Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، ایمان کے دو حصے ہیں ایک کا نام صبر ہے اور دوسرے کا نام شکر ہے کنزالعمال حدیث63،بحارالانوار کتاب الروضۃ باب7
چوبیسویں دعا

24۔ والدین کے حق میں دعا

اے اللہ! اپنے عہد خاص اور رسول محمد اور ان کے پاک و پاکیزہ اہل بیت پر رحمت نازل فرما اور انہیں بہترین رحمت و برکت اور درود و سلام کے ساتھ خصوصی امتیاز بخش اور اے معبود! میرے ماں باپ کو بھی اپنے نزدیک عزت و کرامت اور اپنی رحمت سے مخصوص فرما ۔اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے۔
اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ان کے جو حقوق مجھ پر واجب ہیں ان کا علم بذریعہ الہام عطا کر اور ان تمام واجبات کا علم بے کم و کاست میرے لیے مہیا فرما دے ۔ پھر جو مجھے بذریعہ الہام بتائے اس پر کاربند رکھ اور اس سلسلہ میں جو بصیرت علمی عطا کرے اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے تاکہ ان باتوں میں سے جو تو نے مجھے تعلیم کی ہیں کوئی بات عمل میں آئے بغیر نہ رہ جائے اور اس خدمت گزاری سے جو تونے مجھے بتلائی ہے، میرے ہاتھ پیر تھکن محسوس نہ کریں۔
اے اللہ !محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما ۔ کیونکہ تو نے ان کی طرف انتساب سے ہمیں شرف بخشا ہے۔ محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما کیونکہ تو نے ان کی وجہ سے ہمارا حق مخلوقات پر قائم کیا ہے۔
اے اللہ! مجھے ایسا بنا دے کہ میں ان دونوں سے اس طرح ڈروں جس طرح کسی جابر بادشاہ سے ڈرا جاتا ہے اور اس طرح ان کے حال پر شفیق و مہربان رہوں جس طرح شفیق ماں (اپنی اولاد پر) شفقت کرتی ہے اور ان کی فرمانبرداری اور ان سے حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے کو میری آنکھوں کے لیے اس سے زیادہ کیف افزا قرار دے جتنا چشم خواب آلود میں نیند کا خمار اور میرے قلب و روح کے لیے اس سے بڑھ کر مسرت انگیز قرار دے جتنا پیاسے کے لیے جرعہ آب، تاکہ میں اپنی خواہش پر ان کی خواہش کو ترجیح دوں اور اپنی خوشی پر ان کی خوشی کو مقدم رکھوں اوران کے تھوڑے احسان کو بھی جو مجھ پر کریں، زیادہ سمجھوں اور میں جو نیکی ان کے ساتھ کروں وہ زیادہ بھی ہو تو اسے کم تصور کروں۔
اے اللہ! میری آواز کو ان کے سامنے آہستہ، میرے کلام کو ان کے لیے خوشگوار، میری طبیعت کو نرم اور میرے دل کو مہربان بنا دے اور مجھے ان کے ساتھ نرمی و شفقت سے پیش آنے والا قرار دے۔
اے اللہ ! انہیں میری پرورش کی جزائے خیر دے اور میرے حسن نگہداشت پر اجر و ثواب عطا کر اور کم سنی میںمیری خبر گیری کا انہیں صلہ دے ۔
اے اللہ! انہیں میری طرف سے کوئی تکلیف پہنچی ہو یا میری جانب سے کوئی ناگوار صورت پیش آئی ہو یا ان کی حق تلفی ہوئی ہو تو اسے ان کے گناہوں کاکفارہ، درجات کی بلندی اور نیکیوں میں اضافہ کا سبب قرار دے ، اے برائیوں کو کئی گنا نیکیوں سے بدل دینے والے۔
بارالٰہا ! اگر انہوں نے میرے ساتھ گفتگو میں سختی یا کسی کام میں زیادتی یا میرے کسی حق میں فرو گذاشت یا اپنے فرض منصبی میں کوتاہی کی ہو تو میں ان کو بخشتا ہوں اور اسے نیکی و احسان کا وسیلہ قرار دیتا ہوں اور پالنے والے ! تجھ سے خواہش کرتا ہوں کہ اس کا مؤاخذہ ان سے نہ کرنا۔ اس لیے کہ میں اپنی نسبت ان سے کوئی بدگمانی نہیںرکھتا اور نہ تربیت کے سلسلہ میں انہیں سہل انگار سمجھتا ہوںاور نہ ان کی دیکھ بھال کو ناپسند کرتا ہوں، اس لیے کہ ان کے حقوق مجھ پر لازم و واجب ، ان کے احسانات دیرینہ اور ان کے انعامات عظیم ہیں ۔ وہ اس سے بالاتر ہیں کہ میں ان کو برابر کا بدلہ یا ویسا ہی عوض دے سکوں۔ اگر ایسا کر سکوں تو اے میرے معبود! وہ ان کا ہمہ وقت میری تربیت میں مشغول رہنا، میری خبر گیری میں رنج و تعب اٹھانا اور خود عسرت و تنگی میں رہ کر میری آسودگی کا سامان کرنا کہاں جائے گا ۔
بھلا کہاں ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے حقوق کا صلہ مجھ سے پاسکیں اور نہ میں خود ہی ان کے حقوق سے سبکدوش ہو سکتا ہوں اور نہ ان کی خدمت کا فریضہ انجام دے سکتا ہوں۔ رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور میری مدد فرما اے بہتر ان سب سے جن سے مدد مانگی جاتی ہے اور مجھے توفیق دے اے زیادہ رہنمائی کرنے والے ان سب سے جن کی طرف ( ہدایت کے لیے ) توجہ کی جاتی ہے۔ اور مجھے اس دن جب کہ ہر شخص کو اس کے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا اور کسی پر زیادتی نہ ہوگی، ان لوگوں میں سے قرار نہ دینا جو ماں باپ کے عاق و نافرمانبردار ہوں۔
اے اللہ! محمد اور ان کی آل و اولاد پر رحمت نازل فرما اور میرے ماں باپ کو اس سے بڑھ کر امتیاز دے جو مومن بندوں کے ماں باپ کو تو نے بخشا ہے۔ اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے۔
اے اللہ! ان کی یاد کو نمازوں کے بعد رات کی ساعتوں اور دن کے تمام لمحوں میں کسی وقت فراموش نہ ہونے دے۔
اے اللہ! محمد اور ان کی آل پر رحمت ناز ل فرما اور مجھے ان کے حق میں دعا کرنے کی وجہ سے اور انہیں میرے ساتھ نیکی کرنے کی وجہ سے لازمی طور پر بخش دے اور میری سفارش کی وجہ سے ان سے قطعی طور پر راضی و خوشنود ہو اور انہیں عزّت و آبرو کے ساتھ سلامتی کی منزلوں تک پہنچا دے۔
اے اللہ ! اگر تو نے انہیں مجھ سے پہلے بخش دیا تو انہیں میرا شفیع بنا اور اگر مجھے پہلے بخش دیا تومجھے ان کا شفیع قرار دے ۔ تاکہ ہم سب تیرے لطف وکرم کی بدولت تیرے بزرگی کے گھر اور بخشش و رحمت کی منزل میں ایک ساتھ جمع ہوسکیں ۔ یقینا تو بڑے فضل والا، قدیم احسان والا اور سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔

 

 

 

فہرست صحیفہ کاملہ