اسلامی تعلیمات

باب 19 - امام مہدی علیہ السلام کی حفاظت کا الٰہی انتظام

امام مہدیؑ سے حکومت وقت کا تجسس

جس طرح فرعون مصر نے نجومیوں کی یہ پیشگوئی سن لی تھی کہ عنقریب بنی اسرائیل میں ایک بچہ پیدا ہونے والا ہے جو اسکی حکومت کی تباہی و بربادی کا باعث ہو گا تو اس نے مکمل کوششیں صرف کر دی کہ وہ بچہ دنیا میں نہ آنے پائے اور ہزاروں نو مولود بچوں کو تہ تیغ کرا دیا۔

اسی طرح متواتر احادیث کی بنا پر عباسی سلطنت کے فرمانروا کو معلوم ہو چکا تھا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام کے ہاں اس مولود کی پیدائش ہو گی جس کے ذریعے باطل حکومتیں تباہ ہو جائیں گی تو اس کی طرف سے انتہائی شدت کے ساتھ انتظامات کیے گئے کہ ایسے مولود کی پیدائش کا امکان باقی نہ رہے اسی لیے امام حسن عسکری علیہ السلام کو مسلسل قید و بند میں رکھا گیا مگر قدرت الٰہی کے سامنے کوئی بڑی سے بڑی مادی طاقت بھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔

جس طرح فرعون مصر کی تمام کوششوں کے باوجود حضرت موسیٰؑ کی پیدائش ہو گئی اسی طرح سلطنت عباسیہ کے تمام انتظامات کے باوجود ’’حضرت امام منتظر علیہ السلام‘‘ کی ولادت ہوئی۔ مگر یہ قدرت کی طرف سے انتظام تھا کہ آپؑ کی پیدائش کو صیغہ راز میں رکھا گیا اور اس راز سے اس وقت پردہ اٹھایا گیا جب امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت واقع ہوئی اور دنیا والوں نے وقت کے امامؑ کا دیدار کیا۔ یہ وہ وقت تھا کہ جب امام حسن عسکری علیہ السلام کی میت کو غسل و کفن کے بعد نماز جنازہ کے لیے رکھا گیا تھا۔ شیعیان خاص کا مجمع تھا اور نماز کے لیے صفیں بندھ چکی تھیں۔

امام حسن عسکریؑ کے بھائی جعفر نماز جنازہ پڑھانے کے لیے آگے بڑھ چکے تھے اور تکبیر کہنا ہی چاہتے تھے کہ ایک دفعہ حرم سرائے امامت سے ایک کم سن بچہ برآمد ہوا اور بڑھتا ہوا صفوں کے آگے پہنچا اور چچا جعفر کی عبا کو ہاتھ میں لے کر کہا ’’چچا! پیچھے ہٹیے، اپنے والد کی نماز جنازہ پڑھانے کا حق مجھے زیادہ ہے‘‘۔ جعفر بے ساختہ پیچھے ہٹے امام مہدی علیہ السلام نے آگے بڑھ کر نماز جنازہ پڑھائی۔ غیر ممکن تھا کہ یہ خبر خلیفہ وقت کو نہ پہنچے چنانچہ اب زیادہ شدت و قوت کے ساتھ تلاش شروع ہو گئی تا کہ امام حسن عسکریؑ کے صاحبزادے کو گرفتار کرکے قید کر دیا جائے اور ان کی زندگی کا بھی خاتمہ کر دیا جائے۔