اسلامی تعلیمات

باب 10

وقف کے احکام

وقف کے معنی ہیں ٹھہرنا۔

وقف کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جس حرف پر وقف کرنا مقصود ہو، اس کو ساکن پڑھ کر سانس اور آواز کو توڑ دیں۔ جس حرف پر وقف کیا جاتا ہے اسے موقوف علیہ کہتے ہیں۔

موقوف علیہ کے درج ذیل احکام ہیں:

1۔ اگر موقوف علیہ پہلے سے ساکن ہو تو بغیر کسی تبدیلی کے وقف کریں گے۔

2۔ اگر موقوف علیہ گول تاء (ۃ)کے علاوہ کوئی اور حرف ہو اور اس پر دو زبر کی تنوین ہو تو اسے الف مدہ میں بدل دیں گے۔

3۔ اگر موقوف علیہ گول تاء(ۃ) ہو تو اسے ہائے ساکنہ سے بدل دیں گے۔

4۔ اگر موقوف علیہ پر زبر، زیر، پیش، دو زیر، دو پیش، الٹا پیش اور کھڑی زیر ہوں تو اسے ساکن کر دیا جائے گا۔

5۔ اگر موقوف علیہ پر کھڑا زبر ہو تو بغیر کسی تبدیلی کے وقف کریں گے۔

6۔ اگر موقوف علیہ مشدّد ہو تو وقف کرتے وقت تشدید ادا کرنا ضروری ہے۔

رموز اوقاف

1۔ م

یہ وقفِ لازم کی علامت ہے۔ یہ علامت وہاں استعمال ہوتی ہے جہاں وقف کرنا ضروری ہو۔

2۔ ط

یہ وقفِ مطلق کی علامت ہے۔ یہ وہاں استعمال ہوتی ہے جہاں وقف کرنا بہت ہی مناسب ہو، اور بعد والی عبارت سے ابتداء کرنا اچھا ہو۔

3۔ ج

یہ وقفِ جائز کی علامت ہے۔ یہ اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ وصل اور فصل دونوں جائز ہیں۔

4۔ لا

یہ وقفِ ممنوع کی علامت ہے۔ اس علامت پر وقف کرنا درست نہیں ہے۔ لیکن اگر یہ علامت آیت کے اوپر استعمال ہو تو وقف کرنا درست ہے ورنہ درست نہیں ہے۔