فہرست صحیفہ سجادیہ

1۔ خداوند عالم کی حمد و ستائش
2۔ رسول اکرم (ص) پر درود و سلام
3۔ حاملان عرش پر درود و صلوۃ
4۔ انبیاءپر ایمان لانے والوں پر صلوۃ
5۔ اپنے لئے اور اپنے دوستوں کے لیےدعا
6۔ دعائے صبح وشام
7۔ مشکلات کے وقت کی دعا
8۔ خواستگاری پناہ کے سلسلے کی دعا
9۔ طلب مغفرت کے سلسلے کی دعا
10۔ طلب پناہ کے سلسلے کی دعا
11۔ انجام بخیر ہونے کی دعا
12۔ اعتراف گناہ اور طلب توبہ کی دعا
13۔ طلب حاجات کی دعا
14۔ دادخواہی کی بابت کی دعا
15۔ مرض کے دفعیہ کی دعا
16۔ عذر وعفو تقصیر کے سلسلے میں دعا
17۔ شر شیطان کے دفیعہ کی دعا
18۔ دفع بلیات کے سلسلے میں دعا
19۔ طلب باراں کی دعا
20۔ پاکیزہ اخلاق سے آراستگی کی دعا
21۔ رنج و اندوہ کے موقع کی دعا
22۔ شدت و سختی کے وقت کی دعا
23۔ طلب عافیت کی دعا
24۔ والدین کے حق میں دعا
25۔ اولاد کے حق میں حضرت کی دعا
26۔ ہمسایوں اور دوستوں کے لیے دعا
27۔ سرحدوں کے محافظوں کے لئے دعا
28۔ اللہ سے تضرع و زاری کے سلسلے میں
29۔ تنگی رزق کے موقع پر پڑھنے کی دعا
30۔ ادا‎ئے قرض کی دعا
31۔ دعائے توبہ
32۔ نماز شب کے بعد کی دعا
33۔ دعائے استخارہ
34۔ گناہوں کی رسوائی سے بچنے کی دعا
35۔ رضائے الہی پر خوش رہنے کی دعا
36۔ بادل اور بجلی کو دیکھتے اور رعد کی آواز
37۔ ادائے شکر میں کوتاہی کی دعا
38۔ عذر و مغفرت کے سلسلہ میں دعا
39۔ طلب عفو و رحمت کی دعا
40۔ موت کو یاد کرنے کے وقت کی دعا
41۔ پردہ پوشی و نگہداشت کی دعا
42۔ دعائے ختم القرآن
43۔ دعائے رویت ہلال
44۔ استقبال ماہ رمضان کی دعا
45۔ وداع ماہ رمضان کی دعا
46۔ عیدین اور جمعہ کی دعا
47۔ روزعرفہ کی دعا
48۔ عید قربان اور جمعہ کی دعا
49۔ دشمن کے مکر و فریب کی دعا
50۔ خوف الہی کے سلسلے میں دعا
51۔ عجز و زاری کے سلسلہ میں دعا
52۔ تضرع و الحاح کے سلسلہ میں دعا
53۔ عجز و فروتنی کے سلسلہ میں دعا
54۔ رنج و اندوہ کے دور ہونے کی دعا
چونتیسویں دعا
34۔ گناہوں کی رسوائی سے بچنے کی دعا
اے معبود! تیرے لیے تمام تعریف ہے اس بات پر کہ تو نے (گناہوں کے) جاننے کے بعد پردہ پوشی کی اور (حالات پر) اطلاع کے بعد عافیت و سلامتی بخشی ۔ یوں تو ہم میں سے ہر ایک ہی عیوب و نقائص کے در پے ہوا مگر تو نے اسے مشتہر نہ کیا اور افعال بد کا مرتکب ہوا مگر تو نے اس کو رسوا نہ ہونے دیا اور پردہ خفا میں برائیوں سے آلودہ رہا مگر تو نے اس کی نشان دہی نہ کی۔
کتنے ہی تیرے منہیات تھے جن کے ہم مرتکب ہوئے اور کتنے ہی تیرے احکام تھے جن پر تو نے کاربند رہنے کا حکم دیا تھا مگر ہم نے ان سے تجاوز کیا اور کتنی ہی برائیاں تھیں جو ہم سے سر زد ہوئیں اورکتنی ہی خطائیں تھیں جن کا ہم نے ارتکاب کیا درآنحالیکہ دوسرے دیکھنے والوں کے بجائے تو ان پر آگاہ تھا اور دوسرے (گناہوں کی تشہیرپر) قدرت رکھنے والوں سے تو زیادہ ان کے افشا پر قادر تھا مگر اس کے باوجود ہمارے بارے میں تیری حفاظت و نگہداشت ان کی آنکھوں کے سامنے پردہ اور ان کے کانوں کے بالمقابل دیوار بن گئی۔
تو پھر اس پردہ داری اور عیب پوشی کو ہمارے لیے ایک نصیحت کرنے والا اور بدخوئی و ارتکاب گناہ سے روکنے والا اور (گناہوں کو ) مٹانے والی راہ توبہ اور طریق پسندیدہ پر گامزنی کا وسیلہ قرار دے اور اس راہ پیمانی کے لمحے (ہم سے) قریب کر اور ہمارے لیے ایسے اسباب مہیا نہ کر جو تجھ سے ہمیں غافل کر دیں۔ اس لیے کہ ہم تیری طرف رجوع ہونے والے اور گناہوں سے توبہ کرنے والے ہیں۔
بارالٰہا ! محمد پر جو مخلوقات میں تیرے بزگزیدہ اور ان کی پاکیزہ عزت پر جو کائنات میں تیری منتخب کردہ ہیں رحمت نازل فرما اور ہمیں اپنے فرمان کے مطابق ان کی بات پر کان دھرنے والا اور ان کے احکام کی تعمیل کرنے والا قرار دے۔
|