چودہویں دعا
14۔ دادخواہی کی بابت کی دعا
اے وہ جس سے فریاد کرنے والوں کی فریادیں پوشیدہ نہیں ہیں۔ اے وہ جو ان کی سرگزشتوں کے سلسلہ میں گواہوں کی گواہی کا محتاج نہیں ہے۔ اے وہ جس کی نصرت مظلوموں کے ہم رکاب اور جس کی مدد ظالموں سے کوسوں دور ہے۔ اے میرے معبود ! تیرے علم میں ہیں وہ ایذائیں جو مجھے فلاں ابن فلاں سے اس کے تیری نعمتوں پر اترانے اور تیری گرفت سے غافل ہونے کے باعث پہنچی ہیں، جنہیں تو نے اس پر حرام کیا تھا اور میری ہتک عزت کا مرتکب ہوا، جس سے تو نے اسے روکا تھا۔
اے اللہ رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور اپنی قوت و توانائی سے مجھ پر ظلم کرنے والے اور مجھ سے دشمنی کرنے والے کو ظلم وستم سے روک دے اور اپنے اقتدار کے ذریعہ اس کے حربے کند کر دے اور اسے اپنے ہی کاموں میں الجھائے رکھ اور جس سے آمادۂ دشمنی ہے، اس کے مقابلہ میں اسے بے دست و پا کر دے۔
اے معبود! رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر او راسے مجھ پر ظلم کرنے کی کھلی چھٹی نہ دے اور اس کے مقابلہ میں اچھے اسلوب سے میری مدد فرما اور اس کے برے کاموں جیسے کاموں سے مجھے محفوظ رکھ اور اس کی حالت ایسی حالت نہ ہونے دے۔
اے اللہ محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اوراس کے مقابلہ میں ایسی بروقت مدد فرما جو میرے غصہ کو ٹھنڈا کر دے اور میرے غیظ و غضب کا بدلہ چکائے۔
اے اللہ رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر او ر اس کے ظلم و ستم کے عوض اپنی معافی او ر اس کی بدسلوکی کے بدلے میں اپنی رحمت عطا فرما کیونکہ ہر ناگوار چیز تیری ناراضی کے مقابلہ میں ہیچ ہے اورتیری ناراضی ہو تو ہر (چھوٹی بڑی) مصیبت آسان ہے۔
بارالٰہا ! جس طرح ظلم سہنا تو نے میری نظروں میں ناپسند کیا ہے، یونہی ظلم کرنے سے بھی مجھے بچائے رکھ۔
اے اللہ ! میں تیرے سوا کسی سے شکوہ نہیں کرتا اور تیرے علاوہ کسی حاکم سے مدد نہیں چاہتا ۔ حاشا کہ میں ایسا چاہوں۔ تو رحمت ناز ل فرما محمد اور ان کی آل پر اور میری دعا کو قبولیت سے اور میرے شکوہ کو صورت حال کی تبدیلی سے جلد ہمکنار کر اور میرا اس طرح امتحان نہ کرنا کہ تیرے عدل و انصاف سے مایوس ہوجاؤں اور میرے دشمن کو اس طرح نہ آزمانہ کہ وہ تیری سزا سے بے خوف ہو کر مجھ پر برابر ظلم کرتا رہے اور میرے حق پر چھایا رہے اور اسے جلد از جلد اس عذاب سے روشناس کر جس سے تو نے ستمگروں کو ڈرایا دھمکایا ہے اور مجھے قبولیت دعا کا وہ اثر دکھا جس کا تو نے بے بسوں سے وعدہ کیا ہے۔
اے اللہ! محمد اور ان کی آل پر رحمت ناز ل فرما اور مجھے توفیق دے کہ جو سودو زیاں تو نے میرے لیے مقدر کر دیا ہے اسے ( بطیب خاطر ) قبول کروں اور جو کچھ تو نے دیا ہے اور جو کچھ لیا ہے اس پر مجھے راضی و خوشود رکھ اور مجھے سیدھے راستہ پر لگا اور ایسے کام میں مصروف رکھ جو آفت و زیاں سے بری ہو۔
اے اللہ! اگر تیرے نزدیک میرے لیے یہی بہتر ہو کہ میری داد رسی کو تاخیر میں ڈال دے اور مجھ پر ظلم ڈھانے والے سے انتقام لینے کو فیصلہ کے دن اور دعویداروں کے محل اجتماع کے لیے اٹھا رکھے تو پھر محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل کر اور اپنی جانب سے نیت کی سچائی اور صبر کی پائیداری سے میری مدد فرما اور بری خواہش اور حریصوں کی بے صبری سے بچائے رکھ اور جو ثواب تو نے میرے لیے ذخیرہ کیا ہے اور جو سزا میرے دشمن کے لئے مہیا کی ہے اس کا نقشہ میرے دل میں جما دے اور اسے اپنے فیصلۂ قضا و قدر پر راضی رہنے کا ذریعہ اور اپنی پسندیدہ چیزوں پر اطمینان و وثوق کا سبب قرار دے۔ میری دعا کو قبول فرما۔ اے تمام جہان کے پالنے والے۔ بیشک تو فضل عظیم کا مالک ہے اور تیری قدرت سے کوئی چیز باہر نہیں ہے۔