Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت محمد مصطفیٰﷺ نے فرمایا، جو شخص اہلِ تہمت کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہے وہ اس بات کا زیادہ حقدار ہے کہ اس پر بھی تہمت لگائی جائے۔ من لا یحضرہ الفقیہ حدیث5840
Karbala TV Live
ترتیل قرآن کریم اردو

اسلامی افکار

حسینی وقار اور افتخار

آية الله سید علی خامنه ای

حسینی وقار و افتخار ہے؟ یہ کیسا افتخار ہے؟ جو امام حسین علیہ السلام کی تحریک سے آشنا ہے اسے علم ہے کہ یہ کیسا وقار ہے۔ تین نظریات کے تحت تین زاویوں سے تاریخ میں ہمیشہ کے لئے ثبت ہو جانے والی حسینی تحریک پر نظر ڈالی جا سکتی ہے۔ تینوں پہلوؤں میں جو چیز سب سے زیادہ واضح طور پر نظر آتی ہے وہ عزت و سربلندی کا جذبہ ہے۔ ایک پہلو، طاقتور باطل کے مقابلے میں حق کی جد و جہد ہے جو امام حسین علیہ السلام نے اپنی تحریک کے ذریعے کی۔ ایک دوسرا پہلو امام حسین علیہ السلام کی تحریک میں معنویت و اخلاقیت کا تجسم ہے۔ اس تحریک کے دامن میں ایک ایسی جد و جہد پنہاں ہے جو حق و باطل کی جنگ کے سماجی و سیاسی و انقلابی و اصلاحی تحریک کے پہلوؤں سے مختلف ہے اور وہ ہے انسانوں کا نفس اور باطن۔ جہاں انسان کے وجود کے اندر چھپے لالچ، کمزوریاں، محرومیاں، خواہشات نفسانی اسے بڑے قدم اٹھانے سے روکتی ہیں وہ جگہ ہے میدان جنگ۔ نہایت دشوار جنگ کا میدان، جہاں مومن مرد عورتیں امام حسین علیہ السلام کے پیچھے چل پڑتے ہیں، دنیا و ما فیہا، دنیوی لذتیں اور رنگینیاں، ان کی فرض شناسی کے سامنے ہیچ ہو جاتی ہے۔ ایسے انسان، جن کے باطن میں مجسم معنویت کی چمک غالب ہو جاتی ہے اور وہ ایک اعلی و نمونہ عمل انسان کی شکل میں تاریخ کے صفحات پر جاویداں ہو جاتے ہیں۔ تیسرا پہلو جو عام لوگوں کے درمیان زيادہ معروف ہے وہ عاشور کی مصیبتيں ، غم و اندوہ اور مصائب و آلام ہیں لیکن اس تیسرے پہلو میں بھی عزت و افتخار پوشیدہ ہے۔ غور و فکر کرنے والوں کو تینوں پہلوؤں کو پیش نظر رکھنا چاہئے ۔