Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام جعفر صادق نے فرمایا، اللہ تعالیٰ جب کسی قوم یا کسی بندے سے محبت کرنا چاہتا ہے تو اُس پر آزمائش کی بارش کردیتا ہے(اور وہ) اِس طرح کہ وہ ایک غم سے نہیں نکل پاتا کہ دوسرے میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ مستدرک الوسائل حدیث 2343

نہج البلاغہ خطبات

خطبہ 200: جناب سیدہ [ع] کے دفن کے موقع پر فرمایا

سیّدۃ النسا ء حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کے دفن کے موقع پر فرمایا :

یارسول اللہ آپ کو میری جانب سے اور آپ کے پڑوس میں اترنے والی اور آپ سے جلد ملحق ہونے والی آپ کی بیٹی کی طرف سے سلام ہو ۔یارسول اللہ آپ کی برگزیدہ(بیٹی کی رحلت)سے میرا صبر و شکیب جاتا رہا میری ہمت و توانا ئی نے ساتھ چھو ڑ دیا ۔لیکن آپ کی مفارقت کے حادثہ عظمیٰ اور آپ کی رحلت کے صدمہ جانکاہ پر صبر کرلینے کے بعد مجھے اس مصیبت سے بھی صبر و شکیبائی ہی سے کام لینا ہو گا۔ جب کہ میں نے اپنے ہاتھوں سے آپ کو قبر کی لحد میں اتارا اور اس عالم میں آپ کی روح نے پرواز کی جب آپ کا سر میری گردن اورسینے کے درمیان رکھا تھا ۔

اب یہ امانت پلٹائی گئی گروی رکھی ہو ئی چیزچھڑالی گئی لیکن میرا غم بے پایاں اور میری راتیں بے خواب رہیں گی ۔یہاں تک کہ خداوند عالم مےرے لئے بھی اس گھر کو منتخب کرے جس میں آپ رونق افروز ہیں ۔وہ وقت آگیا کہ آپ کی بیٹی آپ کو بتائیں کہ کس ۱طرح آپ کی امت نے ان پر ظلم ڈھانے کے لئے ایکا کرلیا آپ ان سے پورے طور پر پوچھیں اور تمام احوال و وار دات دریافت کریں ۔یہ ساری مصیبتیں ان پر بیت گئیں ۔حالانکہ آپ کو گزرے ہوئے کچھ زیادہ عرصہ نہیں ہو اتھا اور نہ آپ کے تذکروں سے زبانیں بند ہوئی تھیں ۔آپ دونوں پر میرا اسلام جو کسی ملول و دل تنگ کی طرف ہوتا ہے اب اگر میں (اس جگہ سے )پلٹ جاؤں تو اس لئے نہیں کہ آپ سے میرا دل بھر گیا ہے اور اگر ٹھہر ا رہوں تو اس لئے نہیں کہ میں اس وعدہ سے بدظن ہوں جو اللہ نے صبر کرنے والوں سے کیا ہے۔