Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام جعفر صادق نے فرمایا، دنیا مومن کے لیے قید خانہ ہے اور (بھلا)کس قید خانے میں سہولت ہوتی ہے؟ اصول کافی باب ما اخذہ اللہ علی المومن حدیث7
Karbala TV Live
ترتیل قرآن کریم اردو

اسلامی افکار

متعدد پہلوؤں کی حامل مخلوق انسان

آية اللہ شہید مرتضیٰ مطہری

انسان باوجود ان صفات کے جو اس میں اور دوسری تمام ذی روح مخلوقات میں مشترک ہیں ان سے بہت فاصلے پر بھی ہے انسان ایک مادی اور معنوی وجود کا نام ہے۔ ان تمام مشترکات کے باوجود جو انسان اور دیگر جانداروں میں موجود ہیں کچھ گہرے اور بنیادی فرق بھی ان کے مابین ہیں- جن میں سے ہر ایک اس کے ایک الگ پہلو کو بیان کرتا ہے اور اس کے وجود کی تشکیل میں الگ حیثیت کا حامل ہے۔ یہ فرق تین پہلوؤں پر مبنی ہے: ۱۔ اپنا اور دنیا کا ادراک (خود شناسی اور جہان شناسی) ۲۔ وہ جذبات جو انسان کا احاطہ کئے ہوئے ہیں۔ ۳۔ جذبات کے زیراثر آنے کے بعد ان میں سے کسی کا انتخاب۔ دنیا شناسی کے پہلو سے حیوانی حواس ایسا ذریعہ ہیں جن کے ذریعے وہ دنیا کو پہچانتا ہے اس اعتبار سے انسان دوسرے حیوانات کے ساتھ شریک ہے بلکہ بعض حیوانات کے حواس اس مسئلے میں انسان کے حواس سے زیادہ قوی ہیں لیکن وہ شناخت جو حیوان اور انسان کو بذریعہ حواس حاصل ہوتی ہے۔ سطحی اور ظاہری ہے اور اس کی مدد سے اشیاء کی ذات اور ماہیت کی گہرائی اور ان کے باہمی منطقی روابط معلوم نہیں ہو سکتے۔ البتہ انسان میں دنیا اور اپنی شناخت و ادراک کے سلسلے میں ایک ایسی پوشیدہ قوت بھی موجود ہے جو دوسرے حیوانات میں موجود نہیں اور وہ قوت شناخت ہے۔ جس کے ذریعے سے وہ دنیا کے کلی قوانین کو کشف کرتا ہے اور عالم کے کلی قوانین کی شناخت اور فطرت کے کلی قوانین کے کشف کرنے کے بعد اسی بنیاد پر فطرت پر غالب آتا ہے۔ گذشتہ مباحث میں بھی ہم نے انسان کی اس قوت شناخت کا ذکر کیا اور کہا تھا کہ فکری شناخت کا ترکیبی نظام انسانی وجود کا پیچیدہ ترین نظام ہے اگر اس پر صحیح طرح سے غور و فکر کیا جائے تو انسان ہی کی شناخت کے سلسلے میں حیرت و تعجب کے دروازے کھلتے جاتے ہیں۔ انسان اس قسم کی قوت شناخت کے ذریعے سے ایسے بہت سے حقائق معلوم کر سکتا ہے جن کا علم حواس ظاہری کے ذریعے سے ممکن نہیں بلکہ ماورائے عالم کی شناخت خصوصاً خدا کی فلسفیانہ شناخت بھی انسان ہی سے مخصوص اس وقت شناخت کی مرہون منت ہے جب کہ جذبات کے لحاظ سے انسان بھی دوسری ذی روح موجودات کی مانند مادی اور فطری جذبات اور خواہشات سے متاثر ہوتا ہے جیسے غذا کی خواہش نیند جنسی تعلقات اور آرام و آسائش کی طلب وغیرہ۔ البتہ انسان کو اپنی طرف کھینچنے والے جذبات انہی پر منحصر نہیں بلکہ حجم اور وزن سے عاری ایسے غیر مادی یا معنوی جذبات بھی موجود ہیں جو انسان کو اپنی طرف کھینچتے ہیں معنوی جذبات کے وہ اصول جو آج تک شناخت کئے جا چکے ہیں اور جنہیں سب قبول کرتے ہیں۔