اسلامی افکار
طویل انسانی تاریخ کی تصویر
آية الله سید علی خامنه ای
انسان نے طول تاریخ میں سب سے زيادہ غلطیاں گناہ اور لاپروائی ، حکومتی شعبے میں انجام دی ہں جو گناہ حاکموں، بادشاہوں اور لوگوں پر مسلط تاناشاہوں نے کئے ہیں ان کا موازنہ عام لوگوں کے بڑے بڑے گناہوں سے نہيں کیا جا سکتا۔ اس شعبے میں انسان نے عقل و خرد و اخلاقیات و حکمت کا کم ہی استعمال کیا ہے۔ اس شعبے میں عقل و منطق، دیگرشعبہ ہائے زندگی کے مقابلے میں کم ہی استعمال ہوئی ہے اور جن لوگوں نے اس بے عقلی و بد عنوانی و گناہوں کی سزا بھگتی ہے وہ عام لوگ رہے ہيں کبھی ایک ہی سماج کے عام لوگ اس کا شکار ہوئے ہیں اور کبھی کئی سماجوں کے افراد۔ یہ حکومتیں شروع میں تو کسی ایک فرد کی آمریت کی شکل میں رہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ہی انسانی سماجوں میں تبدیلیوں کی وجہ سے ایک منظم آمریت میں بدل گئيں۔ اس لئے انبیاء کی سب سے اہم ذمہ داری ظالم بادشاہوں اور ان لوگوں کا مقابلہ کرنا ہے جنہوں نے خدا کی نعمتوں کو ضائع کیا ہے «و اذا تولّى سعى فى الأرض ليفسد فيها و يهلك الحرث و النسل»؛ قرآن کی آیتوں میں ان بد عنوان حکومتوں کو ان دہلا دینے والے الفاظ میں یاد کیا گیا ہے۔ ان لوگوں کی کوشش تھی کہ ظلم و جور کو عالمگیر بنا دیں۔ «ألم ترى الى الّذين بدّلوا نعمة اللَّه كفراً و احلّوا قومهم دارالبوار جهنّم يصلونها و بئس القرار» ان لوگوں نے خدا کی نعمتوں کا، انسانوں کو حاصل نعمتوں اور قدرت کی عطا کردہ نعمتوں کا انکار کیا اور ان انسانوں کو، جنہیں ان نعمتوں سے فائدہ اٹھانا تھا، ان کے کفران نعمت سے بنائی گئ جہنم میں جلا ڈالا۔ انبیاء نے ان کا مقابلہ کیا۔