Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی زین العابدین نے فرمایا، اللہ تعالیٰ کو وہ شخص سخت ناپسند ہے جو کسی امام کی اقتدا کا دعویٰ تو کرتا ہے لیکن اس کے اعمال کی پیروی نہیں کرتا۔ اصول کافی باب کتاب الروضۃ حدیث312

نہج البلاغہ خطبات

خطبہ 83: تنزیہ بازی اور پند و نصائح کے سلسلے میں فرمایا

میں گواہی دیتا ہوں کہ اس اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں جو کتا ؤ لاشریک ہے ۔وہ اوّل ہے اس طرح کہ اس کے پہلے کوئی چیز نہیں ۔ وہ آخر ہے ۔ یوں کہ اس کی کوئی انتہا نہیں ۔ اس کی کسی صفت سے وہم و گمان با خبر نہیں ہو سکتے ، نہ اس کی کسی کیفیت پر دلوں کا عقیدہ جم سکتا ہے ، نہ اس کے اجزاء ہیں کہ اس کا تجزیہ کیا جاسکے اور نہ قلب و چشم اس کا احاطہ کر سکتے ہیں ۔

اس خطبہ کا ایک حصہ یہ ہے :۔

خدا کے بندو! مفید عبرتوں سے پندو نصیحت اور کھلی ہوئی دلیلوں سے عبرت حاصل کرو۔ اور موٴثر خوف دہانیوں سے اثر لو۔ اور مواعظ و افکار سے فائدہ اٹھاؤ۔ کیونکہ یہ سمجھنا چاہئے کہ موت کے نیچے تم میں گڑ چکے ہیں ۔ اور تمہاری امیدو آرزو کے تمام بندھن ایکدم ٹوٹ چکے ہیں ۔ سختیاں تُم پر ٹوٹ پڑی ہیں ۔ اور (موت کے) چشمہ پر کہ جہاں اترا جاتا ہے ۔ تمہیں کھینچ کر لے جایا جا رہا ہے اور ہر نفس کے ساتھ ایک ہنکانے والا ہوتا ہے اور شہادت دینے والا۔ ہنکانے والا اسے میدانِ حشر تک ہنکا کر لے جائے گا۔ اور گواہ اس کے عملوں کی شہادت دے گا۔

اسی خطبے کا یہ جز جنت کے متعلق ہے ۔ اس میں ایک دوسرے سے بڑھے چڑھے ہوئے درجے ہیں اور مخلتف معیار کی منزلیں ہیں ، نہ اس کی نعمتوں کا سلسلہ ٹوٹے گا، نہ اس میں ہمیشہ کے رہنے والوں کو بوڑھا ہونا ہے اور نہ اس میں بسنے والوں کو فقر و نادار سے سابقہ پڑنا ہے۔