اسلامی تعلیمات

نجاسات

نجاسات سے مراد وہ چیزیں جو خود نجس ہوں اور (مخصوص شرائط کے تحت) پاک چیزوں کو بھی نجس کریں۔

پاک چیز کیسے نجس ہوتی ہیں؟

پاک اشیا کے نجس ہونے کے دو طریقے:

1۔ مذکورہ بالا نجس اشیاء میں سے اگر کوئی چیز بھی گیلی ہو اور کسی بھی پاک خشک چیز سے لگ جائے تو وہ پاک چیز نجس ہو جائے گی۔

2۔ اسی طرح اگر پاک چیز گیلی ہو اور نجس چیز خشک ہو تو بھی پاک چیز نجس ہو جائے گی۔

نجاسات دس ہیں

1۔ پیشاب

2۔ پاخانہ

3۔ منی

4۔ خون

5۔ مردار

6۔ کتا

7۔ سور

8۔ کافر

9۔شراب

10۔ نجاست خوار حیوان کا پسینہ

1،2۔ پیشاب و پاخانہ

انسان اور ان تمام حرام گوشت جانوروں کا پیشاب و پاخانہ کہ جو خون جہندہ (جن کا خون اچھل کر نکلتا ہو) رکھتے ہوں نجس ہے۔ لہٰذا ان جانوروں کا پیشاب و پاخانہ نجس نہیں ہیں کہ جو خون جہندہ نہیں رکھتے۔ مثلاً مکھی، مچھر وغیرہ

3۔ منی

انسان اور تمام خون جہندہ رکھنے والے حیوانات کی منی نجس ہے۔

4۔ مردار

انسان اور خون جہندہ رکھنے والے تمام حیوانات کے مردہ جسم نجس ہیں اگر وہ خود مر جائیں یا انہیں غیر شرعی طریقے سے ذبح کیا جائے۔ لہٰذا وہ جانور کہ جو خون جہندہ نہیں رکھتے اگر ان میں سے کوئی مر جائے تو اس کا مردہ نجس نہیں ہو گا۔

5۔ خون

انسان کا اور تمام خون جہندہ رکھنے والے حیوانات کا خون نجس ہے۔

6،7۔کتا اور سور

یہ دونوں جانور نجس العین ہیں ان کے تمام اجزا نجس ہیں۔ جیسے ناخن، بال وغیرہ۔

کافر

ایسا شخص کہ جو اللہ کے وجود کا انکار کرتا ہو، تو اسے کافر کہا جاتا ہے اور یہ نجس ہے۔ اسی طرح اللہ کا کوئی شریک بنائے تو وہ مشرک ہے اور نجس ہے۔

9۔ شراب

شراب اور ہر وہ چیز جو انسان کو مست کر دیتی ہو اور مائع ہو تو وہ نجس ہے اور اس کا پینا حرام ہے۔

10۔نجاست خور حیوان کا پسینہ

ایسا جانور کہ جو نجس چیزیں کھاتا ہو مثلا بعض جانوروں کو پاخانہ کھانے کی عادت ہوتی ہے تو ان جیسے جانوروں کا پسینہ نجس ہے اور اگر یہ پسینہ کسی انسان کو لگ جائے تو وہ بھی نجس ہو جائے گا۔