Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، ادب انسان کا کمال ہے غررالحکم حدیث998
Karbala TV Live
ترتیل قرآن کریم اردو

اسلامی افکار

زندگی میں توحیدی فرائض

آية الله سید علی خامنه ای

سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ ہر دینی فکر اور اصول پر ایمان، پوری آگاہی و بصیرت کے ساتھ ہونا چاہئے۔ فہم و شعور اور علم کے ساتھ ہونا چاہئے۔ اندھی تقلید نہیں ہونی چاہئے۔ دوسری بات یہ ہے کہ ایمان عہد و پیمان کے ساتھ ہونا چاہئے۔ جس چیز پر ایمان لانا ضروری ہو وہ ایسی چیز ہونی چاہئے کہ جو انسان کی زندگی میں اس کے عمل میں، چاہے وہ عمل انفرادی ہو یا اجتماعی، چاہے اس کی ذات سے تعلق رکھتا ہو چاہے معاشرے سے متعلق ہو، چاہے انسانیت سے متعلق ہو یا مستقبل کی تاریخ سے تعلق رکھتا ہو، اس کے کندھوں پر کوئي ذمہ داری اور فریضہ ڈالے اور انسان اپنے دوش پر کسی ذمہ داری کا بوجھ محسوس کرے۔ توحید ایک آگاہی اور علم ہے اور اس علم کے بعد انسان پر کچھ فرائض اور ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ توحید موحد کے کندھوں پر جو ذمہ داری ڈالتی ہے، وہ اسلامی عقائد سے عائد ہونے والی تمام ذمہ داریوں اور فرائض میں سب سے زیادہ سنگین اور موثر ہے۔ پہلا عہد اور فریضہ یہ ہے کہ عبودیت اوراطاعت صرف خدا کے لئے ہے۔ دوسرا فریضہ اور عہد جو توحید کا عقیدہ موحد کے کندھوں پر ڈالتا ہے، وہ یہ ہے کہ توحیدی معاشرہ بغیر طبقے بندی کا معاشرہ ہے۔ یہ ایسا معاشرہ ہے کہ جس میں انسانی دستے حقوق میں ایک دوسرے سے جدا نہیں ہیں بلکہ سب کے حقوق مساوی ہوتے ہیں۔ سب ایک ہی راستے میں ، ایک ہی طرح کے وسائل اور سہولتوں کے ساتھ اور زندگی کے ایک ہی طرح کے حقوق کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔