی کُلِّ جَنانٍ وَٲَسْتَغْفِرُکَ

وقت ہر جگہ موجود ہے اور ہر زبان سے پکارا جاتا ہے اور ہر دل میں تیری عظمت قائم ہے میںمعافی چاہتا

مِنْ کُلِّ لَذَّۃٍ بِغَیْرِ ذِکْرِکَ، وَمِنْ کُلِّ رَاحَۃٍ بِغَیْرِ ٲُ نْسِکَ، وَمِنْ کُلِّ سُرُورٍ بِغَیْرِ قُرْبِکَ

ہوں تجھ سے تیرے ذکر کے سوا ہر لذت سے تیری محبت کے سوا ہر راحت سے تیری قربت کے سوا ہر خوشی پر اور معافی چاہتا ہوں

وَمِنْ کُلِّ شُغْلٍ الْحَقُّ بِغَیْرِ طَاعَتِکَ إلھِی ٲَنْتَ قُلْتَ وَقَوْلُکَ یَا ٲَیُّھَا الَّذِینَ آمَنُوا

تجھ سے تیری اطاعت کے سوا ہر کام سے میرے معبود تو نے ہی کہا ہے اور تیرا قول حق ہے

اذْکُرُوا اللّهَ ذِکْراً کَثِیراً وَسَبِّحُوھُ بُکْرَۃً وَٲَصِیلاً وَقُلْتَ وَقَوْلُکَ الْحَق فَاذْکُرُونِی

کہ اے ایمان لانے والو ذکر کرو اللہ کا بہت زیادہ ذکر اور صبح و شام اس کی پاکیزگی بیان کرو نیز تو نے ہی کہا اور تیرا قول حق ہے پس تم

ٲَذْکُرْکُمْ فَٲَمَرْتَنا بِذِکْرِکَ وَوَعَدْتَنا عَلَیْہِ ٲَنْ تَذْکُرَنا تَشْرِیفاً لَنا وَتَفْخِیماً وَ

مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کرونگا تو نے ہمیں اپنی یاد کا حکم دیا اور ہم سے وعدہ کیا اس پرکہ تو بھی ہمیںیاد کرے گا یہ ہمارے لیے شرف و

إعْظَاماً وَھَا نَحْنُ ذَاکِرُوکَ کَما ٲَمَرْتَنا، فَٲَ نْجِزْ لَنا مَا وَعَدْتَنا، یَا ذاکِرَ الذَّاکِرِینَ،

احترام اور بڑائی ہے تو اب ہم تجھے یاد کررہے ہیں جیسے تو نے حکم دیا ہے پس تو بھی ہم سے کیا ہؤا وعدہ پورا کر اے یاد کرنے والوںکو

وَیَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

یاد کرنے والے اور اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

چودھویں مناجات ---- مناجات معتصمین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔

اَللّٰھُمَّ یَا مَلاذَ اللاَّئِذِینَ، وَیَا مَعَاذَ الْعَائِذِینَ، وَیَا مُنْجِیَ الْھَالِکِینَ، وَیَا عَاصِمَ

میرے معبود اے پناہ دینے والوں کی پناہ اے پناہ لینے والوں کی پناہ گاہ اے ہلاکت والوں کو نجات دینے والے اے بے چاروں

الْبَائِسِینَ، وَیَا رَاحِمَ الْمَساکِینِ، وَیَا مُجِیبَ الْمُضْطَرِّینَ، وَیَا کَنْزَ الْمُفْتَقِرِینَ،

کے نگہدار اے بے کسوںپر رحم کرنے والے اے پریشانوں کی دعا قبول کرنے والے اے محتاجوں کے خزانے

وَیَا جابِرَ الْمُنْکَسِرِینَ وَیَا مَٲْوَی الْمُنْقَطِعِینَ وَیَا نَاصِرَ الْمُسْتَضْعَفِینَ وَیَا مُجِیرَ

اے ٹوٹے ہوؤں کے جوڑنے والے اے بے ٹھکانوں کی جائے پناہ اور اے کمزوروں کی مدد کرنے والے اے خوف زدوں

الْخائِفِینَ، وَیَا مُغِیثَ الْمَکْرُوبِینَ ، وَیَا حِصْنَ اللاَّجِینَ، إنْ لَمْ ٲَعُذْ بِعِزَّتِکَ فَبِمَنْ

کی پناہ گاہ اے دکھیاروں کے فریاد رس اے پناہ خواہوں کی محکم جائے پناہ اگر میں تیری عزت کی پناہ نہ لوں تو کس کی

ٲَعُوذُ ؟ وَ إنْ لَمْ ٲَلُذْ بِقُدْرَتِکَ فَبِمَنْ ٲَ لُوذُ ؟ وَقَدْ ٲَلْجَٲَتْنِی الذُّنُوبُ إلَی التَّشَبُّثِ

پناہ لوں اور اگر تیری قدرت سے التجا نہ کروں تو کس سے التجا کروں میرے گناہوں نے مجھے مجبور کردیا ہے کہ میں تیرے دامان عفو کو

بِٲَذْیَالِ عَفْوِکَ وَٲَحْوَجَتِنیِ الْخَطَایَا إلَی اسْتِفْتاحِ ٲَبْوَابِ صَفْحِکَ وَدَعَتْنِی

تھام لوں اور میری خطاؤں نے مجھے تیری چشم پوشی کے دروازوں کے کھلنے کا طلبگار بنا دیا ہے میری بدعملی نے مجھے تیرے آستان

الْاِسائَۃُ إلَی الْاِناخَۃِ بِفِنَائِ عِزِّکَ، وَحَمَلَتْنِی الْمَخَافَۃُ مِنْ نِقْمَتِکَ عَلَی التَّمَسُّکِ

عزت پرڈیرہ ڈال دینے کو کہا ہے اور تیرے عذاب کے خوف نے مجھے تیری مہربانی کی ڈوری پکڑ لینے پر آمادہ کیا ہے اور حق یہ نہیں

بِعُرْوَۃِ عَطْفِکَ، وَمَا حَقُّ مَنِ اعْتَصَمَ بِحَبْلِکَ ٲَنْ یُخْذَلَ، وَلاَ یَلِیقُ بِمَنِ اسْتَجَارَ

کہ جو تیری رسی کو پکڑ لے تو اسے رسوا کیا جائے اور یہ مناسب نہیں کہ جو تیری عزت کی پناہ لے اس کو

بِعِزِّکَ ٲَنْ یُسْلَمَ ٲَوْ یُھْمَلَ ۔ إلھِی فَلا تُخْلِنا مِنْ حِمَایَتِکَ، وَلاَ تُعْرِنا مِنْ رِعَایَتِکَ،

بے سہارا چھوڑا جائے میرے معبود ہمیں اپنی حمایت کے بغیر چھوڑ نہ دے اور ہمیں اپنی نگاہ سے محروم نہ فرما اور ہمیں

وَذُدْنا عَنْ مَوارِدِ الْھَلَکۃِ فَ إنَّا بِعَیْنِکَ وَفِی کَنَفِکَ وَلَکَ ٲَسْٲَ لُکَ بِٲَھْلِ خَاصَّتِکَ مِنْ

ہلاکت کی جگہوں سے دور رکھ کیونکہ ہم تیرے زیر نظر اور تیری پناہ میں ہیں میں تیرے مخصوص فرشتوں اور تیری مخلوق میں سے صالح

مَلاَئِکَتِکَ وَالصَّالِحِینَ مِنْ بَرِیَّتِکَ، ٲَنْ تَجْعَلَ عَلَیْنا واقِیَۃً تُنْجِینا مِنَ الْھَلَکَاتِ،

بندوں کا واسطہ دے کر تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ ہم پر ایسی سپر ڈال دے جو ہمیں ہلاکتوں سے بچائے

وَتُجَنِّبُنا مِنَ الْآفاتِ وَتُکِنُّنا مِنْ دَوَاھِی الْمُصِیبَاتِ، وَٲَنْ تُنْزِلَ عَلَیْنا مِنْ سَکِینَتِکَ،

اور آفتوں سے محفوظ رکھے اور تو ہمیں بڑی بڑی مصیبتوں سے نجات عطا فرما میں چاہتا ہوں کہ تو ہم پر اپنی طرف سے تسکین نازل کر

وَٲَنْ تُغَشِّیَ وُجُوھَنا بِٲَ نْوارِ مَحَبَّتِکَ، وَٲَنْ تُؤْوِیَنا إلَی شَدِیدِ رُکْنِکَ، وَٲَنْ تَحْوِیَنا

اور ہمارے چہروں کا اپنی محبت کے انوار سے احاطہ فرما ہمیں اپنے محکم و پائیدار رکن کا سہارا دے اور اپنی عصمت کے

فِی ٲَکْنافِ عِصْمَتِکَ، بِرَٲْفَتِکَ وَرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

سایوں میں لے لے واسطہ ہے تیری رحمت و ملائمت کا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

پندرہویں مناجات ---- مناجات زاہدین

بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ

خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

إلھِی ٲَسْکَنْتَنا داراً حَفَرَتْ لَنا حُفَرَ مَکْرِہا وَعَلَّقَتْنا بِٲَیْدِی الْمَنایا فِی

میرے معبودتو نے ہمیں ایسے گھر میںرکھا جس کو فریب کے کدال نے ہمارے لیے کھودا ہے اور تو نے ہمیں آرزوؤں

حَبَائِلِ غَدْرِہا فَ إلَیْکَ نَلْتَجِیَُ مِنْ مَکَائِدِ خُدَعِہا، وَبِکَ نَعْتَصِمُ

کے ہاتھوںاسکے فریب کی رسیوںمیں جکڑ دیا ہے پس ہم اس دنیا کے فریبوںاور مکاریوںسے تیری پناہ چاہتے ہیںاور ہم اس کی

مِنَ الاغْتِرارِ بِزَخَارِفِ زِینَتِہا، فَ إنَّھَا الْمُھْلِکَۃُ طُلاَّبَھَا، الْمُتْلِفَۃُ

جھوٹی زینتوں کے دھوکوں سے بچنے کے لیے تیرا مضبوط دامن پکڑتے ہیں کہ یہ اپنے طلبگاروںکو ہلاک کرنے والی یہاںآنے

حُلاَّلَھَا، الْمَحْشُوَّۃُ بِالْآفاتِ، الْمَشْحُونَۃُ بِالنَّکَبَاتِ ۔ إلھِی فَزَہِّدْنا فِیہا، وَسَلِّمْنا

والوں کو تلف کرنے والی آفتوںسے بھری بدحالیوں سے پر ہے میرے معبود ہمیںاس میں زہد عطا فرما اور اپنی مدد اور حفاظت کے

مِنْہا بِتَوْفِیقِکَ وَعِصْمَتِکَ وَانْزَعْ عَنَّا جَلابِیبَ مُخالَفَتِکَ وَتَوَلَّ ٲُمُورَنا بِحُسْنِ کِفایَتِکَ

ساتھ اس سے بچائے رکھ اپنی مخالفت کی چادروں کو ہم سے جدا کر دے اپنی بہترین کفایت سے ہمارے امور کی سرپرستی فرما

وَٲَوْفِرْ مَزِیدَنا مِنْ سَعَۃِ رَحْمَتِکَ، وَٲَجْمِلْ صِلاتِنا مِنْ فَیْضِ مَواھِبِکَ وَاغْرِسْ فِی

ہمارے لیے اپنی وسیع رحمت فراواں اور زیادہ کردے اپنی عطاؤں کے فیض سے ہمیں بہترین جزائیں دے ہمارے دلوں میں اپنی

ٲَفْیِدَتِنا ٲَشْجارَ مَحَبَّتِکَ، وَٲَتْمِمْ لَنا ٲَ نْوارَ مَعْرِفَتِکَ، وَٲَذِقْنا حَلاوَۃَ عَفْوِکَ وَلَذَّۃَ

محبت کے درخت لگا دے ہمیں اپنی معرفت کے سبھی انوار عطا کر دے اور اپنے عفو کی شیرینی اور بخشش کی لذت کا ذائقہ چکھا

مَغْفِرَتِکَ، وَٲَقْرِرْ ٲَعْیُنَنا یَوْمَ لِقائِکَ بِرُؤْیَتِکَ، وَٲَخْرِجْ حُبَّ الدُّنْیا مِنْ قُلُوبِنا کَما

اپنی ملاقات کے دن اپنے جمال سے ہماری آنکھیں ٹھنڈی فرما اور ہمارے دلوں سے دنیا کی محبت نکال دے

فَعَلْتَ بِالصَّالِحِینَ مِنْ صَفْوَتِکَ وَالْاَ بْرارِ مِنْ خَاصَّتِکَ بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ

جیسا کہ تو نے اپنے مخصوص نیکو کاروں اور اپنے چنے ہوئے خوش کردار لوگوں کے لیے کیا تجھے واسطہ تیری رحمت کا اے سب سے

الرَّاحِمِینَ، وَیَا ٲَکْرَمَ الْاَ کْرَمِینَ ۔

زیادہ رحم کرنے والے اور اے سب سے زیادہ کرم کرنے والے۔

مناجات منظومہ حضرت امیرالمومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام منقول از صحیفٔہ علویہ

بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

شروع خدا کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

لَک الْحَمْدُیَاذَاالْجُودِوَالْمَجْدِوَالْعُلَیٰ

تَبارَکْتَ تُعْطِی مَنْ تَشَائُ وَتَمْنَعُ

تیرے لیے حمد ہے اے سخاوت بزرگی اور بلندی والے

تو بابرکت ہے ﴿جسے چاہے﴾ دیتا ہے جسے چاہے روک لیتا ہے

إلھِی وَخَلاَّقِی وَحِرْزِی وَمَوْئِلِی

إلَیْکَ لَدَی الْاِعْسَارِ وَالْیُسْرِ ٲَفْزَعُ

اے میرے معبود میرے خالق میری پناہ اور میرے پشت پناہ

میں تنگی اور فراخی میں تیری ہی بارگاہ میں فریاد کرتا ہوں

إلھِی لَئِنْ جَلَّتْ وَجَمَّتْ خَطِیئَتِی

فَعَفْوُکَ عَنْ ذَنْبِی ٲَجَلُّ وَٲَوْسَعُ

اے میرے معبود اگر میری خطائیں بڑی ہیں اور بہت ہیں

تیرا عفو میرے گناہوں کی نسبت عظیم اور وسیع ہے

إلھِی لَئِنْ ٲَعْطَیْتُ نَفْسِیَ سُؤْلَہا

فَھَا ٲَنَا فِی رَوْضِ النَّدَامَۃِ ٲَرْتَعُ

اے میرے معبود اگر چہ میں نے اپنے نفس کی بری خواہش پوری کی

اب میں پشیمانی کے بیابانوں میں سرگرداں ہوں

إلھِی تَریٰ حَالِی وَفَقْرِی وَفاقَتِی

وَٲَنْتَ مُنَاجاتِی الْخَفِیَّۃَ تَسْمَعُ

اے میرے معبود تو میری حالت فقر و فاقہ کو جانتا ہے

اور تو ہی میری پوشیدہ عرض احوال کو سنتا ہے

إلھِی فَلا تَقْطَعْ رَجَائِی وَلا تُزِغْ

فُؤُادِی فَلِی فِی سَیْبِ جُودِکَ مَطْمَعُ

اے معبود پس میری امید کو قطع نہ کر اور نہ ہی ٹیڑھا کر

میرے دل کو کہ میں تیرے جود و سخا کی طمع رکھتا ہوں

إلھِی لَئِنْ خَیَّبْتَنِی ٲَوْ طَرَدْتَنِی

فَمَنْ ذَاالَّذِی ٲَرْجُو وَمَنْ ذَا ٲُشَفِّعُ؟

اے میرے معبود اگر تو نے مجھے ناامید کیا اور اپنی بارگاہ سے دور کردیا

پھر کون ہے جس سے امید رکھوں اورکسے اپنا شفیع بناؤں

إلھِی ٲَجِرْنِی مِنْ عَذَابِکَ إنَّنِی

ٲَسِیرٌ ذَلِیلٌ خَائِفٌ لَکَ ٲَخْضَعُ

اے میرے معبود مجھے اپنے عذاب سے نجات دے کہ بے شک

میں قیدی، خوار، خوف زدہ اور تجھ سے ہراساں ہوں

إلھِی فَآنِسْنِی بِتَلْقِینِ حُجَّتِی

إذَا کَانَ لِی فِی الْقَبْرِمَثْوَیً وَمَضْجَعُ

اے میرے معبود مجھ کو دلیل و حجت تلقین کر میرا ساتھی بن

اس وقت جب قبر میں میرا مقام اور میرا ٹھکانہ ہو

إلھِی لَئِنْ عَذَّبْتَنِی ٲَلْفَ حجَّۃٍ

فَحَبْلُ رَجَائِی مِنْکَ لاَ یَتَقَطَّعُ

اے میرے معبود اگر تومجھے ہزار سال تک عذاب کرے

تو بھی تجھ سے میری امید کارشتہ ہرگز نہ ٹوٹے گا

إلھِی ٲَذِقْنِی طَعْمَ عَفْوِکَ یَوْمَ لاَ

بَنُونَ وَلاَ مالٌ ھُنَالِکَ یَنْفَعُ

اے میرے معبود مجھے اپنے عفو کا ذائقہ چکھا اس دن کہ

جس میں مال اور اولاد کچھ فائدہ نہیں دیں گے

إلھِی لَئِنْ لَمْ تَرْعَنِی کُنْتُ ضَائِعاً

وَ إنْ کُنْتَ تَرْعَانِی فَلَسْتُ ٲُضَیَّعُ

اے میرے معبود اگر تو نے میری سرپرستی نہ کی تو میں تباہ ہوجاؤں گا

اور اگر تو میری سرپرستی کرے تو میں تباہ نہیں ہوسکتا

إلھِی إذَا لَمْ تَعْفُ عَنْ غَیْرِ مُحْسِنٍ

فَمَنْ لِمُسِیئٍ بِالْھَوَیٰ یَتَمَتَّعُ

اے میرے معبود جب تو بدکار کو معاف نہ فرمائے گا

تو پھر کون چاہت سے گناہ کرنے والے کا بھلا کرے

إلھِی لَئِنْ فَرَّطْتُ فِی طَلَبِ التُّقَیٰ

فَھَا ٲَنَا إثْرَ الْعَفْوِ ٲَقْفُو وَٲَتْبَعُ

اے میرے معبود اگر میں نے برائی سے بچنے میں کوتاہی کی ہے

تو اب میں صاف دلی سے معافی کے پیچھے چل رہا ہوں

إلھِی لَئِنْ ٲَخْطَٲْتُ جَھْلاً فَطَالَمَا

رَجَوْتُکَ حَتَّی قِیلَ ما ھُوَ یَجْزَعُ

اے میرے معبود اگر میں نے جہالت سے خطا کی ہے تو اب تجھ سے

ایسی امید رکھتا ہوں کہ کہا جائے اسے کوئی بے چینی نہیں

إلھِی ذُنُوبِی بَذَّتِ الطَّوْدَ وَاعْتَلَتْ

وَصَفْحُکَ عَنْ ذَنْبِی ٲَجَلُّ وَٲَرْفَعُ

اے میرے معبود میرے گناہ پہاڑ سے بڑے اور اونچے ہیں

اور تیری بخشش میرے گناہوں کی نسبت عظیم اور بلند ہے

إلھِی یُنَجِّی ذِکْرُ طَوْلِکَ لَوْعَتِی

وَذِکْرُ الْخَطَایَا الْعَیْنَ مِنِّی یُدَمِّعُ

اے میرے معبود تیرے فضل و کرم کی یادمیرے دل کو ٹھنڈا کرتی ہے

اور میری خطاؤں کے یاد میری آنکھوں میں آنسو لے آتی ہے

إلھِی ٲَقِلْنِی عَثْرَتِی وَامْحُ حَوْبَتِي

فَ إنِّی مُقِرٌّ خَائِفٌ مُتَضَرِّعُ

اے میرے معبود میری لغزش معاف کر اور میرے گناہ مٹادے

کیونکہ میں گناہوں کا اقراری ترساں اور ان پر زاری کرتا ہوں

إلھِی ٲَنِلْنِی مِنْکَ رَوْحاً وَرَاحَۃً

فَلَسْتُ سِویٰ ٲَبْوَابِ فَضْلِکَ ٲَقْرَعُ

اے میرے معبود مجھے اپنی طرف سے خوشی و راحت عطا فرما

کہ میں تیرے فضل کے دروازوں کے سوا کوئی دروازہ نہیں کھٹکھٹاتا

إلھِی لَئِنْ ٲَقْصَیْتَنِی ٲَوْ ٲَھَنْتَنِی

فَمَا حِیلَتِی یَا رَبِّ ٲَمْ کَیْفَ ٲَصْنَعُ؟

اے میرے معبود اگر تو نے مجھے دور کیایا مجھے پست کردیا

تو اے میرے پروردگار میرا کیاحیلہ ہے اور میں کیا کروںگا

إلھِی حَلِیفُ الْحُبِّ فِی اللَّیْلِ سَاھِرُ

یُناجِی وَیَدْعُو وَالْمُغَفَّلُ یَھْجَعُ

اے میرے معبود تجھ سے محبت کرنے والا رات کو جاگتا ہے

تجھے یاد کرتا اور دعا مانگتا ہے اور تجھے بھولنے والا سو رہا ہے

إلھِی وَھَذَا الْخَلْقُ مَا بَیْنَ نَائِمٍ

وَمُنْتَبِہٍ فِی لَیْلِہِ یَتَضَرَّعُ

اے میرے معبود یہ مخلوق ہے جن میں کچھ سوئے ہوئے

اور کچھ بیدار ہیں جو رات میں آہ و فغاں کر رہے ہیں

وَکُلُّھُمُ یَرْجُو نَوَالَکَ رَاجِیاً

لِرَحْمَتِکَ الْعُظْمیٰ وَفِی الْخُلْدِ یَطْمَعُ

اور یہ سب کے سب تیری بخشندگی کے امیدوار ہیں

کہ تیری عظیم رحمت اور بہشت بریںکی حرص رکھتے ہیں

إلھِی یُمَنِّینِی رَجَائِی سَلامَۃً

وَقُبْحُ خَطِیئاتِی عَلَیَّ یُشَنِّعُ

اے میرے معبودمیری امید نے مجھے سلامتی کا آرزومند بنایا ہے

اور میرے گناہوں کی برائی مجھ پر طعن کر رہی ہے

إلھِی فَ إنْ تَعْفُو فَعَفْوُکَ مُنْقِذِی

وَ إلاَّ فَبِالذَّنْبِ الْمُدَمِّرِ ٲُصْرَعُ

اے میرے معبود پس اگر تو معاف کردے یہ معافی مجھے چھڑادینے والی ہے

اور اگر ایسا نہ ہؤا تو میں تباہ کرنے والے گناہوں میں پڑا رہون گا

إلھِی بِحَقِّ الْھَاشِمِیِّ مُحَمَّدٍ

وَحُرْمَۃِ ٲَطْہارٍ ھُمُ لَکَ خُضَّعُ

اے میرے معبود پیغمبرمحمد(ص)ہاشمی کے حق کے واسطے سے

اور ان پاک ہستیوں کے واسطے جو تیرے حضور عجز کرتے ہیں

إلھِی بِحَقِّ الْمُصْطَفی وَابْنِ عَمِّہ

وَحُرْمَۃِ ٲَبْرارٍ ھُمُ لَکَ خُشَّعُ

اے میرے معبود نبی مصطفی (ص) اور ان کے ابن عم کے حق کے واسطے

اور ان نیکوکاروں کے واسطے جو تیرے سامنے فروتن ہیں

إلھِی فَٲَنْشِرْنِی عَلَی دِینِ ٲَحْمَدٍ

مُنِیباً تَقِیّاً قَانِتاً لَکَ ٲَخْضَعُ

اے میرے معبود مجھے دین احمد مجتبیٰ پر اٹھا

اس حال میں کہ میں تائب متقی تیرا فرمانبردار ومطیع ہوں

وَلاَ تَحْرِمَنِّی یا إلھِی وَسَیِّدِی

شَفاعَتَہُ الْکُبْریٰ فَذاکَ الْمُشَفَّعُ

اے میرے معبود و سردار مجھے محروم نہ فرما مصطفی (ص)کی

عظیم تر شفاعت سے کہ ان کی شفاعت مقبول ہے

وَصَلِّ عَلَیْھِمْ مَا دَعَاکَ مُوَحِّدٌ

وَنَاجَاکَ ٲَخْیارٌ بِبَابِکَ رُکَّعُ

اور رحمت فرماان پر جب تک موحدین تجھے پکاریں

اور نیکوکار لوگ تجھے چپکے سے یاد کریں جو تیرے حضور جھکتے ہیں۔

صحیفہ علویہ میں ایک اور منظوم مناجات نقل ہوئی ہے کہ جس کا آغاز یا سامع الدعا سے ہوتا ہے۔ چونکہ اس کے کلمات بہت مشکل ہیں۔ لذا ہم نے اسے یہاں ذکر نہیں کیا۔

حضرت علی کے تین کلمات مناجات

إلھِی کَفیٰ بِی عِزّاً ٲَنْ ٲَکُونَ لَکَ عَبْداً

میرے معبود میری عزت کیلئے یہی کافی ہے کہ میں تیرا بندہ ہوں

وَکَفیٰ بِی فَخْراً ٲَنْ تَکُونَ لِی رَبّاً

اور میرے فخر کے لئے یہی کافی ہے کہ تو میرا پروردگار ہے

ٲَنْتَ کَما ٲُحِبُّ فَاجْعَلْنِی کَما تُحِبُّ۔

تو ایسا ہے جیسا کہ میں چاہتا ہوں پس مجھے ویسا بنادے جیسا کہ تو چاہتا ہے۔

 

 

 

فہرست مفاتیح الجنان

فہرست سورہ قرآنی

تعقیبات, دعائیں، مناجات

جمعرات اور جمعہ کے فضائل

جمعرات اور جمعہ کے فضائل
شب جمعہ کے اعمال
روز جمعہ کے اعمال
نماز رسول خدا ﷺ
نماز حضرت امیرالمومنین
نماز حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
بی بی کی ایک اور نماز
نماز امام حسن
نماز امام حسین
نماز امام زین العابدین
نماز امام محمد باقر
نماز امام جعفر صادق
نماز امام موسیٰ کاظم
نماز امام علی رضا
نماز امام محمد تقی
نماز حضرت امام علی نقی
نماز امام حسن عسکری
نماز حضرت امام زمانہ (عج)
نماز حضرت جعفر طیار
زوال روز جمعہ کے اعمال
عصر روز جمعہ کے اعمال

تعین ایام ہفتہ برائے معصومین

بعض مشہور دعائیں

قرآنی آیات اور دعائیں

مناجات خمسہ عشرہ

ماہ رجب کی فضیلت اور اعمال

ماہ شعبان کی فضیلت واعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال
(پہلا مطلب)
ماہ رمضان کے مشترکہ اعمال
(پہلی قسم )
اعمال شب و روز ماہ رمضان
(دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
دعائے افتتاح
(ادامہ دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
(تیسری قسم )
رمضان میں سحری کے اعمال
دعائے ابو حمزہ ثمالی
دعا سحر یا عُدَتِیْ
دعا سحر یا مفزعی عند کربتی
(چوتھی قسم )
اعمال روزانہ ماہ رمضان
(دوسرا مطلب)
ماہ رمضان میں شب و روز کے مخصوص اعمال
اعمال شب اول ماہ رمضان
اعمال روز اول ماہ رمضان
اعمال شب ١٣ و ١٥ رمضان
فضیلت شب ١٧ رمضان
اعمال مشترکہ شب ہای قدر
اعمال مخصوص لیلۃ القدر
اکیسویں رمضان کی رات
رمضان کی ٢٣ ویں رات کی دعائے
رمضان کی ٢٧ویں رات کی دعا
رمضان کی٣٠ویں رات کی دعا

(خاتمہ )

رمضان کی راتوں کی نمازیں
رمضان کے دنوں کی دعائیں

ماہ شوال کے اعمال

ماہ ذیقعدہ کے اعمال

ماہ ذی الحجہ کے اعمال

اعمال ماہ محرم

دیگر ماہ کے اعمال

نوروز اور رومی مہینوں کے اعمال

باب زیارت اور مدینہ کی زیارات

مقدمہ آداب سفر
زیارت آئمہ کے آداب
حرم مطہر آئمہ کا اذن دخول
مدینہ منورہ کی زیارات
کیفیت زیارت رسول خدا ۖ
زیارت رسول خدا ۖ
کیفیت زیارت حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا
زیارت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
زیارت رسول خدا ۖ دور سے
وداع رسول خدا ۖ
زیارت معصومین روز جمعہ
صلواة رسول خدا بزبان حضرت علی
زیارت آئمہ بقیع
قصیدہ ازریہ
زیارت ابراہیم بن رسول خدا ۖ
زیارت فاطمہ بنت اسد
زیارت حضرت حمزہ
زیارت شہداء احد
تذکرہ مساجد مدینہ منورہ
زیارت وداع رسول خدا ۖ
وظائف زوار مدینہ

امیرالمومنین کی زیارت

فضیلت زیارت علی ـ
کیفیت زیارت علی
پہلی زیارت مطلقہ
نماز و زیارت آدم و نوح
حرم امیر المومنین میں ہر نماز کے بعد کی دعا
حرم امیر المومنین میں زیارت امام حسین ـ
زیارت امام حسین مسجد حنانہ
دوسری زیارت مطلقہ (امین اللہ)
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
مسجد کوفہ میں امام سجاد کی نماز
امام سجاد اور زیارت امیر ـ
ذکر وداع امیرالمؤمنین
زیارات مخصوصہ امیرالمومنین
زیارت امیر ـ روز عید غدیر
دعائے بعد از زیارت امیر
زیارت امیر المومنین ـ یوم ولادت پیغمبر
امیر المومنین ـ نفس پیغمبر
ابیات قصیدہ ازریہ
زیارت امیر المومنین ـ شب و روز مبعث

کوفہ کی مساجد

امام حسین کی زیارت

فضیلت زیارت امام حسین
آداب زیارت امام حسین
اعمال حرم امام حسین
زیارت امام حسین و حضرت عباس
(پہلا مطلب )
زیارات مطلقہ امام حسین
پہلی زیارت مطلقہ
دوسری زیارت مطلقہ
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
زیارت وارث کے زائد جملے
کتب حدیث میں نااہلوں کا تصرف
دوسرا مطلب
زیارت حضرت عباس
فضائل حضرت عباس
(تیسرا مطلب )
زیارات مخصوص امام حسین
پہلی زیارت یکم ، ١٥ رجب و ١٥شعبان
دوسری زیارت پندرہ رجب
تیسری زیارت ١٥ شعبان
چوتھی زیارت لیالی قدر
پانچویں زیارت عید الفطر و عید قربان
چھٹی زیارت روز عرفہ
کیفیت زیارت روز عرفہ
فضیلت زیارت یوم عاشورا
ساتویں زیارت یوم عاشورا
زیارت عاشورا کے بعد دعا علقمہ
فوائد زیارت عاشورا
دوسری زیارت عاشورہ (غیر معروفہ )
آٹھویں زیارت یوم اربعین
اوقات زیارت امام حسین
فوائد تربت امام حسین

کاظمین کی زیارت

زیارت امام رضا

سامرہ کی زیارت

زیارات جامعہ

چودہ معصومین پر صلوات

دیگر زیارات

ملحقات اول

ملحقات دوم

باقیات الصالحات

مقدمہ
شب وروز کے اعمال
شب وروز کے اعمال
اعمال مابین طلوعین
آداب بیت الخلاء
آداب وضو اور فضیلت مسواک
مسجد میں جاتے وقت کی دعا
مسجد میں داخل ہوتے وقت کی دعا
آداب نماز
آذان اقامت کے درمیان کی دعا
دعا تکبیرات
نماز بجا لانے کے آداب
فضائل تعقیبات
مشترکہ تعقیبات
فضیلت تسبیح بی بی زہرا
خاک شفاء کی تسبیح
ہر فریضہ نماز کے بعد دعا
دنیا وآخرت کی بھلائی کی دعا
نماز واجبہ کے بعد دعا
طلب بہشت اور ترک دوزخ کی دعا
نماز کے بعد آیات اور سور کی فضیلت
سور حمد، آیة الکرسی، آیة شہادت اورآیة ملک
فضیلت آیة الکرسی بعد از نماز
جو زیادہ اعمال بجا نہ لا سکتا ہو وہ یہ دعا پڑھے
فضیلت تسبیحات اربعہ
حاجت ملنے کی دعا
گناہوں سے معافی کی دعا
ہر نماز کے بعد دعا
قیامت میں رو سفید ہونے کی دعا
بیمار اور تنگدستی کیلئے دعا
ہر نماز کے بعد دعا
پنجگانہ نماز کے بعد دعا
ہر نماز کے بعد سور توحید کی تلاوت
گناہوں سے بخشش کی دعا
ہرنماز کے بعد گناہوں سے بخشش کی دعا
گذشتہ دن کا ضائع ثواب حاصل کرنے کی دعا
لمبی عمر کیلئے دعا
(تعقیبات مختصر)
نماز فجر کی مخصوص تعقیبات
گناہوں سے بخشش کی دعا
شیطان کے چال سے بچانے کی دعا
ناگوار امر سے بچانے والی دعا
بہت زیادہ اہمیت والی دعا
دعائے عافیت
تین مصیبتوں سے بچانے والی دعا
شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
رزق میں برکت کی دعا
قرضوں کی ادائیگی کی دعا
تنگدستی اور بیماری سے دوری کی دعا
خدا سے عہد کی دعا
جہنم کی آگ سے بچنے کی دعا
سجدہ شکر
کیفیت سجدہ شکر
طلوع غروب آفتاب کے درمیان کے اعمال
نماز ظہر وعصر کے آداب
غروب آفتاب سے سونے کے وقت تک
آداب نماز مغرب وعشاء
تعقیبات نماز مغرب وعشاء
سونے کے آداب
نیند سے بیداری اور نماز تہجد کی فضیلت
نماز تہجد کے بعددعائیں اور اذکار

صبح و شام کے اذکار و دعائیں

صبح و شام کے اذکار و دعائیں
طلوع آفتاب سے پہلے
طلوع وغروب آفتاب سے پہلے
شام کے وقت سو مرتبہ اﷲاکبر کہنے کی فضیلت
فضیلت تسبیحات اربعہ صبح شام
صبح شام یا شام کے بعد اس آیة کی فضیلت
ہر صبح شام میں پڑھنے والا ذکر
بیماری اور تنگدستی سے بچنے کیلئے دعا
طلوع وغروب آفتاب کے موقعہ پر دعا
صبح شام کی دعا
صبح شام بہت اہمیت والا ذکر
ہر صبح چار نعمتوں کو یاد کرنا
ستر بلائیں دور ہونے کی دعا
صبح کے وقت کی دعا
صبح صادق کے وقت کی دعا
مصیبتوں سے حفاظت کی دعا
اﷲ کا شکر بجا لانے کی دعا
شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
دن رات امان میں رہنے کی دعا
صبح شام کو پڑھنی کی دعا
بلاؤں سے محفوظ رہنے کی دعا
اہم حاجات بر لانے کی دعا

دن کی بعض ساعتوں میں دعائیں

پہلی ساعت
دوسری ساعت
تیسری ساعت
چوتھی ساعت
پانچویں ساعت
چھٹی ساعت
ساتویں ساعت
آٹھویں ساعت
نویں ساعت
دسویں ساعت
گیارہویں ساعت
بارہویں ساعت
ہر روز وشب کی دعا
جہنم سے بچانے والی دعا
گذشتہ اور آیندہ نعمتوں کا شکر بجا لانے کی دعا
نیکیوں کی کثرت اور گناہوں سے بخشش کی دعا
ستر قسم کی بلاؤں سے دوری کی دعا
فقر وغربت اور وحشت قبر سے امان کی دعا
اہم حاجات بر لانے والی دعا
خدا کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والی دعا
دعاؤں سے پاکیزگی کی دعا
فقر وفاقہ سے بچانے والی دعا
چار ہزار گناہ کیبرہ معاف ہو جانے کی دعا
کثرت سے نیکیاں ملنے اور شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
نگاہ رحمت الہی حاصل ہونے کی دعا
بہت زیادہ اجر ثواب کی دعا
عبادت اور خلوص نیت
کثرت علم ومال کی دعا
دنیاوی اور آخروی امور خدا کے سپرد کرنے کی دعا
بہشت میں اپنے مقام دیکھنے کی دعا

دیگر مستحبی نمازیں

نماز اعرابی
نماز ہدیہ
نماز وحشت
دوسری نماز وحشت
والدین کیلئے فرزند کی نماز
نماز گرسنہ
نماز حدیث نفس
نماز استخارہ ذات الرقاع
نماز ادا قرض وکفایت از ظلم حاکم
نماز حاجت
نماز حل مہمات
نماز رفع عسرت(پریشانی)
نماز اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
نماز استغاثہ
نماز استغاثہ بی بی فاطمہ
نماز حضرت حجت(عج)
دیگر نماز حضرت حجت(عج)
نماز خوف از ظالم
تیزی ذہن اور قوت حافظہ کی نماز
گناہوں سے بخشش کی نماز
نماز دیگر
نماز وصیت
نماز عفو
(ایام ہفتہ کی نمازیں)
ہفتہ کے دن کی نماز
اتوار کے دن کی نماز
پیر کے دن کی نماز
منگل کے دن کی نماز
بدھ کے دن کی نماز
جمعرات کے دن کی نماز
جمعہ کے دن کی نماز

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات
دعائے عافیت
رفع مرض کی دعا
رفع مرض کی ایک اوردعا
سر اور کان درد کا تعویذ
سر درد کا تعویذ
درد شقیقہ کا تعویذ
بہرے پن کا تعویذ
منہ کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک مجرب تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک اور تعویذ
درد سینے کا تعویذ
پیٹ درد کا تعویذ
درد قولنج کا تعویذ
پیٹ اور قولنج کے درد کا تعویذ
دھدر کا تعویذ
بدن کے ورم و سوجن کا تعویذ
وضع حمل میں آسانی کا تعویذ
جماع نہ کر سکنے والے کا تعویذ
بخار کا تعویذ
پیچش دور کرنے کی دعا
پیٹ کی ہوا کیلئے دعا
برص کیلئے دعا
بادی وخونی خارش اور پھوڑوں کا تعویذ
شرمگاہ کے درد کی دعا
پاؤں کے درد کا تعویذ
گھٹنے کے درد
پنڈلی کے درد
آنکھ کے درد
نکسیر کا پھوٹن
جادو کے توڑ کا تعویذ
مرگی کا تعویذ
تعویذسنگ باری جنات
جنات کے شر سے بچاؤ
نظر بد کا تعویذ
نظر بد کا ایک اور تعویذ
نظر بد سے بچنے کا تعویذ
جانوروں کا نظر بد سے بچاؤ
شیطانی وسوسے دور کرنے کا تعویذ
چور سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ
سانپ اور بچھو سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ

کتاب الکافی سے منتخب دعائیں

سونے اور جاگنے کی دعائیں

گھر سے نکلتے وقت کی دعائیں

نماز سے پہلے اور بعد کی دعائیں

وسعت رزق کیلئے بعض دعائیں

ادائے قرض کیلئے دعائیں

غم ،اندیشہ و خوف کے لیے دعائیں

بیماریوں کیلئے چند دعائیں

چند حرز و تعویذات کا ذکر

دنیا وآخرت کی حاجات کیلئے دعائیں

بعض حرز اور مختصر دعائیں

حاجات طلب کرنے کی مناجاتیں

بعض سورتوں اور آیتوں کے خواص

خواص با سور قرآنی
خواص بعض آیات سورہ بقرہ وآیة الکرسی
خواص سورہ قدر
خواص سورہ اخلاص وکافرون
خواص آیة الکرسی اورتوحید
خواص سورہ توحید
خواص سورہ تکاثر
خواص سورہ حمد
خواص سورہ فلق و ناس اور سو مرتبہ سورہ توحید
خواص بسم اﷲ اور سورہ توحید
آگ میں جلنے اور پانی میں ڈوبنے سے محفوظ رہنے کی دعا
سرکش گھوڑے کے رام کی دعا
درندوں کی سر زمین میں ان سے محفوظ رہنے کی دعا
تلاش گمشدہ کا دستور العمل
غلام کی واپسی کیلئے دعا
چور سے بچنے کیلئے دعا
خواص سورہ زلزال
خواص سورہ ملک
خواص آیہ الا الی اﷲ تصیر الامور
رمضان کی دوسرے عشرے میں اعمال قرآن
خواب میں اولیاء الہی اور رشتے داروں سے ملاقات کا دستور العمل
اپنے اندر سے غمزدہ حالت کو دور کرنے کا دستور العمل
اپنے مدعا کو خواب میں دیکھنے کا دستور العمل
سونے کے وقت کے اعمال
دعا مطالعہ
ادائے قرض کا دستور العمل
تنگی نفس اور کھانسی دور کرنے کا دستور العمل
رفع زردی صورت اور ورم کیلئے دستور العمل
صاحب بلا ومصیبت کو دیکھتے وقت کا ذکر
زوجہ کے حاملہ ہونے کے وقت بیٹے کی تمنا کیلئے عمل
دعا عقیقہ
آداب عقیقہ
دعائے ختنہ
استخارہ قرآن مجید اور تسبیح کا دستور العمل
یہودی عیسائی اور مجوسی کو دیکھتے وقت کی دعا
انیس کلمات دعا جو مصیبتوں سے دور ہونے کا سبب ہیں
بسم اﷲ کو دروزے پر لکھنے کی فضیلت
صبح شام بلا وں سے تحفظ کی دعا
دعائے زمانہ غیبت امام العصر(عج)
سونے سے پہلے کی دعا
پوشیدہ چیز کی حفاظت کیلئے دستور العمل
پتھر توڑنے کا قرآنی عمل
سوتے اور بیداری کے وقت سورہ توحید کی تلاوت خواص
زراعت کی حفاظت کیلئے دستور العمل
عقیق کی انگوٹھی کی فضیلت
نیسان کے دور ہونے جانے کی دعا
نماز میں بہت زیادہ نیسان ہونے کی دعا
قوت حافظہ کی دوا اور دعا
دعاء تمجید اور ثناء پرودرگار

موت کے آداب اور چند دعائیں

ملحقات باقیات الصالحات

ملحقات باقیات الصالحات
دعائے مختصراورمفید
دعائے دوری ہر رنج وخوف
بیماری اور تکلیفوں کو دور کرنے کی دعا
بدن پر نکلنے والے چھالے دور کرنے کی دعا
خنازیر (ہجیروں )کو ختم کرنے کیلئے ورد
کمر درد دور کرنے کیلئے دعا
درد ناف دور کرنے کیلئے دعا
ہر درد دور کرنے کا تعویذ
درد مقعد دور کرنے کا عمل
درد شکم قولنج اور دوسرے دردوں کیلئے دعا
رنج وغم میں گھیرے ہوے شخص کا دستور العمل
دعائے خلاصی قید وزندان
دعائے فرج
نماز وتر کی دعا
دعائے حزین
زیادتی علم وفہم کی دعا
قرب الہی کی دعا
دعاء اسرار قدسیہ
شب زفاف کی نماز اور دعا
دعائے رہبہ (خوف خدا)
دعائے توبہ منقول از امام سجاد