Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، گناہوں پر پشیمان ہونا، دوبارہ گناہ کرنے سے روک دیتا ہے۔ مستدرک الوسائل حدیث 13674

محرم الحرام کے بارے میں اہم سوال و جواب

سوا ل ۵۶ : عزاداروں کے مقابلے میں اہل سنت کیوں سختی وناپسندیدگی کا اظہار کر تے ہیں اورا سکی وجہ بے وقوفی اور سنت کی مخالفت کو قرار دیتے ہیں ؟
جوا ب : اہل سنت کی دلیل بعض رو ایا ت ہیں کہ جن میں مر دوں پر گر یہ و ما تم سے منع کیا گیا ہے ،لیکن بعض اہل سنت محققین کی نظر میں یہ رو ایات سندو دلا لت کے لحا ظ سے اشکال رکھتی ہیں ، اما م نووی کہتے ہیں ۔’’یہ رو ایات ام المو منین عائشہ کی نظر میں ناقابل قبول ہیں ، وہ ان روایات کے روایوں کے بارے میں اشتبا ہ و نسیان کی قا ئل تھیں ، کیونکہ حضرت عمر اوران کے بیٹے نے ان روایات کو رسول ؐ خدا سے درست طور پر وصو ل نہیں کیا
شرح نووی، ج۵، ص ۳۰۸
جوا ب : اہل سنت کی دلیل بعض رو ایا ت ہیں کہ جن میں مر دوں پر گر یہ و ما تم سے منع کیا گیا ہے ،لیکن بعض اہل سنت محققین کی نظر میں یہ رو ایات سندو دلا لت کے لحا ظ سے اشکال رکھتی ہیں ، اما م نووی کہتے ہیں ۔’’یہ رو ایات ام المو منین عائشہ کی نظر میں ناقابل قبول ہیں ، وہ ان روایات کے روایوں کے بارے میں اشتبا ہ و نسیان کی قا ئل تھیں ، کیونکہ حضرت عمر اوران کے بیٹے نے ان روایات کو رسول ؐ خدا سے درست طور پر وصو ل نہیں کیا تھا ۔ ابن عباس نے کہا : یہ خلیفہ کا اپنا قول ہے رو ایت نبی نہیں ہے۔ (۱)
اس کے علا وہ تا ریخ میں اہل سنت کی بعض شخصیات کی وفات پر عزا دا ری کی برقراری ثابت ہے مثلاً جو ینی ( م ۴۷۸ق) پر عزادا ری کی گئی ۔ اما م ذہنی جوینی کی وفات اور اس پر عز ادا ری کے بارے لکھتے ہیں : ’’پہلے انہیں ان کے گھر کے اند ر دفن کیا گیا اس کے بعد ان کے جسم کو’’ مقبر ۃ الحسین ‘‘میں منتقل کیا گیا ، اس کے ما تم میں اس کے منبر کو توڑ دیا گیا با زا ر بند ہو گئے ، اس کی مصیبت میں بہت مر ثیے پڑھے گئے ، اس کے چا ر سو شا گرد تھے جنہوں نے اپنے استا د کے سو گ میں اپنے قلم اور قلمد ا ن تو ڑ دئیے اور ایک سال تک عزا دا ری کر تے رہے اورایک سال تک اپنے سر پر انہوں نے عما مے نہ رکھے ،یہاں تک کہ کسی نے بھی عما مہ سر پر رکھنے کی جرا ٔ ت نہ کی وہ اس مدت میں پورے شہر میں نوحہ خوانی و مر ثیہ خوا نی کر تے رہے اور عجیب گر یہ و زا ری کر تے رہے ‘‘(۲)
ابن جو زی ( م ۵۹۷ ق) کی مو ت کے بارے بھی ذہنی لکھتے ہیں :
’’ ان کی وفا ت پربازار بند ہو گئے اور آپ کے مرا سم میں لوگوں کی بہت بڑ ی تعداد نے شر کت کی ، ماہ رمضان کے آخر تک لو گ آپ کی قبر پر ساری ساری رات بیٹھے رہتے ۔ ان کی عزادا ری ہم نے ہفتے کے دن بر پا کی‘‘ (۳)
عجیب بات ہے کہ اہل سنت کے نامی گرا می مو ٔ رخ کتنی آسا نی سے اپنے بز ر گوں کی وفا ت و عزادا ری کی رسموں کو ذکر کر تے ہیں اوراس پر کسی قسم کی کوئی تنقید نہیں کرتے بلکہ ان کی عظمت کا تذکر ہ کر تے ہیں ، لیکن اہل بیتؑ کی عزا دا ری پر اور اما م حسین علیہ السلام کی عزاداری پر کیسے کیسے اعترا ض انہیں یا دآجا تے ہیں ، اس دورنگی کا را ز کیا ہے ۔ (۴)