Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام جعفر صادق نے فرمایا، تین قسم کے لوگوں کو خدا وندعالم حساب و کتاب کے بغیر بہشت میں داخل فرمائے گا، عادل امام، سچا تاجر اور وہ بوڑھا جس نے اپنی زندگی اللہ کی اطاعت میں گزار دی۔ بحارالانوار ابواب المکاسب باب1 حدیث11
Karbala TV Live
ترتیل قرآن کریم اردو

اسلامی افکار

ہفتہ وحدت مسلمانوں کے اتحاد کا مظہر

آية الله سید علی خامنه ای

امام خمینی(رہ) کی با بصیرت نظر کی بدولت اسلامی انقلاب کا ایک فیض یہ ہے کہ میلاد النبی(ص)کے ایام کو ہفتہ اتحاد کا نام دیا گیا۔ اس لحاظ سے بھی اس مسئلہ کی اہمیت کئی گنابڑھ گئی کہ بہت سے لوگوں کی دیرینہ خواہش تھی کہ اسلامی اتحاد کے لیے کام کیا جائے۔بعض لوگ تو صرف بات کی حد تک کوئی نظریہ دیتے ہیں لیکن بعض لوگوں کی واقعی دیرینہ خواہش تھی بہرحال اس آرزو اور خواہش کی تکمیل کے لیے عملی اقدام ضروری تھا کیونکہ کوئی خواہش بغیر عملی جدوجہد کے پوری نہیں ہو سکتی۔ جب ہم نے اس سمت میں عملی اقدامات اور مطلوبہ مقصد تک پہنچنے کی راہ کے بارے میں سوچا تو اس محور کے طور پر جو بہترین اور عظیم ترین شخصیت ہمارے سامنے جلوہ گر ہوئی۔ وہ فخر کائنات حضرت محمد مصطفٰی(ص) کی ذات تھی کہ جنکی مرکزی حیثیت دنیا تمام مسلمانوں کے عقائد وافکار کا سرچشمہ ہے۔ اسلامی دنیا میں وہ نقطہ جس پر سب متفق ہوں اور سےکے عقائد اور جذبات و احساسات کی ترجمانی بھی ہو جائے شاید میسر نہ آ سکے یا ہو تو شاذ و نادر ہی ہو کیونکہ جذبات کا انسانی زندگی میں خاص کردار ہے اور یقینا بعض وہ اقلیتیں جو مسلمانوں سے علیحدہ ہو گئی ہیں ان کے درمیان کچھ جذبات کو زیادہ اہمیت نہیں دیتیں اور عشق و محبت یا توسل اور وسیلے کی منکر ہیں پھر بھی عام مسلمانوں کے لئے پیغمبر اسلام(ص) سے محبت اور عشق و عقیدت دین کا ایک لازمی عنصر ہے لہذا آپ کا وجود مبارک وحدت کا بہترین محور بن سکتا ہے۔ مسلمانوں اور مسلم دانشوروں کو چاہیئے کہ وہ پیغمبر اسلام(ص)کی شخصیت، آپ کی تعلیمات اور آپ سے عشق ومحبت کے موضوع کے سلسلے میں وسیع النظری سے کام لیں۔ ان عوامل میں جو اتحاد و یکجہتی کےلیے محور قرار پا سکتے ہیں اور تمام مسلمان جن پر متفق ہو سکتے ہیں اہلبیت پیغمبر(ع) کی اطاعت اور پیروی بھی ہے۔