Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام جعفر صادق نے فرمایا، اللہ تعالیٰ مومن کے ایمان کو اس کا غم خوار بنا دیتا ہے، جس سے اُسے سکون محسوس ہوتا ہے، حتیٰ کہ اگر وہ پہاڑ کی چوٹی پر بھی ہو تو تنہائی سے نہیں گھبراتا۔ بحارالانوار کتاب الایمان والکفرباب7 حدیث4
Karbala TV Live
ترتیل قرآن کریم اردو

اسلامی افکار

امام خمینی فکری بیداری کے نقیب

آية الله سید علی خامنه ای

امام خمینی اسلامی معاشروں میں فکری و عملی بیداری کا اس کے تمام پہلوئوں کے ساتھ ایک جامع اور کامل تصور رکھتے تھے۔ ہم ان کے خطابات میں اور ان کے تحریری شہ پاروں میں ان کے انقلابی منصوبوں کا بخوبی مطالعہ کرسکتے ہیں جس میں انسان ایک طرف مشکلات کی گہرائیوں میں اترنے انفرادی اور معاشرتی طور پر انسان کی تعمیر کرنے پر تاکید اور دوسری طرف ان مشکلات کے حل کی راہوں کو محسوس کرتا ہے۔ امام خمینی نے اپنے سیاسی تجربے کی روشنی میں ایسی پالیسیاں تشکیل دیں جن سے ایک طرف ایرانی عوام کے افکار و نظریات اور عمل پر گہرے اثرات مرتب ہوتے تھے تو دوسری طرف شہنشاہی اور استبدادی نظام بھی ان پالیسیوں سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا تھا۔ پالیسیوں کا یہ تسلسل انقلاب کے بعد بھی جاری رہا کہ جب بھی آپ کسی پالیسی کا اعلان فرماتے یا اجراء فرماتے تو اس کے اثرات جہاں ایران کے داخلی حالات پر پڑتے وہاں عالمی سطح پر بھی ایران کی عزت مقام اور طاقت میں اضافے کا باعث بنتے ۔ امام خمینی کی شخصیت فقط اسلام کے ایک جید عالم دین مجتہد یا مذہبی و روحانی قائد کی نہیں اور نہ ہی آپ کی نظر یا مشاہدہ و مطالعہ علوم اسلامی تک محدود تھا بلکہ آپ اپنے وقت کے تمام سیاسی نظاموں نظام ہائے حکومت و مملکت اور عالمی سطح پر رونما ہونے والے انقلابات اور تبدیلیوں سے آگاہ و باخبر تھے۔حتی کہ ان میں موجود نقائص و نقصانات اور انداز نفاذ پر گہری نظر رکھ کر اس کی نشاندہی فرماتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ نے سوشلزم کمیونزم بادشاہت آمریت اور نام نہاد جمہوریت کو متعدد بار چیلنج کیا اور ان نظاموں کی ناکامیوں کی طرف متوجہ کرتے ہوئے اسلام کے اعلی سیاسی و دینی نظام حکومت و نظام زندگی کی برتری اور فضیلت و اہمیت کو ثابت کیا۔ روس کے صدر کے نام آپ کا معروف زمانہ خط تاریخ کا ایک یادگار حصہ بن چکا ہے جس میں آپ نے کمیونزم کی دیوار گرنے کی سچی پیشن گوئی فرمائی اور پھر دنیا نے دیکھا کہ روس کی شکست و ریخت اسی نظام کی وجہ سے ہوئی۔ عراق کی آمر قیادت کے بارے میں بھی امام خمینی کے ارشادات سماعتوں میں ابھی تک گونج رہے ہیں۔ اس آمریت کا حشر بھی آج سب کے سامنے ہے۔