کیا خدا کو دیکھا جا سکتا ہے یا نہی؟ جیسے ہی سوال ہمارے ذہن میں آتا ہے تو ذہن یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ دیکھا تو اس چیز کو جاتا ہے کہ جو جسم رکھتی ہو کیونکہ ہم Infared کی لہریں یا موبائل کی لہروں کو تو نہیں دیکھ سکتے۔ چونکہ ان لہروں کا کوئی جسم نہیں ہے۔ پس جب یہ سوال ہوتا ہے کہ ہم خدا کو دیکھ سکتے ہیں؟ تو درحقیقت سوال یہ ہوتا ہے کہ کیا خدا جسم رکھتا ہے؟ قرآن اور احادیث معصومین علیہم السلام سے یہ ثابت ہے کہ خدا کو دنیا و آخرت دونوں میں دیکھنا محال اور ناممکن ہے کیونکہ خدا جسم نہیں رکھتا۔ خدا کی ذات لیس کمثلہ شیء کی مصداق ہے۔ یعنی ہم خدا کی کوئی مثل تصور ہی نہیں کر سکتے۔ خدا کی ذات اس سے بلند و بالا ہے کہ ہم خدا کو دیگر اجسام چاند، سورج وغیرہ کی طرح قرار دیں۔ خدا کو دیکھنا ناممکن و محال ہے۔ اس پر تین قسم کے دلائل موجود ہیں۔
عقل
عقل کہتی ہے کہ ہمیشہ اس شیٔ کو انسان دیکھ سکتا ہے کہ جو جسم رکھتی ہو اور ہمارے سامنے بھی موجود ہو پس اگر یہ فرض کر لیں کہ خدا کی ذات جسم رکھتی ہے اور ہمارے سامنے ہے تو خدا کی ذات میں درج ذیل عیوب و نقائص لازم آئیں گے۔
1۔ خدا مرکب ہو گا
چونکہ جسم مختلف اجزاء کا مجموعہ ہوتا ہے۔ اگر خدا کو مرکب مان لیں تو مطلب یہ ہوا کہ خدا اجزاء اور اعضا کا الغرض پورے جسم کا محتاج ہوا۔ جبکہ محتاج ہونا خدا کے لیے بہت بڑا عیب ہے۔ خدا ہر قسم کے عیب سے پاک ہے پس خدا مرکب نہیں۔ خدا جسم نہیں رکھتا۔ جب جسم نہیں رکھتا تو دیکھا نہیں جا سکتا۔
2۔ خدا کا محدود ہونا لازم آئے گا
چونکہ ہم جسم کو فقط اس صورت میں دیکھ سکتے ہیں کہ جب جسم ہمارے سامنے ہو جب جسم ہمارے سامنے ہو تو ہمارے پیچھے، دائیں اور بائیں نہیں ہو گا۔ پس خدا کا ایک طرف میں محدود ہونا لازم آتا ہے۔ جبکہ ایک طرف ہونا اور محدود جگہ پر ہونا بھی ایک عیب ہے۔ اور خدا عیب سے پاک ہے۔پس خدا جسم نہیں رکھتا۔
3۔ خدا کے لیے مکان کا ہونا ضروری ہو گا
اگر جسم خدا کے قائل ہو جائیں تو جسم کے لیے مکان کا ہونا ضروری ہے اور مکان کی ضرورت ایک قسم کی احتیاج ہے۔ پس خدا ہونے کے لیے جگہ کا محتاج ہو جائے گا۔ محتاج ہونا عیب ہے اور اللہ ہر عیب سے پاک ہے۔
اسلامی تعلیمات
تعارف
اسلامی تعلیمات
انتساب
اپنی بات
تمہید
تقریظ
قرآنیات
کورس کا تعارف اور اہداف
قرآن مجید کا تعارف
فضائل قرآن بزبان قرآن
فضائل قرآن بزبان معصوم
آداب تلاوت قرآن مجید
ثوابِ تلاوت قران مجید
جمع قرآن
عدم تحریف قرآن
قرآن مجید کی جاذبیت
انسان قدم بقدم ترقی کی جانب گامزن
قرآنی چیلنج
انسان کی خلقت
عمل اور ردعمل
قرآن اور حیوانیات - Zoology
قرآن اور حیوانیات - Zoology 2
اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ اور ناپسندیدہ لوگ
قصہ آنے والے دن کا
قصہ آنے والے دن کا (2)
قرآن مجید دعوت فکر
اہل دوزخ اور اہل جنت کے مکالمے
قرآن اور اہل بیت علیہم السلام (1)
قرآن اور اہل بیت علیہم السلام (2)
خدا پسند تمنائیں
تاریخ اسلام اور سیرت معصومینؑ
تاریخ اسلام اور سیرت معصومینؑ
خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم
حضرت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام
حضرت فاطمۃ الزہرا ء سلام اللہ علیہا
حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام
حضرت امام حسین علیہ السلام
حضرت امام علی ابن الحسین علیہ السلام
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام
حضرت امام علی رضا علیہ السلام
حضرت امام محمد تقی علیہ السلام
حضرت امام علی نقی علیہ السلام
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام
حضرت امام مہدی عجل اللّٰہ فرجہ الشریف
عقائد
کورس کا تعارف اور اہداف
اصول دین
اثبات وجود خدا
خدا کی صفات اور توحید
توحید خدا پر دلائل
توحید کی اقسام
تجسیم خدا
عدل
قسمت کا کھیل
نبوت
معجزہ
قرآن مجید اور آسمانی کتابیں
امامت
محبت اہل بیت علیہم السلام
عقیدہ توسل
شفاعت
مہدویت
رجعت
قیامت
حساب و کتاب
تقیہ
اخلاقیات
کورس کا تعارف اور اہداف
اخلاق
جھوٹ
دوسروں کے مال کا استعمال
نخوت و تکبر
امر بالمعروف و نہی عن المنکر
ایک مفید ملاقات
غصہ اور گالی گلوچ
دعا
حسد
ضیاع وقت
مؤمن کی اہانت
ملاقات مؤمن حصہ اول
ملاقات مؤمن حصہ دوم
ضیافت و زیارت
صلہ رحمی و قطع رحمی
قطع رحمی
بخل و اسراف
بخل
اسراف
دوستی
احترام والدین
حقوق والدین
بری صحبت
موسیقی
احکام
کورس کا تعارف اور اہداف
احکام خمسہ
تقلید
نجاسات
مطہرات
وضو
وضو کی شرائط
واجب غسل
طریقہ غسل و تیمم
واجب نمازیں
واجبات نماز
مکروہات نماز
روزہ
احکام میت
نمار میت کا طریقہ
نماز جمعہ، نماز آیات، نماز عیدین
نگاہ
مسجد
کھانا کھانے کے آداب
سونے اور رفع حاجت کے آداب
بیت الخلاء کے احکام
تجوید کے احکام
تعریف اور حرکات
لحن
مخارج 1
مخارج 2
مخارج 3
صفات
نون ساکن اور تنوین کے احکام
میم ساکن کے احکام
سکون
وقف کے احکام
باب 6 - تجسیم خدا
کیا خدا کو دیکھا جا سکتا ہے یا نہی؟ جیسے ہی سوال ہمارے ذہن میں آتا ہے تو ذہن یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ دیکھا تو اس چیز کو جاتا ہے کہ جو جسم رکھتی ہو کیونکہ ہم Infared کی لہریں یا موبائل کی لہروں کو تو نہیں دیکھ سکتے۔ چونکہ ان لہروں کا کوئی جسم نہیں ہے۔ پس جب یہ سوال ہوتا ہے کہ ہم خدا کو دیکھ سکتے ہیں؟ تو درحقیقت سوال یہ ہوتا ہے کہ کیا خدا جسم رکھتا ہے؟ قرآن اور احادیث معصومین علیہم السلام سے یہ ثابت ہے کہ خدا کو دنیا و آخرت دونوں میں دیکھنا محال اور ناممکن ہے کیونکہ خدا جسم نہیں رکھتا۔ خدا کی ذات لیس کمثلہ شیء کی مصداق ہے۔ یعنی ہم خدا کی کوئی مثل تصور ہی نہیں کر سکتے۔ خدا کی ذات اس سے بلند و بالا ہے کہ ہم خدا کو دیگر اجسام چاند، سورج وغیرہ کی طرح قرار دیں۔ خدا کو دیکھنا ناممکن و محال ہے۔ اس پر تین قسم کے دلائل موجود ہیں۔
عقل
عقل کہتی ہے کہ ہمیشہ اس شیٔ کو انسان دیکھ سکتا ہے کہ جو جسم رکھتی ہو اور ہمارے سامنے بھی موجود ہو پس اگر یہ فرض کر لیں کہ خدا کی ذات جسم رکھتی ہے اور ہمارے سامنے ہے تو خدا کی ذات میں درج ذیل عیوب و نقائص لازم آئیں گے۔
1۔ خدا مرکب ہو گا
چونکہ جسم مختلف اجزاء کا مجموعہ ہوتا ہے۔ اگر خدا کو مرکب مان لیں تو مطلب یہ ہوا کہ خدا اجزاء اور اعضا کا الغرض پورے جسم کا محتاج ہوا۔ جبکہ محتاج ہونا خدا کے لیے بہت بڑا عیب ہے۔ خدا ہر قسم کے عیب سے پاک ہے پس خدا مرکب نہیں۔ خدا جسم نہیں رکھتا۔ جب جسم نہیں رکھتا تو دیکھا نہیں جا سکتا۔
2۔ خدا کا محدود ہونا لازم آئے گا
چونکہ ہم جسم کو فقط اس صورت میں دیکھ سکتے ہیں کہ جب جسم ہمارے سامنے ہو جب جسم ہمارے سامنے ہو تو ہمارے پیچھے، دائیں اور بائیں نہیں ہو گا۔ پس خدا کا ایک طرف میں محدود ہونا لازم آتا ہے۔ جبکہ ایک طرف ہونا اور محدود جگہ پر ہونا بھی ایک عیب ہے۔ اور خدا عیب سے پاک ہے۔پس خدا جسم نہیں رکھتا۔
3۔ خدا کے لیے مکان کا ہونا ضروری ہو گا
اگر جسم خدا کے قائل ہو جائیں تو جسم کے لیے مکان کا ہونا ضروری ہے اور مکان کی ضرورت ایک قسم کی احتیاج ہے۔ پس خدا ہونے کے لیے جگہ کا محتاج ہو جائے گا۔ محتاج ہونا عیب ہے اور اللہ ہر عیب سے پاک ہے۔