Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، لوگوں سے خندہ پیشانی کے ساتھ ملو تو کینے دور ہوجائیں گے۔ غررالحکم حدیث10180
Karbala TV Live
ترتیل قرآن کریم اردو

اسلامی افکار

دلوں کی پاکیزگی اور اتحاد

آية الله سید علی خامنه ای

امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے اپنے فرزندوں حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین علیہما السلام کو جو وصیت فرمائی اس کے دوسرے حصے میں تیسرا اہم نکتہ ہے "صلاح ذات بین" یعنی ایک دوسرے کے ساتھ محبت آمیز برتاؤ رکھیں، ایک دوسرے کی طرف سے دل صاف رکھیں، اتحاد قائم رکھیں اور آپ دونوں کے درمیان اختلاف اور دوری پیدا نہ ہونے پائے۔ آپ نے اس جملے کو بیان کرنے کے ساتھ ہی اسی مناسبت سے ایک حدیث نبوی بھی نقل کی۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس مسئلے پر آپ خصوصی تاکید کرنا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں آپ فکر مند ہیں۔ " صلاح ذات بین" کی اہمیت تمام امور کو منظم رکھنے سے ( جس پر حضرت امیرالمومنین علیہ السلام نے خاص تاکید فرمائي ہے) کم نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ " صلاح ذات بین" کے لئے خطرات زیادہ ہیں۔ چنانچہ ایک حدیث نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں نے تمہارے نانا کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ " صلاح ذات البین افضل من عامۃ الصلاۃ و الصیام"( کافی ج4 ص51 باب صدقات النبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) آپس میں بھائي چارہ اور میل محبت اور لوگوں کے درمیان انسیت و الفت ہر نماز و روزے سے بہتر ہے۔ آپ نے یہ نہیں فرمایا کہ " تمام روزوں اور نمازوں سے بہتر ہے" بلکہ ارشاد فرمایا کہ " ہر نماز اور روزے سے بہتر ہے" یعنی تم اپنے نماز اور روزے کی فکر میں رہنا چاہتے ہو لیکن ایک کام ایسا ہے جو ان دونوں سے افضل ہے۔ وہ کیا ہے؟ وہ " صلاح ذات البین" ہے۔ اگر آپ نے دیکھا کہ امت مسلمہ میں کہیں اختلاف اور شگاف پیدا ہو رہا ہے تو فور آگے بڑھ کر اس خلیج کو ختم کیجئے۔ اس کی فضیلت نماز روزے سے زیادہ ہے۔